Tag: امریکی صدر

  • کرونا وائرس: امریکا میں کل یوم دعا منایا جائے گا

    کرونا وائرس: امریکا میں کل یوم دعا منایا جائے گا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس کے سبب ملک میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے کل یوم دعا منانے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہا 15 مارچ کو ملک بھر میں یوم دعا منایا جائے گا۔ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ایسے وقت میں تحفظ، مضبوطی کے لیے خدا کی جانب رجوع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنا رخ دعاؤں کی طرف موڑ دیں، ہم ضرور کامیاب ہوں گے۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس کے باعث ملک میں ایمرجنسی لگانے اور وائرس کی روک تھام کے لیے پچاس ارب ڈالر کے فنڈز دینے کا اعلان کیا تھا۔صدرٹرمپ کا کہنا تھا کہ علامات نہیں لیکن وہ بھی کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرائیں گے۔

    کرونا وائرس، امریکا میں ایمرجنسی نافذ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یورپ سے امریکا آنے والوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے، امریکی شہری اسکریننگ کے بعد ہی ملک میں واپس آسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ 11 مارچ کو عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کو عالمگیر وبا قرار دیا تھا، یہ وائرس اب تک 114 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 5 ہزار سے زائد ہلاک ہوچکے ہیں ۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا گیا؟

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کرونا وائرس ٹیسٹ نہیں کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات سامنے آ گئی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹیسٹ کیوں نہیں کیا؟ وائٹ ہاؤس نے بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ کی کرونا وائرس سے متاثرہ کسی شخص سے ملاقات نہیں ہوئی۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ میں کرونا وائرس کی کوئی علامت نہیں پائی گئی، امریکی صدر مکمل طور پر صحت مند ہیں، تاہم حفاظتی اقدام کے طور پر صدر ٹرمپ کی مانیٹرنگ جاری رہے گی۔

    کرونا وائرس: امریکی ریاست میں ایمرجنسی نافذ

    خیال رہے کہ امریکا میں مہلک اور نیا وائرس COVID 19 کا پھیلاؤ جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 25 نئے کیسز سامنے آ گئے ہیں جس کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 729 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے امریکا میں اب تک 27 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی ریاست نیو جرسی کے گورنر فل مرفی نے بھی ریاست میں کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی حالت کا اعلان کر دیا ہے، اب تک نیو جرسی میں 11 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ مزید کیسز بھی ہوں گے۔ اس سے قبل نیو یارک کے گورنر اینڈریو کومو نے بھی کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جب کہ نیو یارک کے میئر نے کہا تھا کہ تمام ملازمین گھروں سے کام کریں۔

  • تاریخی امن معاہدے کے بعد   ٹرمپ کا ایک اور بڑا اعلان

    تاریخی امن معاہدے کے بعد ٹرمپ کا ایک اور بڑا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے طالبان رہنماؤں سےمستقبل قریب میں ملنےکاعندیہ دیتے ہوئے کہا مئی تک افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد5ہزارتک کم کی جائےگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان رہنماؤں سے مستقبل قریب میں ملنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا عنقریب طالبان رہنماؤں سےملیں گے اور مئی تک افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد5ہزار تک کم کی جائےگی۔

    امریکی صدر کا کہناتھا کہ ہر کوئی جنگ سے تھک چکا ہے، 18ماہ کے مذاکرات کے بعد امن معاہدہ ہوا، 14ماہ میں افغانستان سے نیٹو اور امریکی فوج کا انخلا ہوگا، امن معاہدے پر مائیک پومپیو اور مارک ایسپر کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہمارے فوجی دنیا کے بہترین فائٹرز ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکا طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ، صدر ٹرمپ نے اہم بیان داغ دیا

    اس سے قبل ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ کہ افغانستان میں امن کے لیے ٹرمپ وعدے پورے کر رہے ہیں، طالبان کے ساتھ معاہدہ افغان تنازعے کا خاتمہ کرے گا، معاہدے پر عمل در آمد کا جائزہ لیتے رہیں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق افغانستان میں فوج کی تعداد میں کمی لارہے ہیں، افغانستان میں فوج کی کمی طالبان وعدوں کی پاسداری سے مشروط ہے، امریکا کو محفوظ بنانے کے لیے صدر ٹرمپ روزانہ کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔

  • امریکا طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ، صدر ٹرمپ نے اہم بیان داغ دیا

    امریکا طالبان کے درمیان تاریخی معاہدہ، صدر ٹرمپ نے اہم بیان داغ دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ افغانستان میں طویل ترین جنگ کا خاتمہ ہونے جارہا ہے، اپنے فوجیوں کو واپس گھر لائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکا اور طالبان کے درمیان افغان امن معاہدے پر امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برسوں جاری رہنے والی جنگ کو ختم کرنے جارہے ہیں۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے ٹرمپ وعدے پورے کر رہے ہیں، طالبان کے ساتھ معاہدہ افغان تنازعے کا خاتمہ کرے گا، معاہدے پر عمل در آمد کا جائزہ لیتے رہیں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق افغانستان میں فوج کی تعداد میں کمی لارہے ہیں، افغانستان میں فوج کی کمی طالبان وعدوں کی پاسداری سے مشروط ہے، امریکا کو محفوظ بنانے کے لیے صدر ٹرمپ روزانہ کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔

    افغان امن مذاکرات کامیاب، طالبان کے سربراہ نے پاکستان کا شکریہ ادا کردیا

    امریکا نے کہا ہے کہ افغانوں کو پائیدار امن کئے اکھٹا ہونا ہوگا۔ طالبان نے افغان حکومت، سول سوسائٹی اور خواتین سے مذاکرات کا وعدہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا افغان طالبان تاریخی امن معاہدے سے متعلق مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا، امن معاہدہ 4نکات پر مشتمل ہے، معاہدے کے مطابق امریکا14ماہ میں افغانستان سے تمام فوجی واپس بلالے گا، افغان سرزمین امریکا اور اتحادیوں پر حملے کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔

    مشترکہ اعلامیے کے مطابق امریکا افغانستان کی علاقائی سالمیت کیخلاف طاقت کے استعمال سے بھی باز رہے گا، امریکا معاہدے کے 135دن کے اندر فوجیوں کی تعداد 8600 تک لائے گا۔

  • معاہدے امریکی افواج کے انخلا کا راستہ فراہم کر سکتے ہیں: صدر ٹرمپ

    معاہدے امریکی افواج کے انخلا کا راستہ فراہم کر سکتے ہیں: صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا طالبان اور افغان حکومت کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کرنے والا ہے، یہ معاہدے افغانستان میں 20 سالہ جنگ کے خاتمے اور افواج کے انخلا کا راستہ فراہم کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان میں امن کی کوششیں رنگ لانے کے قریب پہنچ گئی ہیں، امریکا اور افغان طالبان کے درمیان معاہدے پر دستخط آج قطر میں ہوں گے، وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے بھی گزشتہ روز کہا تھا کہ افغانستان امن مفاہمت کی جانب بڑھ رہا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو قطر جا رہے ہیں، پومپو دوحہ میں طالبان سے معاہدے پر دستخط کے وقت موجود ہوں گے، جب کہ سیکریٹری دفاع مارک ایسپر کابل میں ہوں گے اور افغان حکومت کے ساتھ مشترکہ اعلامیہ جاری کریں گے۔

    کل ان شاء اللہ ایک طویل جنگ کے بعد امن کا معاہدہ ہوگا،وزیرخارجہ

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ نئے افغانستان میں پائیدار امن کے لیے یہ معاہدے اہم قدم ہیں، افغان عوام امن اور نئے مستقبل کے اس موقع سے فائدہ اٹھائیں، فریقین معاہدوں پر قائم رہے تو جنگ کے خاتمے کا مستحکم راستہ حاصل ہوگا۔

    خیال رہے افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے امریکا اور افغان طالبان میں مذاکرات ایک سال سے جاری ہیں، فریقین کے درمیان معاہدے کی صورت میں افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کا امکان روشن ہو گیا ہے۔

  • مسئلہ کشمیر: ٹرمپ کی بھارتی سرزمین پر ثالثی کی پیشکش

    مسئلہ کشمیر: ٹرمپ کی بھارتی سرزمین پر ثالثی کی پیشکش

    نئی دہلی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی سر زمین پر مسئلہ کشمیر سے متعلق ثالثی کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق دورہ بھارت کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران ایک مرتبہ پھر پاک بھارت ثالثی کی پیشکش کر دی۔

    بھارتی صحافی نے امریکی صدر کو پاکستان مخالف گفتگو پرا کسانے کی کوشش کی۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے پاکستان کی تعریف کر کے صحافی کو لاجواب کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کو اچھا انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ میرے ان سے اچھے تعلقات ہیں۔

    افغانستان سے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت ہرکوئی افغانستان میں امن کاخواہاں ہے، 19سال بعد فوج کو واپس اپنے وطن میں دیکھناچاہتے ہیں، طاقت میں ہونے کے باوجود لوگوں کو مروانے کے حق میں نہیں۔

    روس سے متعلق سوال پر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ آئندہ امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کا مجھےعلم نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شدت پسندی اور داعش کے خلاف جو میں نے کیا ماضی میں نہیں ہوا۔

    اس سے قبل گزشتہ ماہ ڈیووس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں۔

  • امریکی صدر آج 2 روزہ دورے پر بھارت پہنچیں گے

    امریکی صدر آج 2 روزہ دورے پر بھارت پہنچیں گے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج 2 روزہ دورے پر پڑوسی ملک بھارت پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج دو روزہ دورے پر بھارت پہنچیں گے، ٹرمپ پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے پر زور دیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ وزیر اعظم نریندر مودی کو شہریت کے نئے متنازع قانون اور شہریوں کی قومی رجسٹریشن کے معاملے پر امریکی تشویش سے بھی آگاہ کریں گے۔

    امریکی صدر کا طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان

    دوسری طرف افغانستان میں امن کی جانب بڑی پیش رفت کا امکان سامنے آ گیا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ٹرمپ نے کہا ہمارے فوجیوں کی گھر واپسی کا وقت آ چکا ہے، طالبان بھی معاہدے کے لیے سنجیدہ ہیں، وہ لڑائی سے تھک چکے ہیں، ان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دوں گا۔

    وہائٹ ہاؤس میں اتوار کو بھارت روانگی سے پہلے میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا، کہ میں طالبان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کر دوں گا، میں یہ دیکھنا چاہتا ہوں کہ امن کے لیے تشدد میں کمی کا ہفتہ کیسا گزرتا ہے، میں سمجھتا ہوں طالبان بھی امن چاہتے ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکا اور طالبان میں معاہدے پر دستخط کے لیے پہلے ہی اتفاق ہو چکا ہے، امن معاہدہ 29 فروری کو دوحہ میں ہوگا جس کے بعد امریکی افواج کی افغانستان سے واپسی کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

  • امریکی محکمہ انصاف کی ٹرمپ کے دوست کو کم سزا کی سفارش پر ججز کو تشویش

    امریکی محکمہ انصاف کی ٹرمپ کے دوست کو کم سزا کی سفارش پر ججز کو تشویش

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی کے خلاف مقدمے میں محکمہ انصاف کی جانب سے مبینہ مداخلت پر ججز نے اظہار تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے دوست راجر اسٹون کو کم سزا دینے کی سفارش کی تھی، محکمہ انصاف کی مبینہ مداخلت پر ججوں نے آج قومی ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    انڈیپینڈنٹ فیڈرل ججز ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈسٹرکٹ جج سنتھیا روف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ججوں کو اس صورت حال پر تشویش ہے، ججوں پر انفرادی حملے ہو رہے ہیں، جیوری معمول کی میٹنگ تک انتظار نہیں کر سکتی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محکمہ انصاف نے ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد کم سزا کی سفارش کی تھی، راجر اسٹون پر کانگریس سے جھوٹ بولنے سمیت متعدد الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کی سزا کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    راجر اسٹون نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف روس کے سلسلے میں ہونے والی تحقیقات میں بھی رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تھی، جب کہ ٹرمپ نے راجر اسٹون کے خلاف تحقیقات کو جعلی قرار دیا تھا.

    راجر اسٹون صدر ٹرمپ کے پرانے قریبی دوست ہیں، ان پر 15 نومبر کو کانگریس کی تحقیقات کے دوران رکاوٹ ڈالنے کا الزام ثابت ہو چکا ہے، یہ تحقیقات 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق تھیں۔ اسٹون کے خلاف 7 الزامات ثابت ہوئے۔ جنوری 2019 میں اسپیشل کاؤنسل رابرٹ میولر نے ان پر رکاوٹ کے ایک، جھوٹے بیانات کے پانچ اور گواہ کو گمراہ کرنے کے ایک الزام کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔

  • کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں‌ ٹیسٹ میچ دیکھنے والے امریکی صدر

    کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں‌ ٹیسٹ میچ دیکھنے والے امریکی صدر

    پچھلے سال وزیرِ اعظم عمران خان نے امریکا کا دورہ کیا تھا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے موقع پر دونوں شخصیات کے درمیان تحائف کا تبادلہ بھی ہوا۔

    عملی سیاست کا آغاز کرنے اور پاکستان میں وزارتِ عظمیٰ کا منصب سنبھالنے سے پہلے دنیا عمران خان کو کرکٹر کی حیثیت سے جانتی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرکٹ کے شائق اور کسی کھلاڑی کے مداح ہوں یا نہ ہوں، مگر یہ ضرور جانتے ہیں کہ پاکستانی وزیراعظم عمران خان سابق کرکٹر ہیں اور انہی کی قیادت میں پاکستان کرکٹ ورلڈ کپ کا فاتح بنا تھا۔

    امریکی صدر کو یہ بھی معلوم ہو گا کہ جس ملک کے وزیرِ اعظم سے ان کی ملاقات ہو رہی ہے، اس کی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان بلا (کرکٹ بیٹ) ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں تحائف کا تبادلہ ہوا تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عمران خان کو ایک کرکٹ بیٹ دیا گیا۔

    اس بلّے پر سابق امریکی صدر آئزن ہاور کی تصویر بنی ہوئی ہے۔ آئزن ہاور وہ واحد امریکی صدر ہیں جنھوں نے پاکستان میں ایک ٹیسٹ میچ دیکھا تھا۔

    امریکی صدر نے 1959 میں‌ پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں‌ پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین جاری ٹیسٹ‌ میچ بھی دیکھا۔

  • مواخذے کے بعد ٹرمپ کے خلاف ایک اور معاملے میں تحقیقات کا آغاز

    مواخذے کے بعد ٹرمپ کے خلاف ایک اور معاملے میں تحقیقات کا آغاز

    واشنگٹن: گزشتہ دنوں دو الزامات میں مواخذے کی تحریک کا سامنے کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف ایک اور معاملے میں تحقیقات کا آغاز ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر فنڈز کی تقسیم میں جانب داری برتنے کا نیا الزام سامنے آ گیا ہے، امریکی احتساب آفس نے صدر ٹرمپ کے کسانوں کے لیے بیل آؤٹ پیکج کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کسانوں کے لیے 28 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج میں جانب داری کا مظاہرہ کیا گیا، ڈیموکریٹ سینیٹر ڈیبی اسٹیب ناؤ نے صدر ٹرمپ کے احتساب کے لیے درخواست دی تھی۔

    مواخذے کی تحریک ناکام، سینیٹ نے ٹرمپ کو الزامات سے بری کر دیا

    سینیٹر ڈیبی نے اس سلسلے میں کہا کہ ٹرمپ نے ری پبلکن جنوبی ریاستوں میں بیل آؤٹ پیکج کو استعمال کیا، ٹرمپ کے بیل آؤٹ پیکج میں کسانوں کی بہ جائےغیر ملکی کمپنیوں کو نوازا گیا گیا۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں امریکی صدر ٹرمپ دو الزامات میں مواخذے کی تحریک کا سامنا کرنے کے بعد اس سے سرخرو ہو کر نکلے ہیں، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک کو سینیٹ نے مسترد کر دیا تھا، مواخذے میں اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کو کام سے روکنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ مواخذے کے پہلے الزام پر ووٹنگ میں ٹرمپ کے حق میں 52 اور مخالفت میں 48 ووٹ پڑے، جب کہ دوسرے الزام پر ووٹنگ میں ٹرمپ کے حق میں 53 اور مخالفت میں 47 ووٹ پڑے۔