Tag: امریکی صدر

  • امریکی صدر کی جسٹن ٹروڈو کوعام انتخابات میں جیت پر مبارکباد

    امریکی صدر کی جسٹن ٹروڈو کوعام انتخابات میں جیت پر مبارکباد

    ٹورنٹو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو عام انتخابات میں جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں دونوں ملکوں کی بہتری کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کینیڈ ا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈ و کوعام انتخابات میں جیت پر مبارکباد دی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں دونوں ملکوں کی بہتری کے لیے آپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔

    کینیڈا میں انتخابات، جسٹن ٹروڈو کو برتری حاصل

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے ایوان زیریں ہاؤس آف کامنز کی تین سواڑتیس نشستوں کے لیے پولنگ ہوئی اور اب ووٹوں کی گنتی کی جارہی ہے۔

    ابتدائی نتائج کے مطابق جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو برتری حاصل ہے، 338 میں سے 41 سیٹیں حاصل کرلی ہیں جبکہ کنزرویٹوپارٹی صرف 31 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ اکتوبر2015 میں کینیڈا کے پارلیمانی انتخابات میں جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی نے حکمران جماعت کنزرویٹو پارٹی کو بھاری اکثریت سے شکست دی تھی۔

  • طیب اردوان نے ٹرمپ کا دھمکی آمیز خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا

    طیب اردوان نے ٹرمپ کا دھمکی آمیز خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کا دھمکی آمیز خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کی جانب سے ترک صدر کو ملنے والا دھمکی آمیز خط طیب اردوان نے ردی کی ٹوکری میں پھینکا۔

    ترک صحافی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا خط ملنے کے دن ہی طیب اردوان نے آپریشن شروع کرنے کا حکم دے دیا تھا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو معاشی طور پر تباہ کرنے کی دھمکی دی تھی، خط میں امریکی صدر نے لکھا کہ آپ دنیا کو مایوس نہ کریں، ڈیل کر سکتے ہیں ، اردوان بے وقوفی نہ کریں۔

    ٹرمپ نے اردوان کو کرد ملیشیا سے مذکرات کی ڈکٹیشن دی اور احمق جیسے توہین آمیز الفاظ اس خط میں استعمال کیے، جس پر ترک صدر نے خط پھاڑ کر ڈسٹ بن میں پھینک دیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  ترک صدر کے نام ٹرمپ کا دھمکی آمیز خط جعلی ہے یا اصلی؟

    امریکی صدر نے خط میں غیر سفارتی زبان استعمال کرتے ہوئے ترک صدر کے لیے احمق کے ساتھ ساتھ اکھڑ جیسا لفظ بھی استعمال کیا۔ امریکی صدر نے شام میں کارروائی سے روکنے کے لیے لکھا کہ اگر تم نے غلطی کی تو تاریخ تمھیں ایک شیطان کے طور پر دیکھے گی، احمق اور اکھڑ مت بنو۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایک اچھے معاہدے کی کوشش کرتے ہیں، ترک معیشت تباہ کرنے کا ذمہ دار نہیں بننا چاہتا، دنیا کو مایوس مت کرو، تم اچھی ڈیل کر سکتے ہو۔ غیر ملکی ادارے نے کہا کہ طیب اردوان نے خط ملتے ہی اسے کچرے کی ٹوکری میں پھینک دیا، اور اسی دن امریکی حمایت یافتہ کرد تنظیم کے خلاف کارروائی شروع کر دی۔

    خیال رہے کہ امریکا کے نائب صدر مائیک پنس ترکی کے دورے پر انقرہ پہنچ گئے ہیں۔

  • صدر ٹرمپ نے ایران اور امریکا میں سہولت کاری کے لیے کہا: وزیر اعظم

    صدر ٹرمپ نے ایران اور امریکا میں سہولت کاری کے لیے کہا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں ایران اور امریکا کے درمیان سہولت کاری کے لیے کہا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب روانگی سے قبل عالمی نشریاتی ادارے سی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا امریکی صدر کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ وہ جنگ پر یقین نہیں رکھتے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ دورۂ ایران میں صدر حسن روحانی سے اس سلسلے میں بھی بات کی ہے، میرا خیال ہے دونوں ملک بات چیت سے مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے پر ہیں جہاں انھوں نے سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔

    تازہ ترین:  وزیر اعظم عمران خان کی سعودی فرماں روا اور ولی عہد سے ملاقاتیں

    وزیر اعظم عمران خان نے سعودی قیادت کے ساتھ علاقائی امن کی خاطر خطے میں اختلافات ختم کرنے پر گفتگو کی، اور تنازعات کے سیاسی اور سفارت کاری کے ذریعے حل پر زور دیا۔

    قبل ازیں، اتوار کو وزیر اعظم عمران خان نے تہران کا بھی ایک روزہ دورہ کیا تھا، دوروں کا مقصد ایران اور سعودی عرب کے درمیان جاری کشیدگی کو کم کرنے میں کردار ادا کرنا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا دونوں ممالک کے تنازع کی وجہ سے خطے اور دنیا کو نقصان ہوگا کیوں کہ تیل کی قیمتیں بڑھیں گی، خلیج کی موجودہ صورتحال پر تنازعات سے بچنے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک میں کشیدگی کم کرنے کے لیے سہولت کاری کر سکتے ہیں۔

  • ترکی کی معیشت کو فوری تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں، امریکی صدر

    ترکی کی معیشت کو فوری تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں، امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ترک حکمران خطرناک راستے پرگامزن رہے تو ان کی ملکی معیشت تباہ کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ شام میں ترکی کے اقدام سے انسانی بحران جنم لے رہا ہے، ترک افواج کی کارروائی سے شہریوں اور خطے کے امن واستحکام کو خطرہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ترکی کی معیشت کوفوری تباہ کرنے کے لیے تیار ہیں، ترک حکمران خطرناک راستے پرگامزن رہے تو ان کی ملکی معیشت تباہ کردیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ترکی سے اسٹیل کی درآمد پرٹیرف 50 فیصد بڑھایا جائے گا۔

    دوسری جانب امریکی نائب صدر کا کہنا ہے کہ ترکی کو شام پر حملے کے لیے امریکا نے گرین سگنل نہیں دیا، امریکی صدرکی ترک ہم منصب سے ٹیلی فون پر بات چیت ہوئی ہے۔

    مائیک پنس نے کہا کہ ڈونلڈٹرمپ نے طیب اردگان کو شام میں فوری جنگ بندی کا کہا ہے، شام میں ترکی کے اقدام سے داعش کو شکست دینے کا مشن متاثر ہوا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کے خلاف پابندیوں کا حکم نامہ جاری کر دیا، امریکا نے ترک وزیردفاع، وزیرداخلہ اور وزیرتوانائی پر پابندی عائد کر دی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ اگر انقرہ حکومت کے خلاف معاشی پابندیاں لگانی پڑیں تو لگائیں گے۔

  • جنگوں کے خاتمے کے لیے آیا ہوں: امریکی صدر کا ٹوئٹ

    جنگوں کے خاتمے کے لیے آیا ہوں: امریکی صدر کا ٹوئٹ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے اس لیے منتخب کیا گیا تاکہ نہ ختم ہونے والی جنگوں کا خاتمہ کر دوں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جنگوں میں امریکی فوج کو پولیس کا کام کرنا پڑ رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے اقدام سے سب سے زیادہ چین اور روس نا خوش ہیں، دونوں ممالک ہمیں جنگوں میں دھکیلنا چاہتے ہیں، جب اقتدار سنبھالا تو فوج کم زور ہو رہی تھی، اب زیادہ طاقت ور ہے، مضحکہ خیز جنگیں اب ختم ہو رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا اب ہم زیادہ اہم اور بڑے معاملات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، میں ہمیشہ جانتا تھا کہ ہم واپس جا کر زیادہ اہم معاملات پر کام کر سکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ایس 400 کی خریداری کے بعد ٹرمپ انتظامیہ ترکی کے خلاف پابندیوں پر متفق

    ٹرمپ نے ایک اور ٹوئٹ کے ذریعے ترکی کو ایک بار پھر دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ میری دانست میں ایسا کچھ کرتا ہے جو حدود سے متجاوز ہو، تو میں پہلے کی طرح ترکی کی معیشت کو مکمل طور پر ختم اور تباہ کر دوں گا۔

    انھوں نے کہا کہ یورپ اور دیگر ممالک دیکھیں کہ امریکا نے ان کی توقعات کے بالکل برعکس کس طرح داعش کے جنگ جوؤں اور ان کے گھر والوں کو پکڑا، اب دوسروں کی باری ہے کہ وہ اپنے علاقوں کی حفاظت کریں۔

  • وزیر اعظم نے صاف الفاظ میں کہا کہ امریکہ کشمیر سے متعلق کردارادا کرے،  شاہ محمود قریشی

    وزیر اعظم نے صاف الفاظ میں کہا کہ امریکہ کشمیر سے متعلق کردارادا کرے، شاہ محمود قریشی

    نیو یارک : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں ٹرمپ کو کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق امریکا اپنا کردار ادا کرے، ایران سے متعلق کوئی غلط قدم اٹھایا گیا تو بھیانک نتائج ہوں گے۔

    یہ بات انہوں نے نیو یارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکی صدرکے ساتھ وزیراعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی ہے۔

    وزیراعظم نے ٹرمپ سے تین ایشوز پر دوٹوک بات کی ہے، انہوں نے کشمیرکی صورتحال پرکھل کرموقف پیش کیا اور کہا کہ 80لاکھ کشمیریوں کو گھروں میں محصورکردیا گیا۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کررہا ہے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کسی کی سنے گا تووہ امریکا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ گفت وشنید کے بغیر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا، وزیراعظم نے کہا کہ امریکا اقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل کرائے۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان نے صاف الفاظ میں اپنا مؤقف بیان کیا آئیں بائیں شائیں نہیں کی، امریکا کو واضح الفاظ میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر سے متعلق امریکا اپنا کردار ادا کرے، بھارت کی عالمی توجہ مسئلہ کشمیر سے ہٹانے کی پوری کوشش ہے،49دن ہوگئے ہیں دن رات کرفیو جاری ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پربھی وزیراعظم اور امریکی صدر کی گفتگو ہوئی ہے، امریکی صدر نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان نے مثبت کردار ادا کیا۔

    وزیراعظم نے واضح طور پر کہا کہ افغانستان مسئلے کا حل صرف مذاکرات ہیں، ہم افغان مسئلے پر جلد پیشرفت دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان مشرقی اور مغربی سرحدوں پر الجھا ہوا ہے۔

    وزر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ایران سے متعلق کہا کہ یہ خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایران سے متعلق اپنا کردار اداکرنے کیلئے تیار ہیں۔

    اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان ایرانی صدر سے جلد ملاقات کریں گے، امریکی صدر نے جو مینڈیٹ دیا ہے اس پربات چیت کو آگے بڑھائیں گے، صدرٹرمپ نے کہا کہ آپ بات آگے بڑھانا چاہتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے۔

    سعودی حکومت کو بھی کہا ہے کہ ہمیں جذبات سے ہٹ کر صبرسے آگے بڑھنا ہے، نہیں چاہتے کہ ایران کی سرحد پر کوئی مسئلہ ہو، ایران سے متعلق کوئی غلط قدم اٹھایا گیا یا سوچے سمجھے بغیرجنگ ہوئی تو اس کے بھیانک نتائج ہوں گے۔

  • وزیراعظم عمران خان 7 روزہ دورے پر امریکا روانہ

    وزیراعظم عمران خان 7 روزہ دورے پر امریکا روانہ

    نیویارک: وزیراعظم عمران خان سعودی عرب سے امریکا روانہ ہوگئے، وزیراعظم اپنے دورے کے دوران مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کے جرائم بے نقاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان پرنس محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ مدینہ منورہ سے سعودی ایئرلائن کی چارٹرڈ پرواز سے امریکا روانہ ہوگئے۔ سعودی اعلیٰ حکام، پاکستانی سفیر راجہ علی اعجاز اور سفارتی عملے نے وزیراعظم کو الوداع کہا۔

    وزیراعظم پاکستان 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے جس میں وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مودی سرکار کے جرائم کو بے نقاب کریں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی ملاقات ہوگی جس میں مسئلہ کشمیر اور خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    وزیراعظم دورہ امریکا کے دوران مختلف ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیراعظم ماحولیاتی تبدیلی، پائیدار ترقی سے متعلق اجلاسوں میں بھی شریک ہوں گے۔

    عمران خان ماحولیاتی تحفظ اور غربت میں کمی سے متعلق سیمینار اور نفرت انگیز تقاریر کے خاتمے سے متعلق مباحثے سے بھی خطاب کریں گے۔

    اس سے قبل گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب کے دوران عمرہ ادا کیا اور ان کے لیے خصوصی طور پر خانہ کعبہ کا دروازہ کھولا گیا۔

    وزیراعظم نے خانہ کعبہ میں نوافل ادا کیے اور ملک کی ترقی، خوشحالی، کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے بھی خصوصی دعائیں کیں۔

    وزیراعظم عمران خان سعودی عرب کے دورے کے اختتام پر مدینہ منورہ پہنچے اور روضہ رسولﷺ پر حاضری دی۔

  • افغان طالبان سے مذاکرات کرنے کے دیگر بہت سے بہتر طریقے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    افغان طالبان سے مذاکرات کرنے کے دیگر بہت سے بہتر طریقے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہم افغان طالبان کو ایسے نشانہ بنا رہے ہیں کہ اس سے پہلے کبھی نہیں بنایا، مذاکرات کرنے کے دیگر بہت سے بہتر طریقے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، اپنے پیغام میں ان کا کہنا ہے کہ افغان طالبان کی جانب سے 12 لوگوں کو مارنا جن میں ایک عظیم امریکی شہری بھی شامل تھا، اچھا آئیڈیا نہیں تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک ٹویٹ میں طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کی بحالی کیلئے بہت سے بہترین راستے موجود ہیں۔ طالبان جانتے ہیں کہ انہوں نے بہت بڑی غلطی کی ہے، افغان طالبان کوعلم نہیں کہ غلطی کا ازالہ کیسے کیا جائے۔

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے، انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: افغان طالبان سے بات چیت مکمل طورپر ختم ہوچکی، ڈونلڈ ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

    امريکی صدر نے اپنی ٹوئٹس ميں لکھا تھا کہ اتنے اہم موقع پر کابل ميں بارہ بے گناہ افراد کو قتل کرديا گيا جس کا طالبان نے اعتراف بھی کيا اس لیے اس صورتحال ميں بامقصد معاہدے کے ليے طالبان نے مذاکرات کا اختيار کھو ديا ہے۔

  • امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی

    امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کردی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر دونوں ملک چاہتے ہیں تو میں مدد کے لیے تیار ہوں، وہ جانتے ہیں میری پیشکش اب بھی برقرار ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے پاکستان اور بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

    پاک بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے: ٹرمپ

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر دیرینہ، پیچیدہ اور حل طلب مسئلہ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی فوج کے ہاتھوں کشمیریوں کی گرفتاریوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا تھا۔ اس سے قبل بھی ٹرمپ پاک بھارت کو ثالثی کی پیش کش کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔

    راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔

  • افغان طالبان سے بات چیت مکمل طورپر ختم ہوچکی، ڈونلڈ ٹرمپ

    افغان طالبان سے بات چیت مکمل طورپر ختم ہوچکی، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے طالبان سے ہونے والی بات چیت مکمل طور پر ختم ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جہاں تک میرا تعلق ہے یہ مذاکرات ختم ہوچکے ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری میٹنگ کیمپ ڈیوڈ میں طالبان رہنماؤں سے ہونے والی خفیہ ملاقات طے شدہ تھی، میٹنگ بلانے کا آئیڈیا بھی میرا تھا اور اس کو منسوخ کرنے کا بھی، یہاں تک میں نے کسی اور سے اس پر تبادلہ خیال نہیں کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے کیمپ ڈیوڈ میٹنگ کو اس بنیاد پر منسوخ کردیا کیونکہ طالبان نے کچھ ایسا کیا تھا جو انہیں بالکل نہیں کرنا چاہیے تھا۔

    امریکا نے افغان طالبان سے امن مذکرات معطل کردیے

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات منسوخ کردیے تھے۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیرضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کرسکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔