Tag: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکہ میں  وسط مدتی الیکشن کل ہوں گے،  ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

    امریکہ میں وسط مدتی الیکشن کل ہوں گے، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

    واشنگٹن :امریکہ میں کل وسط مدتی انتخابات کا انعقاد ہوگا اور امریکی عوام کل اپنے منتخب نمائندوں کا چناؤں کرے گی، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں کل ہونے والے وسط مدتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، امریکی سینٹ کی پینتیس سیٹوں سمیت مختلف ریاستوں کی چارسو پینتیس نشستوں کیلئے عوام کل اپنا حق رائے دہی استعما ل کریں گے۔

    کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کنٹرول کیلئے ڈیموکریٹ اور ری پبلکن میں سخت مقابلہ متوقع ہے جبکہ وسط مدتی انتخابات میں امریکہ بھر میں ساٹھ سے زائد مسلمان بھی انتخابی امیدواروں میں شامل ہیں۔

    خیال رہے ایوان زیریں میں ری پبلکنز کو دو سو پینتیس نشستوں کے ساتھ واضح برتری ہے، ڈیموکریٹ کی تعداد ایک سوترانوے ہے لیکن امریکی صدرکی پالیسیوں سے ناراض ووٹر کانگریس میں پانسہ پلٹ سکتے ہیں، سو رکنی سینیٹ میں ری پبلکن کی تعداد اکیاون ہے اور انچاس سینیٹرز ڈیمو کریٹ ہیں۔

    مڈٹرم الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے ریفرنڈم

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وسط مدتی انتخابات صدر ٹرمپ کا مستقبل واضح کریں گے اور یہ صدر ٹرمپ کیلئے ایک قسم کاریفرنڈم ہے جبکہ ایک سروے کے مطابق چھیاسٹھ فیصد شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مڈٹرم الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے ریفرنڈم سےکم نہیں ہوگا، امریکی صدرکی جارحانہ پالیسیاں اپ سیٹ کرسکتی ہیں،کیونکہ عوام کل ان کی پالیسیوں کی حمایت یا اختلاف میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    الیکشن میں ممکنہ غیر ملکی مداخلت

    دوسری جانب الیکشن میں ممکنہ غیر ملکی مداخلت روکنے کے لیے کڑی نگرانی کی جارہی ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے روس اورچین کی طرف سے مداخلت کےخدشات ہیں۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیانا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدراوباما کو تنقید کا نشانہ بنایا، صدر ٹرمپ کا کہنا تھا انتخابات میں ڈیموکریٹ کی فتح ملکی معیشت کیلئے تباہ کن ہوگی۔

    باراک اوباما نے بھی جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کی عوام کو ڈرانے کی پالیسی نہیں چلے گی ۔

  • امریکی حمایت کے بنا سعودی حکومت دو ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی،ٹرمپ

    امریکی حمایت کے بنا سعودی حکومت دو ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی،ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے بڑے اتحادی سعودی عرب سے بھی الجھ پڑے اور کہا کہ سعودی حکومت امریکی حمایت کے بغیر 2 ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مِسسِسپی کے شہر ساؤتھ ہیون میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بارے میں خلاف مصلحت بیان دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکمران شاہ سلمان کو تنبیہ کی تھی کہ اُن کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ہے اور امریکی فوج کی حمایت کے بغیر وہ ’دو ہفتے‘ بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔

    امریکی صدر نے کہا سعودی فرمانروا کو بتایا امریکا سعودی عرب کا محافظ ہے اور امریکی فوجی شاہی خاندان کا تحفظ کر رہے ہیں، انہیں فوج کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    امریکی صدر نے ہفتے کو سعودی فرمانرواں سے ٹیلی فون پر گفتگو کی تھی ، جس میں علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ شاہ سلمان کے ساتھ امریکی صدر نے خام تیل کی عالمی منڈیوں میں فراہمی کے تسلسل اور عالمی اقتصادی پیداوار کی شرح پر بھی بات چیت کی۔

    گذشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب میں  کہا تھا کہ اوپیک ممالک دنیا کو لوٹ رہے ہیں، امریکا تیل کی قیمتوں میں اضافہ برداشت نہیں کرے گا، تیل مہنگا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔

    جولائی 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ سعودی عرب سے تیل کی پیداوار بڑھانے کی درخواست کی ہے تاکہ عالمی منڈی میں تیل کی کمی کو پورا کیا جاسکے۔

    یاد رہے کہ شہزاد ہ محمد بن سلمان نے ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کا پہلا دورہ کیا تھا اور امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دیا تھا۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے کے بعد اپنا غیر ملکی دوروں کے سلسلے کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔

  • شمالی کورین رہنما کے ساتھ جلد دوسری ملاقات متوقع ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    شمالی کورین رہنما کے ساتھ جلد دوسری ملاقات متوقع ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے توقع ظاہر کی ہے کہ جلد شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ ان کی دوسری ملاقات ہو سکتی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اقوام متحدہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ جلد ہماری دوسری ملاقات ہونے والی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ ریاست ہائے متحدہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان تناؤ دور ہونے میں زبردست پیش رفت دیکھ رہے ہیں۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ کم جونگ اُن نے ایک خوب صورت خط لکھ کر دوسری ملاقات کا عندیہ دیا تھا تو ہم اس ملاقات کی طرف بڑھیں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو مستقبل قریب میں اس ملاقات کا بندوبست کریں گے۔ خیال رہے کہ پومپیو کا طے شدہ دورہ پیانگ یانگ وائٹ ہاؤس کی جانب سے اچانک ختم کر دیا گیا تھا۔

    دونوں رہنماؤں کے مابین رواں سال جون کے مہینے میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  امریکا کا شمالی کوریا پر سائبر حملوں کا الزام، کروڑوں ڈالر کا نقصان


    امریکی صدر نے بعد میں ٹویٹر کے ذریعے یہ بھی کہا تھا کہ اگر ان کی شمالی کوریا رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات نہ ہوتی تو امریکا اور شمالی کوریا میں جنگ ہوسکتی تھی۔

    خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے تقریر میں ٹرمپ نے یہ کہہ کر چونکایا تھا کہ امریکا کمیونسٹ ریاست کو حملہ کر کے مکمل طور پر ختم بھی کرسکتا ہے، انھوں نے کم جونگ کو ’راکٹ مین‘ کہہ کر بھی توہین کی۔

    تاہم بعد میں امریکی صدر نے شمالی کوریا کے ساتھ سفارتی تعلقات بہتر بنائے۔ انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ بہت خطرناک دن تھے، ایک سال ہو گیا ہے، اب سب کچھ بدل گیا ہے۔

  • امریکی کامیڈین نے صدر ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا

    امریکی کامیڈین نے صدر ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا

    واشنگٹن: امریکی کامیڈین نے جعلی سینیٹر بن کر دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بے وقوف بنا دیا، دیر تک فون پر بات کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک امریکی کامیڈین جان میلنڈیز نے خود کو امریکی سینیٹر بوب میننڈیز ظاہر کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ فون پر مختلف اہم ملکی معاملات پر گفتگو کی۔

    ایک برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جس وقت کامیڈین نے صدر ٹرمپ کے ساتھ بات کی، اس وقت وہ صدارتی جہاز ایئر فورس ون پر سوار تھے۔ جان میلنڈیز نے گفتگو کی ریکارنگ بھی اپنے پوڈ کاسٹ پر لوگوں کے لیے اپ لوڈ کی۔

    قبل ازیں کامیڈین جان میلنڈیز نے وائٹ ہاؤس فون کر کے اپنا اصل نام بتایا اور ٹرمپ سے بات کرنے کی خواہش ظاہر کی تاہم ٹرمپ کے داماد کشنر نے کہا کہ صدر مصروف ہیں۔

    دوسری مرتبہ انھوں نے سینیٹر میننڈیز کی طرف سے ان کے جعلی اسسٹنٹ شون مور بن کر بات کی جس پر وائٹ ہاؤس سے کہا گیا کہ انتظار کریں، صدر کی طرف سے انھیں کال کی جائے گی۔

    بھارتی شہری امریکی صدر ٹرمپ کی پوجا کرنے لگا


    کامیڈین کا کہنا تھا کہ اگرچہ ان کا لہجہ بھی اتنا اچھا نہیں تھا لیکن وہ دھوکا کھاگئے اور ان کے موبائل فون پر صدر ٹرمپ کی کال آگئی، صدر تک پہنچنے کے لیے انھیں صرف ڈیڑھ گھنٹہ لگا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کامیڈین جان نے کہا کہ انھیں اب بھی حیرت ہے، مذاق میں وہ اتنی جلدی صدر تک پہنچے، حالاں کہ اگر ان سے پوچھا جاتا کہ مذکورہ سینیٹر کا تعلق کس جماعت سے ہے، تو ان کا بھانڈا اسی وقت پھوٹ جاتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ اُن سے ملاقات سنگاپور میں ہوگی، امریکی صدر کا ٹوئٹ

    کم جونگ اُن سے ملاقات سنگاپور میں ہوگی، امریکی صدر کا ٹوئٹ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں سربراہ شمالی کوریا سے ملاقات کی تاریخ و مقام کا اعلان کردیا، انھوں نے کہا ہے کہ ہم سنگاپور میں ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کم جونگ اُن سے ملاقات 12 جون کو ہوگی۔ ہم دونوں کوشش کریں گے کہ اس ملاقات کو عالمی امن کے لیے ایک خصوصی لمحہ بنادیں۔

    خیال رہے کہ پانچ مئی کو امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ ملاقات کی تاریخ طے ہوگئی ہے، یہ خیال کیا جارہا تھا کہ ملاقات سنگاپور میں ہوگی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملاقات میں شمالی کوریا پر ایٹمی ہتھیار ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالیں گے، دوسری طرف آج ہی انھوں نے ٹوئٹ کے ذریعے شمالی کوریا میں قید تین امریکیوں کی رہائی کی خبر بھی دی ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان مزید برف پگھلنے کا اشارہ ملتا ہے۔

    واضح رہے امریکی وزیر دفاع مائک پومپیو پہلے سے طے شدہ مذکرات کے سلسلے میں شمالی کوریا میں موجود ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ممکنہ معاہدے میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شمالی کوریا کے سربراہ کا دورہ چین، شی جن پنگ سے ملاقات

    دوسری طرف شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے چین کا دورہ کرتے ہوئے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر روز دیا، امریکی صدر سے ملاقات سے قبل اس دورے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    دریں اثنا امریکی صدر نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ یک طرفہ قرار دیتے ہوئے ایک روز قبل ختم کردیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایران نے معاہدے کے باوجود جوہری پروگرام جاری رکھا، ایران اور اس کے ساتھ جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر پابندیاں لگائی جائیں گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی صدرکی بیٹی ایوانکا  ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئیں

    امریکی صدرکی بیٹی ایوانکا ہیلی کاپٹر حادثے میں بال بال بچ گئیں

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کو لے جانے والا ہیلی کاپٹر انجن فیل ہونے کے باعث حادثے سے بال بال بچ گیا، ہیلی کاپٹر کو بحفاظت واپس واشنگٹن ایئر پورٹ اتار لیا گیا۔

    رطانوی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا اپنے شوہر جیرڈ کشنر کے ساتھ واشنگٹن سے نیویارک جا رہی تھیں کہ اڑان بھرتے ہی ہیلی کاپٹر کا انجن فیل ہوگیا، جس پر ہیلی کاپٹر کو بحفاظت واپس واشنگٹن ایئر پورٹ اتار لیا گیا۔

    ہیلی کاپٹر میں ایوانکا ٹرمپ اور ان کے شوہر کے علاوہ سکیورٹی افسر بھی موجود تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا اور ان کے شوہر جیرڈ کشنر وائٹ ہاؤس میں سینئر مشیر کے طور پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ٖڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت سنبھالنے کے بعد سے ایوانکا وائٹ ہاؤس میں مستقل موجود رہی ہیں جبکہ ایوانکا ہر اہم سرکاری تقریبات اور مصروفیات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ موجود ہوتی ہیں اور خاصی بااثر سمجھی جاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ ایوانکا ٹرمپ فیشن کی دنیا میں اپنا نام رکھتی ہیں اور انکو سیاسی عہدوں اور کاموں کا کوئی تجربہ نہیں ہے تاہم انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو نے  طلاق کیلئے درخواست دے دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو نے طلاق کیلئے درخواست دے دی

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کی بہونے اپنے شوہرٹرمپ جونئیرسے طلاق حاصل کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کر لیا،  ٹرمپ جونئیر اور ونیسا کی شادی 2005 میں ہوئی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کی بہو ونیسا نے طلاق کے لئے مین ہیٹن کی عدالت میں درخواست جمع کرادی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ جونئیر بھی ونیسا کو طلاق دینے پر رضامند ہیں اور یہ مشترکہ فیصلہ ہے۔

    ٹرمپ آرگنائزیشن کی جانب سے جاری بیان میں ونیسا اور ٹرمپ جونئیر کا کہنا ہے بارہ سال کی شادی کے بعد دونوں نے باہمی رضامندی سے علیحدگی کا فیصلہ کیا ہے،  ہم ہمیشہ ایک دوسرے کا اور ایک دوسرے کے خاندانوں کا احترام کریں گے اور ہمارے بچے ہمیشہ ہماری اولین ترجیح رہیں گے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ جونئیراورونیسا کی شادی 2005 میں ہوئی تھی اوران کے پانچ بچے ہیں، ٹرمپ جونئیر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پہلی بیوی ایوانا کے بیٹے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ ٹرمپ جونئیر کے نام پر ایک خط موصول ہوا، سفید پاوڈر والے لفافہ کھولنے کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو ونیسا ٹرمپ کو حفاظتی اقدامات کے لئے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی ازدواجی زندگی میں دو بار ناکام ہوچکے ہیں ، ڈونلڈ ٹرمپ نے ایوانا سے پہلی شادی کی ، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ کے تین بچے ایوانکا، ڈونلڈ جونیئر اور ایرک ہے لیکن ڈونلڈ اور ایوانا کے درمیان علیحدگی کے بعد طلاق ہوگئی تھی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری شادی اپنی نئی محبت مارلا میپلس سے کی تاہم یہ تعلق محض 4 سال پر مبنی رہا، ڈونلڈ اور مارلا کی پہلی اور واحد بیٹی ٹفنی آریانہ ہے، جس کے بعد ٹرمپ نے سلوویکین ماڈل میلانیا سے شادی کی ، جن سے ایک بیٹا بیرن ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد ، تجارتی پارٹنز کی جوابی کارروائی کی دھمکی

    ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد ، تجارتی پارٹنز کی جوابی کارروائی کی دھمکی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی جنگ کا اعلان کرتے ہوئے درآمدی اسٹیل اور ایلومینیم پر زائد ٹیکسسز عائد کردئیے جبکہ یورپی یونین، آئی ایم ایف اور ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کی جانب سے اس اقدام کی شدید مخالفت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرٹرمپ نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں اسٹیل انڈسٹری کے تحفظ کیلئے درآمد شدہ اسٹیل پرپچیس فیصد اور ایلو مینیم پر دس فیصد سرچارج عائد کردیا اور کہا کہ تجارتی جنگیں اچھی چیز ہیں، امریکہ کیلئے تجارتی جنگ جیتنا آسان ہوگا۔

    دوسری جانب یورپی یونین نے جوابا ساڑھے تین ارب ڈالر مالیت کی امریکی درآمدات پر پچیس فیصد ڈیوٹیز کے اطلاق پر غور شروع کردیا ہے۔

    ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عالمی تجارت کیلئے نقصان دہ ہے جبکہ کینیڈا،میکسیکو، چین اور برازیل نے جوابی کارروائی کی دھمکی دیدی ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹرمپ کی پالیسیاں نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں، یہ اقدام دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ کیلئے بھی نقصان دہ ہوں گی۔

    خیال رہے کہ امریکہ کو اسٹیل اور ایلومینیم کی سب سے زیادہ درآمدات جرمنی سے ہوتی ہیں، گزشتہ سال چودہ لاکھ ٹن اسٹیل اور ایلومینیم جرمنی سے خریدا تھا۔

    امریکی فیصلے سے ڈو جونز انڈسٹرئل انڈیکس میں نمایاں کمی دیکھی گئی اور فیصلے کے اثرات ایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے، جس کے باعث ٹوکیو، جاپان، ہانگ کانگ، سڈنی اور سیؤل میں بھی ان دھاتوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور الومینیم پردرآمدی ڈیوٹی کے نفاذ سے امریکہ میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا نہیں کیے جا سکیں گے، اس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کسی کو پاکستانی زمین پرافغان جنگ نہیں لڑنے دیں گے، وزیر دفاع

    کسی کو پاکستانی زمین پرافغان جنگ نہیں لڑنے دیں گے، وزیر دفاع

    اسلام آباد : امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر وزیر دفاع خرم دستگیر  نے بھی دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ اپنی زمین کی حفاظت کرنا جانتے ہیں، کسی کو بھی افغان جنگ پاکستان لانے نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ناکامیاں اور غلط پالیسیوں کے تباہ کن نتائج کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غصہ پاکستان کیخلاف بیان دے کر نکال دیا ۔

    وزیر دفاع خرم دستگیر نے امریکہ کو آئینہ دکھا دیا اور دو ٹوک واضح پیغام دیا کہ پاکستان امریکا کی ناقابل تردید مدد کر چکاہے، پاکستان میں نہ تو دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں اور نہ ان کیلئے کوئی حمایت کرنے والا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور عوام نے لازوال قربانیاں دیں۔

    خرم دستگیر نے کہا کہ پاکستان اپنی زمین کےدفاع کی صلاحیت رکھتا ہے، کسی کو پاکستانی زمین پرافغان جنگ نہیں لڑنے دیں گے۔


    مزید پڑھیں : ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر


    یاد رہے گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے نئی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا تھا ، پاکستان کو سالانہ کروڑوں ڈالرامداد دیتے ہیں، پاکستان کو بتادیا دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • عیسائی بشپ نے یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    عیسائی بشپ نے یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو مسترد کردیا

    غزہ : عیسائی رہنما نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے امریکی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے یروشلم میں واقع مسلمانوں اور عیسائیوں کے مقامات مقدسہ کے تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کا عندیہ دیا ہے.

    بشپ عطااللہ ہننا نے ان خیالات کا اظہار میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، بشپ ہننا نے کہا کہ ٹرمپ نے 6 دسمبر کو متعصبانہ اور نفرت آمیز فیصلہ کیا تھا جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت پوری دنیا نے مسترد کردیا.

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے فیصلے نے عیسائی اور مسلمانوں کی دل آزاری کی ہے اور ان کے مذہبی مقام کی تضحیک کی ہے جس پر مسلمان اور عیسائی دل گرفتہ ہیں.

    الجزیرہ کے مطابق عیاسئی رہنما کا کہنا تھا کہ یروشلم دنیا بھر کے مسلمانوں اور عیسائیوں کے لیے مقدس، روحانی اور قومی ثقافت کا درجہ رکھتی ہے۔ امریکی فیصلے سے مسلمانوں اور عیسائیوں کی دل آزاری ہوئی ہے جس پر امریکا کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑے گا.


     اسی سے متعلق : یروشلم تنازع، سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا


    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے رہائشی مسلمان اور عیسائی امریکا کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے آخری حد تک جائیں گے اور ہر جائز عمل بروئے کار لائیں گے.


      یہ بھی پڑھیں : یروشلم سے متعلق امریکی فیصلے کو اقوام متحدہ نے مسترد کردیا


    یاد رہے کہ 6 دسمبر 2017 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے تل ابیب سے اپنے سفارت خانے کو یروشلم منتقل کرنے کا عندیہ دیا تھا.