Tag: امریکی صدر ٹرمپ

  • وزیراعظم عمران خان کا امریکی صدر کے خط کا جواب دینے کا فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان کا امریکی صدر کے خط کا جواب دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد:  وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ٹرمپ کے خط کاجواب دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، جوابی خط کا مسودہ آئندہ ہفتے تک تیار کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کاجواب دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور خط کے جواب کی تیاری کے لئے دفتر خارجہ کو ہدایات دے دیں ہیں۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ دفترخارجہ نےامریکی خط کاجوابی مسودہ تیارکرناشروع کردیا ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی خط کی تیاری کی براہ راست نگرانی کررہےہیں، جوابی خط کا مسودہ آئندہ ہفتے تک تیار کیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق جوابی خط میں افغان مفاہمتی عمل میں کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے گی اور پاک امریکا اسٹریٹجک مذاکرات کی بحالی کی تجویز بھی دیئے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتایا تھاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خط لکھا ہے، جس میں پاکستان سے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا ہے۔

    مزید پڑھیں :  امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو خط بھیجنے کی تصدیق کی تھی ، ترجمان محکمہ خارجہ اورنیشنل سیکورٹی کونسل کا کہنا تھا کہ وزیراعظم پاکستان سے افغانستان میں امن کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے۔

    خط میں پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پرطالبان کے ٹھکانے ختم کرنے کی صلاحیت کا اعتراف کیا گیا اور پاکستان سے امریکا کے خصوصی سفیرزلمے خلیل زادسے تعاون کی درخواست بھی کی گئی، خط میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کی مددپاک امریکا تعلقات کی بہتری کے لئے بنیادی ہے۔

    خیال رہے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور شاہ محمودقریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا جبکہ پاکستانی تعاون کے لئے امریکی صدر کے وزیراعظم عمران کے نام لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

  • امریکی محکمہ خارجہ اورنیشنل سیکورٹی کونسل نے عمران خان کوخط بھیجنے کی تصدیق کردی

    امریکی محکمہ خارجہ اورنیشنل سیکورٹی کونسل نے عمران خان کوخط بھیجنے کی تصدیق کردی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ اور نیشنل سیکورٹی کونسل نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سےوزیراعظم عمران خان کو خط بھیجنے کی تصدیق کردی اور کہا خط میں پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پرطالبان کے ٹھکانے ختم کرنے کی صلاحیت کا اعتراف کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو خط بھیجنے کی تصدیق کردی، ترجمان محکمہ خارجہ اورنیشنل سیکورٹٰی کونسل کا کہنا ہے کہ وزیراعظم پاکستان سے افغانستان میں امن کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے۔

    خط میں پاکستان کی جانب سے اپنی سرزمین پرطالبان کے ٹھکانے ختم کرنے کی صلاحیت کا اعتراف کیا گیا ہے اور پاکستان سے امریکا کے خصوصی سفیرزلمے خلیل زادسے تعاون کی درخواست بھی کی گئی۔

    خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ افغان امن عمل میں پاکستان کی مددپاک امریکا تعلقات کی بہتری کے لئے بنیادی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز  امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچے تھے ، جہاں انھوں نے دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی اور شاہ محمودقریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    نمائندہ خصوصی نے پاکستانی تعاون کے لئے امریکی صدر کے وزیراعظم عمران کے نام لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات کے دوران بتایا تھاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں خط لکھا ہے، جس میں پاکستان سے افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے تعاون مانگا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا، امریکی صدر ٹرمپ کا الزام

    واضح رہے گذشتہ ماہ امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ الزام عائد کیا تھا ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    مزید پڑھیں : اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مہربانی فرما کر مسٹرٹرمپ الزامات لگانے سے پہلے ریکارڈ درست کرلیں، اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا، نائن الیون کے واقعےمیں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، البتہ ملوث نہ ہونے پربھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان شامل ہوا۔

    وزیراعظم عمران خان کے جواب کے بعد امریکی صدر نے پاکستان کے خلاف پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے کچھ نہ کرنے کی بڑی مثال اسامہ بن لادن ہے، پاکستان کے خلاف دوسری مثال افغانستان ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ بیٹی کے دفاع میں سامنے آگئے، ایوانکا سے متعلق خبریں جعلی قرار

    امریکی صدر ٹرمپ بیٹی کے دفاع میں سامنے آگئے، ایوانکا سے متعلق خبریں جعلی قرار

    واشگنٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی بیٹی ایوانکا ٹرمپ سے متعلق خبروں کو جھوٹی اور جعلی قرار دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بیٹی کے دفاع میں سامنے آگئے، ٹرمپ نے اپنی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ کی جانب سے سرکاری کاموں کے لیے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے کی خبر کو جھوٹی اور من گھڑت قرار دے دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سابق سیکریٹری آف اسٹیٹ ہیلری کلنٹن اور ٹاپ وائٹ ہاؤس ایڈوائزر ایوانکا ٹرمپ کی ای میلز کا موازنہ کرنا غلط ہے، ایوانکا کی تمام ای میلز صدارتی ریکارڈ پر ہیں، انہوں نے ہیلری کی طرح ای میلز کو ڈیلیٹ نہیں کیا ہے۔

    دوسری جانب ڈیموکریٹس نے سرکاری کاموں کے لیے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے پر تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

    یہ پڑھیں: ایوانکا ٹرمپ نے انوکھی خواہش کا اظہار کردیا

    امریکی میڈیا کے مطابق ایوانکا ٹرمپ نے گزشتہ سال حکومتی کاموں کے لیے کابینہ حکام، وائٹ ہاؤس مشیروں اور معاونین کو اپنے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے سیکڑوں ای میل بھیجیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ذاتی اکاؤنٹ سے سرکاری کاموں کے لیے ای میلز بھیج کر ایوانکا ٹرمپ نے صدارتی ریکارڈز ایکٹ کی خلاف ورزی کی ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پر بھی ذاتی ای میل اکاؤنٹ کے استعمال کا الزام لگایا گیا تھا جس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا رہا، اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور صدارتی امیدوار اس معاملے کو اُٹھاتے ہوئے ہیلری کلنٹن کو بددیانت بھی قرار دیا تھا۔

  • سی این این رپورٹرکا پریس کارڈ منسوخ ، امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج

    سی این این رپورٹرکا پریس کارڈ منسوخ ، امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج

    واشنگٹن :امریکی چینل سی این این نے اپنے صحافی کا اجازت نامہ منسوخ کرنے اور وائٹ ہاوس میں داخلہ بند کرنے پر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج کرادیا جبکہ وائٹ ہاوس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بھرپور دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورسی این این کے درمیان محاذ آرائی جاری ہے، امریکی چینل سی این این نے اپنے صحافی کا اجازت نامہ منسوخ کرنے پر امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کرادیا، مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔

    سی این این نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ صحافی کی دستاویزات معطل کرنا آزادی صحافت کے قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت وائٹ ہاؤس انتظامیہ کا فیصلہ ختم کرے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاوس انتظامیہ نے سی این این کے اقدام کو تماشہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھرپور دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران روسی مداخلت سے متعلق سوال پرسیخ پا ہوگئے تھے، امریکی صدر نے رپورٹر کو بیٹھنے کو کہا تھا لیکن رپورٹرنے اپنا سوال جاری رکھا، جس پرانہوں نے غصے میں کہا تھا کہ بس بہت ہوگیا، بس بہت ہوگیا، بیٹھ جاؤ۔

    مزید پڑھیں : وائٹ ہاؤس نے سی این این کے رپورٹر کا پریس کارڈ مسنوخ کردیا

    پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے سی این این کے صحافی جم اکوسٹا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ چینل کے لیے شرمناک ہے کہ تم جیسے رپورٹرز بھرتی کیے ہوئے ہیں، تم غلط خبریں دیتے ہو چینل چلاتا ہے، تم لوگوں کے دشمن ہو۔

    جس کے بعد اگلے ہی روز وائٹ ہاؤس نے عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا کا پریس کارڈ منسوخ کردیا تھا اور کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں صحافی کا داخلہ تاحکم ثانی بند رہے گا۔

  • خدشہ ہے جمال خاشقجی  کےقتل میں  سعودی ولی  عہد ملوث ہوسکتے ہیں ،ٹرمپ

    خدشہ ہے جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہوسکتے ہیں ،ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےجمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہدملوث ہوسکتےہیں ، سعودی عرب میں تمام معاملات سعودی ولی عہد چلارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے سعودی عرب کی جمال خاشقجی کےقتل کو چھپانا بڑی غلطی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہوسکتے ہیں، سعودی عرب میں تمام معاملات سعودی ولی عہدچلارہےہیں، جمال خاشقجی کے معاملے پر بر ی طرح پردہ ڈالا گیا۔

    گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمال خاشقجی کے قتل کے متعلق سعودی عرب کی وضاحتوں کو ’حقائق کی پردہ پوشی کرنے کو بدترین کوشش‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جس نے بھی خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی اسے شدید مشکل میں مبتلا ہونا چاہئے‘۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صحافی جمال خاشقجی کے مبینہ قاتلوں کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حقائق کا پتہ لگا رہے ہیں، ایک صحافی کی آوازکو سفاکانہ طریقے سےدباناناقابل برداشت ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی وضاحتیں خاشقجی کے قتل کی بدترین پردہ پوشی ہے، ٹرمپ

    اس سے قبل برطانوی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ جمال خاشقجی کی باقیات استنبول میں قونصل جنرل کے گھر کے لان سے ملی ہیں۔۔

    واضح رہے جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے تاہم سعودی حکام صحافی کی گمشدگی کے متعلق غلط وضاحتیں دیتا رہا اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتا رہا۔

    جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی سعودی صحافی جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں امریکی صدر نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔

    ٹرمپ نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔

    علاوہ ازیں امریکا نے سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے مبینہ قتل پر ریاض میں منعقد ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

  • گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہو‌‌‌ں گے، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا ہے کہ گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تو نتائج سنگین ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی کی گمشدگی پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی بڑھنے لگی، امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا گمشدہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ہلاکت یقینی لگتی ہے، صحافی کی گمشدگی سے متعلق تحقیقات کے نتائج کا انتظار ہے۔

    ٹرمپ نے سعودی عرب کو خبردار کیا گمشدہ سعودی صحافی کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تونتائج سنگین ہوں گے۔

    امریکی صدر نے خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سعودی صحافی اب زندہ نہیں ہیں اور یہ بہت افسوسناک ہے۔

    یاد رہے کہ چند روزقبل بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر یہ ثابت ہوگیا کہ لاپتا سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی قونصل خانے میں ہلاک کیے گیے ہیں تو ریاض حکومت کو سخت سزا دی جائے گی۔

    دوسری جانب امریکا نے سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آئی ایم ایف چیف ،فرانسیسی اور برطانوی وزیر بھی سعودی عرب میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بائیکاٹ کر رہے ہیں۔

    روس کا کہنا ہے صحافی کی گمشدگی پر حقائق سامنے آنے سے پہلے سعودی عرب سےمعاملات بگاڑ نا ٹھیک نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی صحافی کے قتل کی آڈیو حاصل کرلی،ترک حکام کا دعوی

    ترک حکام نے دعوی کیا کہ استنبو ل میں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو صحافی کے مبینہ قتل کی آڈیو ریکارڈنگ سنائی گئی تھی جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے دعوی کو مسترد کردیا اور کہا کہ مائیک پومپیو کوریکارڈنگ نہیں سنائی گئی۔

    ترکی نے استنبول میں سعودی صحافی کے مبینہ قتل کی تحقیقات کیلئے دائرہ کار بڑھا دیا اور ترک پولیس نے سعودی قونصل خانہ کے قریب جنگل میں تلاش شروع کردی ہے۔

    یاد رہے 4 روز قبل سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا ہے، شاہ سلمان نے کہا تھا کہ لاپتا صحافی جمال خاشقجی کے ساتھ کیا ہوا کچھ نہیں پتا اور ترک حکومت کے ساتھ لاپتا صحافی کے معاملے پر تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    واضح رہے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نویس ہیں اور دو اکتوبر کو سعودی عرب کے قونصل خانے کی عمارت کے اندر جاتے دیکھا گیا، جس کے بعد سے وہ لاپتہ ہیں، وہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پر شدید تنقید کرتے رہے تھے اور یمن میں جنگ کے بعد ان کی تنقید مزید شدید ہوگئی تھی۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کو خاتون صحافی سے بدتمیزی پر تنقید کا سامنا

    امریکی صدر ٹرمپ کو خاتون صحافی سے بدتمیزی پر تنقید کا سامنا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو پریس کانفرنس کے دوران خاتون صحافی کی تضحیک کرنے پر تنقید کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران اپنے روایتی مضحکہ خیز انداز کو برقرار رکھا، اس بار ان کے طنز کا نشانہ ایک خاتون صحافی سسیلیا ویگا تھیں، امریکی صدر کے غیرمتوقع ردعمل پر خاتون صحافی حیران اور پریشان رہ گئیں۔

    امریکی صدر پریس کانفرنس کے لیے آئے تو انہوں نے خاتون صحافی سسیلیا ویگا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سوال پوچھنے کو کہا جیسے ہی خاتون صحافی سوال پوچھنے کھڑی ہوئیں تو ٹرمپ زیر لب بڑ بڑاتے ہوئے بولے کہ ’صحافی حیران ہیں کہ انہیں سوال پوچھنے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔‘

    امریکی صدر زیر لب خاتون صحافی پر طنز کرتے رہے جبکہ امریکی صدر کے ساتھ کھڑے محافظ اور اسٹاف اراکین مسکراتے رہے، غیرمعمولی صورت حال پر خاتون صحافی پریشانی میں مبتلا دکھائی دیں۔

    سسیلیا ویگا اپنے سوال میں امریکی صدر کے ٹویٹ کی وضاحت چاہ رہی تھی لیکن صدر ٹرمپ مسلسل خاتون صحافی کو ٹوکتے رہے اور کینیڈا، امریکا، مسیکیکو تجارتی معاہدے کے علاوہ کسی اور سوال کا جواب دینے سے صاف انکار کردیا، امریکی صدر نے دوسری خاتون صحافی کے ساتھ بھی یہی رویہ اپنائے رکھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خاتون صحافی کے ساتھ طنزیہ اور غیرسنجیدہ رویہ رکھنے کی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور ٹرمپ پر خوب تنقید کی جارہی ہے، صارفین نے ٹرمپ کے رویے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر خواتین کی عزت کرنا نہیں جانتے۔

    واضح رہے کہ امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے ایک تقریب میں کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ خواتین کی عزت کرتے ہیں جس پر تقریب میں موجود شرکاء قہقہہ لگانے پر مجبور ہوگئے تھے۔

  • نیویارک ٹائمز میں اپنے خلاف کالم لکھنے والے کو ڈھونڈ نکالوں گا،صدر ٹرمپ

    نیویارک ٹائمز میں اپنے خلاف کالم لکھنے والے کو ڈھونڈ نکالوں گا،صدر ٹرمپ

    واشگنٹن : امریکی صدر اور امریکی میڈیا میں تناؤ شدت اختیار کر گیا، صدر ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے اپنے خلاف کالم نگار کو ڈھونڈ نکالنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکی میڈیا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے کالم پر صدرٹرمپ نے شدید ردعمل دیتے ہوئے نیویارک ٹائمز کو جھوٹا قرار دے دیا اور کہا ایسے کالمز بغاوت اور غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا نیویارک ٹائمز میں گمنام کالم لکھنے والے کو ڈھونڈ نکالیں گے۔

    اس سے قبل بھی صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر طیش میں ردِ عمل دیتے ہوئے ایک لفظ ’غداری‘ لکھ دیا تھا۔

    یاد رہے نیویارک ٹائمز میں ٹرمپ کی ٹیم کے ایک رکن کی جانب سے گمنام لکھے گئے کالم میں ٹرمپ کو نااہل اور غیر مؤثر قرار دے کر سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، کالم میں یہ دعوی بھی کیا گیا تھا کہ ٹرمپ کی ٹیم کے متعدد ارکان ٹرمپ کیخلاف مواخدہ چاہتے ہیں تاکہ انہیں ہٹایا جاسکے۔

    مزید پڑھیں : امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    کالم میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسے صدر ہیں جو اپنی خواہشات کے طابع، اخلاقیات سے عاری اور غیر سنجیدہ ہیں، یہ کہ ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ اہل کار ان کے ایجنڈے کے منفی اثرات زائل کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔

    خط کی اشاعت کے بعد سے خط لکھنے والے اہل کار کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں جبکہ مائیک پنس اور پومپیو نے خط سے اپنی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے وضاحتی بیانات جاری کیے تھے۔

    نائب صدر کی طرف ٹویٹر پر جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا تھا کہ وہ اپنے مضامین پر اپنا نام تحریر کرتے ہیں، خط لکھنے والے اور نیویارک ٹائمز دونوں کو اس حرکت پر شرم آنی چاہے۔

    اس سے قبل بوب وڈورڈز کی نئی کتاب فئیر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق نئے انکشافات کے بعد بھی ہلچل مچ گئی تھی، کتاب کے مصنف کا کہنا تھا ٹرمپ کی صدارت نروس بریک ڈاؤن کا شکار ہے اور وہ صدارتی انتخاب میں روسی مداخلت کی تحقیقات سے خوفزدہ تھے۔

    کتاب میں دعوی کیا گیا تھا کہ اپریل 2017 میں جب شام میں کیمیائی حملے کی اطلاع ملی تو صدر ٹرمپ شامی صدربشار الاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے لیکن وزیردفاع جیمزمیٹس نے بات نہیں مانی اور کہا معاملہ خود نمٹا دیں گے جبکہ ٹرمپ اور ان کا اسٹاف لوگوں سے نامناسب سلوک کرتا ہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ نے چین پر 200 ارب ڈالر کی اضافی ڈیوٹیز عائد کردیں

    امریکی صدر ٹرمپ نے چین پر 200 ارب ڈالر کی اضافی ڈیوٹیز عائد کردیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین پر مزید 200 ارب ڈالر کی اضافی ڈیوٹیز عائد کردی ہیں، چین کی جانب سے امریکی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں مزید شدت آگئی ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے چین پر اضافی ڈیوٹیز عائد کردیں، نئی ڈیوٹیز کا حجم دو سو ارب ڈالر ہے، تجارتی جنگ کے باعث ایشیائی حصص بازار مندی کا شکار نظر آئے۔

    ٹرمپ کی جانب سے اس بار عام استعمال کی اشیاء پر ڈیوٹیز لگائی گئی ہیں، ان اشیاء میں فرنیچر، لائٹس، ٹائرز اور بچوں کی کار سیٹ بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب چینی حکام نے امریکی اقدامات کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے، چینی حکام کا کہنا ہے کہ نئی ڈیوٹیز کے نقصانات کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

    چینی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ تجارتی جنگ وسیع ہوتی ہے تو سب سے زیادہ امریکی معیشت کو ہی نقصان پہنچے گا، چین ہر حالات سے مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تجارتی جنگ: امریکا نے چینی درآمدات پر دوسری مرتبہ اضافی ٹیکس عائد کردیے

    واضح رہے کہ امریکا نے اس سے قبل بھی چین پر پچاس ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کی تھیں جبکہ چین نے بھی امریکا پر 60 ارب ڈالر کی ڈیوٹیز عائد کی تھیں۔

    امریکا کے اس اقدام کے بعد آج چین سمیت ہانگ کانگ، جاپان اور کورین اسٹاک مارکیٹ میں خاطر خواہ کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

  • امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    امریکی جریدے میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی

    نیویارک: امریکی جریدے نیو یارک ٹائمز میں شایع ہونے والے گم نام خط نے ٹرمپ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی، نائب امریکی صدر اور مائیک پومپیو صفائیاں پیش کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی جریدے میں ان کی اپنی انتظامیہ کے کسی اہل کار کی جانب سے گم نام خط کی اشاعت کے بعد نائب صدر مائیک پنس اور وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اپنی صفائیاں پیش کرنے لگے ہیں۔

    گم نام خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کے طرزِ حکمرانی پر شدید تنقید کی گئی ہے، خط کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ وائٹ ہاؤس کے کسی اہل کار نے تحریر کیا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے مذکورہ خط کو ایک بغاوت قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ خط تحریر کرنے والا بزدل ہے، اور نیویارک ٹائمز ایک جعلی اخبار ہے۔

    نیویارک ٹائمز میں شائع کیے گئے خط کا مطلب یہ قرار دیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر کو ان ہی کے نامزد کردہ اہل کاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا ہے۔

    گزشتہ روز خط کی اشاعت کے بعد سے خط لکھنے والے اہل کار کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں، مائیک پنس اور پومپیو نے خط سے اپنی لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے وضاحتی بیانات جاری کیے۔


    یہ بھی پڑھیں:  صدرٹرمپ شامی صدربشارالاسد کو قتل کرانا چاہتے تھے، بوب وڈورڈز کا انکشاف


    نائب صدر کی طرف ٹویٹر پر جاری کردہ وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے مضامین پر اپنا نام تحریر کرتے ہیں، خط لکھنے والے اور نیویارک ٹائمز دونوں کو اس حرکت پر شرم آنی چاہیے۔

    خط میں لکھا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ایسے صدر ہیں جو اپنی خواہشات کے طابع، اخلاقیات سے عاری اور غیر سنجیدہ ہیں، یہ کہ ٹرمپ انتظامیہ کے متعدد اعلیٰ اہل کار ان کے ایجنڈے کے منفی اثرات زائل کرنے کی کوششوں میں لگے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز کا کہنا تھا کہ یہ خط انتظامیہ ہی کے ایک اہل کار نے لکھا ہے جس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔ دوسری طرف صدر ٹرمپ نے ٹویٹر پر طیش میں ردِ عمل دیتے ہوئے ایک لفظ ’غداری‘ لکھ دیا تھا۔