Tag: امریکی صدر

  • حکومتی شٹ ڈاؤن، ٹرمپ کا ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا فیصلہ

    حکومتی شٹ ڈاؤن، ٹرمپ کا ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ٹرمپ ملک میں ایمرجنسی لگاکر بارڈر سیکیورٹی فنڈز منظور کرانے کا ارادہ کرچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس اور صدر ٹرمپ کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، امریکی صدر نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے ملک میں ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے کام شروع کردیا، ایمرجنسی نافذ کرنے کے ڈرافٹ کی تیاری شروع ہوچکی ہے، ڈرافٹ کے متن میں غیر قانونی تارکین وطن کو قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دیا جاسکتا ہے۔

    فنڈ کی مد میں 7ارب ڈالر مختلف محکموں میں کٹ لگاکر حاصل کیے جائیں گے، 3.6 ارب ڈالر فوجی تعمیراتی کاموں سے حاصل کیے جائیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 3ارب ڈالر پینٹاگون کے فنڈز سے جبکہ 681 ملین ڈالر محکمہ خزانہ سے لیے جائیں گے، 200ملین ڈالر ہوم لینڈ سیکیورٹی سے بھی حاصل کیے جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹ حکومتی شٹ ڈاؤن ختم کرانے میں ناکام ہوگئی، سینیٹ میں ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کو بل منظور کرانے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

    حکومتی شٹ ڈاؤن : ٹرمپ نے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب موخر کردیا

    ری پبلکن بل میں دیوار کی تعمیر کیلئے 5.7 ارب ڈالر شامل تھے، ری پبلکن بل میں امیگریشن اصلاحات بھی شامل تھیں، بل کی منظوری کیلئے ری پبلکنز کو 60ووٹ درکار تھے، تاہم بل کی منظوری کے حق میں 50 جبکہ مخالفت میں 47ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    علاوہ ازیں ڈیموکریٹ پارٹی کا اپنا منظور کردہ بل بھی سینیٹ میں نامنظور ہوگیا، ڈیموکریٹ بل میں دیوار اور امیگریشن اصلاحات شامل نہیں تھیں، ڈیموکریٹ بل کےحق میں 44 جبکہ مخالفت میں 52ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    خیال رہے کہ ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز کو بل کی منظوری کیلئے 60 ووٹ مطلوب تھے، تاہم وہ حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

  • ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کو صدر عالمی بینک کے چناؤ کا ٹاسک دے دیا گیا

    ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کو صدر عالمی بینک کے چناؤ کا ٹاسک دے دیا گیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحب زادی ایوانکا ٹرمپ کو صدر عالمی بینک کے چناؤ کا ٹاسک دے دیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کو صدر عالمی بینک منتخب کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا، وائٹ ہاؤس کے مطابق سینئر مشیر ایوانکا ٹرمپ عالمی بینک کے نئے صدر کے چناؤ میں مدد کریں گی۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ٹرمپ عالمی بینک کے نئے صدر کو نامزد کریں گے، نئے صدر کے چناؤ کے لیے ممبر ممالک ووٹنگ کریں گے۔

    اعلامیہ کے مطابق ایوانکا ٹرمپ 2 سال سے عالمی بینک کی قیادت کے ساتھ کام کررہی تھیں، روایتی طور پر عالمی بینک کے صدر کا چناؤ امریکی صدر کو کرنا ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر عالمی بینک جم یانگ کم نے گزشتہ ہفتے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ایوانکا ٹرمپ صدارتی مشیر بن گئیں

    یاد رہے کہ ایوانکا ٹرمپ نے گزشتہ سال حکومتی کاموں کے لیے کابینہ حکام، وائٹ ہاؤس مشیروں اور معاونین کو اپنے ذاتی ای امیل اکاؤنٹ سے سیکڑوں ای میل بھیجی تھیں جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی بیٹی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری کاموں کے لیے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے کی خبریں جعلی ہیں جبکہ ڈیموکریٹس نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس سے قبل سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پر بھی ذاتی ای میل اکاؤنٹ کے استعمال کا الزام لگایا گیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور صدارتی امیدوار اس معاملے کو اُٹھاتے ہوئے ہیلری کلنٹن کو بددیانت قرار دیا تھا۔

  • امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان پہنچ گئے

    امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے، دورے کے دوران وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے ، ان کے ہمراہ امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلزبھی آئی ہیں۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔

    امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان 19 جنوری تک ہوگا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد مزید تاخیر کا شکار

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پہلے مرحلے میں 7 ہزار فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے اور امریکی فوجی انخلا سے قبل طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔

  • امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ

    امریکی صدرڈونلڈٹرمپ کا میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ

    واشنگٹن: بارڈرپٹرول ایجنٹ کا کہنا ہے کہ میسکیو سرحد سے گرفتار افراد 41 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے میکسیکو کے ساتھ سرحد کا دورہ کیا،انہیں بارڈر پٹرول سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔

    امریکی صدر کو بتایا گیا کہ گزشتہ روز 450 سے زائدغیرقانونی تارکین وطن کوگرفتارکیا، گرفتار تارکین وطن میں سے بیشتر کا تعلق وسطی امریکی ممالک سے ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ گرفتار ہونے والوں میں 133 کا تعلق ایشیائی اور دیگر ممالک سے ہے، گرفتار افراد 41 مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

    بارڈرپٹرول ایجنٹ نے بتایا کہ پاکستانی، بھارتی اورچینی تارکین وطن کو بھی گرفتارکیا گیا، امریکی صدر نے سوال کیا کہ کتنے پاکستانی گرفتار کیے؟جس پر بارڈرپٹرول ایجنٹ نے جواب دیا کہ 2 پاکستانی میکسیکوسرحد سے حراست میں لیے گئے۔

    امریکی میڈیا حقائق کے برعکس کہانیاں دے رہا ہے، ٹرمپ کی میڈیا پر تنقید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے نشریاتی و خبررساں اداروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ’امریکی نشریاتی ادارے پاگل ہوگئے ہیں‘۔

    امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، اپوزیشن ارکان کا ٹرمپ کو کرارا جواب

    واضح رہے کہ دو روز قبل ڈیموکریٹ ارکان کانگریس اور کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکی صدر ٹرمپ کو بحران کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

  • امریکی میڈیا حقائق کے برعکس کہانیاں دے رہا ہے، ٹرمپ کی میڈیا پر تنقید

    امریکی میڈیا حقائق کے برعکس کہانیاں دے رہا ہے، ٹرمپ کی میڈیا پر تنقید

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ مین اسٹریم میڈیا اتنا بد دیانت پہلے کبھی نہیں تھا جتنا اب ہے، جعلی خبر امریکی ادارے سے بھی بدتر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر امریکا کے نشریاتی و خبر رساں اداروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا ہے کہ ’امریکی نشریاتی ادارے پاگل ہوگئے ہیں‘۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میڈیا پر برستے ہوئے کہا کہ امریکی میڈیا ایسی کہانیاں دے رہے ہیں کو حقائق کے برعکس ہیں، جعلی خبریں امریکی ادارے سے بھی بدتر ہیں۔

    مزید پڑھیں : میلانیا کی جیکٹ فیک نیوز والوں کےلیے تھی

    خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ امریکی میڈیا کو مختلف مواقع پر شدید تنقید کا نشانہ بناچکے ہیں، صدر ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ’مجھے کسی کی پرواہ نہیں‘ تحریر الفاظ کی جیکٹ زیب تن کرنے میڈیا کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی اہلیہ کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پیغام دیا ہے کہ ’میلانیا ٹرمپ کی جیکٹ پر لکھے ہوئے الفاظ فیک نیوز والوں کے لیے تھے، جنہیں غلط رُک دیا جارہا ہے‘۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فیک نیوز بنانے والوں کی غلط خبروں سے میلانیا کو کوئی فرق نہیں پڑتا، تاہم سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے امریکی خاتون اوّل کو شدید تنقید نشانہ بنایا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : بزفیڈ اورسی این این جھوٹی خبریں دیتے ہیں ،امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد پہلی نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میڈیا پر اظہار برہمی کیاتھا، جس میں انہوں نے امریکی میڈیا اداروں سے کہا تھا کہ ’تم لوگ جھوٹی خبریں دیتے ہو‘۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس کے دوران اپنے مخالف میڈیا گروپس پرشدید تنقید کرتے ہوئے انہیں نتائج بھگتنے کی دھمکی بھی دی۔

  • عراق میں امریکی فوجیں تعینات رہیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    عراق میں امریکی فوجیں تعینات رہیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر اعلانئہ دورہ عراق کے موقع پر کہا کہ امریکی افواج میں تعینات رہیں گے انخلاء کا کوئی ارادہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ میلانیا ٹرمپ کے ہمراہ کرسمس کے موقع پر عراق پہنچے تھے، ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق میں اپنی فوجیو سے ملاقات کے دوران کہا کہ امریکا اپنی فوجیں عراق سے نہیں نکالے گا۔

    امریکی صدر نے عراق میں تعینات فوجیوں کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں خوب سراہا، ان کا کہنا تھا کہ عراق میں فوجوں کی تعیناتی برقرار رکھنے کی بڑی وجہ مستقبل میں اٹھائے جانے والے اقدامات ہیں اور شام کی صورتحال ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کی اگر شام میں دوبارہ کوئی کارروائی کرنے کی ضرورت  تو عراق کو اگلے مورچے کے طور پر استعمال کریں گے۔

    خیال رہے کہ خانہ جنگی کا شکار ملک عراق میں 5 ہزار امریکی فوجی موجود ہیں جو داعش کے خلاف عراقی حکومت کی معاونت کررہے ہیں

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے فوجیوں کے انخلاء سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا شام سے فوجیں بلانے کے فیصلے پر بہت سے لوگ خوش ہیں اور میرے فیصلے کی حمایت کررہے ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں نے ابتداء میں ہی واضح کردیا تھا کہ امریکا کا مقصد شام میں داعش کو ختم کرنا ہے جو پورا ہوگیا۔

    امریکی صدر نے کہا تھا کہ سابق صدر اوبامہ کے دور میں امریکی افواج صرف تین ماہ کےلیے شام گئی تھی لیکن 8 سال گزار دئیے، اب خود کو اور غلطیوں کو صیحیح کرنے کا وقت ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل ہی صدر ٹرمپ نے شام تعینات امریکی افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا، امریکی حکام کے مطابق افواج نے وہاں اپنے اہداف حاصل کرلیے ہیں اس لیے افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    یاد رہے کہ شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق بیان پر جیمزمیٹس ناراض ہوئے اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    امریکی مڈیا کا کہنا ہے کہ ٹرمپ میٹس تعلقات میں حالیہ کچھ مہینوں میں کشیدگی آئی، شام سے امریکی افواج کے انخلا کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوئے تھے۔

  • شام سے فوجی انخلاء کے فیصلے پر ترک صدر کو اعتماد میں لیا، امریکی صدر ٹرمپ

    شام سے فوجی انخلاء کے فیصلے پر ترک صدر کو اعتماد میں لیا، امریکی صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے معاملے پر ترک صدر رجب طیب اردوان کو اعتماد میں لیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شام سے فوج ایک ساتھ نہیں بلکہ رفتہ رفتہ واپس بلائی جائے گی اور اس حوالے سے ترکی سے مکمل ہم آہنگی پیدا کی جائے گی۔

    امریکی صدر کے شام سے فوجی انخلاء کے فیصلے پر کانگریس میں ڈیموکریٹس کے ساتھ ساتھ ٹرمپ کی اپنی جماعت ری پبلکنز کی طرف سے بھی سخت تنقید کی گئی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ترک صدر کے ساتھ بات چیت میں داعش کے خلاف جاری مشترکہ آپریشن، شام سے رفتہ رفتہ فوج کی واپسی اور خطے میں امریکی فوج کے ساتھ ہم آہنگی پر تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ترک ہم منصب کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں تجارتی تعلقات بھی زیر بحث آئے، یاد رہے کہ یہ تعلقات گزشتہ برس اس وقت متاثر ہوئے تھے جب امریکا اور نیٹو کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

    یہ پڑھیں: امریکی افواج کے انخلاء کے حکم نامے پر دستخط کی تصدیق ہوگئی

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شام میں امریکی فوج کا ہدف داعش کو شکست دینا تھا اور ہمارا یہ مقصد پورا ہوگیا ہے اور اب وہاں پر مزید امریکی فوج کو برقرار رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے، دوسری جانب ان کے اس فیصلے پر عالمی سطح پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلافات، امریکی نائب وزیرخارجہ مستعفی

    ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلافات، امریکی نائب وزیرخارجہ مستعفی

    واشنگٹن: شام سے فوج کے انخلاف پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلاف کے باعث نائب وزیرخارجہ بریٹ میک گروک نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب وزیرخارجہ بریٹ میک گروک شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے پر اختلاف کرتے ہوئے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    بریٹ میک گروک نے اپنا استعفیٰ سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کو ارسال کردیا جس میں انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شام میں داعش کو شکست نہیں ہوئی، ابھی جنگ جاری ہے۔

    بریٹ میک گروک کا کہنا تھا کہ شام سے امریکی فوجیوںکا قبل ازوقت انخلا داعش کو ازسرنو منظم کرے گا۔

    صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے


    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلافات کے باعث عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے، شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو 3 سال قید کی سزا

    امریکی صدر ٹرمپ کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو 3 سال قید کی سزا

    واشنگٓٹن: امریکی صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو عدالت نے 3 سال قید کی سزا سنادی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر کے سابق وکیل مائیکل کوہن کو امریکی عدالت نے تین سال قید کی سزا سنادی ہے، مائیکل کوہن پر ٹیکس فراڈ، مالیاتی اداروں، کانگریس سے غلط بیانی کے الزامات ہیں۔

    مائیکل کوہن نے اپنی سزا کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ میری ڈیوٹی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غلط کاموں کو چھپاؤں۔

    امریکا کے ڈسٹرکٹ جج ولیم ایچ نے کہا کہ مائیکل کوہن وکیل ہیں اور فیصلے کو مجھ سے زیادہ اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ انہوں نے کمپین فنانس قوانین یعنی انتخابی مہم کے مالیاتی امور کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

    51 سالہ مائیکل کوہن نے استغاثہ کے ساتھ ایک معاہدے میں ٹیکس اور بینک فراڈ سمیت آٹھ جرائم کا اعتراف کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    مائیکل کوہن کے جرائم کی سزا 65 سال قید ہے تاہم ان کی جانب سے خود اعتراف کے عوض استغاثہ نے ان کے ساتھ جو معاہدہ کیا ہے اس میں انہیں پانچ سال قید تین ماہ کی سزا سنائی جانی تھی۔

    خیال رہے کہ امریکی اداکارہ اسٹورمی ڈینئلز کا کہنا تھا کہ انہیں ایک لاکھ تیس ہزار ڈالر مائیکل کوہن نے 2016 کے صدارتی انتخاب سے صرف چند روز پہلے ادا کیے تھے تاکہ وہ صدر ٹرمپ اور ان کے درمیان افیئر کی تفصیلات ظاہر نہ کریں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس کے سامنے جھوٹ بولنے پر اپنے سابق وکیل کو طویل عرصے تک قید میں رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    جی 20 اجلاس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بے پروائی خبروں کی زینت بن گئی

    بیونس آئرس : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی حرکتوں کی وجہ سے اکثر میڈیا کی نظروں میں رہتے ہیں، کچھ ایسا ہی انہوں نے جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بیونس آئرس میں ہونے والے جی 20ممالک کے سربراہی اجلاس میں امریکی صدر کی لاابالی حرکتیں جاری رہیں، اس کو غرور کہیں لا پرواہی یا بداخلاقی کہ ڈونلڈ ٹرمپ جی ٹوئنٹی اجلاس میں بھی اپنی حرکتوں سے باز نہ آئے۔

    ارجنٹینا کے صدر کے ساتھ فوٹو سیشن سے پہلے ہی وہ اسٹیج سے چلتے بنے، اس موقع پر ٹرمپ کے ہم منصب حیران پریشان کھڑے انہیں دیکتھے رہ گئے۔

    ایک اور موقع پر انہیں ترجمہ سننے کے لیے ائیر فون دیا گیا جس پر انہوں نے ترجمہ سننے کے بعد ائیر فون وہیں زمین پر پھینکتے ہوئے کہا کہ اس کی ضرورت نہیں مجھے اچھی طرح سے ہسپانوی زبان سمجھ میں آتی ہے۔

    واضح رہے کہ جی 20 ممالک کا سربراہی اجلاس بیونس آئرس کے کوسٹا سالگویرو کنونشن سینٹر میں جاری ہے، بیس ممالک کی تنظیم کا قیام1999میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد رکن ممالک کے درمیان اقتصادیات پر مشترکہ لائحہ عمل تیار کیا جانا اور عالمی مالیاتی مسائل پر باہمی تعاون اور معاونت سے نمٹنا ہے۔