Tag: امریکی صدر ٹرمپ

  • طاقت ور ملک کے صدر کو بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا

    طاقت ور ملک کے صدر کو بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانا پڑ گیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ میرے ٹیکس گوشوارے ظاہر ہونے سے روکے جائیں ، اٹارنی نے امریکی صدر سے 2011 سے اب تک کے ٹیکس گوشوارے طلب کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکس گوشوارے سرکاری وکیل کونہ دینے کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی، صدرٹرمپ کے وکیل کا کہنا ہے کہ فیڈرل اپیل کورٹ نےایک اکاؤنٹنگ فرم کوٹیکس ریکارڈ مہیا کرنے کی اجازت دے کرسنگین قانونی غلطی کی ہے، صدرٹرمپ کومدت صدارت کے دوران کرمنل پروسیڈنگز اورتحقیقات سے استثنیٰ حاصل ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدرٹرمپ نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے گزشتہ آٹھ سال کے ٹیکس گوشوارے مین ہیٹن کے سرکاری وکلاء کو دینے سے روکا جائے۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے مین ہیٹن کی عدالت نے صدرٹرمپ کیخلاف فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری وکلاء کو گرینڈ جیوری تحقیقات کے سلسلے میں صدر کے مالی ریکارڈ کی ضرورت پڑسکتی ہے جبکہ صدرٹرمپ اپنے مالی معاملات خفیہ رکھنے کے لئے ہر سطح پر کوشش کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ تحقیقاتی کارروائی کا آغاز

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اٹارنی نے2011 ءسے اب تک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے ٹیکس گوشوارے طلب کیے ہیں، معاملہ قابلِ سماعت ہونے کا فیصلہ ہونے میں ایک ماہ لگ سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی ایوانِ نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے، صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی سے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخواست کیا جائے یا نہیں۔

    اس حوالے سے وائٹ ہاﺅس کی پریس سیکریٹری اسٹیفنی گریشم کا ایک ٹویٹ میں کہنا تھا کہ یہ جعلی سماعت ناصرف بورنگ ہے، بلکہ یہ ٹیکس دینے والوں کے وقت اور ٹیکس کا ضیاع بھی ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ تحقیقاتی کارروائی کا آغاز

    امریکی صدر ٹرمپ کو عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ تحقیقاتی کارروائی کا آغاز

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقاتی کارروائی کا آغاز ہوگیا ، ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ ذاتی مفاد کے لئے انہوں نے صدارت کے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہو گیا، جس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟

    اس حوالے سے دو کلیدی اہلکاروں نےاپنے بیان ریکارڈ کرائے، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے والوں میں سابق امریکی سفیر ولیم ٹیلر اوریورپین افیئرز کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری جارج کینٹ شامل ہیں۔

    اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈیموکریٹک ارکان پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک جو کچھ سامنے آیا ہے وہ اس وقت کی سچائی ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے پاس لائیو سماعت سننے کا وقت نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام


    ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ ذاتی مفاد کے لئے انہوں نے صدارت کے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔

    یاد رہے امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے قرارداد منظور کی تھی ، ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 232 جبکہ مخالفت میں 196 ووٹ پڑے۔ دو ڈیموکریٹس نے بھی اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

    ڈیموکریٹ اراکین کانگریس کا موقف تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مقاصد کے لیے یوکرائن پر دباؤ ڈالا۔

    خیال رہے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے صدرٹرمپ کے مواخذےکی کارروائی کااعلان کیا تھا، جس کے بعد وائٹ ہاوس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے تحقیقات میں تعاون کرنے سے انکار کردیا تھا۔

  • جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات طے

    جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کی ملاقات طے

    اسلام آباد: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات طے کرلی گئی، ملاقات کا وقت دونوں جانب سے آن گراؤنڈ شیڈول دیکھ کر طے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں دو طرفہ ملاقات پر اتفاق ہوگیا ہے۔ ملاقات اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ہوگی۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے لیے اتفاق رائے سفارتی چینلز پر بات چیت اور خط و کتابت کے ذریعے ہوا۔ ملاقات کا وقت دونوں جانب سے آن گراؤنڈ شیڈول دیکھ کر طے ہوگا۔ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر کی ملاقات نیویارک میں ہی ہوگی۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے وزیر اعظم عمران خان 23 ستمبر کو نیویارک روانہ ہوں گے۔ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ چار روز پر مشتمل ہوگا۔

    اس موقع پر وزیر اعظم کی ملائیشین ہم منصب سمیت متعدد عالمی رہنماوں سے ملاقاتیں ہوں گی۔ ان کی امریکا میں مقیم پاکستانی سرمایہ کاروں اور تاجروں سے ملاقاتیں بھی شیڈول کا حصہ ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، اپنے خطاب میں وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے معاملے کو اٹھائیں گے۔

  • وائٹ ہاؤس کے قریب سے اسرائیلی جاسوسی آلات کی برآمدگی پر ٹرمپ کا ردعمل

    وائٹ ہاؤس کے قریب سے اسرائیلی جاسوسی آلات کی برآمدگی پر ٹرمپ کا ردعمل

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا کا اسرائیل کی جانب سے جاسوسی پر یقین کرنا مشکل ہے، اسرائیل کے ساتھ مضبوط تعلقات ہیں نہیں سمجھتے کہ اسرائیل نے ہماری جاسوسی کی تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے قریب سے جاسوسی آلات برآمد ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جاسوسی آلات صدر ٹرمپ کی رہائش گاہ سمیت حساس مقامات کے قریب سے ملے تھے۔

    اسرائیل کی جانب سے بھی تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم نے امریکی صدر ٹرمپ کے دفتر کی جاسوسی نہیں کی، اسرائیل پر جاسوسی سے متعلق خبر بے بنیاد ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے جاسوسی کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ’بالکل جھوٹ ہے۔‘

    اسرائیلی وزیراعظم آفس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اسرائیلی حکومت کی پالیسی کے مطابق امریکا کے اندر کسی قسم کی جاسوسی کارروائی نہیں کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: وائٹ ہاﺅس اور واشنگٹن کے کچھ حساس مقامات سے اسرائیلی جاسوسی آلات برآمد

    واضح رہے کہ اسٹنگ ریز موبائل سے کسی کی موجودگی کے مقام، شناخت کی معلومات فراہم کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ جاسوسی کے لیے استعمال کیے جانے والا آلہ اسٹنگ ریز موبائل کا ممکنہ طور پر مقصد ٹرمپ کی جاسوسی کرنا تھا۔

    سابق امریکی اہلکار کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ جاسوسی آلات کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ ہوسکتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ معلوم نہیں کہ ایسا کرنے والے اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے ہیں یا نہیں۔

    سابق اہلکار کا کہنات ھا کہ امریکی صدر کی انتظامیہ پر تنقید بھی کی کہ انہوں نے کھلے عام اور نہ ہی اندرونی طور پر اسرائیلی حکومت سے اس کے بارے میں بات کی، میں کسی احتسابی کارروائی کے بارے میں لاعلم ہوں۔

    یاد رہے کہ اسرائیل ماضی میں امریکا کی جاسوسی کرچکا ہے، 1980 کی دہائی میں ایک موساد ایجنٹ نے امریکی تجزیہ کار جوناتھن پولارڈ کے ذریعے ہزاروں خفیہ دستاویزات اسرائیل تک پہنچائی تھیں۔

  • مقبوضہ کشمیرکی صورتحال : امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم  مودی کی ملاقات آج ہوگی

    مقبوضہ کشمیرکی صورتحال : امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کی ملاقات آج ہوگی

    پیرس : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ فرانس میں آج بھارتی وزیراعظم مودی سے ملیں گے، ملاقات میں مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرباز پرس کریں گے، ٹرمپ نےکہاتھاجی سیون اجلاس کےموقع پرمودی سےکشمیر پربات کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی جی 7سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے فرانس پہنچ گئے ہیں ، جہاں موسمیاتی تبدیلیوں اور دیگر معاملات پر گفتگو کی جائے گی جبکہ عالمی رہنما نریندر مودی سے مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی صورتحال پر بات چیت بھی کریں گے۔

    فرانس کے شہربیا رٹرزمیں جی سیون اجلاس کی سائیڈ لائن پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اوربھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی ملاقات آج ہوگی ، جس میں مسئلہ کشمیرسرفہرست ہے۔

    مودی سے ملاقات میں صدرٹرمپ مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن،گرفتاریوں اورکمیونیکیشن بلیک آؤٹ پربات کریں گے اور بھارتی وزیراعظم کشیدگی میں کمی کے لئے کے اقدامات پر بھی گفتگو ہوگی۔

    صدرٹرمپ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال کوپہلےہی دھماکاخیزقرار دے چکے ہیں جبکہ صدرٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرایک سے زائد بارثالثی کی پیشکش بھی کی ہے، جس کا بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کوئی جواب نہیں دیا۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے: ٹرمپ

    یاد رہے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے فرانس میں ملاقات ہونی ہے اس میں مسئلہ کشمیر پر بات کروں گا ، کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور عشروں سے حل طلب مسئلہ ہے، حل کیلئے بات چیت ضروری ہے، مسئلہ کشمیر کے حل اور ثالثی کی بھرپور کوشش کروں گا۔

    واضح رہے بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ہے، جس کے بعد سے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کشیدہ ہے ، وادی میں کرفیو نافز ہے ، کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں جبکہ انٹر نیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے۔

  • افغانستان کودہشت گردی کی لیبارٹری نہیں بننے دیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

    افغانستان کودہشت گردی کی لیبارٹری نہیں بننے دیں گے، امریکی صدر ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا افغان حکومت اورطالبان سےاچھی بات چیت ہوئی ، دیکھتےہیں کیاہوتاہے،افغانستان کودہشت گردی کی لیبارٹری نہیں بننےدیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا طالبان اورافغان حکومت سے اچھی بات چیت ہورہی ہے، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے ، افغانستان میں ایک وجہ سےہیں، فیصلہ کریں گے، ہمیں افغانستان میں طویل مدت تک رہناچاہیے یا نہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں فوجیوں کی تعدادتیرہ ہزارسے کم کرسکتے ہیں لیکن افغانستان میں موثرانٹیلیجنس چھوڑ کرجائیں گے اور افغانستان کو دہشت گردی کی لیبارٹری بننے سے روکیں گے۔

    امریکی صدر نے مزید کہا نائن الیون کےدہشت گردوں کاتعلق افغانستان سےنہیں تھا، نائن الیون کےدہشت گردوں کی تربیت افغانستان میں ہوئی تھی۔

    مزید پڑھیں : افغانستان سے امریکی فوج کا انخلا قریب، ٹرمپ نے تیاری کا اشارہ دےدیا

    یاد رہے دو روز قبل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی زیر صدارت امریکا کی اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کا اجلاس ہوا تھا ، جس میں افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی اور طالبان سے امن معاہدے پر غور کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے کی تیاری کا بھی اشارہ دیا تھا۔

    علیٰ سول و عسکری حکام کے اجلاس کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ممکن ہوسکے تو اس 19 سال سے جاری جنگ کے دونوں حریف اب ایک معاہدے کی جانب دیکھ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے درمیان جنگ 2001 سے جاری ہے، جس میں عسکریت پسندوں اور امریکی و نیٹو اہلکاروں کے علاوہ متعدد افغان شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکا نے 11 ستمبر 2001 کو ورلڈ ٹریڈ سنٹر اور پینٹاگون پر ہونے والے طیارہ حملوں کے بعد افغانستان میں فوج کشی کا فیصلہ کیا تھا اور اسی برس 7 اکتوبر کو امریکی افواج نے افغانستان کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

  • ٹرمپ کشمیر پر پاکستانی دھنیں گنگنا رہے ہیں، بھارتی میڈیا کا واویلا

    ٹرمپ کشمیر پر پاکستانی دھنیں گنگنا رہے ہیں، بھارتی میڈیا کا واویلا

    نئی دہلی: امریکی صدر ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ہونے والی ملاقات بھارتی میڈیا کو ہضم نہیں ہوئی اور انہوں نے واویلا شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کشمیر کے معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی آفر پر بھارتی میڈیا نے واویلا شروع کردیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر پاکستانی دھنیں گنگنا رہے ہیں۔

    امریکی صدر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ نریندر مودی نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر آپ ثالثی کے لیے کردار ادا کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کا علم ہے، عمران خان سے ملاقات میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے بھی بات ہوئی۔

    مزید پڑھیں: عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قوم کی بھی تعریف کی، کہا پاکستان کے لوگ بہت مضبوط ہیں، امریکا اچھے تعلقات چاہتا ہے، دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی۔

    دوسری جانب حریت رہنما سید علی گیلانی نے کہا کہ امریکا کو کشمیر کی آزادی کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا، صدر ٹرمپ کے آگے مسئلہ کشمیر اٹھانے پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    سید علی گیلانی کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ میں اپنی زندگی میں پہلا لیڈر دیکھ رہا ہوں جس نے ہم نہتے کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات آج ہوگی

    وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ٹرمپ سے اہم ملاقات آج ہوگی

    واشنگٹن : وزیر اعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات آج ہوگی ، ملاقات میں باہمی تعلقات،افغانستان کی صورتحال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نئے پاکستان میں امریکا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے نئے دور کا آغاز ہونے جارہا ہے ، واشنگٹن میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان بڑی ملاقات آج ہوگی۔

    شیڈول کے مطابق وزیراعظم پہلے پاکستانی ہاؤس سے سفارتخانے جائیں گے ، پاکستان سفارتخانے میں امریکی صدر سے ملاقات پر اہم اجلاس ہوگا، جس کے بعد وزیر اعظم پاکستانی وقت کے مطابق رات سوا 8 بجے وائٹ ہاوس روانہ ہوں گے اور پونے 9 بجے وائٹ ہاوس پہنچیں گے۔

    وزیر اعظم کو خصوصی سیکیورٹی اسکوارٹ میں وائٹ ہاوس لے جایا جائےگا ، جہاں امریکی صدرڈونلڈٹرمپ وائٹ ہاؤس میں ان کا استقبال کریں گے، وزیر اعظم وائٹ ہاؤس میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کریں گے اور امریکی صدر سے پاکستانی وفد کا تعارف کرائیں گے۔

    امریکی صدر وزیر اعظم عمران خان اوروفد کو وائٹ ہاوس کا دورہ کرائیں گے اور دونوں رہنماوں کے مابین تحائف کا تبادلہ بھی ہو گا۔

    وزیر اعظم اور امریکی صدر میں ملاقات پاکستانی وقت کے مطابق رات 9بجے ہوگی، دونوں رہنماوں کے درمیان ملاقات 45 منٹ تک جاری رہے گی ، دونوں رہنما اوول آفس میں تصویر بنوائیں گے اور تعارفی کلمات کا تبادلہ بھی ہوگا، ملاقاتوں میں پاک امریکا تعلقات،دوطرفہ تجارت،دفاعی تعاون اورافغان امن عمل پربات کی جائے گی۔

    وائٹ ہاوس میں خطے کی سیکورٹی سے متعلق اہم اجلاس ہو گا اور دونوں ممالک کے مابین وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی، وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں وائٹ ہاوس میں ظہرانہ دیا جائےگا۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہاوس سے پاکستان ہاوس روانہ ہو ں گے ، پاکستان ہاؤس میں مختصر قیام کے بعد وزیر اعظم پاکستان سفارتخانے جائیں گے، جہاں پاکستانی سفارتخانے میں مختلف امریکی چینلز کو انٹرویو دیں گے۔

    وزیراعظم امریکا کے دورے کے دوران امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیواورایوان نمائندگان کی اسپیکرنینسی پلوسی سے بھی ملاقاتیں کریں گے جبکہ مختلف امریکی کمپنیوں کے سربراہان سے ملیں گے اورامریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب کریں گے۔

    امریکی سینٹ کی خارجہ تعلقات کمیٹی سے ملاقات، کانگریشنل پاکستان کاکس فاؤنڈیشن سے ملاقات اور پاکستان بزنس سمٹ میں شرکت بھی وزیراعظم عمران خان کی مصروفیات میں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان بہت جلد ایک عظیم ملک بنے گا، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا: وزیراعظم

    خیال رہے پاکستانی وفد میں چیف آف آرمی سٹاف قمر جاوید باجوہ اورآئی ایس آئی کے چیف بھی شریک ہیں، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم کے ہمراہ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں شرکت کریں گے۔

    یاد رہے واشنگٹن میں پاکستانیوں سے خطاب میں عمران خان نے کہا تھا کہ میں کہتاتھا افغانستان کاحل فوجی نہیں،آج ساری دنیا کہ رہی ہے،ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے آپ کا کیس رکھوں گا، آپ کو ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے شرمندہ ہونے نہیں دوں گا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ  پر موبائل فون سے حملہ

    امریکی صدر ٹرمپ پر موبائل فون سے حملہ

    انڈیانا : امریکی ریاست انڈیانا میں ایک شخص نے صدرڈونلڈ ٹرمپ پر موبا ئل فون مارنے کی کوشش کی تاہم ٹرمپ کی قسمت اچھی تھی موبائل فون اُن سے دورگرا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرنیشنل رائفل ایسوسی ایشن کے سالانہ کنونشن سے خطاب کرنے کیلئے جو نہی اسٹیج پرپہنچے توایک شخص نے ان پر موبائل فون پھینک دیا جو خوش قسمتی سے ان سے دور جاکرگرا۔

    جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے موبائل پھینکنے والے شخص کوتقریب سےباہرنکال دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سیل فون پھینکنے والےشخص نےخود کو ٹرمپ کا حمایتی ظاہر کیا ہے، واقعہ کے بعد تقریب میں ایک ڈرامائی موڑ اس وقت آیا جب تقریب میں ٹرمپ نے اپنا قلم شرکاء کی جانب اچھالا۔

    خیال رہے موبائل فون پھینکنے کا واقعہ اپنی نوعیت کا  پہلا واقعہ ہے ،  اس سے قبل تو عالمی سیاسی رہنماؤں پر جوتے سے حملوں کے  واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    گذشتہ ماہ  ایک واقعے  پیش آیا تھا ، جس میں ایک چینی خاتون نے فلوریڈا میں ٹرمپ کے گالف کلب میں گھسنے کی کوشش کی تھی، خاتون سے متعدد چینی پاسپورٹس اور جدید ڈیوائسز ملی تھیں۔

    مزید پڑھیں :  میرے فالورز کم ہو گئے ہیں‘ ٹرمپ کا ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے شکوہ

    بعد ازاں مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیکرٹ سروس کے سربراہ رینڈ الف ایلس کو عہدے سے ہٹانے کے احکامات جاری کیئے تھے۔

    یاد رہے چند روز قبل امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو سے ہونے والی ملاقات میں ٹوئٹر پر اپنے فالورز کی تعداد میں کمی کا شکوہ کیا  تھا۔

    اعداد و شمار دینے والے ادارے کے مطابق جولائی کے مہینے سے اب تک صدر ٹرمپ نے اپنے پانچ کروڑ تیس لاکھ ٹوئٹر فالورز میں سے 2 لاکھ 4 ہزار فالورز کھوچکے ہیں۔

  • تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    تاریخ کے مطالعے کے بعد گولان ہائیٹس کا فیصلہ کیا، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودی کمیونٹی سے خطاب میں کہا کہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی خودمختاری کو تسلیم کرنے کا متنازعہ تاریخ کے مطالعے کے نتیجے میں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے آمرانہ سوچ کو تاریخی مطالعے کا نتیجہ قرار دے دیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہر لاس ویگاس میں میں ری پبلکن یہودیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گولان ہائیٹس سے متعلق فیصلہ مشیران سے بحث کے بعد عمل میں آیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ گولان ہائیٹس سے متعلق فیصلہ مشرق وسطی میں قیام امن سے تعلق رکھنے والے اپنے مشیران کے ساتھ مباحثے کے دوران کیا۔ ان میں اسرائیل میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ فریڈمین اور کوشنر شامل تھے۔

    ٹرمپ نے لاس ویگاس کے اجتماع میں شرکاء کے قہقہوں کے درمیان بتایا کہ میں نے اپنے مشیروں سے کہا کہ میرے ساتھ کار خیر کرو، مجھے تاریخ کے بارے میں کچھ بتاؤ، آپ لوگ جانتے ہیں کہ چین اور شمالی کوریا سے متعلق مجھے بہت سارے کام انجام دینے ہیں۔

    گولان پہاڑیوں پر اقوام متحدہ کی قرارداد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، موگیرینی

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوج 1967سے شامی علاقے گولان کی پہاڑیوں پر قابض ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ 52 سال بعد امریکا شام کی گولان ہائیٹس پراسرائیل کی مکمل بالادستی تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے۔بعد ازاں انہوں نے باقاعدہ طور پر متنازع فیصلے کو تحریری شکل بھی دے دی۔