Tag: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد پاکستان آنے کے خواہشمند

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد پاکستان آنے کے خواہشمند

    ڈیووس : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ صدرٹرمپ نےدورہ پاکستان پرآمادگی کااظہارکیاہے، وہ جلدپاکستان آنے کے خواہشمند ہیں، امریکی صدر سمجھتے ہیں پاکستان ایک اہم ملک ہے، وہ پاکستان سے دوطرفہ تعلقات بڑھانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے موجودہ صورتحال کےتناظر میں اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ بھرپورکوشش ہےہم اپنا نکتہ نظردنیاکےسامنے رکھیں، کشمیریاجنوبی ایشیامیں کسی چپقلش سےمعیشت پراثرپڑے گا ، ان تمام مسائل کو اجاگر کرنا ہمارے فرائض میں شامل ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نےانہیں مسائل کواجاگرکیاہے، صدرٹرمپ نےدورہ پاکستان پرآمادگی کااظہارکیاہے، وہ جلد پاکستان آنے کے خواہشمندہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا امریکی صدرسمجھتےہیں پاکستان ایک اہم ملک ہے، وہ پاکستان سےدوطرفہ تعلقات بڑھاناچاہتےہیں، سی پیک کے حوالے سے ہمیں اپنے مفاد کو دیکھناہے ، جو چیز ہمارے مفاد میں ہے ہم اس پر عمل پیرا رہیں گے۔

    گذشتہ روز شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان سے تعلقات پرصدرٹرمپ اورامریکی اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پرنہیں، امریکی اسٹیبلشمنٹ کئی مرتبہ پاک امریکاتعلقات میں مشکل پیداکرچکی ہے،جب ضرورت ہوتی ہےتوکام کیاجاتاورنہ رکاوٹ ڈالی جاتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نےامریکی صدرسےایک ایک نکتےپربات کی، ایف اےٹی ایف سےمتعلق پاکستان کےاقدامات سے آگاہ کیا، بھارت ایف اے ٹی ایف کوپاکستان کیخلاف استعمال کرناچاہتاہے، ایف اےٹی ایف کوبطورسیاسی ہتھیاراستعمال نہیں ہونا چاہیے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا بھارت کوخطےمیں اسٹریٹیجک پارٹنرسمجھتاہے، پاکستان کی اپنی اہمیت ہےامریکاسے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، امریکا کے بھارت کی طرف جھکاؤ کی کچھ اور وجوہات بھی ہیں، ہمیں پاکستانی نوجوانوں کو ذہنی طور پر تیار کرنا چاہیے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے کہا کہ میری خواہش ہے پاکستان کا دورہ کروں، کوشش ہوگی الیکشن سےپہلےآؤں ورنہ بعدمیں آؤں گا۔

  • ’سب اچھا ہے‘ صدر ٹرمپ کا ایرانی حملوں کے بعد عجیب بیان

    ’سب اچھا ہے‘ صدر ٹرمپ کا ایرانی حملوں کے بعد عجیب بیان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حملوں کے بعد سب اچھا قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائلوں کے حملوں کے بعد امریکی صدر نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک سب ٹھیک ہے۔

    ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران سے عراق میں موجود 2 فوجی اڈوں پر میزائل داغے گئے ہیں، حملوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور انفرااسٹرکچر نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، فی الحال سب اچھا ہے۔

    تازہ ترین:  ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں پر کل بیان دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے زیادہ طاقت ور اور جدید فوج ہے۔

    خیال رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا ہے، گزشتہ رات عراق میں موجود دو فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو بڑے حملے کیے گئے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

  • عمران خان پر اعتماد ہے، مودی سے اچھے تعلقات ہیں، ثالثی کی پیش کش پر قائم ہوں: ٹرمپ

    عمران خان پر اعتماد ہے، مودی سے اچھے تعلقات ہیں، ثالثی کی پیش کش پر قائم ہوں: ٹرمپ

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک مرتبہ پھر ثالثی کی پیش کش کر دی ہے، وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا پاکستان کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت جاری ہے، طالبان اور افغانستان کی صورت حال پر بھی گفتگو ہو رہی ہے، پاکستان کے ساتھ تجارت کو بھی مزید بڑھایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”مجھ سے پہلے امریکی قیادت نے پاکستان سے برا سلوک کیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ٹرمپ”][/bs-quote]

    امریکی صدر نے ثالثی سے متعلق سوال پر کہا کہ میں اپنی پیش کش پر قایم ہوں، اگر میری پیش کش سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو میں تیار ہوں، کئی اہم معاملات میں ثالثی کی، جب بھی ثالثی کی ہمیشہ کام یاب رہا ہوں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، عمران خان پر بہت اعتماد کرتا ہوں، پاکستان کے عوام پر اعتماد ہے، ان کی پاکستان میں بہت عزت ہے، وہ بہترین وزیر اعظم اور اچھے دوست ہیں، عظیم لیڈر ہیں اور بڑے کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تازہ ترین:  امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    انھوں نے کہا مجھ سے پہلے امریکی قیادت نے پاکستان سے برا سلوک کیا، پہلے امریکی قیادت کو معلوم نہیں تھا پاکستان سے کیسے تعلقات رکھیں، جس طرح میں دیکھتا ہوں اس طرح کبھی پاکستان کو مثبت نگاہ سے نہیں دیکھا گیا، امن کے لیے عمران خان جیسی قیادت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا اچھا ہوگا پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے قریب آئیں، دونوں ایک دوسرے کے قریب نہ آئے تو اچھے نتایج نہیں ہوں گے، میں نے سنا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑے قدم اٹھائے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں پاکستان نہیں ایران خطے میں دہشت گردی کا مرکز ہے۔

    تازہ ترین:  گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے: وزیر اعظم

    امریکی صدر نے کہا مجھے نوبل پرائز بہت سی مزید چیزوں سے مل سکتا ہے، بہت سربراہان 3 دنوں میں ملنا چاہتے ہیں لیکن میں عمران خان سے ملنا چاہتا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ امریکی صدر سے افغانستان کی صورت حال پر بات چیت ہوئی ہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گفتگو ہوئی، ٹرمپ دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کے سربراہ ہیں، ہم خطے کو جنگ کی آگ سے بچانے کے لیے امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ ثالثی کی پیش کش کرتے ہیں، اور بھارت فرار ہوتا ہے، امریکی صدر سے مسئلہ کشمیر پر مزید بات چیت کریں گے۔

  • کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے: امریکی سینٹرز کا ٹرمپ کو خط

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال پر امریکی سینیٹرز نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خط لکھا دیا ہے، سینیٹرز نے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر فوری کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر پر صدر ٹرمپ کی جماعت سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئی ہیں، امریکی سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کو خط لکھ کر کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو ختم کروا کر رابطہ کاری کی سہولیات بحال کرائی جائیں۔

    سینیٹرز نے خط میں لکھا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات کشمیر کے معاملے کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    سینیٹرز کا کہنا تھا کہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے پر انھیں تشویش ہے، امریکا پاک بھارت تعلقات بہتر کرنے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر مسئلہ کشمیر حل کرے، قرارداد منظور

    یہ خط سینیٹر کرس وان ہولین، ٹوڈ ینگ، بین کارڈن اور لنزے گراہم کی جانب سے لکھا گیا۔

    انھوں نے لکھا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیر کے باسیوں کے لیے صورت حال مشکل تر ہوتی جا رہی ہے، اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعظم مودی وادی میں ٹیلی کمیونی کیشن اور انٹرنیٹ سروس مکمل طور پر بحال کرتے ہوئے بلیک آؤٹ ختم کر دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی تشویش ناک صورت حال کے جمہوریت، انسانی حقوق اور علاقائی استحکام پر بد ترین اثرات مرتب ہوں گے۔

  • امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی: ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی: ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تعصب، نفرت اور سفید فام بالا دستی کی شدید مذمت کر دی ہے، انھوں نے کہا کہ امریکیوں کو سفید فام بالا دستی کی مذمت کرنی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں قتل عام کے واقعات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عوام سے خطاب کیا، اس موقع پر انھوں نے سفید فام بالا دستی کی سخت مذمت کی۔

    انھوں نے کہا کہ قتل عام کے واقعات کا سبب نفرت اور دماغی امراض ہیں اسلحہ نہیں۔ صدر ٹرمپ نے قتل عام میں ملوث افراد کو فوری سزائے موت دینے کی تجویز بھی دے دی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ جھوٹی خبروں سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے، امریکیوں کو ایک آواز بن کر نسلی تعصب، نفرت، سفید فام بالادستی کی مذمت کرنا ہوگی۔ واضح رہے کہ امریکی صدر پر سفید فام نسلی تعصب کے الزامات لگتے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی ریاست ٹیکساس کے شاپنگ مال میں فائرنگ، 20 افراد ہلاک

    ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ دماغی امراض کے حامل افراد کے لیے قوانین تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، تمام سیکورٹی ایجنسیز کو اسلحے کو تشدد پسند افراد سے دور رکھنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قتل و غارت پر مبنی ویڈیو گیمز بھی معاشرے میں تشدد کو فروغ دے رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی ریاست اوہایومیں فائرنگ ، 10 افراد ہلاک ، متعد د زخمی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے ایف بی آئی کو نفرت پر مبنی جرائم اور مقامی دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تمام ذرایع بروئے کار لانے کی اجازت دے دی ہے۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل دو امریکی ریاستوں ٹیکساس اور اوہایو میں فائرنگ کے واقعات ہوئے تھے جن میں تیس افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے تھے۔

  • وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر کی ملاقات پر پاکستان کا اعلامیہ جاری

    وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر کی ملاقات پر پاکستان کا اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہم ملاقات پر پاکستان نے اعلامیہ میں کہا امریکی صدر نےجنوبی ایشیا میں امن پر وزیراعظم کے نقطہ نظر کی تعریف کی اور مسئلہ کشمیرکےحل میں ثالثی کاکرداراداکرنےکی پیشکش کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدرکی ملاقات پر پاکستان نے اعلامیہ جاری کردیا ،جس میں کہا گیا 2015 کے بعد پاکستان اور امریکا میں پہلی سمٹ لیول ملاقات ہوئی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں وزیراعظم کااستقبال کیا، دونوں رہنماوں کےدرمیان ون آن ون اوروفود کی سطح پر ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے باہمی تعلقات کی مضبوطی اور تعاون کے فروغ پر زوردیا۔

    ،اعلامیہ میں کہا گیا دونوں ممالک نےجنوبی ایشیامیں معاشی استحکام اور امن لانے کے عزم کا اظہارکیا اور دونوں رہنماوں نےافغانستان میں قیام امن سےمتعلق پیش رفت کاجائزہ لیا۔

    پاکستانی اعلامیہ کے مطابق امریکی صدر نےخطے میں قیام امن کےلیےپاکستان کےکردارکو سراہا جبکہ وزیر اعظم نےخطے کےبہتر مفاد میں بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    مزید پڑھیں : عمران خان ٹرمپ ملاقات، وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا

    اعلامیہ میں کہا گیا افغانستان میں قیام امن مشترکہ ذمےداری تھی جبکہ ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، اقتصادی ، دفاعی اور سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا۔

    عمران خان اور ٹرمپ ملاقات کے اعلامیے میں کہا گیا وزیراعظم نےامریکی کارپوریٹ سیکٹر کوپاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دی اور امریکی صدر کوپاکستان کےسماجی واقتصادی ترقی پرنقطہ نظرسےآگاہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے امریکی صدرنےجنوبی ایشیا میں امن پروزیر اعظم کےنقطہ نظر کی تعریف کی، صدر ٹرمپ نےمسئلہ کشمیر کے حل میں ثالثی کاکردار اداکرنےکی پیشکش کی اور مذاکرات کےبعدامریکی صدر نےوزیراعظم اوروفد کو وائٹ ہاوس کادورہ کرایا۔

    وزیراعظم نےامریکی صدر کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی، ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کر لی ہے۔

  • امریکی  صدر نے عمران خان کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے، وزیر خارجہ

    امریکی صدر نے عمران خان کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے، وزیر خارجہ

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عمران خان کی دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے ، ہم نے واضح کیاکہ ایڈ نہیں ٹریڈ چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کودورہ پاکستان کی دعوت دی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدرنےپاکستان کی سول ملٹری تعلقات پراطمینان کا اظہارکیا اور مثالی سول ملٹری تعلقات کو بے حد سراہا، تجارت کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کی بھی بات ہوئی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا آج تک کسی امریکی صدرسےمسئلہ کشمیرکےحل کی خواہش کابرملااظہارنہیں سنا ، اس پرکوئی پیشرفت ہوتی ہےتوبرصغیرمیں بہتری کاامکان پیداہوگا۔

    مزید پڑھیں :  ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا پاکستان عظیم ملک ہے اور وہاں کے لوگ عظیم ہیں، وزیرخارجہ

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےسرمایہ کاروں کےساتھ کئی نشستیں کیں اور واضح کیاکہ ہم ایڈنہیں ٹریڈچاہتےہیں، امریکی صدر نےتجارت میں20گناتک اضافےکی خواہش کااظہار کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک میں تجارت بڑھانےکےامکانات موجودہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا پاکستان میں توانائی کےحوالےسےاموربھی زیرغورآئے، پاکستان میں نوجوانوں کے لئے روزگار اورتجارت کا فروغ چاہتےہیں، طے کیا گیا معطل سیکیورٹی تعاون کو از سر نو شروع کیا جائے گا۔

    امریکی وزیرخارجہ کی کل وزیراعظم عمران خان سےملاقات ہوگی، دفاعی شعبےمیں کافی عرصےسےتعطل تھا،وزیرخارجہ شاہ م

    آج ہونیوالی گفتگوکےفالو اپ کیلئےطریقہ کاربھی طے کیا جا رہا ہے، کل صبح سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو کی وزیراعظم سے ملاقات طے ہے۔

  • عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    عمران خان ٹرمپ ملاقات، امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کر دی

    واشنگٹن: وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر وزیر اعظم عمران خان کا استقبال کیا، بعد ازاں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کو انتہائی خوش گوار دیکھ رہا ہوں، امید ہے ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید بہتری آئے گی۔

    [bs-quote quote=”عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، دورہ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو ضرور جاؤں گا۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ”][/bs-quote]

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ملاقات میں امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان بھارت کے مابین ثالثی کی پیش کش کر دی ہے، صدر ٹرمپ نے کہا کہ عمران خان اور میں دونوں نئے لیڈرز ہیں، مسئلہ کشمیر پر دونوں لیڈرز بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں، کشمیر اور افغانستان کا مسئلہ حل ہوگا تو پورے خطے میں خوش حالی ہوگی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ افغانستان کے معاملات پر پاکستان ہمارے ساتھ زبردست تعاون کر رہا ہے، پاکستان افغانستان میں مستقبل میں لاکھوں جانیں بچانے کا سبب بنے گا، پاکستان کے ساتھ افغانستان سے فوجی انخلا پر بھی کام جاری ہے۔

    صدر ٹرمپ نے وزیر اعظم عمران خان اور پاکستانی قوم کی بھی تعریف کی، کہا پاکستان کے لوگ بہت مضبوط ہیں، امریکا اچھے تعلقات چاہتا ہے، دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان بہت جلد ایک عظیم ملک بنے گا، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا: وزیراعظم

    ملاقات کے بعد امریکی صدر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم وزیر اعظم عمران خان کا امریکا میں خیرمقدم کرتے ہیں، مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے میں کوئی کردار ادا کر سکتا ہوں تو بہت خوشی ہوگی، پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدہ تعلقات کا علم ہے، ملاقات میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری کے لیے بھی بات ہوگی، آج عمران خان سے ملاقات بہت اہم اور زبردست رہی، عمران خان پاکستان کے انتہائی مقبول ترین وزیر اعظم ہیں، بھارت سے اچھے تعلقات ہیں اس حوالے سے بھی بات چیت کریں گے۔

    [bs-quote quote=”بھارتی وزیر اعظم مودی نے کشمیر پر ثالثی کے لیے کہا۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”امریکی صدر”][/bs-quote]

    انھوں نے انکشاف کیا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی نے کہا کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز کی ثالثی؟ تو بھارتی وزیر اعظم نے کہا کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں، بھارت سے تعلقات ہیں، پاکستان سے بھی شان دار تعلقات رکھتے ہیں، بہت کم وقت میں پاکستان کے ساتھ بہترین تعلقات استوار ہوئے ہیں، پاکستان کے ساتھ تجارت کے وسیع مواقع ہیں، بہت جلد تجارتی حجم میں اضافہ ہوگا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ افغانستان میں پولیس مین کا کردار ادا نہیں کرنا چاہتے، افغان مسئلہ 10 دن میں حل کر سکتا ہوں مگر 10 لاکھ لوگوں کا قتل عام نہیں چاہتا، ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرایا، افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پاکستان کا تعاون بہت ضروری ہے۔

    [bs-quote quote=”ہم نے افغانستان پر دنیا کی تاریخ کا بڑا غیر نیو کلیئر بم گرایا۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ طالبان سے بھی مذاکرات جاری ہیں، ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کسی حل کی طرف جائیں گے، پاکستان نے امریکا سے کبھی جھوٹ نہیں بولا، ایران سے ڈیل کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے، پاکستان امریکا کا احترام کرتا ہے، پاکستان ماضی میں بہت بہتر کردار ادا کر سکتا تھا، لیکن ماضی کے امریکی صدر پاکستان کو سمجھ نہیں پائے تھے، افغان مسئلے کےحل کے لیے پاکستان کے تعاون سے بہت فرق پڑے گا، پاکستان کی جانب سے اہم پیش رفت سامنے آنے والی ہے۔

    امریکی صدر نے یہ بھی کہا کہ دورۂ پاکستان کی دعوت دی جائے گی تو پاکستان ضرور جاؤں گا۔

    وزیر اعظم عمران خان

    دریں اثنا، وزیر اعظم عمران خان نے بھی کہا کہ مجھے امریکا کے دورے کی دعوت صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دی تھی، پاکستان کے لیے امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے، دہشت گردی کے خلاف ہم نے مشترکہ جنگ لڑی، نائن 11 کے بعد امریکا اور پاکستان دہشت گردی کے خلاف پارٹنر رہے، افغان مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں، مسئلے کے حل کے تاریخی طور پر قریب ترین ہیں، افغان حکومت سے بات چیت کے لیے طالبان پر زور دیں گے، اب سب کو سمجھ آ گیا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔

    [bs-quote quote=”پاکستانی میڈیا بالکل آزاد ہے، پاکستان کی فوجی قیادت میرے ساتھ ہے، یقین دلاتا ہوں ہم جو وعدہ کریں گے اسے پورا کریں گے۔” style=”style-8″ align=”right” author_name=”وزیر اعظم عمران خان”][/bs-quote]

    عمران خان نے کہا کہ پاکستانی میڈیا بالکل آزاد ہے، اس پر پابندی کی بات بالکل مذاق ہے، ہمیشہ سے کہتا آیا ہوں افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں نکل سکتا، مسئلے کے بات چیت سے حل کے لیے عسکری قیادت بھی ساتھ ہے، صدر ٹرمپ نے سیاسی حل نکالنے کے لیے اہم اقدامات کیے، افغانستان میں امن کی پاکستانی خواہش پر کسی شک کی گنجایش نہیں، افغان امن کا زیادہ فائدہ افغانستان کے بعد پاکستان کو ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کی فوجی قیادت میرے ساتھ ہے، یقین دلاتا ہوں ہم جو وعدہ کریں گے اسے پورا کریں گے، ٹرمپ پاکستان، بھارت دونوں کو ساتھ لائیں تو یہ بڑی کام یابی ہوگی، دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، افغانستان کی جنگ امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ ہے، اس جنگ کے خاتمے کی خواہش پر ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

    وائٹ ہاؤس آمد

    وزیر اعظم عمران خان اور صدر ٹرمپ میں وفود کی سطح پر بھی ملاقات ہوگی۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم کو خصوصی سیکورٹی میں وائٹ ہاوس لے جایا گیا جہاں امریکی صدر سے ملاقات کے لیے خصوصی تیاریاں کی گئیں، وزیر اعظم وائٹ ہاؤس میں مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کریں گے اور امریکی صدر سے پاکستانی وفد کا تعارف کرائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں ظہرانہ بھی دیا جائے گا۔

    وزیر اعظم پاکستان کے وائٹ ہاؤس دورے سے متعلق وائٹ ہاؤس نے ٹویٹ بھی کیا ہے جس میں عمران خان کے لیے استقبالیہ کلمات لکھے گئے۔

    ملاقات کے بعد وزیر اعظم عمران خان وائٹ ہاوس سے پاکستان ہاوس روانہ ہوں گے ، پاکستان ہاؤس میں مختصر قیام کے بعد وزیر اعظم پاکستان سفارتخانے جائیں گے، جہاں پاکستانی سفارتخانے میں مختلف امریکی چینلز کو انٹرویو دیں گے۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے آج واشنگٹن ڈی سی کے اسٹیڈیم کیپٹل ون ارینا میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں میرٹ سسٹم لے کر آئیں گے، مجھے این آر او کے لیے باہر سے سفارشیں کروائی گئیں، کچھ بھی ہوجائے کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔

  • ایران آگ سے کھیل رہا ہے، ٹرمپ کا روحانی حکومت کو نیا انتباہ

    ایران آگ سے کھیل رہا ہے، ٹرمپ کا روحانی حکومت کو نیا انتباہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ ایران آگ سے کھیل رہا ہے، زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے بین الاقوامی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں ایک مرتبہ پھر تہران حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ایران آگ کے ساتھ کھیل رہا ہے، ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کی پالیسی جاری رکھی جائے گی۔

    قبل ازیں انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کا کہنا تھا کہ ایران نے مقررہ حدسے زیادہ یورینیم ذخیرہ کرلی ہے، ایران کو صرف تین سو کلوگرام کم افزودہ یورنیم رکھنے کی اجازت ہے۔

    جس پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا تھا کہ انہوں نے کم افزودہ یورنیم کی پیداوار تین سو کلوگرام سے بڑھا دی ہے، انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ اگر یورپی ممالک اپنی ذمہ داریوں کا پاس کریں تو ایران کا یہ اقدام قابلِ واپسی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران نے مقررہ حد سے زیادہ یورینیم ذخیرہ کرلی

    جواد ظریف کا کہنا تھا اگر یورپی طاقتوں نے ایرانی معیشت کو امریکی پابندیوں سے بچانے کے لیے عملی اقدامات نہ کیے تو ایران دس دن میں یورینیم کی 3.67 فیصد کی حد سے زیادہ افزدوگی کا عمل شروع کر دے گا۔

    امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا ایران پر زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے، ایران کو کسی بھی سطح پر یورینیم کی افزودگی کی اجازت دینا ایک غلطی تھی، برطانیہ اور جرمنی ایران سے مطالبہ کر چکے ہیں کہ وہ اپنا یہ فیصلہ واپس لے

    یورپی یونین نے ایران سے جوہری معاہدے کی پاسداری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے ایران کی جانب سے یہ قدم ایک ایسے موقع پر اٹھایا گیا ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں حالات ویسے ہی کشیدہ ہیں اور ایران نے حال ہی میں آبنائے ہرمز کے اوپر پرواز کرنے والے ایک امریکی ڈرون کو مار گرایا ہے، اس کے علاوہ امریکہ نے ایران پر تیل بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔

  • چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے: ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم کی پریس کانفرنس

    ٹوکیو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جاپان کےساتھ خلا میں مشترکہ پروجیکٹ کریں گے، امریکا اور جاپان چاند اور مریخ پر ساتھ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹوکیو میں امریکی صدر ٹرمپ اور جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے پریس کانفرنس کی، امریکی صدر نے کہا کہ جاپان اور امریکا کے درمیان قریبی تعلقات ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انھیں لگتا ہے ایران بھی امریکا سے ڈیل کرنا چاہتا ہے، میں نے اقتدار سنبھالا تو ایران خطے میں دہشت گردی کر رہا تھا، ایران اب سنگین معاشی مشکلات کی وجہ سے پیچھے ہٹ گیا ہے، اس کے پاس جوہری ہتھیار نہیں چاہتے، ایرانی اچھے لوگ ہیں، ہم ایران میں حکومت تبدیل نہیں کرنا چاہتے، اوباما انتظامیہ کا ایران سے معاہدہ تباہ کن تھا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ چین سے فی الحال نہیں لیکن مستقبل میں تجارتی ڈیل ہو سکتی ہے، ہم اس ڈیل کے منتظر ہیں، چین سے ٹیرف کی وجہ سے بزنس دوسرے ملکوں میں جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایران امریکا تنازعہ، جاپان کا مشرق وسطی میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کوششوں کا عزم

    انھوں نے کہا کہ شمالی کوریا نے کسی میزائل اور جوہری ہتھیار کا تجربہ نہیں کیا، شمالی کوریا سے بھی ڈیل چاہتے ہیں لیکن ہمیں جلدی نہیں۔

    دریں اثنا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ساتھ باہمی مذاکرات کے فروغ پر بات ہوئی ہے، جاپان، امریکا دنیا کی پہلی اور دوسری معاشی طاقتیں ہیں، شمالی کوریا سے متعلق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر جاپان کو اعتماد ہے۔

    جاپانی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی صدر سے غیر جوہری ہونے پر اتفاق کیا ہے، مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام جاپان اور دنیا کے لیے اہم ہے، مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ایران امریکا تنازعے کو مسلح کشیدگی میں تبدیل ہوتا نہیں دیکھنا چاہتے۔