Tag: امریکی صدر

  • امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ ماننے کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے میں عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

    امریکی اقدام کئی دہائیوں کےاتفاق رائے کے بھی خلاف ہے، پاکستان اس معاملے پراو آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی توثیق کرتا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام، حکومت امریکہ کے اس اقدام کی دوٹوک مخالفت کرتے ہیں، پاکستان خودمختار،آزاد، مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کا خواہاں ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان معاملے پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی مکمل توثیق کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

  • امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی  دارالحکومت تسلیم کرلیا

    امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے جس کا فیصلہ کرلیا گیا ہے اور اب امریکی سفارتخانے کو باقاعدہ طور پر یروشلم منتقل کردیا جائے گا.

    یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا سرکاری اعلان امریکی صدر نے وائیٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا معاملہ کافی عرصے سے سرد خانے میں تھا تاہم آج اسرائیل اور فلسطین سے متعلق بہت بڑا اعلان کرنے جارہا ہوں جس کے تحت یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرلیا گیا ہے.

    امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے  پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ 20 سال سے اسرائیل اور فلسطین مسئلے کا کوئی حل نہیں نکل رہا تھا گو کہ اسرائیل ایک خود مختار ملک ہے اور خود مختار دارالحکومت کا اختیار بھی رکھتا ہے جب کہ امریکا نے 70 سال قبل ہی اسرائیل کو تسلیم کرلیا تھا اور اسی دن سے اسرائیل یروشلم کو اپنا دارالحکومت مانتا ہے تو اس پہ ہمیں اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یروشلم 3 بڑے مذاہب کا دل ہے اور کامیاب جمہوریت کا مرکز بھی ہے اس لیے جلد از جلد اس سے متعلق فیصلہ کرنا تھا اور صدر بننے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ عالمی مسائل کا حقیقت پسندانہ مقابلہ کروں گا اور آج کا فیصلہ اسی وعدے کا تسلسل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا مستقبل روشن اور شاندار ہے اور امن کے لیے مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کو متحد ہونا پڑے گا جب کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس فیصلے کے بعد قیام امن کی کوششوں میں تعطل نہیں آئے گا بلکہ امن کی کاوشیں مزید تیز کی جائیں گی۔

    امریکی سفارتخانہ کی منتقلی کی یروشلم منتقلی کے امریک اقدام پر مشرقی وسطیٰ سمیت مسلم دنیا میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور سعودی عرب، ترکی، اردن، مصر، ترکی اور پاکستان نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہے ٹرمپ کے اس فیصلے کو خطے میں قیام امن کی کوششوں میں بگاڑ کا سبب قرار دیا ہے۔

    جب کہ فلسطین حکومت اور عوام نے یروشلم کو دارالخلافہ تسلیم کرنے کے امریکی فیصلے کو دو ریاستی حل کی موت قرار دیا ہے اور اس فیصلے کو ناقابل عمل تجویز قرار دیا ہے اور ایک طرفہ فیصلے کو خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار نہیں رکھے گا جس سے مسائل پیدا ہوں گے جب کہ حماس نے امریکی صدر کے خلاف مزاحمت کا اعلان کردیا ہے۔

  • اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنےکے بعد ارب پتی افراد کی فہرست میں تنزلی کے بعد 248 ویں نمبر پر آگئے ہیں جب کہ صدر بننے سے قبل وہ 156 ویں نمبر پر براجمان تھے.

    تفصیلات کے مطابق صدر بننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد وہ امیر ترین امریکیوں کی فہرست میں 92 درجے تنزلی کے بعد 156 سے 248 ویں پوزیشن پر آگئے ہیں جب کہ محض ایک سال کے دورِ صدارت کے دوران ٹرمپ کے اثاثوں میں ساٹھ کروڑ ڈالر کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے.

    ذرائع کے مطابق یہ اعداد و شمار جریدے فوربس میں شائع ہوئے جس نے حال ہی میں چار سو امیر ترین امریکی شخصیات کی 36 ویں سالانہ فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ برس کی نسبت امریکی صدر اور ریئل اسٹیٹ ٹائیکون ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں میں ساٹھ کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے.

    دوسری جانب عام تاثر یہ ہے کہ پاکستان میں معمولی سا اقتدار ملنے کے بعد سیاسی رہنماؤں کے اثاثوں میں دن دگنی اور رات چوگنی کے مصداق حیران کن حد تک اضافہ ہوجاتا ہے اور یہی نہیں پاکستانی حکمرانوں کے اپنے کاروبار مین تو بڑھوتی ہوتی رہتی ہے لیکن قومی ادارے تنزلی کا شکار رہتے ہیں.

    ایسی صور تحال میں جب کہ پاکستانی حکمراں غیرقانونی اثاثہ جات بنانے کے الزام میں پاناما کیس اور اب نیب ریفرنس میں پیشیاں بھگت رہے ہیں وہاں  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اثاثوں میں اضافے کے بجائے کمی پاکستانی سیاستدانوں کے بڑھتے اثاثوں پر سوالیہ نشان ہیں.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے اقدامات دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہیں، ہیلری کلنٹن

    ٹرمپ کے اقدامات دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہیں، ہیلری کلنٹن

    واشنگٹن : سابق امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے اقدامات پوری دنیا کے لیے خطرے کا موجب بن گئے ہیں جس سے تشویش، بدامنی اور بے چینی پھیلنے کا اندیشہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کیا، ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گو کہ امریکی صدر نے کچھ کامیابیاں ضرورحاصل کی ہیں لیکن زیادہ تر ان کی غلط پالیسیوں اور مضحکہ خیز بیانات پوری دنیا میں امریکا کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی غیرسنجیدگی اورعجیب وغریب گفتگوامریکی عوام کے لیے باعث ندامت ہیں اور دنیا بھر میں امریکی صدر کے اس طرزعمل کو بہ طور مذاق لیا جاتا ہے جس کے باعث امریکی وقار اور نیک نامی کو شدید دھچکا پہنچا ہے.

    اپنے انٹرو میں روس سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہیلری کلنٹن نے اپنی شکست کا ذمہ دار روسی صدر کو قرقر دیتے ہوئے کہا کہ روسی صدر نے امریکی انتخابات کے دوران روسی انتظامیہ کو میرے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی دلانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

    ہیلری کلنٹن نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی سطح پرامریکا کو بد عہدی اور بد اعتمادی کے ساتھ روشناس کرایا جس سے امریکی ساکھ متاثر ہو رہی ہے.

    انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے ایران کو دھمکی دینے کو خطرناک قراردیا اور امریکی صدر کی اس پالیسی کو خطے کے لیے پریشان کن بتاتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے اس رویے سے تلخی میں اضافہ ہوگا اور خطے میں کشیدگی پھیلے گی.

    ہلیری کلنٹن نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا سے معاملات کو جذباتیت کے بجائے پیشہ ورانہ طور پرسفارتی سطح پر حل کیے جائیں کیوں جنگ و جدل کسی بھی چیز کا حل نہیں ہوتے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے بیان پرکابینہ کا اظہار تشویش، بھرپورجواب دینے کا فیصلہ

    ٹرمپ کے بیان پرکابینہ کا اظہار تشویش، بھرپورجواب دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے امریکی صدر کے حالیہ بیان پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی مؤقف کو امریکی قیادت کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکہ کی الزام تراشی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان اور افغان پالیسی کے حوالے سے غور کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ خواجہ آصف نے کابینہ ارکان کو بریفنگ دی، اجلاس میں کابینہ کے اراکین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ خطاب میں پاکستان پر الزام تراشی پر اپنی تشویش اور افسوس کا اظہار کیا۔

    وفاقی کابینہ نے ٹرمپ کے پاکستان سے ڈومور کے مطالبے پرحیرانگی کا بھی اظہار کیا، اراکین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی امریکی الزام تراشی کا بھرپور جواب دے۔

    دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیاں کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہیں، کابینہ اراکین نے کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستانی کردار کو قابل قدر پذیرائی ملنی چاہئے۔

    اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس جمعرات کے روز بلانے کافیصلہ کیا گیاہے جس میں عسکری قیادت سے بھی رائے لی جائے گی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان اپنا مؤقف امریکی قیادت کے سامنے رکھے گا، خواجہ آصف آئندہ امریکی دورے کے دوران پاکستانی مؤقف سےآگاہ کرینگے۔

  • صدر ٹرمپ سے بہتر کام کرنے والا روبوٹ

    صدر ٹرمپ سے بہتر کام کرنے والا روبوٹ

    جنیوا: سوئس ماہرین نے ایک ایسا روبوٹ تیار کرلیا ہے جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ وہ امریکی صدر ٹرمپ سے بہتر کام کرسکتا ہے۔

    ماضی کی مشہور ہالی ووڈ اداکارہ آڈرے ہپ برن سے مماثلت رکھنے والی صوفیا نامی یہ روبوٹ انسانوں کی گفتگو پر تاثرات ظاہر کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    اب جبکہ خود کار مشینوں کے تحت یہ روبوٹ کسی حد تک سوچنے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے تو اس کا کہنا ہے کہ یہ انسانوں پر حکومت کرنا چاہتی ہے۔

    مصنوعی ذہانت کی حامل صوفیا کے چہرے کے تاثرات کی تبدیلی کے لیے اس کے اندر 60 قسم کے مکینزم نصب کیے گئے ہیں۔

    یہی نہیں یہ گفتگو کی بھی نہایت ماہر ہے۔ مقبول ترین امریکی ٹی وی شو دا ٹونائٹ شو میں شرکت کے دوران صوفیا نے میزبان جمی فیلن سے نہایت پر مزاح اور دلچسپ گفتگو کی۔

    صوفیا کو بنانے والا سائنس دانوں کا دعویٰ ہے کہ یہ روبوٹ امریکی صدر ٹرمپ سے بھی بہتر طور پر کام کرسکتا ہے۔

    اس روبوٹ کی تخلیق پر لوگوں کی متضاد آرا سامنے آرہی ہیں۔

    بعض لوگ اس کی مصنوعی ذہانت کے باعث اسے انسانیت کے لیے خطرہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ بعض نے اسے سائنس و ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میرےسعودی عرب کےدورے کی وجہ سےقطرپردباؤ ڈالا جا رہا ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    میرےسعودی عرب کےدورے کی وجہ سےقطرپردباؤ ڈالا جا رہا ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ ان کی وجہ سے ہی خطے میں دہشت گردی کو فروغ دینے کے الزام میں قطر پر اس کے ہمسایہ ممالک نے دباؤ ڈالنا شروع کیا ہے۔

    امریکی صدر کےمطابق ان کے سعودی عرب کے حالیہ دورے کےمیں انہوں نے سعودی عرب کو کہا تھا کہ قطرانتہا پسند نظریات کی حمایت کررہا ہے اور انہیں فنڈ دے رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےدورہ سعودی عرب کے دوران اپنی تقریر میں ایران کو مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کا مجرم ٹھہرایا تھا اور ساتھ ہی مسلم ممالک سے بنیاد پرستی کے خلاف کھڑے ہونے کی اپیل کی تھی۔

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر نےٹویٹ میں کہا کہ میں نے اپنے مشرقٰ وسطیٰ کے حالیہ دورے کے دوران کہا تھا کہ انتہا پسند نظریات کا اب مزید فروغ نہیں ہو گا۔ رہنماؤں نے قطر کی جانب اشارہ کیا۔

    امریکی صدر نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہاکہ یہ دیکھ کر بہت اچھا لگا کہ سعودی عرب کے دورے میں بادشاہ سے ملاقات اور وہاں 50 ممالک کی شرکت کے نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وہ انتہا پسندی کے فروغ کے خلاف سخت اقدامات اٹھائیں گے اور تمام کا اشارہ قطر کی جانب تھا۔ شاید یہ دہشت گردی کے خوف کے اختتام کی شروعات ہوں۔

    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے

    واضح رہےکہ 5 جون 2017 کوسعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین، لیبیا اور یمن نے قطر پر خطے کو غیر مستحکم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • پیرس میں فائرنگ ‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت

    پیرس میں فائرنگ ‘امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےپیرس میں فائرنگ کے واقعے میں پولیس اہلکار کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےفرانسیسی دارالحکومت پیرس میں فائرنگ کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئےفرانس سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ ہمیں دہشت گردی کے خلاف ہروقت چوکنا اور مضبوط رہناہوگا۔انہوں نے کہاکہ پیرس میں فائرنگ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔

    امریکی صدرڈونلد ٹرمپ کاکہناتھاکہ دنیا بھرمیں دہشت گردی کے واقعات افسوسناک ہیں۔


    پیرس میں فائرنگ‘پولیس اہلکار ہلاک


    خیال رہےکہ  پیرس میں مسلح حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دوزخمی ہوگئےتھے۔اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے۔

    پیرس کےمقبول تفریحی مقام شانزے لیزے میں فائرنگ کرنے والا مشتبہ حملہ آور بھی ماراگیا۔فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کےمطابق رات نو بجے پیش آیاجس کی وجہ سے وہاں موجود مقامی افراد اور سیاحوں میں افراتفری پھیل گئی تھی۔


    فرانس میں دہشتگردی کامنصوبہ ناکام‘4افراد گرفتار


    واضح رہے کہ رواں سال فروری میں فرانس کی وزارتِ داخلہ نےدعویٰ کیا تھا کہ ملک میں ایک ‘ممکنہ دہشتگرد حملہ’ چار مشکوک افراد کی گرفتاری کے بعد ناکام بنا دیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

     

     

  • ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے

    ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، مظاہرین نے ٹرمپ سے ٹیکس گوشواروں کا حساب مانگ لیا، امریکی صدر کے پُتلوں پر لاتوں اور گھونسوں کی بارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے مختلف شہروں میں صدرڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔ میکسیکو میں مظاہرین نے ایسٹر پر صدر ٹرمپ کا پتلا جلایا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے ہوئے تھے جن پر تحریر تھا کہ ٹیکس گوشوارے ظاہر کرو۔

    یہ مطالبہ کرتے ہزاروں مظاہرین امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف سڑکوں پرآگئے۔ دوسری جانب واشنگٹن میں بھی امریکی صدرکے خلاف احتجاج کیا گیا، احتجاج کے دوران مزاحیہ طور پر ٹرمپ سے مشابہ کامیڈین نے ٹرمپ کے ہی اندازمیں ان کی پالییسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب کیلی فورنیا میں ٹرمپ کے حامی اورمخالفین آمنے سامنے آگئے ان کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ دونوں گروپوں نے کھل کرایک دوسرے پرمکے برسائے اورہاتھا پائی کی۔ اس موقع پر پولیس نے انیس مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں احتجاج

    اس کے علاوہ میکسیکو میں بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرین نے ایسٹر کی تقریب میں ٹرمپ کے خلاف نعرے لگائے اوران کا پتلا نذر آتش کیا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل تاریخ میں پہلی بار ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف امریکہ سمیت دیگر ممالک میں علاوہ خلاء میں بھی مظاہرہ کیا گیا، آٹونومس اسپیس ایجنسی نیٹ ورک (اسان) نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف خلا میں ایک تختی بھیجی تھی۔

  • حکومت مخالف مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں، ٹرمپ

    حکومت مخالف مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہے، حکومت مخالف مظاہروں پر اتفاق نہیں مگر پرامن مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نومنتخب صدر نے اپنی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’احتجاجی مظاہرے دیکھ رہا ہوں مگر مظاہرین کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ابھی تو میرا انتخاب ہوا ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ مظاہرہ کرنے والوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا مگر اتنی بڑی تعداد میں لوگ ووٹنگ کے وقت پر کہاں تھے؟، مظاہرہ کرنا ہرشخص کا حق ہے مگر اس میں موجود مشہور شخصیات مقصد کو بری طریقے سے نقصان پہنچاتی ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ امریکی خواتین ٹرمپ کے خلاف سڑکوں پر آگئیں ‘‘

    ٹرمپ نے اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں کہا کہ ’’ اگرچہ میں مظاہروں سے اتفاق نہیں کرتا مگر امریکا میں لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ پرامن مظاہرے ہماری جمہوریت کا حسن ہیں۔

    خیال رہے ٹرمپ کے خلاف گزشتہ روز امریکا کی مختلف ریاستوں میں خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا، اس مظاہرے میں خواتین کے حقوق کی علمبردار خواتین سمیت پاپ گلوکارہ میڈونا سمیت دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی۔ ٹرمپ مخالف مظاہروں کا مقصد نومنتخب امریکی صدر کے حلف لینے پر اظہار برہمی تصور کیا جارہا ہے۔