Tag: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپشن اسکینڈل کا شکار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حمایت میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل میں جو نیتن یاہو کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ خوف ناک ہے، انہیں جانے دیا جائے انہیں بڑے کام کرنا ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے حماس سے ڈیل کی کوشش میں ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ مل کر ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف بڑی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سارا دن عدالت کے کمرے میں گزارے اور وہ بھی ایک ایسی چیز پر جسکا وجود ہی نہیں۔

    امریکی صدر نے مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اسی انداز سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے امریکا میں وہ خود گزرے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف اس نوعیت کی عدالتی کارروائی ایران اور حماس سے ڈیل کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔

    واضح رہے کہ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ مئی 2020 میں شروع ہوا تھا مگر جنگِ غزہ اور بعد ازاں لبنان کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس میں متعدد بار تاخیر ہوئی۔

    مقدمے کے ایک حصے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے سگار، جیولری اور شیمپین کی شکل میں 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف وصول کیے۔

    دو دیگر مقدمات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے 2 اسرائیلی میڈیا ہاؤسز سے بہتر کوریج کے لیے سودے بازی کی کوشش کی، نیتن یاہو تمام الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

  • غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا

    غزہ میں جنگ بندی کب تک ہوگی؟ ٹرمپ نے بتادیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خاموشی اور شکر گزاری کے بجائے ایران کی قیادت نے نفرت اور غصے کا اظہار کیا ہے، ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہیں بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو امریکی بمباری سے پہلے خالی نہیں کروایا گیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ ایران اب جلد از جلد جوہری پروگرام کی طرف واپس جائے گا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ہمارے ساتھ ملنا چاہتا ہے بات کرنا چاہتا ہے، امریکا کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے والے ممالک پر محصولات عائد کیے جائیں گے، ہمیں 88 بلین ڈالر ٹیرف کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

    روسی صدر نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا کریڈٹ دے دیا

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کروائی، دونوں ممالک سے کہا ہے کہ جنگ کرو گے تو تجارت نہیں ہوگی، دونوں کے پاس بہترین لیڈر شپ ہے دونوں نے میری بات سنی۔

  • ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق خبریں، ٹرمپ کا صحافیوں کی برطرفی کا مطالبہ

    ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق خبریں، ٹرمپ کا صحافیوں کی برطرفی کا مطالبہ

    امریکا کی جانب سے ایران پر کئے گئے حملوں کے اثرات اور ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق ”سی این این” اور ”نیویارک ٹائمز اخبار کی رپورٹوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبہ کیا ہے کہ ان اداروں کے صحافیوں کو برطرف کر دیا جائے۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی نیوکلیئر پروگرام سے متعلق رپورٹنگ پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سوشل میڈیا ویب سائٹ ”ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ یہ رپورٹر اپنی بد نیتی کے سبب برے لوگ ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق سی این این، نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ نے دعویٰ کیا تھا کہ حالیہ امریکی فضائی حملے زیرِ زمین ایرانی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر نقصان نہیں پہنچا سکے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے ان رپورٹوں کو ”جعلی خبریں ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام عشروں تک پیچھے جاچکا ہے۔

    دی ٹائمز کے مطابق، امریکی صدر ٹرمپ نے اخبار کو قانونی کارروائی کی دھمکی دی اور معافی کا مطالبہ کیا، جسے اخبار کی جانب سے مسترد کردیا گیا تھا۔

    سی این این کی رپورٹر نتاشا برترانڈ پر بھی ٹرمپ اور ان کے معاونین نے شدید تنقید کی، جنہوں نے ابتدائی خفیہ رپورٹ شائع کی تھی۔

    امریکی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ اتوار کو تین ایرانی جوہری مقامات پر بمباری کی گئی، جن میں دو پر B-2 طیاروں سے GBU-57 بم گرائے گئے اور ایک پر آبدوز سے توماہاک میزائل داغے گئے۔ وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کی اور جنگ کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی۔

    ان حملوں کو ٹرمپ نے ”عظیم فوجی کامیابی” قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران جوہری مواد کو حملے سے پہلے نہیں نکال سکا، کیونکہ یہ عمل وقت طلب، خطرناک اور مشکل تھا۔

    بگ بیوٹی فل بل منظور نہ ہوا تو ……. امریکی صدر نے شہریوں کو ٹیکس سے متعلق خبردار کردیا

    بعض امریکی انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حملوں سے صرف چند ماہ کی تاخیر ہوئی ہے، لیکن وائٹ ہاؤس نے انھیں جھٹلایا اور حملوں کو ”امریکہ کی تاریخ کی کامیاب ترین کارروائیوں میں سے ایک” قرار دیا۔

  • امریکی صدر نے ایران پر حملے کو ہیروشیما ناگاساکی سے تشبیہ دیدی، "ایران اسرائیل اب جنگ نہیں لڑینگے”

    امریکی صدر نے ایران پر حملے کو ہیروشیما ناگاساکی سے تشبیہ دیدی، "ایران اسرائیل اب جنگ نہیں لڑینگے”

    ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹوسمٹ سے خطاب میں ایران پر حملے کو ہیروشیما ناگاساکی سے تشبیہ دیدی، دعویٰ کیا ایران پرامریکی حملے جنگ ختم کرنے کیلئے تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹوسمٹ کے موقع پر نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہیروشیما و ناگاساکی کے بعد جنگ رکی، ویسا ہی ایران کے ساتھ ہوا، ایران پر امریکی حملے نے بڑے تصادم کو روکا، نیٹو اتحادیوں کو بہترین کانفرنس پر مبارکباد دیتا ہوں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکی کے بہترین حملوں میں ایران کے ایٹمی تنصیبات کو تباہ کیاگیا، ایران کے ایٹمی تنصیبات کو مکمل تباہ کردیا گیا ہے، ایرانی وزیرخارجہ نے بھی اعتراف کیا ہے کہ جوہری تنصیبات کو بڑا نقصان پہنچا۔

    انھوں نے کہا کہ افسوس ہوتا ہے نیویارک ٹائمز جیسے اخبار اور سی این این پر جو جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں، نیویارک ٹائمز اورسی این این کو کوئی آج کل پوچھتا ہی نہیں، سی این این کی فیک نیوز کوئی نہیں دیکھتا، سی این این فیک نیوز سے اپنا اور دوسروں کا وقت برباد کرتا ہے۔

    ایران جوہری پروگرام برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم ہوگیا، عباس عراقچی

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آپریشن میں آبدوزیں بھی موجود تھیں، امریکی آبدوز نے چارسو کلومیٹردور سے ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا، امریکی سب میرین سے ایرانی جوہری تنصیبات پر 30میزائل داغے گئے تھے، تمام 30میزائل فردو جوہری تنصیبات میں درست نشانے پر لگے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یقین ہے فردو جوہری تنصیب میں سب کچھ ختم ہوچکا ہے، نیوریارک ٹائمز اپنی خبروں میں بری طرح ناکام ہوا ہے، ایران جوہری ہتھیارحاصل نہیں کرسکتا، فیک نیوز پھیلانے والوں کی کوئی ساکھ نہیں ہے۔

    iran israel تمام خبریں

     

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہماری میڈیا کی ساکھ اب 16فیصد بچی ہے، ہمیں فخر ہے کہ اس فیک نیوز اور میڈیا کو بےنقاب کیا، فیک نیوز میڈیا امریکی حملوں پر سوال اٹھا رہی ہے، سب کو پتا ہونا چاہیے ہمارے پاس دنیا کے بہترین ہتھیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ مارکو روبیو کو آج کل وزیرخارجہ کے بجائے وزیرجنگ تصور کرنے لگے ہیں، میراخیال ہے ایران اسرائیل اب جنگ نہیں لڑینگے کیونکہ دونوں تھک چکے تھے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران نے شاید جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی، اسرائیل نے 52طیارے اڑائے حملہ کرنے کیلئےجن کو ہم نے واپس بھجوایا، میرے خیال میں جنگ اس وقت ختم ہوگئی تھی جب ہم نےحملہ کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے پائلٹس کی تعریف ہونی چاہیے لیکن فیک نیوزغلط باتیں کررہا ہے، امریکی تاریخ کا بہترین آپریشن کیا گیا، ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کو رکوایا۔

    امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ امریکی عوام اور دنیا کے تحفظ کےلیے اقدامات کیے، ایران کیساتھ کسی بھی معاہدے سے متعلق مارکو روبیو بہتر بتاسکتے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-israel-agents-iran-fordo-nuclear-us-strikes-total-obliteration/

  • ٹرمپ 2 ہفتے میں اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ کرینگے، وائٹ ہاؤس

    ٹرمپ 2 ہفتے میں اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ کرینگے، وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ آئندہ 2 ہفتے میں کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیویٹ نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکی میڈیا میں ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق خبریں آرہی ہیں، ٹرمپ نے امریکی میڈیا پر چلنے والی خبروں سے متعلق پیغام دیا ہے، ایران پر حملے سے متعلق امریکی صدر ٹرمپ 2 ہفتے میں فیصلہ کریں گے۔

    iran israel تمام خبریں

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے بتایا کہ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں مذاکرات کو موقع دینے کیلئے 2 ہفتے کا وقت کافی ہے، ٹرمپ نے پوزیشن واضح کی ہے کہ ایران کے جوہری ہتھیار نہیں چاہتے۔

    کیرولین لیویٹ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے جنگ سے متعلق فیصلے پر کسی کو حیرانی نہیں ہونی چاہیے، امریکی صدر مسائل کے حل کی کوشش سفارتکاری سے کرتے ہیں۔

    ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کو منظور کرنے کی خبر مسترد کر دی

    وائٹ ہاؤس ترجمان نے کہا کہ ایران کےساتھ ممکنہ مذاکرات کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائےگا، جنگ میں شامل ہونا ہے یا نہیں جلد فیصلہ کرلیا جائےگا، اسرائیل ایران کشیدگی پر امریکی حکمت عملی زیرغور ہے۔

    کیرولین لیویٹ نے مزید کہا کہ ایران سے مذاکرات کا امکان ہے اور فیصلہ اس کی ہی بنیاد پر ہوگا، ٹرمپ حکومت اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گی۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-held-direct-talks-with-us-amid-intensifying-conflict-with-israel/

  • امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کیخلاف جنگ میں اسرائیل کیساتھ شامل ہونیکا عندیہ دیدیا

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کیخلاف جنگ میں اسرائیل کیساتھ شامل ہونیکا عندیہ دیدیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کیخلاف اسرائیل کی مدد کا عندیہ دیدیا، ممکن ہے کہ ہم ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہوجائیں۔

    اسرائیل اور ایران کے جنگ کی صورتحال اس وقت شدیدی ہوچکی ہے، ایسے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال جنگ میں شامل نہیں لیکن ممکن ہے کہ شامل ہوجائیں، ہم ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کی مدد کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے کیلئے مداخلت کرسکتے ہیں، ایران اسرائیل کشیدگی میں پیوٹن کیلئے ثالثی کے راستے کھلے ہیں۔

    اس وقت اسرائیل کو ایران کی جوابی کارروائی سے بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا ہے، امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے جمعہ کو آنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی جو تہران نے ایران کی جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شروع کیا تھا۔

    امریکا کے پاس زمین پر پیٹریاٹ میزائل دفاعی نظام اور مشرق وسطیٰ میں ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایئر ڈیفنس سسٹم ہے جو بیلسٹک میزائلوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ایک اہلکار نے بتایا کہ مشرقی بحیرہ روم میں بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے اسرائیل کی طرف بڑھنے والے ایرانی میزائلوں کو بھی مار گرایا، امریکا حملوں کے جواب میں بحری جہازوں سمیت فوجی وسائل بھی مشرق وسطیٰ میں منتقل کر رہا ہے۔

    امریکی حکام نے بتایا کہ نیوی نے تباہ کن یو ایس ایس تھامس ہڈنر کو، جو بیلسٹک میزائلوں کے خلاف دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، انھیں مغربی بحیرہ روم سے مشرقی بحیرہ روم کی طرف سفر شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    اس کے علاوہ دوسرے ڈسٹرائر کو بھی آگے بڑھنے کی ہدایت کی گئی ہے تاکہ وائٹ ہاؤس کی طرف سے درخواست کرنے پر یہ ایران کے خلاف دستیاب ہو سکے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-not-willing-to-see-us-reach-nuclear-deal-with-iran/

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ: ٹرمپ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    اسرائیل کا ایران پر حملہ: ٹرمپ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ڈونلڈ ٹرمپ  نے فوری ردعمل دیا ہے۔

    اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    اسرائیلی حملوں میں ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری شہید ہوگئے جس کے بعد امیر حبیب اللہ کو ایران کی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں میں خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور دو نامور جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی تہرانچی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    اسرائیل کے حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے، اور اس میں امریکا کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، ہم ایران پر حملے میں شامل نہیں ہیں، ہماری پہلی ترجیح خطے میں امریکی افواج اور عملے کا تحفظ ہے۔

    تاہم اب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالات کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے، امریکی میڈیا مطابق یہ اجلاس اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر بلایا گیا ہے۔

  • امریکا میں زیرِ تعلیم  غیرملکی طلبا پر بڑی پابندی عائد

    امریکا میں زیرِ تعلیم غیرملکی طلبا پر بڑی پابندی عائد

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو غیرملکی طلبا کو داخلہ دینے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈیونیورسٹی کی غیرملکی طلبہ کو داخلہ دینے کی اجازت معطل کردی۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹ اور وزیٹر ایکسچینج پروگرام سرٹیفیکیشن ختم ہوگئی ہے، جس کے تحت ہارورڈ یونیورسٹی غیر ملکی طلبا کو داخلہ نہیں دے سکتی۔

    یونیورسٹی کو زیر تعلیم غیرملکی طلبہ دوسری یونیورسٹیوں میں ٹرانسفر کرنا ہوگا یا اپنے ملک واپس جانا ہوگا۔

    امریکی اخبار کے مطابق سیکریٹری ہوم لینڈ سیکیورٹی کرسٹی نوم نے یونیورسٹی کو خط میں ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام سے آگاہ کردیا ہے، حکومت کی جانب سے یہ اقدام ہوم لینڈ سیکیورٹی کی یونیورسٹی میں جاری تفتیش کے لیے کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے ہارورڈ پر یہود مخالف اور چینی کمیونسٹ پارٹی سے تعاون کا الزام لگایا ہے۔

    ہارورڈ یونی ورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے غیر ملکی طلبہ کے داخلے پر پابندی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔

    خیال رہے ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ کی 2.3 بلین ڈالر کی وفاقی فنڈنگ پہلے ہی منجمد کر رکھی ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی پر واضح کیا تھا کہ جو مطالبات کیے گئے ہیں ان پر عمل نہ ہوا تو یہ امداد معطل رہے گی،   یونیورسٹی کی تحقیق اور دیگر امور سے متعلق اربوں ڈالر امداد منجمد کی گئی۔

  • ٹرمپ قطری طیارے سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر گئے

    ٹرمپ قطری طیارے سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر گئے

     صحافی کے جہاز سے متعلق سوال پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ غصے میں گئے اور کیا کہ آپ ایک بہت برے صحافی ہیں۔

    گزشتہ روز وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقا کے صدر راما فوسا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ایک غیر معمولی ملاقات ہوئی، دونوں کی یہ ملاقات تلخ کلامی میں بدل گئی۔

    اسی دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جہاز سے متعلق صحافی کے سوال پر بھپر  گئے جس کے بعد انہوں نے صحافی کو کھری کھری سنا دیں۔

    صدرٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے صدر کو کھری کھری سنا دیں

    ڈونلڈ ٹرمپ کو صحافی کا سوال پسند نہ آیا انہوں نے کہا کہ آپ ایک بہت برے صحافی ہیں، آپ کو یہاں سے چلے جانا چاہیے، آپ اپنے اسٹوڈیو میں واپس جائیں اور اب آپ کوئی سوال نہیں کریں گے، آپ جس طرح سے اس نیٹ ورک کو چلاتے ہیں وہ بہت خوفناک ہیں آپ سے تفتیش ہونی چاہیے۔

    ٹرمپ نے قطری تحفے کا دفاع کرتے ہوئے مزید کہا کہ قطر نے وہ جیٹ امریکی فضائیہ کو دیا گیا ہے، جو کہ بہت اچھی بات ہے، قطر نے جیٹ کے علاوہ 5.1 ٹریلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کی ہے۔

    امریکی صدر کے ساتھ جنوبی افریقہ کے صدر نے ٹرمپ کی فرسٹریشن بھانپ لی اور حساب برابر کرنے میں دیر نہ کی، افریقی صدر رامافو نے صدر ٹرمپ سے کہا معاف کیجئے میرے پاس آپ کو تحفہ میں دینے کیلئے جہاز نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ قطر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 400 ملین ڈالرز کا ہوائی جہاز بطور تحفہ دیا ہے جسے امریکی صدر قبول کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں۔

  • ٹرمپ کی ٹیلر سوئفٹ سے متعلق دلچسپ پوسٹ

    ٹرمپ کی ٹیلر سوئفٹ سے متعلق دلچسپ پوسٹ

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر امریکی پاپ گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ سے متعلق دلچسپ انداز میں پوسٹ شیئر کی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاپ سپر اسٹار ٹیلر سوئفٹ کے ساتھ اپنے پرانے جھگڑے کو ایک بار پھر ہوا دی ہے، یاد رہے کہ ٹیلر سوئفٹ نے ستمبر میں ٹرمپ کے خلاف مباحثے میں فتح کے بعد کمالا ہیرس کی حمایت کی تھی۔

    الیکشن مہم کے دوران ٹیلر سوئفٹ نے اپنی پوسٹ میں کمالا ہیرس کو ’ایک مستحکم، باصلاحیت رہنما‘ قرار دیا تھا اور بتایا کہ وہ ان مقاصد کی حامی ہیں جو ان کی اپنی اقدار سے مطابقت رکھتے ہیں۔

    ٹیلر سوئفٹ کے اس اعلان کے چند دن بعد امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے لکھا تھا کہ مجھے ٹیلر سوئفٹ سے نفرت ہے۔

    تاہم اب امریکی صدر نے ایک بار پھر گلوکارہ کی شخصیت سے متعلق ٹروتھ سوشل سائٹ پر طنزیہ کی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ "کیا کسی نے نوٹ کیا ہے کہ جب سے میں نے کہا تھا کہ مجھے ٹیلر سوئفٹ سے نفرت ہے تب سے وہ مزید خوبصورت نہیں رہیں؟”

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ متنازع بیان سوشل میڈیا سائٹ ٹروتھ سوشل پر سامنے آیا جو فوری طور پر دنیا بھر میں سرخیوں کا حصہ بن گیا ہے۔