Tag: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

  • روس پر بڑی پیشرفت ہوئی ہے انتظار کریں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    روس پر بڑی پیشرفت ہوئی ہے انتظار کریں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ روس پر بڑی پیشرفت ہوئی ہے انتظار کریں، یہ ایک ایسی جنگ ہے جو نہیں ہونی چاہیے تھی۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر پوسٹ میں امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے روس یوکرین جنگ میں ڈیل تک پہنچنے کے حوالے سے مبہم اشارہ دیا ہے، ان کے مطابق روس کے معاملے پر بڑی پیشرفت ہوئی ہے، انتظار کریں۔

    امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر پوسٹ میں کہا کہ جعلی میڈیا میرے حوالے سے سچ کو کس بےرحمی سے توڑ مروڑ کر پیش کررہا ہے۔

    ٹرمپ، روسی اور یوکرینی صدور کو ایک میز پر بٹھانے کے لیے سرگرم

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی میڈیا کو آرے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ میں کچھ کہوں یا کروں وہ میرے بارے میں ایمانداری سے رپورٹ نہیں کرتے، بائیڈن کی بےوقوفانہ جنگ پر میری الاسکا میں ایک شاندار ملاقات ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ ایک ایسی جنگ جو کبھی ہونی ہی نہیں چاہیے تھی، معاہدہ کراؤں روس ماسکو سے دستبردار ہوجائے تب بھی جعلی میڈیا کہے گا یہ میری سنگین غلطی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مخالف جماعت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جعلی میڈیا اور انکے ساتھی انتہاپسند بائیں بازو کے ڈیموکریٹس کہیں گے یہ میری غلطی ہے۔

    امریکی صدر نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے مزید کہا جعلی میڈیا کو ان 6 جنگوں پر بھی بات کرنی چاہیے جو میں نے رکوائیں۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-putin-alaska-summit-details/

  • روسی صدر پیوٹن ڈیل کےلیے تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    روسی صدر پیوٹن ڈیل کےلیے تیار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر پیوٹن ڈیل کےلیے تیار ہیں، روس پر مزید پابندیوں کے خدشے نے مذاکرات کی راہ ہموار کی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ اور پیوٹن کل الاسکا کے شہر اینکریج میں ملاقات کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یوکرین میں فوری جنگ بندی کا امکان واضح نہیں لیکن معاہدے میں دلچسپی ہے، پیوٹن سے ملاقات کے بعد یوکرینی صدر سے بھی رابطہ کرونگا۔

    امریکی میڈیا نے دونوں عالمی رہنمائوں کی ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے فالواپ ملاقات کیلئے 3 ممکنہ مقامات ذہن میں رکھے ہیں۔

    ٹرمپ کو پیوٹن سے ملاقات میں یورپ کے سیکیورٹی مفادات کا تحفظ کرنا ہوگا، جرمن چانسلر

    دوسری جانب امریکی اور روسی صدر کی کل الاسکا میں ملاقات کے حوالے سے ترجمان کریملن نے کہا ہے کہ ملاقات میں یوکرین جنگ اور اقتصادی تعلقات پر گفتگو ہوگی۔

    ترجمان کریملن نے کہا کہ روس امریکا معاشی تعلقات کے بڑے مواقع پر بھی بات ہوگی، پیوٹن اور ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات میں صرف مترجم موجود ہونگے۔

    کریملن کے ترجمان نے ملاقات کے حوالے سے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے وفود ورکنگ لنچ اور مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے، یوکرین ملاقات کا مرکزی موضوع ہوگا، سیکیوٹی امور پر بھی بات ہوگی۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-warns-putin-russia-ukraine-war/

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی دانشمندانہ حکمت عملی، پاک امریکا بڑھتی قربت سے بھارت کو دھچکا”

    فیلڈ مارشل عاصم منیر کی دانشمندانہ حکمت عملی، پاک امریکا بڑھتی قربت سے بھارت کو دھچکا”

    اسلام آباد : فیلڈ مارشل عاصم منیر کی دانشمندانہ حکمت عملی سے پاک امریکا بڑھتی قربت سے بھارت کو بڑا دھچکا لگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ٹرمپ انتظامیہ کے تعلقات میں تیزی سے بہتری نے بھارت کی تشویش میں اضافہ کر دیا ہے، جبکہ بین الاقوامی میڈیا بھی پاکستان کی کامیاب سفارتکاری کا معترف ہو گیا ہے۔

    برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے لکھا پاک-امریکا تعلقات میں حالیہ گرمجوشی بھارت کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے ، بھارت کیساتھ کشیدگی کے بعد فیلڈ مارشل عاصم منیر کے امریکا کے دو بار دورے نے سب کو حیران کردیا۔

    فنانشل ٹائمز نے کہا کہ فیلڈ مارشل کی حالیہ امریکی سرگرمیوں نے پاک امریکا تعلقات کو غیرمتوقع گرمجوشی بخشی اور غیرمعمولی سفارتی حکمت سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اعتماد جیت کر جنوبی ایشیا کے سیاسی منظرنامے کو ہلا دیا۔

    برطانوی اخبار نے لکھا پہلے دورے میں انہوں نے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ عشائیہ کیا، جبکہ دوسرے دورے کے دوران فلوریڈا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل مائیکل کوریلا کی ریٹائرمنٹ تقریب میں شرکت کی، جنرل ڈین کین کو یادگاری شیلڈ پیش کی اور انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی۔

    ذرائع نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس سے براہ راست روابط اور ٹرمپ کے قریبی کاروباری حلقوں سے تعلقات نے پاکستان کو واشنگٹن کی ترجیحات میں نمایاں مقام دلا دیا ہے۔

    سینئر فوجی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف تعاون، کرپٹو کرنسی اور معدنی وسائل کے شعبوں میں امریکی مفادات کو راغب کرنے کے لیے منظم حکمت عملی اپنائی، جبکہ پاکستان کی "کرپٹو ڈپلومیسی” اس کامیابی کا ایک اہم ستون رہی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے بیجنگ اور ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کیا، جبکہ ٹرمپ کے ساتھ قربت میں اضافہ کیا۔

    مڈل ایسٹ انسٹی ٹیوٹ کے ماہر مارون وین بام کے مطابق پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہے جو بیک وقت متعدد عالمی طاقتوں کے ساتھ متوازن تعلقات رکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ادھر بھارت کو روس سے تیل کی خریداری پر 50 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑا، جس سے اس کی معاشی اور سفارتی مشکلات میں اضافہ ہوا۔

    پاک-بھارت تنازع میں پاکستان نے تحمل اور طاقت کا متوازن امتزاج دکھایا، جس کے بعد امریکا اور خلیجی ممالک کی ثالثی سے جنگ بندی عمل میں آئی۔

    پاکستان نے اس کا کریڈٹ ٹرمپ کو دیا، تاہم بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی ثالثی کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جنگ بندی فوجوں کے براہ راست رابطوں سے ممکن ہوئی۔

  • پاکستان اور بھارت کے بعد ٹرمپ تھائی لینڈ، کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی کےلیے سرگرم

    پاکستان اور بھارت کے بعد ٹرمپ تھائی لینڈ، کمبوڈیا کے درمیان جنگ بندی کےلیے سرگرم

    پاکستان اور بھارت کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان جنگ رکوانے کےلیے سرگرم ہوگئے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی جھڑپوں نے مجھے پاکستان بھارت تنازع کی شدت سے یاد دلا دی، پاکستان اور بھارت کے درمیان جھڑپوں کو بھی کامیابی سے روک دیا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ تھائی لینڈ کے قائم مقام وزیراعظم سے گفتگو مثبت رہی، تھائی لینڈ بھی کمبوڈیا کی طرح فوری جنگ بندی اور امن چاہتا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب میں جنگ بندی کا پیغام کمبوڈیا کے وزیراعظم کو پہنچاؤں گا، فریقین سے بات کرنے کے بعد لگتا ہے امن اور خوشحالی ایک قدرتی راستہ ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پیچیدہ صورتحال کو آسان بنانے کی کوشش کررہا ہوں، جلد سب واضح ہو جائےگا، تھائی لینڈ اور کمبوڈیا جنگ میں بہت سے لوگ مارے جارہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/hamas-rejects-trumps-statement-on-gaza-talks-failure/

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا ہلک ہوگن کے انتقال پر ردعمل

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ہلک ہوگن کے انتقال پر ردعمل

    واشنگٹن(25 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ریسلر ہلک ہوگن کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈرل ریزرو بینک کےدورےکے بعد میڈیا سے گفتگو میں ہلک ہوگن کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے ایک اچھے دوست کو کھودیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہلک ہوگن صحیح معنوں میں ’’میگا‘‘ کے حامی تھے، ہلک ہوگن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر امریکی صدر نے لکھا کہ ہلک ہوگن نے ریپبلکن نیشنل کنونشن میں بھی شاندار تقریر کی تھی، انہوں نے دنیا بھر کے مداحوں کو محظوظ کیا اور اُن کا ثقافتی اثر بے حد وسیع تھا۔

    ہلک ہوگن 71 برس کی عمر میں چل بسے

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ ہلک ہوگن کی اہلیہ اسکائی اور اہلِ خانہ سے تعزیت کرتا ہوں، ہلک ہوگن کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ  ہمارے بغیر دنیا کی معیشت بیٹھ جائے گی، جاپان کے ساتھ ٹیرف ڈیل سے امریکی معیشت کو فائدہ پہنچے گا، ہماری پالیسی کی نتیجے میں یورپی یونین نے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز 71 برس کی عمر میں ہلک ہوگن امریکا کے شہر فلوریڈا میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کر گئے تھے۔

  • ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کی گرفتاری کی اے آئی ویڈیو اپ لوڈ کردی، نیا تنازع کھڑا ہوگیا

    ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کی گرفتاری کی اے آئی ویڈیو اپ لوڈ کردی، نیا تنازع کھڑا ہوگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر ایک عجیب اے آئی ویڈیو شیئر کی ہے جس میں سابق صدر باراک اوباما کو گرفتار ہوتے دکھایا گیا ہے۔

    ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ اوباما اوول آفس میں ڈنلڈ ٹرمپ کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں کہ اسی دوران ایف بی آئی کے اہلکار وہاں آتے ہیں اور سابق امریکی صدر کو کندھوں سے پکڑ کر گھٹنوں پر بیٹھاتے ہوئے ان کے ہاتھ پیچھے کرکے ہتھکڑیاں لگادیتے ہیں۔

    اوباما کی ویڈیو جو کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی مدد سے بنائی گئی ہے اس میں سابق امریکی صدر بارک اوباما کو ایف بی آئی کے عہدیدار وائٹ ہاؤس میں گرفتار کر لیتے ہیں۔

    ویڈیو میں اوباما کو ٹرمپ کے ساتھ بیٹھے دکھایا گیا ہے اتنے میں ایف بی آئی کے دو ایجنٹ اندر آتے ہیں، اس کے بعد انہیں اسی دفتر سے زبردستی لے جایا جاتا ہے جہاں وہ کبھی اعلیٰ ترین عہدے پر فائز تھے۔

    اوباما کی ویڈیو بظاہر ڈیپ فیک ٹیکنالوجی سے بنائی گئی ہے جو حقیقت سے قریب تر دکھائی دیتی ہے، امریکا کے سیاسی حلقے اس ویڈیو پر شدید تنقید کررہے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اپنی حرکتوں سے سیاسی ماحول کو گرم کر دیا ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل” پر اوباما کی گرفتاری کی مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی یویڈیو نے امریکہ کی سیاست میں نئی بحث چھیڑ دی ہے۔

  • پیوٹن باتیں اچھی کرتے ہیں لیکن ساتھ میں بمباری بھی کرتے: ٹرمپ کا ناراضی کا اظہار

    پیوٹن باتیں اچھی کرتے ہیں لیکن ساتھ میں بمباری بھی کرتے: ٹرمپ کا ناراضی کا اظہار

    واشنگٹن(14 جولائی 2025): امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی ہم منصب ولادیمیر پیوٹن سے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

    اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے روسی صدر سے ایک بار پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے بولے کہ پیوٹن حیران کر دیتے ہیں، میں روسی صدر سے "مایوس” ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ "پیوٹن نے واقعی بہت سارے لوگوں کو حیران کر دیا ہے، وہ اچھی باتیں کرتے ہیں اور پھر شام کو سب پر بمباری کرتے ہیں، روس پر مزید کیا سختی کر سکتے ہیں اس پر جمعہ کو تفصیلی بات کروں گا۔

    دوسری جانب اس ہفتے کے شروع میں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ یوکرین نئے پیٹریاٹ سسٹمز اور میزائلوں پر ایک کثیر سطحی معاہدے تک پہنچنے کے قریب ہے تاہم ٹرمپ نے یوکرین کو پیٹریاٹ دفاعی نظام دینے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا یوکرین کو پیٹریاٹ ائیر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا تاکہ روسی حملوں سے نمٹا جاسکے، ہم یوکرین کو پیٹریاٹ دفاعی سسٹم بھیجیں گے، جن کی انہیں اشد ضرورت ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ہتھیار ایک نئے معاہدے کے تحت یوکرین کو بھیجے جائیں گے، جس کے تحت نیٹو کچھ ہتھیاروں کی قیمت امریکا کو دے گا۔

    اس کے علاوہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک ہفتے میں غزہ جنگ بندی کے لیے پُرامید ہیں، انہوں نے کہا کہ دو ماہ کی جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مزاکرات جاری ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/patriot-air-defense-systems-us-ukraine-14-july-2025/

  • امریکی صدر کامیڈین روزی اوڈونیل کی شہریت ختم کرنے پر کیوں غور کررہے ہیں؟

    امریکی صدر کامیڈین روزی اوڈونیل کی شہریت ختم کرنے پر کیوں غور کررہے ہیں؟

    امریکی صدر ٹرمپ نے معروف کامیڈین اور میزبان روزی اوڈونیل کی شہریت ختم کرنے کی دھمکی دی ہے اور اس پر سنجیدگی سے غور کررہے ہیں۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے کہا کہ روزی اوڈونیل ہمارے ملک کے بہترین مفاد میں نہیں، روزی اوڈونیل کی شہریت چھیننے پر سنجیدگی سے غور کررہا ہوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں ملک سے نکالنے کے حوالے سے مزید کہا کہ روزی اوڈونیل انسانیت کیلئے خطرہ ہیں، روزی اوڈونیل کو آئرلینڈ میں رہنا چاہیے۔

    امریکی عدالت نے ٹرمپ کا پیدائشی شہریت محدود کرنے کے حکم کو روک دیا

    امریکی صدر نے یورپی یونین اور میکسیکو پر ٹیرف عائد کرنے کا بھی اعلان کیا ہے، ٹرمپ نے کہا کہ یورپی یونین اور میکسیکو سے درآمدات پر 30فیصد ٹیرف لگےگا۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے منصوبے کے مطابق محکمہ خارجہ کے 1300 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا ہے، برطرفی کے موقع پر امریکی محکمہ خارجہ کی عمارت کے باہر مظاہرہ کیا بھی گیا۔

    مظاہرین برطرف ہونے والے ملازمین کو خراج تحسین پیش کرتے رہے، محکمہ خارجہ میں ملازمت کے آخری دن دفتر سے باہر نکلتے ہوئے کئی ملازمین آبدیدہ ہو گئے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جمعہ کو برطرف کیے گئے زیادہ تر ملازمین پُرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے جیسے مسائل پر کام کر رہے تھے، طالبان کے قبضے کے بعد فرار ہونے والے افغانوں کی مدد کرنے والے محکمے کے تمام ملازمین برطرف کیے گئے۔

    https://urdu.arynews.tv/mahmoud-khalil-seeks-20-million-from-trump-administration/

  • پاگل کمیونسٹ کو نیویارک تباہ کرنے نہیں دونگا، اختیارات میرے پاس ہیں، ٹرمپ

    پاگل کمیونسٹ کو نیویارک تباہ کرنے نہیں دونگا، اختیارات میرے پاس ہیں، ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ نیویارک کی میئرشپ کے امیدوار زہران ممدانی کیخلاف کھل کرمیدان میں آگئے کہا کہ ایک پاگل کمیونسٹ کونیویارک تباہ کرنےنہیں دوں گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر زہران ممدانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کمیونسٹ شدت پسند نیویارک تباہ نہیں کر سکتا، عوام یقین رکھیں اختیارات میرے پاس ہیں، عوام اس بات کا یقین رکھیں کہ سارے کارڈز میرے ہاتھ میں ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں نیویارک سٹی کو بچاؤں گا، نیویارک کو دوبارہ عظیم اور خوبصورت بناؤں گا، امریکا کو جیسےعظیم بنایا ویسے نیویارک کو بھی بناؤں گا۔

    مجھے لگتا ہے نیویارک کے لوگ پاگل ہو گئے ہیں، صدر ٹرمپ

    نیویارک میئر کیلئے ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار ظہران ممدانی نے گزشتہ دنوں انسٹاگرام پوسٹ میں امریکی صدر کی دھمکی کا جواب دیتے ہوئے لکھا تھا کہ امریکی صدر نے مجھے گرفتار کرنے، میری شہریت چھیننے، قید میں ڈالنے اور ملک بدر کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ "یہ دھمکی اس لیے نہیں کہ میں نے کوئی قانون توڑا ہے بلکہ اس لیے کہ میں دہشت زدہ کرنے والے (آئی سی ای) امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کے خلاف ہوں”

    نیویارک کی مئیرشپ کے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ٹرمپ کی ناراضگی صرف ہماری جمہوریت پر حملہ نہیں بلکہ نیو یارک میں رہنے والے ہر شہری کو پیغام ہے، ہم اس دھمکی کو قبول نہیں کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-senate-passes-trump-sweeping-tax-cut-spending-bill/

  • امریکی حملوں سے پہلے ایران یورینیم نہیں نکال سکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی حملوں سے پہلے ایران یورینیم نہیں نکال سکا، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران امریکی حملوں سے پہلے یورینیم کو نہیں نکال سکا تھا، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل ہے۔

    فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایرانی سائٹ پر موجود افراد نے صرف خود کو بچانے کی کوشش کی، امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیے

    ٹرمپ نے کہا کہ جوہری معاملے پر ایران کے ساتھ 60 دن تک بات چیت ہوئی، میرا موقف واضح تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کےقریب تھا۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی پائلٹوں اور بہترین طیاروں نے مشکل آپریشن کیا، آپریشن میں ایسے بم استعمال کیے جو دنیا میں کسی کے پاس نہیں، آپریشن کے بعد سی این این، نیویارک ٹائمز کی فیک نیوز کا سامنا کرنا پڑا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ فیک نیوز نے سوال اٹھائے کہ ایٹمی تنصیبات تباہ ہوئیں یا نہیں، ایران کی ایٹمی طاقت کی خواہش کو ختم کردیا ہے۔

    انٹیلی جنس رپورٹ لیک ہونے کی تحقیقات کی جائیں گی، امریکی پائلٹوں نے 36 گھنٹے تک پرواز کی جو مشکل عمل ہے، امریکی پائلٹوں نے 50ہزار فٹ کی بلندی سے ٹارگٹ کیا، امریکی پائلٹوں نے ریفریجریٹر کے دروازے جتنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی بہترین آبدوزیں ہیں، آبدوزوں سے 30راکٹ فائر کیے گئے جو ٹارگٹ پر لگے، ایرانی عوام ظالم رجیم سے نجات کےلیے لڑرہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خامنہ ای انسانی حقوق سے زیادہ ایٹمی پروگرام کو ترجیح دیتا ہے، ایران ایٹمی پروگرام کی جانب بڑھا تو یہ ان کا آخری اقدام ہوگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ابراہیم معاہدے میں مختلف بہترین ممالک شامل ہونا چاہتے ہیں، ابراہیم معاہدے میں ایران ہی سب سے بڑا مسئلہ تھا، میں تو سمجھتا ہوں کہ ایران کو بھی معاہدے میں شامل ہونا چاہیے۔

    ایران پرامن راستے پرچلے گا تو پابندیاں ہٹا دیں گے، ٹیرف کے مقابلے ٹیرف سے ہی مقابلہ کررہے ہیں، ٹیرف کے مقابلے میں کچھ نہ کریں تو ہماری صورتحال خطرناک ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ ہم کچھ نہ کریں تو امریکا معصوم بھیڑ کی طرح ہوجائےگا، امریکی حکومت معیشت کےلیے بڑے اقدامات اٹھا رہی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-us-offering-removal-of-sanctions/