Tag: امریکی صدر

  • صدرٹرمپ نے ایمرجنسی سے متعلق کانگریس کے فیصلے کو ویٹو کردیا

    صدرٹرمپ نے ایمرجنسی سے متعلق کانگریس کے فیصلے کو ویٹو کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی بار ویٹو کا حق استعمال کرتے ہوئے ایمرجنسی سے متعلق کانگریس کے فیصلے کو ویٹو کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں ایمرجنسی سے متعلق کانگریس کے فیصلے کو ویٹو کردیا، ٹرمپ نے اپنی صدارتی مدت میں پہلی بارویٹو کا حق استعمال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدرٹرمپ کے ویٹو کے بعد ایمرجنسی کی قرارداد واپس کانگریس کو بھجوا دی گئی، صدرٹرمپ کے ویٹو کو ختم کرنے کے لیے ہاؤس کو دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔

    ویٹو کے فیصلے پر دستخط کے وقت ٹرمپ کے ساتھ بارڈر پٹرول سروس اہلکار موجود رہے، غیر قانونی تارکین وطن کے ہاتھوں قتل امریکیوں کے اہلخانہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

    خیال رہے کہ ہاؤس اور سینیٹ نے صدرٹرمپ کے ایمرجنسی لگانے کے فیصلےکو مسترد کردیا تھا، ہاؤس اراکین اور سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

    دوسری جانب سینٹ میں ٹرمپ کے خلاف ووٹ دینے والے ری پبلکن اراکین کو وائٹ ہاؤس نے دھمکی بھی دی، وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ کے خلاف ووٹ دینے والے ری پبلکن ری الیکشن کے وقت نتائج کے لیے تیار رہیں۔

    امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کا ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم نامہ مسترد

    یاد رہے کہ رواں سال فروری میں امریکی ایوان نمائندگان نے بھی 245 ووٹوں سے ڈونلڈ ٹرمپ کا ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کا حکم نامہ مسترد کردیا تھا۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کو خبردار کیا تھا کہ اگر کانگریس نے ایمرجنسی کے خلاف ووٹ دیا تو ویٹو کردوں گا۔

  • پاک بھارت کشیدگی ختم کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں، امریکی صدر

    پاک بھارت کشیدگی ختم کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں، امریکی صدر

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں، امید ہے خطے میں جلد امن قائم ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان دہائیوں سے جاری کشیدگی ختم ہونے کی اطلاعات مل رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال کو دیکھ رہے ہیں، ہمیں جو خبریں مل رہی ہیں، ان کے مطابق کشید گی جلد ختم ہوجائے گی۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر نے مزید کہا ہے کہ امیدہے کہ خطےمیں جلدامن قائم ہوگا۔ دونوں ممالک کے درمیان قیامِ امن کے لیے ہماری کوششیں بھی جاری رہیں گی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان نے بھارتی جارحیت پر امریکی ردعمل کو ناکافی قرار دیا تھا۔واشنگٹن میں پاکستانی سفیرڈاکٹراسد مجیدخان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پاکستان حکومت امریکی ردعمل کا اندازہ لگا رہی ہے، امریکا کے بھارتی اسٹرائیک کی مذمت نہ کرنے کوحکومت دیکھ رہی ہے۔

    پاکستان کے تحفظات پر امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ پیٹرک شناہن پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر کام کررہے ہیں۔ اس حوالے سے امریکی وزیر دفاع نے اعلیٰ حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی پاک بھارت کشیدگی کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کیا تھا اور دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی خاتمے کیلئے ثالث کا کردار ادا کرنے کی دوبارہ پیش کش کی ہے۔انہوں نے پاکستانی وزیرخارجہ سے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا تھا ۔

    پاکستان نے بھارتی جارحیت پرامریکی ردعمل کوناکافی قراردے دیا 

     اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی ثالثی کی پیشکش

    بھارت کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی پر گزشتہ روز پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے بھارت کو بھرپور جواب دیتے ہوئے 2 طیارے مار گرائے تھے جبکہ ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا تھا۔

    ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ بھارتی طیاروں کو پاکستانی فضائی حدود میں نشانہ بنایا گیا۔ ایک بھارتی طیارہ آزاد جموں کشمیر اور دوسرا مقبوضہ کشمیر کی حدود میں گرا تھا۔

    بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی چین میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت پاکستان کے ساتھ مزید کشیدگی نہیں چاہتا، بھارت ذمہ دار ملک کی طرح برتاؤ کرے گا۔

    پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز تمام معاملے پر قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے بھارت کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ جنگیں مسائل کا حل نہیں ہوتی ہیں، آپ نے ہماری طاقت دیکھ لی ہے، آئیے مذاکرات کی جانب چلتے ہیں۔ وزیر اعظم کے اس بیان کاساری دنیا نے خیر مقدم کیا تھا۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال انتہائی خطرناک ہے: ٹرمپ

    پاکستان اور بھارت کے درمیان صورتحال انتہائی خطرناک ہے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان صورت حال انتہائی خطرناک ہے، دونوں ملکوں میں کشیدگی کاخاتمہ چاہتے ہیں۔

    اوول آفس میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کشمیرکی صورت حال انتہائی کشیدہ ہے، اب تک بہت سے لوگ مار ے جاچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اب یہ سلسلہ کشمیر میں بند ہونا چاہیے، پاکستان اور بھارت کے درمیان صورت حال انتہائی نازک ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا خاتمہ چاہتا ہے۔

    پاک امریکا تعلقات پر پوچھے گئے سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ انتہائی کم وقت میں پاکستان سے تعلقات بہتر ہوئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے مسقبل میں بھی پاکستانی حکام سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت پاکستان پر مسلسل ہرزہ سرائی کررہا ہے، بدحواس بھارتی میڈیا بھی پاکستان پر الزام تراشے سے باز نہ آئے۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی فائرنگ‘ 1کشمیری شہید

    گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ دشمن کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دیا جائے گا، لائن آف کنٹرول کے دورے کے موقع پر آرمی چیف کو ایل او سی کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے ایک خصوصی پریس کانفرنس کی گئی، اس موقع پر پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ ہمارا پیغام واضح ہے، بری نظر سے دیکھنے کاسوچو بھی نہیں ، بھارت جان لے، پاکستان بدل رہا ہے جنگ ہوئی تو فوجی ردعمل بھی مختلف ہوگا۔

  • امریکی صدر نے اپنے خلاف شائع ہونے والی رپورٹ کو ملک دشمن قرار دے دیا

    امریکی صدر نے اپنے خلاف شائع ہونے والی رپورٹ کو ملک دشمن قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے خلاف نیویارک ٹائمز کی حالیہ رپورٹ پر اخبار کو عوام دشمن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی نشریاتی ادارے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ جھوٹ پر مبنی ہے اور یہ لوگ عوام کے دشمن ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیویارک ٹائمز کے خلاف بیان منظر عام آنے کے بعد نیویارک ٹائمز نے جواب دیا کہ ’ہم اپنی تحقیقاتی رپورٹ پر ثابت قدم ہیں جس کی تیاری میں وائٹ ہاؤس کے خفیہ دستاویزات، سابق اور موجودہ حکومتی حکام اور صدر کے قریبی ساتھیوں کا تعاون شامل رہا۔

    واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز کی جانب سے 19 فروری کو ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں ٹرمپ کی صدارتی مہم کے دوران روس کی مبینہ مداخلت کی تحقیقات اور ایف بی آئی کے سابق سربراہ رابرٹ مولر سے متعلق انکشاف کیے گئے۔

    نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے وکیل نے ایک خفیہ میمو تحریر کیا جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلین کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے پر خدشات کا اظہار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ری پبلکن قانون سازوں سے رابرٹ مولر کی تحقیقات کے خلاف مہم چلانے کے لیے خفیہ رابطہ قائم کیا۔

    عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے پروگرام میں ایف بی آئی کے سابق ڈائریکٹر اینڈریو میک نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ یہ ممکن ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ایجنڈ ہوں۔

  • میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ، صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

    میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ، صدر ٹرمپ کے خلاف احتجاج

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے میکسیکو بارڈر دیوار کے اعلان کے بعد احتجاجی ریلیوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مختلف علاقوں میں شہری سڑکوں پر نکل آئے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کیا اور خوب نعرے بازی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس نے دوہزارسولہ میں میکسیکوبارڈر پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے رقم دینے سے انکار کردیا تھا۔

    ڈیموکریٹس نے یہ وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکی آئین کی خلاف ورزی کے طور پر اس کو چیلنج کریں گے، جبکہ امریکا کی ریاستوں میں صدرٹرمپ کے خلاف احتجاج اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے کہا ہے کہ سرحد کے اندر آنے والی غیر قانونی تارکین وطن اور غیرقانونی منشیات کو روکنے کے لیے دیوار کی ضرورت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں جرائم کی روم تھام کے لیے میکسیو پر بارڈر تعمیر کرنا بہت ضروری ہے۔قبل ازیں وہ ملک میں ایمرجنسی لگا کر دیوار تعمیر کرنے کی بات کرچکے ہیں۔

    ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی، امریکی سیاست دانوں کی تنقید

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن سیاست دانوں نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے بیان پر ڈونلڈ ٹرمپ تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ٹرمپ کے اقدامات غیر قانونی ہیں‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

  • یورپی ممالک اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں، امریکی صدر

    یورپی ممالک اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر نے فرانس جرمنی اور برطانیہ کو متنبہ کیا ہے کہ ’اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں ورنہ یہ بڑا خطرہ بن جائیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر شام میں قید غیر ملکی دہشت گردوں سے متعلق ٹویٹ کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ شام میں 800 داعشی جنگجو قید ہیں جن کا تعلق یورپی یونین کے رکن ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مذکورہ ممالک اپنے دہشتگرد قیدیوں کو اپنی تحویل میں لےکر اپنے ممالک میں سزائیں دیں اگر یہ رہا ہوگئے تو خود ان ممالک کےلیے بھی خطرہ بن جائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں داعش کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے اور کچھ ہی عرصے میں امریکی افواج شام سے واپس لوٹ جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شام میں قید داعشی دہشت گرد امریکی حمایت یافتہ فورس سیرئین ڈیموکریٹ فورسز کی قید میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ نوبیل انعام حاصل کرنے کے خواہش مند

    امریکی صدر ٹرمپ نوبیل انعام حاصل کرنے کے خواہش مند

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے ایسے اقدام کیے ہیں جس کے سبب انہیں نوبیل انعام دیا جانا چاہئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کے معاملے میں موثر سفارت کاری کرنے پر جاپانی وزیراعظم نے انہیں نوبیل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جاپان کے اوپر سے شمالی کوریا کے میزائل گزرتے تھے لیکن اب ان میزائل کا سلسلہ ختم ہوچکا ہے۔

    امریکی صدر نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ سابق امریکی صدر بارک اوباما سے زیادہ نوبیل انعام کے حق دار ہیں لیکن ممکن ہے کہ انہیں نوبیل انعام سے نہیں نوازا جائے گا۔

    اوباما پر تنقید کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کمیٹی نے نوبیل انعام بارک اوباما کو دے دیا جنہیں یہ پتا ہی نہیں تھا کہ انہیں یہ انعام کیوں دیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر بارک اوباما کو امن اور انصاف کے لیے ان کی خدمات کے اعتراف میں نوبیل انعام دیا گیا تھا۔

    ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں نوبل فاؤنڈیشن کی پانچ رکنی کمیٹی نے نوبل انعام برائے امن بارک اوباما کو دیا تھا۔

  • امریکی صدر کی ریلی، ٹرمپ کے حامی شخص کا کیمرہ مین پر حملہ

    امریکی صدر کی ریلی، ٹرمپ کے حامی شخص کا کیمرہ مین پر حملہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامی نے ریلی کے دوران برطانوی نشریاتی ادارے کے کیمرہ مین پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس میں امریکی صدر ٹرمپ کی ریلی کے دوران بی بی سی کے کیمرہ مین پر صدر ٹرمپ کے حامی شخص نے حملہ کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ران اسکینز نامی کیمرہ مین کو زد و کوب کرتے ہوئے حملہ آور شخص نے کوریج کرنے والے میڈیا کو بھی گالیاں دیں۔

    بعد ازاں سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے دبوچ لیا۔ کیمرہ مین کا کہنا تھا کہ وہ اپنے پیشہ ورانہ سرگرمی میں مصروف تھا کہ اچانک پیچھے سے دھکا دیا گیا اور زور سے کسی نے کہا ’چلو ہٹو‘ یہاں سے میں اس وقت گھبرا گیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے امریکی وائٹ ہاؤس کو ایک خطہ لکھا گیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس حملے کے بعد میڈیا کی سیکیورٹی کو موثر بنایا جائے۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن کا خطرہ ٹل گیا، ٹرمپ اور اپوزیشن کے درمیان معاہدہ پر اصولی اتفاق

    حملے کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی موجود تھے، انہوں نے صحافی کو بخریت دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور اپنی تقریر مختصر وقفے کے بعد دوبارہ شروع کردی۔

    البتہ حملہ آور شدید غم و غصے میں تھا اس نے موقف اختیار کیا کہ صحافی انسانوں کے دشمن ہوتے ہیں جو ہمیشہ جھوٹی خبریں پھیلاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ حملہ آور سے متعلق یہ بھی خیال کیا جارہا ہے کہ وہ ذہنی مریض ہے تاہم تحقیقات کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

  • امریکی صدرماحولیاتی تبدیلیوں سےلاعلم نکلے

    امریکی صدرماحولیاتی تبدیلیوں سےلاعلم نکلے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ماحولیاتی تبدیلیوں سے لاعلم نکلے، سائنسدانوں نے ماحولیات سے متعلق ٹرمپ کی غلطی کی نشاندہی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا تھا کہ امریکا میں شدید سردی اور درجہ حرارت منفی 60 تک پہنچ رہا ہے، گلوبل وارمنگ کہاں ہے؟۔

    بعد ازاں سائنسدانوں نے ماحولیات سے متعلق صدر ٹرمپ کی غلطی کی نشاندہی کردی، سائنسدانوں نے صدر کے بیان سے متعلق کہا کہ امریکا میں غیر معمولی سرد ترین موسم کا مطلب یہ نہیں کہ گلوبل وارمنگ موجود نہیں ہے۔

    سرد ترین موسم کا تعلق گلابل وارمنگ سے نہیں ہے۔ بعض سائنس دانوں نے صدر ٹرمپ کے اس بیان کو شدید تنقید کا بھی نشانہ بنایا۔

    صدرٹرمپ نے ٹوئٹر پر منفی ساٹھ درجہ حرارت کا حوالہ دے کر گلوبل وارمنگ سے طنزیہ انداز میں واپسی کی درخواست کی تھی۔

    یاد رہے کہ عالمی درجہ حرارت میں تیز رفتار اضافے اور تبدیلیوں یعنی گلوبل وارمنگ کی وجہ سے دنیا میں موجود برفانی علاقوں کی برف تیزی سے پگھل رہی ہے۔

    امریکا میں سردی کا نصف صدی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، ڈھائی کروڑ افراد متاثر، 12 ہلاک

    خیال رہے کہ امریکا میں سردی کا پچاس سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا، مختلف ریاستوں میں حادثات کے باعث 12 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد اسپتالوں میں داخل ہوگئے۔

    امریکی ریاستوں میں شدید سردی کی لہر نے معمولات زندگی منجمد کردئیے، ہر طرف برف ہی برف ہے، امریکا کی وسط مغربی ریاستوں سمیت کئی شہروں نے برف کی چادر اوڑھ رکھی ہے۔

  • امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    واشنگٹن: امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سیاسی ماحول خوشگوار ہونا شروع ہوگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں خطاب کا دعوت نامہ ارسال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کو ہاؤس اسپیکر نینسی پلوسی کا خط موصول ہوا جس میں ٹرمپ کو 5فروری کو کانگریس سے خطاب کی باضابطہ دعوت دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی واضح کریں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی کہ ٹرمپ خط کو قبول کریں اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں۔

    خط کے متن کے مطابق امریکی صدر کو مخاطب کرکے کہا گیا ابھی بہت سے مقاصد ہیں جو ہمیں حاصل کرنے ہیں۔

    امریکا میں شٹ ڈاؤن ختم، صدر ٹرمپ اور کانگریس کے درمیان معاہدہ طے پاگیا

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا، امریکا میں کئی ہفتوں کے شٹ ڈاؤن کے بعد سرکاری اداروں میں کام شروع ہوگیا۔

    بعد ازاں وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ مجھے خوشی ہے ہمارے درمیان معاہدہ طے پاگیا اور شٹ ڈاؤن کا خاتمہ ہوا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری رہے۔