Tag: امریکی صدر

  • کم جونگ ان جوہری ہتھیارترک کرنےکوتیارہیں‘ مون جے ان

    کم جونگ ان جوہری ہتھیارترک کرنےکوتیارہیں‘ مون جے ان

    سیئول: جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان مکمل طور پرجوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے کوتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی کوریا کے صدر مون جے ان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان جوہری ہتھیاروں کو ترک کرنے اور امریکی صدر سے ملاقات کے لیے پُرعزم ہیں۔

    جنوبی کوریا کے صدر نے کہا کہ گزشتہ روز کم جونگ ان سے ملاقات میں اس بات پراتفاق ہوا کہ 12 مئی کو سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہونی چاہیے۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کی مون جے ان سے اچانک ملاقات

    خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے گزشتہ روز جنوبی کوریا کے رہنما مون جے ان سے اچانک ملاقات کی اس دوران شمالی کوریا سے متعلق امریکی فیصلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے طے شدہ ملاقات کو منسوخ کردیا تھا تاہم شمالی کوریا کی جانب سے مصالحتی پیغام موصول ہونے کے بعد انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

    شمالی کوریا باز نہ آیا تواسےختم بھی کیا جا سکتا ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ رواں ماہ 18 مئی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگرکم جونگ ان نے جوہری ہتھیارختم کرنے سے متعلق امریکہ سے معاہدہ نہیں کیا تواس کا حال بھی لیبیا کے معمرقذافی کی طرح ہوسکتا ہے۔۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کم جونگ ان کسی بھی وقت امریکی صدرسے ملاقات کو تیار ہیں، شمالی کوریا

    کم جونگ ان کسی بھی وقت امریکی صدرسے ملاقات کو تیار ہیں، شمالی کوریا

    پیانگ یانگ : امریکی صدر ٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات کی منسوخی کے بعد شمالی کوریا نے اعلان کیا ہے کہ کم جونگ ال کسی بھی وقت امریکی صدر سے ملاقات کو تیارہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے شمالی کوریا اورامریکا کےتعلقات میں ایک بار پھر تناؤ کا شکار ہے، امریکی صدر کی جانب سے ملاقات کی منسوخی پر شمالی کوریا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملاقات کی منسوخی مایوس ہے، کم جونگ ان کسی بھی وقت صدرٹرمپ سے ملاقات کوتیارہیں۔

    شمالی کوریا کے حکام نے ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جانگ اُن سے طے شدہ ملاقات منسوخ کردی، ٹرمپ کا یہ اقدام امن کے قیام کی عالمی خواہش کے برعکس ہے، اب بھی امریکا کے ساتھ معاملات کو حل کرنے کے لیے تیار ہے اور امید ہے کہ یہ میٹنگ دوبارہ بحال ہوسکتی ہے۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ سے ہونے والی ملاقات ملتوی کردی، دونوں رہنماؤں کی جون کی 12 تاریخ کو سنگاپور میں ملنا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے ٹرمپ کا خط جاری کیا گیا تھا ، جس میں شمالی کوریا کے سربراہ کے نام تحریر تھا، ٹرمپ نے اپنے خط میں کہا تھا کہ کم جونگ کے حالیہ بیان کے بعد اب سنگاپور میں ہونے والی شیڈول ملاقات کا امکان بالکل بھی نہیں کیونکہ شمالی کوریا کے سربراہ ایک بار پھر کھلی دشمنی ظاہر کردی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کم جونگ اور امریکا کی انتظامیہ نے سنگاپور میں ہونے والی کانفرنس میں 12 جون کو ملاقات کی تاریخ مقرر کی تھی جو شمالی کوریا کی درخواست پر رکھی گئی تھی۔

    ٹرمپ نے اپنے خط میں تحریر کیا کہ ’میرا خیال تھا بات چیت کے ذریعے ہی دونوں ملکوں کے مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے کیونکہ بات چیت سے ہی تمام معاملات کو سیدھا کرنا ممکن ہے تاہم موجودہ صورتحال کے بعد اب دوبارہ خراب صورتحال پیدا ہوگئی‘۔

    ملاقات کی منسوخی پر جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول میں امریکی سفارتخانے کے باہر صدرٹرمپ کیخلاف مظاہرہ کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکی صدر کی جانب سے ملاقات کی منسوخی سے قبل شمالی کوریا نے جوہری تجربہ گاہ دھماکے سے تباہ کردی ، حکام کا کہنا تھا تجربہ گاہ کوخیرسگالی کے اقدام کے طورپرتباہ کیا گیا۔

    خیال  رہے کہ اس سے قبل دونوں ممالک کے سربراہ نے جون میں براہ راست ملاقات کی رضا مندی ظاہر کی تھی، اس ضمن میں امریکا نے کچھ شرائط عائد کی تھیں جن پر شمالی کوریا کو ہرصورت عمل کرنا تھا۔


    مزید پڑھیں: شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے آئندہ ماہ ملاقات نہ ہونے کا امکان ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن میں جنوبی کوریا کے صدرمون جائے ان اور ٹرمپ کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس کے بعد پریس کانفرنس میںامریکی صدر کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا نے دھمکی دی تھی کہ امریکا نے جوہری ہتھیاروں سے دستبردارہونے پراصرارکیا توصدرٹرمپ کی کم جونگ ان سے ملاقات منسوخ کردی جائے گی۔

    قبل ازیں امریکی نائب صدر مائیک پینس نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کو متنبہ کیا تھا کہ وہ اگلے ماہ صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کو سنجیدگی سے لیں ورنہ ٹرمپ معاملے سے واک آؤٹ بھی کرسکتے ہیں۔

    اس سے قبل شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن کی جانب سے بیان جاری کیا گیا تھا کہ ’امریکا یک طرفہ طور پر ہم سے مطالبہ کررہا ہے کہ شمالی کوریا اپنے ایٹمی ہتھیار ختم کردے، اب ہمیں امریکا سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے‘۔


    مزید پڑھیں: کم جونگ اُن سے ملاقات سنگاپور میں ہوگی، امریکی صدر کا ٹوئٹ


    کم جونگ اُن کا بیان میں کہنا تھا کہ’12 جون کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے نظر ثانی کرنی پڑے گی‘۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے امریکی صدر کو ملاقات کی دعوت دی جیسے قبول کرکے ڈونلڈ ٹرمپ نے پوری دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا، جس کے بعد  چند روز قبل شمالی کوریا کے حکام نے اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری تنصیبات کو 23 اور 25 مئی کے درمیان تباہ کردے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    ڈونلڈٹرمپ کے مشیربرائےقومی سلامتی بھی عہدے سے مستعفی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم سیکیورٹی مشیر جنرل مک ماسٹر نے اپنے عہدے استعفیٰ دے دیا ہے، مک ماسٹر کو امریکی صدر کی سکیورٹی پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس میں عہدوں سے متعلق غیر معمولی تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر برائے سکیورٹی امور مک ماسٹر اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں، جس نے ٹرمپ انتظامیہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنرل مک ماسٹر امریکی صدر کے تیسرے سیکیورٹی ایڈوئزر تھے، انہیں ٹرمپ کی ملکی سیکیورٹی کے حوالے سے اختیار کی جانے والی جارحانہ پالیسیوں سے شدید اختلاف تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مشیر برائے سیکیورٹی امور کا استعفیٰ بھی ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے روس اور برطانیہ کے خراب ہوتے تعلقات میں برطانیہ کی حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ خود امریکا کی اندرونی امن و امان کی صورتحال بھی ٹھیک نہیں ہے۔


    امریکہ میں سیاہ فام پارسل بموں نشانے پر


    واضح رہے رواں ماہ امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن میں اب تک چار بم دھماکے ہوچکے ہیں جس میں دو شہری ہلاک جبکہ دو شدید زخمی ہوگئے تھے، بم دھماکوں میں ملوث ملزمان نسل پرستی کی بیناد پر سیاہ فارم شہریوں کے گھروں پر دھماکہ خیز مواد پارسل کی صورت بھیجے تھے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی چینل نے خبردی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ نے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزرجنرل ایچ آر مک ماسٹر کو استعفیٰ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور وہ اگلے ماہ تک واہٹ ہاؤس چھوڑ کر چلے جائے گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھاکہ انہوں نے جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کے مشیر کےعہدے کے لیے منتخب کیا تھا۔


    ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر عہدے سے مستعفی


    خیال رہے کہ اسی ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا، گیری کوہن کو بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کو عہدے سے برطرف کرتے ہوئے ان کی جگہ مائیکپومپیو کو وزارت کا قلمدان سونپ دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطرہ ہوا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، چین

    اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطرہ ہوا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے، چین

    بیجنگ : چین نے امریکی صدر کی جانب سے اسٹیل اور ایلیومینم کی درآمدات پر لگائے گئے اضافی ٹیکسوں پر جوابی کارروائی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطرہ ہوا تو خاموش نہیں بیٹھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکومت نے امریکہ کو خبردار کیا ہےکہ چین کسی تجارتی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہتا تاہم اسٹیل اور ایلومینم پر لگائی گئی زائد ڈیوٹیز کا جواب دیا جائے گا۔

    امریکہ میں تعینات چینی سفیر کا کہنا ہےکہ اگر امریکی اقدام سے چینی مفاد کو خطر ہ ہوا تو چینی مناسب جوابی کارروائی کر ے گا۔

    اس قبل نیشنل پیپلز کانگریس کے ترجمان ژانگ ژے سوئی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا چین امریکا کے ساتھ کوئی تجارتی جنگ نہیں چاہتا لیکن اگر امریکا کے اقدامات سے چین کے تجارتی مفادات کو نقصان ہوگا، تو چین بھی خاموشی سے بیٹھا نہیں رہے گا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اسٹیل پر پچیس فیصد جبکہ درآمدی ایلومینم پر دس فیصد اضافی ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ کہا کہ تجارتی جنگیں اچھی چیز ہیں، امریکہ کیلئے تجارتی جنگ جیتنا آسان ہوگا۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق اس اضافے کا اطلاق امریکی اتحادیوں کینیڈا اور یورپی ممالک پر بھی ہوگا۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کا تجارتی جنگ کا اعلان، درآمد شدہ اسٹیل پر ٹیکسز عائد


    ٹرمپ انتظامیہ نے ان نئے متنازعہ محصولات کا اعلان گزشتہ جمعرات کو کیا تھا اور ان پر چین کے علاوہ کئی دیگر ممالک کی طرف سے بھی شدید تنقید کی گئی تھی۔

    یورپی یونین نے جوابا ساڑھے تین ارب ڈالر مالیت کی امریکی درآمدات پر پچیس فیصد ڈیوٹیز کے اطلاق پر غور شروع کردیا جبکہ ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کا کہنا تھا کہ یہ اقدام عالمی تجارت کیلئے نقصان دہ ہے۔

    عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹرمپ کی پالیسیاں نئی اقتصادی جنگ کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہیں، یہ اقدام دیگر ممالک کے ساتھ ساتھ امریکہ کیلئے بھی نقصان دہ ہوں گی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل اور الومینیم پردرآمدی ڈیوٹی کے نفاذ سے امریکہ میں روزگار کے زیادہ مواقع پیدا نہیں کیے جا سکیں گے، اس کے نتیجے میں اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • طالبان اوران کےحامیوں کےخلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    طالبان اوران کےحامیوں کےخلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کابل دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپراپنے پیغام میں کابل دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے نے ہمارے اور افغان پارٹنرز کے عزم کو مضبوط کیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کابل دھماکے میں عام شہری ہلاک اور زخمی ہوئے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ طالبان اور ان کے حامیوں کے خلاف فیصلہ کن اقدام اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم طالبان کو جیتنے نہیں دیں گے۔


    کابل میں کاربم دھماکہ، 95 افراد ہلاک، 158 زخمی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے دارالحکومت کابل میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 95 افراد ہلاک جبکہ 158 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ہفتے 21 جنوری کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں مسلح افراد کے ہوٹل پرحملے میں 18 افراد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 حملہ آور مارے گئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی

    مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی

    واشنگٹن : مسلمان مخالف ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے پر امریکی صدر نے معافی مانگ لی اور کہا کہ ویڈیو شئیر کرنے والے گروپ سے متعلق علم نہیں تھا۔

    تٖفصیلات کے مطابق مسلمان مخالف برطانوی نسل پرست گروپ کی ویڈیوز ری ٹوئٹ کرنے پرامریکی صدر  نے معافی مانگ لی، برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں صدرڈونلڈٹرمپ کا کہنا تھا کہ ویڈیو ری ٹوئٹ کرنے کے بعد مسائل پیدا ہوئے، مسائل پیدا نہیں کرنا چاہتا، مجھے گروپ کے بارے میں علم نہیں تھا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ مسلمان مخالف ٹوئیٹ پر جن کی دل آزاری ہوئی ہے اس پر معافی مانگتا ہوں۔

    یاد رہے کہ دائیں بازو کی ایک برطانوی تنظیم کی جانب سے مسلمانوں کے بارے میں تین اشتعال انگیز ویڈیوز ٹویٹ کی تھیں، جسے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ری ٹویٹ کیا تھا۔

    ویڈیوز ری ٹوئٹ کرنے پر ٹرمپ کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    بریٹن فرسٹ نامی تنظیم کی رہنما جیڈا فرینسن کی جانب پہلی ویڈیو ٹویٹ کی گئی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک مسلمان تارک وطن کو بیساکھیوں کے سہارے چلنے والے شخص پرحملہ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔

    جیڈا فرینسن نے مزید دو ویڈیوز جاری کیں جن دکھائے گئے افراد کے بارے میں بھی دعویٰ کیا گیا کہ وہ مسلمان ہیں۔


    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا ٹرمپ کا دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ


    ٹرمپ کی اس حرکت کوبرطانیہ نے آڑے ہاتھوں لیا تھا اور ارکان پارلیمنٹ نے ٹرمپ کا برطانیہ کا سرکاری دورہ منسوخ کرنے کا مطالبہ کردیا اور کہا تھا کہ صدرٹرمپ کو برطانیہ میں خوش آمدید نہیں کہا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میں اسمارٹ نہیں جینیئس ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    میں اسمارٹ نہیں جینیئس ہوں‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صحت پرظاہر کیے جانے والے شہبات کومسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں احمق نہیں بلکہ ہمیشہ سے حاضردماع اور ذہین ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے اپنی ذہنی صلاحیت سے متعلق ٹویٹرپراپنے پیغام میں کہا میں دماغی صلاحیتوں میں استحکام اور حاضردماغی میری پوری زندگی کے دو عظیم اثاثے ہیں، چالاک ہیلری کلنٹن نے ان کارڈز کا بھرپور استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ میں بہترین کالج میں گیا، میں بہترین طالب علم تھا، وہاں سےفراغت کے بعد میں نےاربوں ڈالرکمائے، بہترین تاجروں میں شمار ہوا، ٹی کے شعبے میں گیا جہاں 10 سالوں تک زبردست کامیابی سے ہمکنار ہوا جیسا کہ آپ سب نے سنا ہوگا۔

    امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے کہا کہ میراخیال ہے کہ میں صرف ایک حاضردماغ انسان نہیں بلکہ ذہین ترین شخص کہلانے کے لائق ہوں۔

    خیال رہے کہ ڈونلڈٹرمپ کے حوالے سے امریکی صحافی مائیکل وولف نے فائراینڈفیوری کے نام سے کتاب تحریر کی ہے جس میں انہوں نے ٹرمپ کو مضحکہ خیز اور احمق آدمی قرار دیا ہے جو اپنے ملازموں پرشک کرتا ہے اور ہروقت چیختا جلاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر کی ہرزہ سرائی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے تازہ پیغام میں کہی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کو دھمکی دی ہے، کچھ روز قبل امریکی صدر نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا اور اب قلابازی کھاتے ہوئے دھمکیوں پر اتر آئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان نے اس کے بدلے میں ہمیں صرف دھوکا دیا، پاکستان نے امداد کےبدلے کچھ نہیں کیا بلکہ امریکا کو بےوقوف بنایا، امریکی صدر نے مزید کہا کہ اب ایسانہیں ہوگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا۔

    ایران میں تبدیلی کا وقت آگیا ہے، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک اور ٹوئٹر پیغام میں کہنا ہے کہ ایران میں تبدیلی کا وقت آگیا ہے، ایران کی دولت لوٹی جارہی ہے، تہران ہر سطح پرناکام ہورہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے عظیم عوام کو سالوں سے محکوم بنایا گیا ہے، ایرانی عوام کو آزادی اور انسانی حقوق کی بھوک ہے۔

    واضح رہے کہ ترجمان پاک فوج پہلے ہی امریکی مطالبے’’ڈومور‘‘کا دوٹوک جواب’’نومور‘‘دے چکے ہیں۔

    علاوہ ازیں اس سے قبل بھی رواں سال اگست میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردوں کے ٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔

    امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتا رہا ہے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔


    مزید پڑھیں: پاکستان کوبتادیا دہشت گردوں کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی،ٹرمپ


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

     

  • امریکی صدر کے فیصلے کیخلاف مذہبی جماعتیں آج ملین مارچ کریں گی

    امریکی صدر کے فیصلے کیخلاف مذہبی جماعتیں آج ملین مارچ کریں گی

    کراچی : امریکی صدر کی جانب سےبیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے خلاف جماعت اسلامی اور دیگر مذہبی جماعتیں آج کراچی میں ملین مارچ کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت  بنانے اور امریکی صدر ٹرمپ کے وہاں سفارت خانہ کھولنے کے فیصلے کیخلاف کراچی میں مذہبی جماعتیں آج ملین مارچ کریں گی۔

    القدس ملین مارچ کی قیادت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے، مارچ میں سنی تحریک اور دیگر مذہبی جماعتیں بھی شریک ہوں گی۔

    جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق القدس ملین مارچ ملکی تاریخ کا سب سے بڑا عوامی مظاہرہ ہوگا۔ احتجاجی مظاہرے میں فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد سے اظہار یکجہتی بھی کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: یروشلم کواسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنےکےخلاف مظاہرے


    یاد رہے کہ امریکی صدر نے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا سرکاری اعلان کیا تھا جس کیخلاف
    دنیا بھر میں مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا معاملہ کافی عرصے سے سرد خانے میں تھا تاہم آج یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرلیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    خورشید شاہ نے امریکی صدر کو شیطان قرار دیدیا

    سکھر : اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قرار دیدیا اور کہا کہ بیت المقدس کو یرغمال بنانےکی سازش ہورہی ہے ، باتوں کا نہیں اب عمل کاوقت ہے، ایک ہونا ہوگا، خورشیدشاہ ٹرمپ دنیا میں فسادات چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے سکھر میں  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1974 میں ذوالفقارعلی بھٹو نے مسلم دنیا کو اکٹھا کیا تھا، بھٹو نے مسلم دنیا کو متحد کرکے اسرائیل کی نیندیں اڑادی تھیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ صرف باتوں سےمسائل حل نہیں ہوں گے، فلسطین کے مسئلے پر دنیا کے تمام مسلمانوں کو متحد ہونا پڑے گا، بیت المقدس پر سازش کے تحت قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بیت المقدس کی حفاظت کی ذمہ داری مسلم دنیاپرہے، مسلمانوں کو نہ دھکیلاجائے، دیوار سے لگانے کی مذمت کرتا ہوں۔

    انھوں نے عالمی طاقتوں سےاپیل کی کہ امن قائم کرنے کے لئے آگےآئیں، امن اس وقت ہوگا، جب مذاہب کا احترام کریں گے، سیاست کو مذہب سے الگ رکھا جائے۔


    مزید پڑھیں : خورشید شاہ نے امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیدیا


    بیت المقدس کو اسرائیلی دارلحکومت تسلیم کے اعلان پر خورشید شاہ نے امریکی صدرکوشیطان قراردیدیا اور کہا کہ ٹرمپ کے بیت المقدس سے متعلق فیصلے کی مذمت کرتے ہیں، ٹرمپ کے اعلان کے بعد عالم اسلام کو متحد ہونا چاہیے۔

    گذشتہ روز قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنےکی مذمت کرتے ہوئے  امریکی اقدام کو تباہ کن قرار دیا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے اسلام دشمن اقدام کے خلاف مؤثرحکمت عملی اپنانا ہوگی،  امریکہ نے دنیا کوامن کے بجائے طاقت سے چلانےکا پیغام دیا، امریکہ کے پیغام کے دوررس اثرات مرتب ہوں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔