Tag: امریکی صدر

  • جو بائیڈن نے اوول آفس میں پہلا روز کیسے گزارا؟

    جو بائیڈن نے اوول آفس میں پہلا روز کیسے گزارا؟

    واشنگٹن: نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے حلف اٹھاتے ہی پہلے روز سے کام کا آغاز کردیا اور اپنی صدارت کے پہلے روز 15 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے۔

    امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور تقریب کا اختتام ہوتے ہی انہوں نے کام شروع کردیا۔

    امریکی صدر کے اوول آفس میں اپنے پہلے دن انہوں نے متعدد صدارتی احکامات جاری کیے جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کئی متنازع احکامات کو ایک دستخط سے منسوخ کردیا۔

    اوول آفس پہنچے ہی اپنے اسٹاف سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی جو حالت ہے وہ اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وقت ضائع کیا جائے، لہٰذا فوراً کام شروع کردینا چاہیئے۔

    جو بائیڈن نے سب سے پہلا آرڈر ماسک کو لازمی قرار دینے کا جاری کیا۔ انہوں نے وفاقی حدود میں ہر شخص کے لیے ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا۔

    انہوں نے سابق صدر ٹرمپ کے عالمی ادارہ صحت سے دستبرداری کے فیصلے کو بھی منسوخ کردیا اور ماہر وبائی امراض اور وائٹ ہاؤس کی کرونا ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کو عالمی ادارہ صحت کے اجلاسوں میں امریکی وفد کا سربراہ مقرر کیا۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روس نے امریکی صدر کے اس فیصلے کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔

    صدر بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے امریکا کو ماحولیاتی معاہدے پیرس کلائمٹ ڈیل کا بھی دوبارہ حصہ بنا دیا جس سے سابق صدر ٹرمپ سنہ 2017 میں دستبردار ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا اس وقت زمین کے لیے مضر گیسز یعنی گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا سب سے بڑا حصہ دار ہے اور اس معاہدے سے دستبرداری کا مطلب تھا ماحولیاتی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے لاتعلق رہنا، تاہم اب امریکا دوبارہ اس معاہدے کا حصہ بن گیا ہے جس کے تحت وہ ان مضر گیسوں میں کمی لانے کا پابند ہے۔

    صدر بائیڈن نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر بھی فوری طور پر رکوا دی ہے۔

    انہوں نے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر عائد پابندی کو بھی فوری طور پر منسوخ کردیا۔

    بائیڈن نے اپنی صدارت کے پہلے روز وفاقی عملے کے 1 ہزار سے زائد نئے ارکان سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور انہیں واضح طور پر ہدایت کردی کہ اگر کسی سرکاری افسر نے کسی شخص کی تضحیک کی تو اسے فوری طور پر نوکری سے برخاست کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ ہمارے لیے کام نہیں کر رہے، ہم لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ صدر بائیڈن نے دن کا اختتام اہلیہ جل بائیڈن کے ساتھ وائٹ ہاؤس کی بالکونی سے شاندار آتشبازی کا نظارہ کرتے ہوئے کیا۔

  • جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی

    جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی

    واشنگٹن: جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی ہے، نومنتخب صدر کی ٹیم میں خواتین کو بھرپور نمائندگی دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوبائیڈن کی کابینہ میں نائب صدر سے لے کر وزارت خزانہ اور خفیہ اداروں کی کمان تک سبھی خواتین سنبھالیں گی، نیا صدر، نئی ٹیم، نئی تاریخ، جوبائیڈن نے امریکا کو چلانے کے لیے ایسی ٹیم بنائی ہے، جس کی مثال امریکی تاریخ میں نہیں ملتی۔

    امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون نائب صدر ہوں گی، کاملا ہیرس سینیٹر اور کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل بھی رہ چکی ہیں، امریکی وزارت خزانہ اور خفیہ اداروں کی قیادت کرنے والی بھی خواتین ہوں گی۔

    جینیٹ یلن وزیر خزانہ اور ایورل ہینز کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد کیا گیا ہے، سفارت کاری کا 35 سالہ تجربہ رکھنے والی لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر نامزد کیا گیا ہے۔

    نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    وزارت داخلہ کا قلم دان دینے کے لیے ایک تارک وطن کیوبن نژاد الحاندرو مایورکاس کا انتخاب کیا گیاہے، نئے امریکی وزیر خارجہ اوباما انتظامیہ میں کام کرنے والے انھتونی بلنکن ہوں گے۔

    جوبائیڈن کے مشیروں میں بھارتی اور پاکستانی نژاد شہری بھی شامل ہیں، پاکستانی نژاد علی زیدی ڈپٹی نیشنل کلائمٹ ایڈوائزر اور سلمان احمد خارجہ پالیسی کی ٹیم میں شامل ہیں۔

    کشمیری نژاد سمیرہ فضیلی کو نیشنل اکنامک کونسل کا ڈپٹی ڈائریکٹر نامزد کیا گیا ہے، اسی طرح کشمیری نژاد عائشہ ڈیجیٹل اسٹریٹیجی کے لیے پارٹنرشپ منیجر ہوں گی۔

  • جاتے جاتے ٹرمپ کا روس کے خلاف بڑا فیصلہ

    جاتے جاتے ٹرمپ کا روس کے خلاف بڑا فیصلہ

    ماسکو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاتے جاتے روس کے خلاف بڑا فیصلہ کرتے ہوئے روس سے بغیر پائلٹ طیاروں کا نظام خریدنے پر پابندی عائد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی پریس سروس نے بتایا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ہیں جس میں مخالف ملک یعنی روس سے بغیر پائلٹ طیاروں کا نظام خریدنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    امریکی صدر کا مؤقف ہے کہ ہمارے مخالفین کے تیار کردہ (UAS) اور اس کے اجزا یعنی بغیر پائلٹ طیاروں کے نظام پر انحصار ہماری قومی اور معاشی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

    اس سلسلے میں جاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ امریکی عوام کے ٹیکس کی رقم سے مخالف ممالک سے سافٹ ویئر، الیکٹرانک پرزوں کی خریداری اور کے استعمال سے امریکی سلامتی کو خطرات درپیش ہیں، جن کو روکنے کے لیے امریکی پالیسی میں تبدیلی کی گئی ہے۔

    اس دستاویزات میں مزید کہا گیا کہ اب امریکا کو اپنے مخالف ممالک سے ٹیکنالوجی اور تکنیکی معاونت لینے سے اجتناب کرنا ہوگا اور ملکی سطح پر تیار کردہ UAS کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔

    واضح رہے امریکا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے روسی ساختہ بغیر پائلٹ طیاروں کے نظام کا استعمال کیا جاتا ہے۔

  • جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    واشنگٹن: زندگی بھر صدر بننے کا خواب دیکھنے والا نوجوان دھن کا پکا نکلا، طویل جدوجہد کے بعد آخر کار جو بائیڈن وائٹ ہاؤس تک بہ طور امریکی صدر پہنچ ہی گئے۔

    تفصیلات کے مطابق 50 سال کی سیاسی جدوجہد کے بعد آخرکار تیسری کوشش میں جوبائیڈن امریکی صدر بننے میں کامیاب ہو گئے، جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے، جانتے ہیں اس رپورٹ میں۔

    کہا جاتا ہے کہ جو بائیڈن جب شادی کے لیے رشتہ لے کر گئے تو سسر نے پوچھا کیا کام کروگے؟ مستقبل میں کیا بنوگے؟ تب نوجوان بائیڈن نے کہا تھا امریکی صدر بنوں گا، اور 56 سال بعد جوبائیڈن کا یہ خواب سچ ہوگیا۔

    78 سالہ جوبائیڈن امریکی تاریخ کے سب سے معمر اور سب سے زیادہ ووٹ لینے والے صدر ہیں، وہ پیشے سے وکیل ہیں اور گزشتہ 50 سال سے کسی نہ کسی حیثیت میں سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔

    کملا دیوی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟

    جوبائیڈن دو بار نائب صدر بھی رہے ہیں، اور طویل عرصے تک سینیٹر رہے، بائیڈن خارجہ پالیسی کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، پچاس سے زیادہ ممالک کا دورہ کر چکے ہیں۔

    انھوں نے 1988 اور 2008 میں صدارت کے لیے کوششیں کیں لیکن کامیاب نہ ہوئے، جوبائیڈن سابق امریکی صدر اوباما کے بہت اچھے دوست بھی ہیں، اوباما نے ان کو صدارتی میڈل آف ٖریڈم سے نوازا تھا جو امریکا کے اعلیٰ ترین اعزاز میں سے ایک ہے۔

    بائیڈن کو طویل سیاسی سفر میں مسلسل المیوں کا سامنا رہا، پہلی بار سینیٹر بنے تو حلف اٹھانے کے دن حادثے میں بیوی اور بیٹی کو کھو دیا، ایک بیٹا دماغ کے کینسر کی جنگ لڑتے ہوئے زندگی ہار گیا، ابھی ایک بیٹا اور ایک بیٹی حیات ہیں۔

  • ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت بے دخل کرنے کے لیے 3 آپشنز سامنے آ گئے

    ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت بے دخل کرنے کے لیے 3 آپشنز سامنے آ گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف حکومت میں غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے، انھیں قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کرنے کے لیے تین آپشنز بھی سامنے آ گئے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کو مدت پوری ہونے سے قبل اقتدار سے ہٹانے کے لیے پیر کو ان کے خلاف ایک بار پھر مواخذے کی قرارداد لائی جا رہی ہے، اگر ٹرمپ قبل از وقت اقتدار سے بے دخل ہوتے ہیں تو یہ ’شرم ناک برطرفی‘ ہوگی۔

    امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ اگر صدر ٹرمپ نے فوری استعفیٰ نہ دیا تو ان کا مواخذہ کیا جائے گا، ڈيموکريٹس آئندہ پير کے روز ان کے مواخذے کی تحريک شروع کریں گے، اس سلسلے میں ان کے خلاف نئے الزامات کو بنیاد بنایا جائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ ایوان کیپٹل ہل واقعے کی حوصلہ افزائی کرنے پر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک پر کارروائی شروع ہوگی۔

    کیا ٹرمپ کو قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا؟

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ ایوان کے پاس ٹرمپ کو ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم، مواخذے کی تحریک اور قرارداد سمیت ہر آپشن موجود ہے۔

    ادھر اراکين کانگريس کے مابین ايک ایسی دستاويز گردش کر رہی ہے، جس میں کہا گيا ہے کہ صدر ٹرمپ نے صدارتی انتخابات میں جو بائيڈن کے ہاتھوں شکست کے بعد تشدد کو ہوا دی ہے، بتایا گیا کہ انھوں نے جارجيا کے سکریٹری آف اسٹيٹ کو فون کر کے انتخابی نتائج بدلنے کے ليے زور ڈالا تھا۔

    امریکی فوج سے نیوکلیئر کوڈز کو ٹرمپ سے محفوظ بنانے کا مطالبہ

    اسپیکر نینسی نے ٹرمپ کے فوری مسستعفی ہونے کی امید بھی ظاہر کی ہے، انھوں نے کہا اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو میں نے ایک رولز کمیٹی تشکیل دی ہے جو کانگریس رکن جیمی راسکن کے ساتھ مل کر صدر کے مواخذے کے لیے 25 ویں ترمیم کی قانون سازی کے تحت تحریک پیش کرنے کی تیاری کرے گی۔

    واضح رہے کہ ممکنہ مواخذے کے تناظر میں امريکا ميں ايسے خدشات بھی بڑھ گئے ہيں کہ ٹرمپ کہیں کسی ملک کے خلاف جوہری حملے کی منظوری نہ دے ديں۔

  • امریکی فوج سے نیوکلیئر کوڈز کو ٹرمپ سے محفوظ بنانے کا مطالبہ

    امریکی فوج سے نیوکلیئر کوڈز کو ٹرمپ سے محفوظ بنانے کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکی حکومت کا صدر ٹرمپ سے اعتبار اٹھنے لگا ہے، اسپیکر نینسی پلوسی نے فوج سے مطالبہ کیا ہے کہ نیوکلیئر کوڈز کو صدر ٹرمپ سے محفوظ کیا جائے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی اسپیکر نینسی پلوسی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ذہنی بیمار قرار دے دیا، انھوں نے امریکی چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف سے رابطہ کر کے نیوکلیئر کوڈز کو صدر ٹرمپ سے محفوظ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    نینسی پلوسی نے فوج سے کہا ہے کہ ٹرمپ کے پاس جوہری حملے کے اختیار اور خفیہ لانچنگ کوڈز موجود ہیں، ٹرمپ کو نیوکلیئر حملے سے باز رکھنے کے لیے ان کوڈز کو محفوظ کیا جائے۔

    انھوں نے کہا ذہنی طور پر بیمار ٹرمپ اور بھی خطرناک ہو سکتے ہیں، امریکیوں کو محفوظ کرنے کے لیے اب تمام اقدامات کرنا ہوں گے۔

    کیا ٹرمپ کو قبل از وقت اقتدار سے بے دخل کر دیا جائے گا؟

    ادھر امریکی میڈیا کے قابل اعتماد ذرائع نے خبر دی ہے کہ امریکی انتظامیہ کے چند کابینہ ممبران اور ری پبلکن رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اقتدار سے قبل از وقت ہٹانے کے لیے 25 ویں ترمیم کو نافذ کرنے کے تناظر میں تبادلہ خیال کرنا شروع کر دیا ہے۔

    صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے کانگریس ارکان کی مشاورت بھی جاری ہے اور متعدد ری پبلکن ارکان صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے رضا مند ہو گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے نو منتخب صدر جوبائیڈن کی حلف برداری تقریب میں شرکت سے انکار کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ بدھ کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں واقع کیپٹل ہل پر جس طرح کا تشدد دیکھنے کو ملا اس نے امریکا ہی نہیں پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور اس کی وجہ سے ٹرمپ کے خلاف غصہ بڑھ رہا ہے۔

  • ٹرمپ کو بڑا دھچکا، دفاعی بل پر امریکی صدر کا ویٹو مسترد

    ٹرمپ کو بڑا دھچکا، دفاعی بل پر امریکی صدر کا ویٹو مسترد

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے دفاعی بل پر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کانگریس کے ایوان بالا سینیٹ نے مالی سال 2021 کے قومی دفاعی بل پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کر دیا ہے۔

    جمعے کے روز 740 ارب ڈالر کے قومی دفاع اتھارٹی ایکٹ (این ڈی اے اے) بل کی حمایت کرنے والے سینیٹ کے دو تہائی سے زیادہ ارکان نے ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کرتے ہوئے بل منظور کر لیا، سینیٹ کے اس فیصلے کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے بڑا دھچکا سمجھا جا رہا ہے کیوں کہ ان کے دور میں ایسا پہلی بار ہوا۔

    واضح رہے کہ 23 دسمبر کو امریکی صدر نے اس بل پر ویٹو کا اعلان کیا تھا، امریکی اراکین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں اور ایوان نمائندگان نے دفاعی اخراجات کے بل کو 322 اور 87 کے فرق سے پیر کو ہی منظور کیا تھا، جس کے بعد اسے غور کے لیے ریپبلکن اکثریتی سینیٹ کو بھیجا گیا۔

    چند ہفتوں میں عہدہ صدارت چھوڑنے والے ٹرمپ نے بل کی کچھ شقوں کی مخالفت کی تھی، وہ اس پالیسی کے مخالف ہیں جس کے تحت افغانستان اور یورپ میں امریکی فوجیوں کے انخلا کی تعداد کو محدود کیا جانا ہے۔

    مذکورہ بل میں روسی میزائل دفاعی نظام ایس -400 خریدنے کے حوالے سے ترکی کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے بھی ایک شق شامل کی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی کانگریس کو قانون سازی کے لیے منظور کردہ بل پر صدر کے دستخط لازمی ہیں، تاہم ایوان کے اراکین دونوں ایوانوں میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت کے ساتھ بل پاس کر کے اور صدر کے ویٹو کو مسترد کر کے اس بل کو قانون بنا سکتے ہیں۔

  • فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسین سے متعلق امریکی صدر کا بیان آ گیا

    فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسین سے متعلق امریکی صدر کا بیان آ گیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دوا ساز کمپنی فائزر اور موڈرنا کی کرونا ویکسین کو محفوظ اور کارگر قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایف ڈی اے) نے فائزر کی کرونا ویکسین کے ہنگامی حالات میں استعمال کی منظوری دے دی ہے۔

    ٹی وی پر ایک خطاب میں انھوں نے کہا آج ہمارے ملک نے میڈیکل سائنس کے شعبے میں ایک معجزہ کر دکھایا ہے، ہم نے صرف 9 ماہ کے اندر ہی ایک محفوظ کارگر ویکسن تیار کر لی ہے، اسے تاریخ میں سب سے بہترین سائنسی کامیابی میں شمار کیا جائے گا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا اس ویکسن سے لاکھوں لوگوں کی زندگی محفوظ ہو جائے گی اور جلد ہی یہ وبا ختم ہو جائے گی۔

    امریکا بھی فائزر کی ویکسین استعمال کرنے والے ممالک میں شامل

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا مجھے یہ بتاتے ہوئے بےحد خوشی ہو رہی ہے کہ ایف ڈی اے نے فائزر کی کرونا ویکسین کے ہنگامی صورت میں استعمال کی منظوری دے دی۔

    امریکی صدر نے کہا فائزر اور موڈرنا نے اعلان کیا ہے کہ ان کی کرونا ویکسین 95 فی صد تک کارگر ہے جو کہ امید سے کہیں زیادہ ہے، یہ دونوں ہی ویکسینز کافی محفوظ بھی مانی جا رہی ہیں، ویکسین کے کلینیکل ٹیسٹ میں حصہ لینے والوں پر اس کے کوئی خطرناک منفی اثرات نہیں پڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ ایک ہفتہ پہلے ہی فائزر کی کرونا ویکسین کو منظوری دینے والا برطانیہ دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے، برطانیہ میں ترجیح کی بنیاد پر ویکسی نیشن مہم شروع ہو چکی ہے۔

  • جوبائیڈن کابینہ: انٹیلی جنس ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون نامزد

    جوبائیڈن کابینہ: انٹیلی جنس ادارے کی سربراہ پہلی بار خاتون نامزد

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنی کابینہ کے ابتدائی ارکان کا اعلان کر دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن نے انتھونی بلینکن کو وزیر خارجہ نامزد کر دیا گیا ہے، اور جیک سولیون مشیر برائے قومی سلامتی نامزد کیے گئے ہیں۔

    ایلی یاندرو کو سیکریٹری ہوم لینڈ نامزد کیا گیا ہے جو ہوم لینڈ سیکورٹی کے محکمہ کی نگرانی کرنے والے پہلے لاطینی باشندہ ہیں، جب کہ ایورل ہنس کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد کیا گیا، جو امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی رہنمائی کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔

    لنڈا تھامس گرین فیلڈ سفیر برائے اقوام متحدہ، جب کہ سابق وزیر خارجہ جان کیری صدارتی نمائندہ برائے ماحولیات نامزد کیے گئے ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی بینک کی سابق چیئرمین جینٹ یلن کی وزیر خزانہ کے طور پر نامزدگی متوقع ہے۔

    بائیڈن انتظامیہ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں بھی تیزی آ گئی ہے، ڈاؤجونز انڈیکس 327 پوائنٹس اضافے کے بعد 29 ہزار 591 پر بند ہوا۔

    ادھر ریاست مشی گن کے الیکشن بورڈ نے بھی جوبائیڈن کی فتح کی تصدیق کر دی ہے، صدر ٹرمپ کی مشی گن میں ووٹنگ آڈٹ کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اقتدار کی منتقلی کے لیے رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے، اس سلسلے میں جنرل سروسز انتظامیہ نے نو منتخب صدر جوبائیڈن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انتظامیہ انتقال اقتدار کے لیے تیار ہے۔

    خط کے بعد امریکا میں انتقال اقتدار کا باقاعدہ عمل شروع ہو گیا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کے بائیڈن انتظامیہ سے رابطے جاری ہیں، بائیڈن انتظامیہ کو لاکھوں ڈالرز کی منتقلی کا بھی آغاز ہو گیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے جنرل سروسز انتظامیہ کو طریقہ کار پر عمل کی ہدایت بھی کر دی۔

    ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا ہم انتخابات میں فراڈ کے مقدمے کی استقامت سے پیروی کریں گے، یقین ہے ملک کے بہترین مفاد میں ہم موجود رہیں گے، جنگ جاری رہے گی۔ ٹرمپ نے جنرل سروسز انتظامیہ کی سربراہ ایملی مرفی کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا ملک کے لیے غیر متزلزل عزم اور وفاداری پر ایملی مرفی کا شکرگزار ہوں، ایملی مرفی کو دھمکیاں دی گئیں اور انھیں ہراساں بھی کیاگیا۔

  • امریکی انتخابات کو شفاف کہنے والے ایک اور اعلیٰ افسر کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ گئے

    امریکی انتخابات کو شفاف کہنے والے ایک اور اعلیٰ افسر کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کو شفاف قرار دینے والے ایک اور اعلیٰ افسر کو برطرف کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی داخلہ سلامتی کے محکمے کے ڈائریکٹر کرسٹوفر کربز کو بھی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ گئے، ٹرمپ نے انھیں برطرف کر دیا۔

    امریکی صدر نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ کرس کربز نے انتخابات کی شفافیت کے حوالے سے غلط بیان دیا، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں فراڈ اور دھاندلی ہوئی، مردہ افراد نے ووٹ کاسٹ کیا۔

    صدر ٹرمپ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ان کا ووٹ تبدیل کیا گیا۔

    دوسری طرف نومنتخب صدر جوبائیڈن نے متنبہ کیا ہے کہ ٹرمپ کے انتقالِ اقتدار سے مسلسل انکار کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، ٹرمپ نے تعاون نہ کیا تو کرونا وبا کے باعث مزید اموات ہو سکتی ہیں۔

    ٹرمپ شکست کا غصہ اپنی ٹیم پر نکالنے لگے، اہم وزیر برطرف

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جوبائیڈن نے کہا وبا پر قابو پانے کے لیے صدر ٹرمپ کچھ نہیں کر رہے، ٹرمپ گالف کھیل رہے ہیں، اُن کا یہ اقدام سمجھ سے بالا تر ہے۔

    واضح رہے کہ جب سے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو جوبائیڈن کے ہاتھوں شکست ہوئی ہے، تب سے وہ اس کا غصہ اپنی ہی ٹیم پر نکالنے لگے ہیں، ایک ہفتہ قبل بھی انھوں نے امریکی سیکریٹری برائے دفاع مارک ایسپر کو برطرف کر دیا تھا۔