Tag: امریکی صدر

  • ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل مودی سرکار کی ’شرمناک حرکت‘

    ٹرمپ کے دورہ بھارت سے قبل مودی سرکار کی ’شرمناک حرکت‘

    نئی دہلی: بھارتی قوم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمد پر حواس باختہ ہوگئی، بھارت میں جابجا پھیلی جھونپڑ پٹیوں کو امریکی صدر کی نظروں سے چھپانے کے لیے دیواروں کے گرد محصور کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔

    ریاست گجرات کے شہر احمد آباد کی مقامی انتظامیہ نے ایک کچی بستی کے گرد دیوار تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو صدر ٹرمپ کے راستے میں نظر آسکتی ہے۔

    امریکی صدر اپنے دورہ بھارت کے دوران گجرات میں عوامی اجتماع سے خطاب کریں گے اور اس اجتماع کا نام ’کیم چھو ٹرمپ‘ ہوگا، یہ اجتماع نریندر مودی کے دورہ امریکا کے دوران ہیوسٹن میں منعقد ہوئے اجتماع ’ہاؤی ڈی مودی‘ کی طرز پر کیا جارہا ہے۔

    اجتماع میں شرکت کے لیے امریکی صدر اور بھارتی وزیر اعظم اس راستے سے گزریں گے تو یہ کچی بستی انہیں نظر آئے گی۔

    کچی بستی کوچھپانے کے لیے تعمیر کی جانے والی یہ دیوار 7 فٹ اونچی ہوگی اور نصف کلو میٹر تک تعمیر کی جائے گی۔ اس کچی بستی میں تقریباً ڈھائی ہزار افراد آباد ہیں۔

    یہاں رہنے والوں نے اس دیوار کی تعمیر پر سخت اعتراض کیا ہے، مقامی افراد کا کہنا ہے حکومت غربت چھپانا چاہتی ہے تو وہ پکے مکان کیوں نہیں تعمیر کروا دیتی۔

    کچی بستی کی رہائشی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ دیوار کی تعمیر شروع ہوچکی ہے، اس دیوار کے بننے سے ہماری بستی محصور ہوجائے گی، ہوا پانی بند ہوجائے گا۔ یہاں نہ سیوریج کا انتظام ہے اور نہ ہی بجلی اور پانی، اندھیرے میں گزارا کرنا پڑتا ہے۔ بارش میں یہاں گھٹنوں گھٹنوں پانی بھر جاتا ہے۔

    چونکہ یہ علاقہ ائیرپورٹ کے نزدیک ہے لہٰذا اکثر کسی خاص مہمان کی آمد پر یہاں پردہ ڈال دیا جاتا ہے لیکن اب حکومت یہاں دیوار بنا کر اسے مکمل طور پر چھپانا چاہتی ہے۔

    ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہماری غربت کو پردے اور دیوار سے ڈھانپنے کے بجائے سرکار ہمیں سہولیات مہیا کرئے تاکہ ہماری زندگی بہتر ہو۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ساتھ 24 اور 25 فروری کو بھارت کا دورہ کریں گے، 2 روزہ دورے کے دوران وہ دہلی اور گجرات جائیں گے۔

  • مواخذے کی تحریک ناکام، سینیٹ نے ٹرمپ کو الزامات سے بری کر دیا

    مواخذے کی تحریک ناکام، سینیٹ نے ٹرمپ کو الزامات سے بری کر دیا

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک کو مسترد کر دیا ہے، اس طرح تقریباً دو ماہ کارروائی جاری رہنے کے بعد ختم ہو گئی اور امریکی صدر بدستور اپنے عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکی سینیٹ نے مواخذے کی تحریک مسترد کر دی، مواخذے میں اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کو کام سے روکنے کے الزامات لگائے گئے تھے۔

    امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کے دونوں الزامات سے بری کر دیا، مواخذے کے پہلے الزام پر ووٹنگ میں ٹرمپ کے حق میں 52 اور مخالفت میں 48 ووٹ پڑے، جب کہ دوسرے الزام پر ووٹنگ میں ٹرمپ کے حق میں 53 اور مخالفت میں 47 ووٹ پڑے۔

    خیال رہے کہ امریکی حکمراں جماعت ری پبلکن پارٹی کو سینیٹ میں اکثریت حاصل ہے، دوسری طرف ری پبلکن ہی کے سینیٹر مٹ رومنی نے صدر ٹرمپ کو عہدے سے ہٹانے کی حمایت بھی کی تھی، انھوں نے صدر ٹرمپ کے خلاف ووٹ دیا۔

    اسپیکر نینسی نے امریکی صدر کی تقریر پھاڑ کر پھینک دی

    ٹرمپ کے صدارتی الیکشن آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ مواخذے کے حوالے سے ڈیموکریٹس نے جو کچھ کیا وہ صدارتی الیکشن مہم کا ہتھکنڈا تھا۔ اس سے قبل ٹرمپ نے مواخذے کی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں ایوانِ نمایندگان نے صدر ٹرمپ کے خلاف الزامات پر مواخذے کی کارروائی آگے بڑھانے کی منظوری دی تھی، ایوان نمایندگان میں حزبِ اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت ہے۔ ٹرمپ پر 2 الزامات عائد تھے، ایک یہ کہ ٹرمپ نے اپنے سیاسی مخالف جوبائڈن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی کے متراف ہے، دوسرا الزام یہ تھا کہ ٹرمپ نے اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تحقیقات میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔

    امریکی تاریخ میں آج تک صرف دو امریکی صدور کا مواخذہ ہوا ہے، جن میں 1998 میں بل کلنٹن اور 1868 میں اینڈریو جانسن کو مواخذے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

  • اسپیکر نینسی نے امریکی صدر کی تقریر پھاڑ کر پھینک دی

    اسپیکر نینسی نے امریکی صدر کی تقریر پھاڑ کر پھینک دی

    واشنگٹن: اسپیکر نینسی پلوسی نے نہایت جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایوان نمایندگان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کی کاپی پھاڑ کر پھینک دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج امریکی صدر ٹرمپ نے ایوان نمایندگان میں خصوصی تقریر کی، اس تقریر کو اسٹیٹ آف دی یونین کہا جاتا ہے، تاہم ٹرمپ نے جیسے ہی تقریر ختم کی، ان کے پیچھے کھڑی اسپیکر آف دی ہاؤس نے تقریر کی کاپی پھاڑ کر پھینک دی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکی صدر کو بھی اس کا احساس ہو گیا تھا تاہم انھوں نے خود پر قابو پاتے ہوئے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ویڈیو دیکھنے والوں کو نینسی پلوسی کی اس جرات نے بہت حیران کیا۔ یاد رہے کہ کچھ دیر قبل ٹرمپ نے نینسی سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا۔

    واقعے کے بعد رپورٹرز نے انھیں گھیر لیا، اور پوچھا کہ انھوں نے تقریر کی کاپی کیوں پھاڑی، نینسی پلوسی کا جواب سن کر صحافی اور بھی حیران ہوئے۔ اسپیکر کا جواب تھا کہ انھوں نے کاپی اس لیے پھاڑی کیوں کہ یہی سب سے زیادہ شائستہ رد عمل تھا۔

    ٹرمپ کا خطاب، نینسی پلوسی سے ہاتھ ملانے سے بھی انکار

    نینسی پلوسی نے فوراً بعد مزید کہا کہ اس شائستہ رد عمل کا متبادل بھی زیر غور ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اسپیکر کا ‘متبادل’ سے کیا مراد تھا۔ خیال رہے کہ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے سلسلے میں ان دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا ہے، امریکی صدر انھیں تاریخ کی بد ترین اسپیکر قرار دے چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ خطاب کے لیے کیپٹل ہل پہنچے تو متعدد ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، صدر ٹرمپ نے کانگریس میں خطاب انتہائی کشیدہ ماحول میں کیا، امریکی سنییٹ میں مواخذے کا سامنا کرنے والے صدر ٹرمپ نے اسپیکر نینسی پلوسی کے ہاتھ بڑھانے پر بھی ہاتھ نہیں ملایا، ری پبلکن سینیٹرز کو خطاب کے دوران بار بار سراہتے رہے، گزشتہ ڈیموکریٹ حکومت پر بھی تنقید کے نشتر چلاتے رہے۔

  • ہم جتنے طاقت ور آج ہیں، اتنے پہلے کبھی نہ تھے: ٹرمپ

    ہم جتنے طاقت ور آج ہیں، اتنے پہلے کبھی نہ تھے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم گزشتہ حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے معاشی طور پر متاثر ہوئے تھے، ہم جتنے طاقت ور آج ہیں، اتنے پہلے کبھی نہ تھے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسمبلی میں اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں کیا، امریکی صدر نے کہا کہ ملک میں تین سال میں بے روزگاری کی شرح کو انتہائی کم درجے پر لے آئے ہیں، ہماری سرحدیں مضبوط اور معیشت مستحکم ہے، امریکی معیشت پہلے کی نسبت بہتر اور ملک زیادہ مستحکم ہے۔

    انھوں نے کہا امریکا کی ہر کمیونٹی ملک کی ترقی و خوش حالی میں بھرپور کردار ادا کر رہی ہے، ہمارا ایجنڈا صرف اور صرف امریکی شہریوں کے لیے ہے، امریکا میں ملازمتوں کے مواقع بہتر ہو رہے ہیں، ہمارا مقصد عام آدمی کو ترقی دینا ہے، بے روزگاری کی شرح گزشتہ 50 سال میں کم ترین درجے پر آ گئی ہے، امریکا کی تاریخ میں سب سے کم بے روزگاری ہمارے دور حکومت میں ہے۔

    وہ عجیب لمحہ جب اسپیکر نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی طرف ہاتھ بڑھایا اور ٹرمپ نے نظر انداز کردیا

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی بار افریقی امریکنز کی بے روزگاری کی شرح سب سے کم سطح پر ہے، سرکاری امداد لینے والے ایک کروڑ افراد کی کمی ہوئی، گزشتہ تین سال میں 3.5 ملین افراد کو نئی ملازمتیں ملیں، انتخاب جیتنے کے بعد سے تنخواہوں میں 16 فی صد اضافہ ہوا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی مصنوعات پر صارفین کا اعتماد بحال ہوا ہے، دنیا کا ہر ملک ہماری اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی رجسٹرڈ کرانا چاہتا ہے، امریکا دنیا میں پیٹرول اور گیس کا سب سے بڑا پیداواری اور توانائی میں خود کفیل ملک ہے، میرے دور حکومت میں 12 ہزار نئے کارخانے لگائے گئے۔

    قبل ازیں، امریکی صدر ٹرمپ خطاب کے لیے کیپٹل ہل پہنچے تو متعدد ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا، صدر ٹرمپ نے کانگریس میں خطاب انتہائی کشیدہ ماحول میں کیا، امریکی سنییٹ میں مواخذے کا سامنا کرنے والے صدر ٹرمپ نے اسپیکر نینسی پلوسی کے ہاتھ بڑھانے پر بھی ہاتھ نہیں ملایا، ری پبلکن سینیٹرز کو خطاب کے دوران بار بار سراہتے رہے، گزشتہ ڈیموکریٹ حکومت پر بھی تنقید کے نشتر چلاتے رہے۔

  • ہمارے بہترین ایکسپرٹس کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں: ٹرمپ

    ہمارے بہترین ایکسپرٹس کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے بہترین امریکی ایجنسیوں سے کرونا وائرس پر بریفنگ لی ہے۔

    یہ بات انھوں نے ٹویٹر پر اپنے تازہ ٹویٹ میں کہی، انھوں نے لکھا کہ ہماری بہترین ایجنسیوں سے میں نے کرونا وائرس پر بریفنگ لی ہے، یہ ایجنسیاں چین سے مل کر کرونا وائرس پر کام کر رہی ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کو مانٹیر کیا جا رہا ہے، ہمارے پاس دنیا کے بہترین ایکسپرٹس موجود ہیں، جو دن رات کرونا وائرس کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے ٹویٹر کے ذریعے چین کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں تعاون کی پیش کش بھی کی تھی، انھوں نے کہا تھا کہ امریکا چین کے ساتھ اس سلسلے میں مسلسل رابطہ رکھے ہوئے ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    خیال رہے کہ مہلک کرونا وائرس امریکا بھی پہنچ چکا ہے، اور اب تک پانچ افراد ایسے سامنے آ چکے ہیں جو وائرس کا شکار ہوئے۔ سی ڈی سی نے 36 ریاستوں میں 165 مشتبہ افراد کے ٹیسٹ کیے، جن میں سے 68 میں وائرس نہیں پایا گیا، تاہم 92 افراد کے نتائج تاحال سامنے نہیں آئے۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔ سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

  • ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے مواخذے کے دوران اہم راز افشا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مواخذے کا سامنا کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا، ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر نے مواخذے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے یوکرین کی امداد جوبائڈن کے خلاف تحقیقات سے مشروط کی تھیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کی گواہی صدر ٹرمپ کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتی ہے، ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے مواخذے کی کارروائی میں جان بولٹن کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے جواب میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جان بولٹن سے یوکرینی امداد ڈیموکریٹس کے خلاف تحقیقات سے مشروط کرنے کی کوئی بات نہیں کی، جان بولٹن اپنی کتاب بیچنے کی کوشش کر رہا ہے، میری یوکرین کے ہم منصب سے گفتگو تحریری شکل میں موجود ہے۔

    ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک صدر قرار

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرینی صدر اور وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ تحقیقات کے لیے ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا، میں نے یوکرین کے لیے امداد بغیر کسی شرط کے جاری کی، یوکرین کو ٹینک شکن میزائل خریدنے کی بھی اجازت دی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمایندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر 2 الزامات عائد کیے تھے، ایک یہ کہ ٹرمپ نے سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈال کر اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی کے مترادف ہے، دوسرا یہ کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ امریکی ایوان نمایندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کی جا چکی ہے۔

  • دنیا جتنا آسان سمجھ رہی ہے کشمیر اس سے بڑا مسئلہ ہے، وزیراعظم

    دنیا جتنا آسان سمجھ رہی ہے کشمیر اس سے بڑا مسئلہ ہے، وزیراعظم

    اسلام اباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت سے آگاہ کیا، دنیا جتنا آسان سمجھ رہی ہے کشمیر اس سے بڑا مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے ہرممکن کوشش کر رہا ہوں، نتائج کیا ہوں گے میں نہیں جانتا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت سے آگاہ کیا، دنیا جتنا آسان سمجھ رہی ہے کشمیر اس سے بڑا مسئلہ ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، بھارتی آرمی چیف کا آزاد کشمیرسے متعلق بیان غیرمناسب ہے، ایسے ماحول میں امن ممکن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو سمجھ لینا چاہیے آر ایس ایس نازی آئیڈیالوجی سے متاثر ہے۔

    5 فروری کوعوام 80 لاکھ کشمیریوں کی حمایت میں نکلیں، وزیراعظم

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ مودی کی فاشسٹ حکومت نے 6 ماہ سے کشمیر کا محاصرہ کر رکھا ہے۔

    وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ 5 فروری کوعوام 80 لاکھ کشمیریوں کی حمایت میں نکلیں، دنیا بھرمیں مقیم پاکستانی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے نکلیں۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    یاد رہے کہ 21 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں۔

  • مخالفین انتخابات میں مجھے شکست نہیں دے سکتے، امریکی صدر

    مخالفین انتخابات میں مجھے شکست نہیں دے سکتے، امریکی صدر

    ڈیووس: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مخالفین انتخابات میں مجھے شکست نہیں دے سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیووس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ میں نے جو بھی ڈیل کی وہ امریکا کے مفاد میں کی۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین انتخابات میں مجھے شکست نہیں دے سکتے۔

    ایران سے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کی دھمکیوں کو سنجیدہ نہیں لیتا، ہماری توجہ عراق میں اپنے فوجیوں پر ہے، عراق میں موجود فوجیوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ورلڈ اکنامک فورم کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں ہوئیں، امریکا کے مفاد میں مختلف معاشی ڈیلز کر رہے ہیں۔

    موجودہ حکومت میں بے روزگاری میں ریکارڈ کمی آئی،امریکی صدر

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہ میرے دور اقتدار میں بے روزگاری میں ریکارڈ کمی آئی، پہلی بار بڑی تعداد میں خواتین امریکی ورک فورس کا حصہ ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میری انتخابی مہم میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا سب سے بڑا نعرہ تھا، ہم نے آؤٹ سورس اور تنخواہوں میں اضافہ کیا، پچھلی حکومت کے دورمیں بیروزگاری بڑھی تھی۔

  • امریکی صدر نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    امریکی صدر نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    ڈیووس: وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ڈیووس میں ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر سائد لائن میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے وفود بھی شامل تھے۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے دوبارہ مل کر خوشی ہوئی، امریکی صدر سے افغانستان کی صورت حال پر بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے، پاکستان خطے میں امن واستحکام کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ عمران خان میرے دوست ہیں، ان سے دوبارہ ملاقات پر خوشی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں۔

    یاد رہے گزشتہ سال نومبر میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، جس میں ٹرمپ نے افغانستان میں مغویوں کی رہائی کے سلسلے میں سہولت فراہم کرنے پر پاکستان کے شکر ادا کیا تھا۔

    وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر سے افغانستان سے مغویوں کی رہائی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مغویوں کی رہائی پر خوشی ہے، یہ مثبت پیشرفت ہے۔

  • موجودہ حکومت میں بے روزگاری میں ریکارڈ کمی آئی،امریکی صدر

    موجودہ حکومت میں بے روزگاری میں ریکارڈ کمی آئی،امریکی صدر

    ڈیووس: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میرے دوراقتدار میں بے روزگاری میں ریکارڈ کمی آئی، پہلی بار بڑی تعداد میں خواتین امریکی ورک فورس کا حصہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ اکنامک فورم کے 50ویں اجلاس پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پچھلے ہفتے 2 بڑے تجارتی معاہدے چین، میکسیکوسے کیے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اقتدار سنبھالا تو امریکی معیشت خراب تھی، ماہرین نے امریکی معیشت کے بارے میں منفی پیشگوئی کی تھی، امریکی ورکنگ کلاس کے لیے کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق الیکشن جیتنے کے بعد امریکیوں کے مفاد میں معاشی اقدامات کیے، میرے دوراقتدار میں بے روزگاری میں ریکارڈ کمی آئی، رنگ،نسل، مذہب کے امتیاز کے بغیر امریکیوں کی بھلائی کے لیے کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی بار بڑی تعداد میں خواتین امریکی ورک فورس کا حصہ ہیں جبکہ ملازمین کی تنخواہوں میں سی ای اوز سے زیادہ اضافہ ہو رہا ہے، امریکا کی تاریخ کے سب سے بڑے ٹیکس ریفارم متعارف کرائیں۔

    ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جب عوامی مفاد کو اولیت دیتے ہیں تو وہ مستقبل کے لیے سرمایہ کاری ہوتی ہے، ہماری کوششوں سے سرمایہ کار امریکا کا رخ کر رہے ہیں۔

    چین سے متعلق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین نے انٹلکچوئل پراپرٹی سے متعلق متعدد اقدامات پر پہلی باراتفاق کیا، چین کے صدرسے بہترین تعلقات ہیں، چین پر متعدد ٹیرف بات چیت کے دوسرے مرحلے تک رہیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میری انتخابی مہم میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا سب سے بڑا نعرہ تھا، ہم نے آؤٹ سورس اور تنخواہوں میں اضافہ کیا، پچھلی حکومت کے دورمیں بیروزگاری بڑھی تھی۔

    امریکی صدر کے مطابق ورکنگ کلاس کو پچھلی حکومتوں میں مشکلات کا سامنا تھا، صحت،سماجی بہبود کے شعبوں میں بھی کوئی کام نہیں کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یورپی اتحادی کلین انرجی کے ذخائر سے مستفید ہوسکتے ہیں، روایتی توانائی کے علاوہ ورچوئل انرجی پر بھی کام کر رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ایک ٹریلین درخت منصوبے کا حصہ بن رہا ہے، منصوبے کا ورلڈ اکنامک فورم نے پچھلے سال اعلان کیا تھا، یہ وقت امید اور کام کرنے کا ہے مایوسی کا نہیں ہے۔