Tag: امریکی صدر

  • امریکا کا آذربائیجان اور آرمینیا سیز فائر سے متعلق اہم بیان

    امریکا کا آذربائیجان اور آرمینیا سیز فائر سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن: امریکا نے کہا ہے کہ آذربائیجان اور آرمینیا نے انسانی ہم دردی کی بنیاد پر سیز فائر پر پھر اتفاق کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی کوششوں کے نتیجے میں کچھ عرصے سے باہم متصادم ممالک آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان حال ہی میں دو مرتبہ جنگ بندی ہو چکی ہے، تاہم جنگ بندی برقرار نہ رہ سکی۔

    آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں دونوں ممالک کے درمیان سیز فائر معاہدے کی خبر دی ہے، انھوں نے کہا کہ فریقین سیز فائر پر متفق ہو گئے ہیں اور اس پر میں آذربائیجان اور آرمینیا کے سربراہان کو مبارک باد دیتا ہوں۔

    آرمینیا کا آذربائیجان کی شہری آبادی پر میزائل حملہ،12 افراد جاں بحق

    امریکی صدر نے ٹویٹ کیا کہ دونوں رہنماؤں نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا ہے، اس معاہدے سے بہت سی جانیں بچ جائیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ سیز فائر ڈیل کروانے پر مجھے سیکریٹری پومپیو اور اپنی ٹیم کے دیگر ممبران پر فخر ہے۔ ادھر غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نگورنو کاراباخ میں آج سے جنگ بندی معاہدے کا نفاذ ہوگا۔

    واضح رہے کہ متنازعہ علاقے نگورنوکارباخ پر دونوں ممالک کے درمیان 27 ستمبر سے جاری جھڑپوں میں 400 سے زائد افراد ہلاک اور ہزار کے قریب زخمی ہونے کے بعد روس کی ثالثی میں دو ہفتے قبل جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔

    تاہم 17 اکتوبر کو آرمینیا نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے آذربائیجان پر میزائل حملے کیے، جس کے نتیجے میں 12 شہری جاں بحق ہوئے۔ آرمینیا کی فوج نے آذربائیجان کے شہر گانجا میں میزائل داغے تھے جو شہری علاقے میں جا گرے۔ میزائل حملے سے متعلق آذربائیجان کے صدر کے معاون نے کہا کہ بیلسٹک میزائل آرمینیا سے فائر کیا گیا تھا، جب کہ آرمینیا کی وزارت دفاع کے ترجمان نے آذربائیجان پر بیلسٹک میزائل حملے کی تردید کی۔

  • بھارت کو گندا ملک کہنے والا دنیا کا پہلا صدر، سنسنی خیز بیان

    بھارت کو گندا ملک کہنے والا دنیا کا پہلا صدر، سنسنی خیز بیان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بھارت سے متعلق وہ بیان آ گیا ہے جس نے سب کو چونکا دیا ہے، اس بیان سے یہ حقیقت سامنے آ رہی ہے کہ گندگی ہندوستان کی پہچان بن چکی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کی بحث نے بھی مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا ہے، ٹرمپ نے انڈیا کو غلیظ، گندا اور بے ہودہ قرار دے دیا۔

    اس بیان کے بعد پاکستان کو تنہا کرنے کے خواب دیکھنے والے خود رسوا ہو گئے ہیں، اور یہ پاکستان کی جانب سے بھارت کا اصلی چہرہ دکھانے کے اثرات بھی کہے جا سکتے ہیں۔

    ان ہی اثرات کا نتیجہ ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بھی مان گئے کہ بھارت غلیظ اور بے ہودہ ملک ہے۔

    3 نومبر کو صدارتی انتخابات سے قبل آج ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے درمیان آخری صدارتی مباحثہ ہوا، جو گزشتہ مباحثے کے مقابلے میں خاصا منظم رہا۔

    اس مباحثے کے دوران مختلف موضوعات پر بحث کی گئی جیسا کہ کرونا کی عالمگیر وبا، نسل پرستی، پولیس تشدد اور ماحولیات وغیرہ۔ اس پورے مباحثے میں بھارت کا نام بہ طور مثال ایک مرتبہ آیا اور وہ بھی نہایت منفی انداز میں۔

    ماحولیاتی تبدیلی کا ذکر ہو رہا تھا جب امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ’انڈیا ایک گندا ملک ہے، اس کی ہوا غلیظ ہے۔‘

    یونی ورسٹی آف فلوریڈا کے مطابق انتخابات میں اب تک 35 ملین امریکی پہلے ہی اپنے ووٹ کاسٹ کر چکے ہیں، جو کہ 2016 کے انتخابات میں ڈالے گئے ووٹ کا ایک چوتھائی سے کچھ زیادہ بنتا ہے۔

  • کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے والی دوا سے متعلق امریکی صدر کا اہم بیان

    کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے والی دوا سے متعلق امریکی صدر کا اہم بیان

    واشنگٹن: امریکی صدر نے کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے والی دوا کی موجودگی اور اس کے جلد جاری کیے جانے کا اعلان کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس کرونا کا مقابلہ کرنے والی دوا ہے جسے ہم جلد جاری کریں گے۔

    اسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی عوامی میٹنگ میں شرکت کی، انھوں نے عوامی میٹنگ میں کہا میری طبیعت ٹھیک ہے، کرونا کی دوا ہمارے پاس موجود ہے جسے جلد جاری کیا جائے گا۔

    انھوں نے ایک بار پھر کرونا وائرس کو چینی وائرس قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے سائنس دان اس وائرس کو جڑ سے ختم کر دیں گے۔

    کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر کو ڈاکٹر نے حیران کن ’رعایت‘ دے دی

    واضح رہے کہ جہاں ایک طرف کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کو سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ دوسروں سے الگ تھلگ رکھا جا رہا ہے، وہاں امریکی ڈاکٹر نے کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر کو حیران کن ’رعایت‘ دے دی تھی۔

    ڈاکٹر نے امریکی صدر کو عوامی اجتماعات میں جانے کی اجازت دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ ٹھیک ہو چکے ہیں، جب کہ ٹرمپ کے ابھی قرنطینہ کے 14 دن بھی مکمل نہیں ہوئے تھے۔

    امریکی انتخابات کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ اور جوبائیڈن کے درمیان 15 اکتوبر کو ہونے والا دوسرا صدارتی ورچوئل مباحثہ بھی اسی سبب منسوخ کر دیا گیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے اس میں شرکت سے انکار کر دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ورچوئل مباحثے میں شرکت وقت کا ضیاع ہے، اس لیے مباحثے میں شرکت کی بجائے ریلی نکالیں گے۔

  • کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر کو ڈاکٹر نے حیران کن ’رعایت‘ دے دی

    کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر کو ڈاکٹر نے حیران کن ’رعایت‘ دے دی

    واشنگٹن: جہاں ایک طرف کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کو سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ دوسروں سے الگ تھلگ رکھا جا رہا ہے، وہاں امریکی ڈاکٹر نے کرونا وائرس کے شکار امریکی صدر کو حیران کن ’رعایت‘ دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عوامی اجتماعات میں جانے کی اجازت دے دی ہے، جب کہ وہ کرونا وائرس سے ابھی مکمل طور پر صحت یاب نہیں ہوئے ہیں، ٹرمپ کے ابھی قرنطینہ کے 14 دن بھی مکمل نہیں ہوئے۔

    وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کے ڈاکٹر شان کونلے کا میڈیا بیان بھی جاری کر دیا، بیان میں امریکی صدر ٹرمپ کے کرونا ٹیسٹ کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے، جب کہ ٹرمپ ہفتے کے روز فلوریڈا میں انتخابی ریلی کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر، عوامی اجتماعات پر ایک بار پھر سے پابندیاں عائد

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات میں ریکارڈ ٹرن آؤٹ متوقع ہے، اب تک 40 لاکھ ووٹ کاسٹ ہو چکے ہیں، ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کی تفصیلات یو ایس الیکشنز پراجیکٹ نے جاری کر دی ہیں، رپورٹ میں صرف 31 ریاستوں میں ڈالے گئے ووٹوں کے اعداد و شمار درج کیے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق الیکشن کے روز پولنگ اسٹیشن جا کر ووٹ ڈالنے والوں کی تعداد انتہائی کم ہوگی، اب تک 5 فی صد ڈیموکریٹس اور 2 فی صد ریپبلکنز نے حق رائے دہی استعمال کیا، واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر دھاندلی کے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    امریکی صدر ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کے کرونا ٹیسٹ کا نتیجہ آ گیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ کا کروناوائرس ٹیسٹ مثبت آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ کر کے بتایا ہے کہ ان کا اور ان کی بیوی میلانیہ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

    کرونا پازیٹیو ہونے کے بعد امریکی صدر اور ان کی اہلیہ قرنطینہ میں چلے گئے ہیں، ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ ہم اب اس بیماری سے ایک ساتھ نمٹیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ کی قریبی معاون ہوپ ہکس میں کرونا کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد ٹرمپ نے اہلیہ سمیت قرنطینہ میں جانے کا اعلان کیا تھا۔

    مشیر کا ٹیسٹ پازیٹو آنے پر دونوں کا ٹیسٹ بھی کرایا گیا تھا جس کا نتیجہ ٹرمپ نے آج ٹویٹ میں بتا دیا۔ خیال رہے کہ ہوپ ہکس نے رواں ہفتے ٹرمپ کے ساتھ انتخابی مہم میں کافی وقت گزارا تھا۔

    امریکی صدر نے ایک ٹویٹ میں مشیر سے متعلق کرونا مثبت آنے کی خبر دیتے ہوئے ان کی تعریف بھی کی تھی، انھوں نے لکھا میری مشیر جو بہت محنتی ہیں ان میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے، جس کے باعث میں اور میری اہلیہ میلانیا ٹرمپ قرنطینہ میں چلےگئے ہیں، کرونا ٹیسٹ کے نتائج آنے تک قرنطینہ میں رہیں گے۔

    میلانیا ٹرمپ نے بھی اس حوالے سے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ کرونا پازیٹو آنے کے بعد لاکھوں امریکیوں کی طرح ہم بھی قرنطینہ ہو گئے ہیں، ہم بہتر محسوس کر رہے ہیں، میں نے اپنی ساری سرگرمیاں معطل کر دی ہیں، آپ لوگ بھی احتیاط کریں اور گھروں میں رہیں، ہم سب مل کر اس وبا سے نمٹیں گے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ ٹرمپ کرونا ٹیسٹ کر چکے ہیں، 15 مارچ کو ان کا ٹیسٹ منفی آیا تھا، اس سے چند دن قبل برازیل کے صدر کے مشیر نے ٹرمپ سے ملاقات کی تھی جس کے بعد فیبیو ونگرٹرن میں کرونا کی تصدیق ہوئی تھی، برازیلین عہدے دار نے ٹرمپ سے ملاقات کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر شیئر کی تھی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے بعد اقتدار کی پرامن منتقلی کے امکان کو مسترد کر دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات کے بعد اقتدار کی پرامن منتقلی کے امکان کو مسترد کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈاک کےذریعے بیلٹ پیپرز کی تقسیم انتخابی عمل کے لیے تباہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیوز کانفرنس کے دوران الیکشن کے بعد اقتدار کی پرامن منتقلی کے امکان کو مسترد کر دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ انتخابات کے بعدصورتحال دیکھیں گے کہ ہمیں کیا کرنا ہے،اقتدارکی منتقلی نہیں ہوگی بلکہ ہماری حکومت جاری رہےگی۔

    امریکی صدر نے صدارتی انتخابات کے لیے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ڈاک کے ذریعے ووٹنگ پر مسلسل اعتراض کر رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ ڈاک کےذریعے بیلٹ پیپرز کی تقسیم انتخابی عمل کے لیے تباہی ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پینسلوینیا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جو بائیڈن نے امریکی کارکنوں کو بیچ دیا ہے اور اگر وہ اقتدار میں آجاتے ہیں تو وہ ایک ڈراؤنا خواب ہوگا۔

    واضح رہے کہ تین نومبر کو امریکی ووٹرز اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ کیا ڈونلڈ ٹرمپ کو مزید 4 سال کے لیے وائٹ ہاؤس میں رہنا چاہیے یا نہیں۔

    ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے صدر ٹرمپ کو ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن کی جانب سے چیلنج ہے، جو بائیڈن اگرچہ 1970 کی دہائی سے امریکی سیاست کا حصہ ہیں مگر ان کی بڑی وجہ شہرت براک اوباما کا نائب صدر ہونا ہے۔

  • ڈیموکریٹس کرونا کی آڑ میں انتخابات چوری کرنا چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈیموکریٹس کرونا کی آڑ میں انتخابات چوری کرنا چاہتے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس کرونا کی آڑ میں انتخابات چوری کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ری پبلکن پارٹی کے چار روزہ قومی کنونشن کا آغاز ہوا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا، ٹرمپ آئندہ جمعرات کو نامزدگی قبول کریں گے۔

    اس موقع پر امریکی صدر نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کرونا کی آڑ میں انتخابات چوری کرنا چاہتے ہیں،ڈاک کے ذریعے ووٹنگ میں دھاندلی کا خدشہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریاستوں میں چھوٹے انتخابات ڈاک کے ذریعے ووٹنگ نہ سنبھال سکے،ڈاک کے ذریعے انتخابات بہت برے ہیں،اب پوسٹ آفس کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ انتخابات تاریخ کے اہم ترین انتخابات ہیں،میری انتظامیہ کی کارکردگی ماضی کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے۔

    امریکی صدر نے خطاب کے دوران کہا کہ دیوار تعمیر کر کے ہم نے سرحدوں کو محفوظ کیا،داعش کو شکست دی،امریکیوں کی نوکریاں واپس لے کر آیا،ملک میں 300 نئے ججز تعینات کیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک اب کبھی سوشلسٹ نہیں بنے گا۔انہوں نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جوبائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ شخص جیتا تو سپریم کورٹ خطرے میں آجائےگی۔

    انہوں نے کہا کہ چین سے آئی خوفناک چیز سے لڑ رہے ہیں،انہیں بتا دیا کبھی نہیں بھولیں گے،چین اور یورپ سے آنے والے متاثرہ افراد پر پابندی لگائی، مجھے کہا گیا ایسا نہ کرو۔

    ویکسین سے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آپ ویکسین کو جلد آتے دیکھیں گے، ہم اتنی جلدی ویکسین لائیں گے کسی نے پہلے ایسا نہ دیکھا ہوگا۔

  • امریکا: ٹک ٹاک اور دیگر ایپس بند کرنے کے لیے 15 ستمبر کی ڈیڈ لائن

    امریکا: ٹک ٹاک اور دیگر ایپس بند کرنے کے لیے 15 ستمبر کی ڈیڈ لائن

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ٹک ٹاک اور دیگر چینی ایپ بند کرنے کے لیے 15 ستمبر کی ڈیڈ لائن ہے، لوگ کہتے ہیں چین اور روس انتخابات پر اثر انداز ہو سکتے ہیں، اوباما نے انتخابات کی شفافیت کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق میڈیا کانفرنس سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں امریکیوں کے لیے ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے حق میں نہیں ہوں، پوسٹل سروس کو ڈاک کے ذریعے ووٹنگ کے لیے پیسے نہیں دیے جا سکتے، پوسٹل سروس کو ساڑھے 3 ارب ڈالرز صرف ووٹنگ کے لیے چاہیے، شمالی کوریا، روس، چین اور دیگر ممالک ڈاک کے ذریعے انتخابات میں دھاندلی کرا سکتے ہیں۔

    امریکی صدر نے اپنے صدارتی حریف جوبائیڈن پر تنقید کرتے ہوئے کہا سویا ہوا بائیڈن لوگوں کو تہہ خانوں میں بند کرنا چاہتا ہے، ڈیموکریٹس اور میرا منشور بہت مختلف ہے، جوبائیڈن میڈیا سے کبھی سوالات نہیں لیتے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ڈیموکریٹ سرحدیں کھلی رکھنا چاہتے ہیں، جس کی سرحدیں کھلی ہوں وہ ملک نہیں ہوتا، 290 میل دیوار مکمل ہو چکی ہے، جوبائیڈن جرائم پیشہ افراد کو امریکا آنے دینا چاہتا ہے۔

    انھوں نے کہا میں اسکولوں کو بند رکھنے کے حق میں نہیں، لوگوں کو ماسک پہننے کا کہنا حب الوطنی ہے، امریکیوں سے درخواست کروں گا کہ ماسک ضرور پہنیں، لوگوں کو سماجی فاصلوں اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا تمام ریاستوں کی اپنی حکمت عملی ہے، ہم سائنسی ریسرچ پر مبنی حکمت عملی بنا رہے ہیں، آئندہ سال شاید ہم پچھلے سال سے بھی زیادہ مضبوط ہوں، امریکا میں اموات میں بڑی تعداد میں کمی آ رہی ہے، ڈیموکریٹ جوبائیڈن ہر معاملے پر سیاست کر رہا ہے، وائرس کو عقل مندی سے شکست دیں گے، تہہ خانوں میں بند ہو کر نہیں، کرونا کی 3 ویکسین حتمی مراحل میں ہیں۔

  • ٹرمپ نے ٹک ٹاک، وی چیٹ کے خلاف 2 حکم نامے جاری کر دیے

    ٹرمپ نے ٹک ٹاک، وی چیٹ کے خلاف 2 حکم نامے جاری کر دیے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے خلاف دو ایگزیکٹو حکم نامے جاری کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے جاری کردہ ایگزیکٹو حکم ناموں میں کہا گیا ہے کہ کوئی امریکی کمپنی ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے ساتھ کام نہیں کر سکتی۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو حکم نامے قومی سلامتی کے پیش نظر جاری کیے گئے ہیں، ٹک ٹاک، وی چیٹ اب امریکا میں ایپل اور گوگل ایپ پر دستیاب نہیں ہوں گے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، آج کے حکم نامے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان موبائل ایپس کے ذریعے کارپوریٹ جاسوسی ہو رہی ہے، ٹک ٹاک سے امریکیوں کی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔

    ٹک ٹاک پر پابندی سے متعلق امریکی صدر کا بڑا اعلان

    حکم نامے کے مطابق امریکی سرکاری ملازمین اور کنٹریکٹرز کی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔ ٹرمپ کے ایگزیکٹو حکم نامے پر 45 کے اندر عمل درآمد ہوگا۔

    خیال رہے کہ ہفتے کو امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک میں جلد ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دیں گے، اس سے قبل بھی متعدد بار ٹرمپ انتظامیہ امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا عندیہ دے چکی تھی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم حالات سے متعلق دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے، البتہ امریکا میں ٹک ٹاک کے حوالے سے بہت سارے متبادل ایپس تلاش کر رہے ہیں جس سے صارفین مستفید ہوسکتے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں ٹک ٹاک صارفین کی تعداد 65 سے 80 ملین ہے۔

  • ٹرمپ کی ایک اور دھواں دار پریس کانفرنس

    ٹرمپ کی ایک اور دھواں دار پریس کانفرنس

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا کانفرنس کرتے ہوئے ایک بار پھر مخالف صدارتی امیدوار جوبائیڈن، سابق صدر اوباما، ڈبلیو ایچ او اور چین کے خلاف الزامات کے انبار لگا دیے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی امیدوار جوبائیڈن پر تنقید کے زبردست نشتر چلاتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں 10 ہزار فیکٹریاں بند ہوئیں، وہ 8 سال اوباما کے ساتھ اقتدار میں رہے، دونوں نے چین کو ہمارے راز چوری کرنے کی اجازت دی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ جوبائیڈن نے چین کی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں شمولیت کی حمایت کی تھی، ڈبلیو ٹی او میں آ کر چین نے پوری دنیا کو لوٹا، کرونا وبا کے معاملے پر جوبائیڈن نے چین کا ساتھ دیا، جوبائیڈن نے کہا کہ چین کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا ہنٹر بائیڈن کئی ملین ڈالرز لے کر اڑا لیکن کوئی اس کے بارے میں بات نہیں کرتا، میں نے دنیا کی سب سے بڑی اور مضبوط معیشت تشکیل دی، کرونا کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی معیشت کو بند کرنا پڑا تھا، اب ملکی معیشت کو دوبارہ سے تعمیر کر رہے ہیں۔

    ٹرمپ نے یورپی یونین پر بھی تنقید کی، کہا یہ صرف امریکا پر برتری حاصل کرنے کے لیے تشکیل دی گئی تھی، میں نے سفری پابندیاں لگائیں تو نینسی پلوسی اور جوبائیڈن نے سفری پابندی کی مخالفت کی، لیکن تھوڑے عرصے بعد دونوں نے میرے فیصلے کو درست قرار دیا، سفری پابندیاں عائد کر کے لاکھوں جانوں کو محفوظ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکا میں کیسز دنیا میں سب سے زیادہ ہیں تو اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکا سب سے زیادہ ٹیسٹ کر رہا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت پر بھی ایک بار پھر تنقید کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ یہ چین کی کٹھ پتلی بنا ہوا ہے، ہم عالمی ادارہ صحت کے ساتھ واپس آ سکتے ہیں اگر وہ اصلاح کر لیں۔ کرونا وائرس کو چینی وائرس کہتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اس سے نمٹنے کے لیے متعدد ویکسینز پر کام جاری ہے۔