Tag: امریکی صدر

  • جی ٹوئنٹی اجلاس : امریکی صدر اور چینی صدر پہلی بار ملاقات  کریں گے

    جی ٹوئنٹی اجلاس : امریکی صدر اور چینی صدر پہلی بار ملاقات کریں گے

    بالی: انڈونیشیا میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے دوران امریکی جو بائیڈن اور چینی صدر شی جن پنگ پہلی بار ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن اور چینی صدر جی ٹوئنٹی اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے انڈونیشیا کے شہر بالی پہنچ گئے۔

    انڈونیشیا میں جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس کے دوران جو بائیڈن اورچینی ہم منصب شی جن پنگ کے درمیان پہلی بار ملاقات ہوگی، ملاقات میں تائیوان، یوکرین جنگ اور شمالی کوریا عزائم پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ چینی صدر کو جانتا ہوں اور وہ مجھے جانتے ہیں، چینی صدر شی جن پنگ نے ہمیشہ سیدھی بات کی ہے۔

    جو بائیڈن نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان کچھ غلط فہمیاں ضرور ہیں، ہمیں صرف یہ معلوم ہے کہ ہماری ڈیڈ لائنز کیا ہیں۔

    انڈونیشیا کے شہر بالی میں جی 20 سمٹ15 سے 16 نومبر تک جاری رہے گی۔

  • رونالڈ ریگن: ہالی وڈ کی فلموں کا ‘ہیرو’ جو امریکا کا صدر بنا

    رونالڈ ریگن: ہالی وڈ کی فلموں کا ‘ہیرو’ جو امریکا کا صدر بنا

    امریکا کے چالیسویں‌ صدر رونالڈ ریگن ہالی وڈ کے مشہور اداکار بھی تھے جن کا آٹھ سالہ دورِ صدارت امریکا کی تاریخ میں بہت اہمیت کا حامل ہے، جب کہ بطور اداکار انھیں دوسرے درجے کے فن کاروں میں شمار کیا جاتا ہے۔

    امریکا میں‌ رونالڈ ریگن کی مقبولیت کی ایک وجہ ان کی بذلہ سنجی بھی تھی۔ وہ خاصے بے تکلف مشہور تھے اور ایک ایسے شخص تھے جس نے اپنی حسّ مزاح کو ہمیشہ زندہ رکھا۔ یہاں تک کہ ریگن خود اپنا مذاق اڑانے سے بھی نہیں‌ جھجھکے اور کئی مرتبہ انھوں نے اپنی ذات کو اپنی ظرافت کا نشانہ بنایا۔ ریگن نے 1981ء میں امریکا کا منصبِ صدارت سنبھالا تھا۔

    1911ء رونالڈ ریگن کا سنہ پیدائش ہے۔ ان کے والد جوتوں کی ایک دکان پر کام کرتے تھے اور شراب کے رسیا تھے۔ رونالڈ ریگن نے تعلیم مکمل کی اور 26 سال کی عمر میں قسمت نے انھیں وارنر برادرز تک پہنچا دیا۔ اس بینر تلے ریگن نے فلم میں کام کر کے عملی زندگی شروع کی۔ وہ اس سے قبل معمولی اور مختلف نوعیت کی ملازمتیں کررہے تھے۔ انھوں نے لگ بھگ ہالی وڈ کی پچاس سے زائد فلموں میں کام کیا اور زیادہ تر ہیرو کا کردار نبھایا۔

    1966ء میں ریگن نے سیاست کے میدان میں‌ قسمت آزمائی اور کیلیفورنیا کے گورنر کے عہدے کے لیے انتخابی اکھاڑے میں‌ اترے۔ ان کے اقارب اور دوست احباب ان کے اس اقدام پر حیران بھی تھے اور ان کا خیال تھاکہ ریگن سیاست میں نامراد رہیں گے، لیکن وہ انتخاب جیت گئے اور آٹھ سال تک گورنر رہے۔ بعد میں ریپبلکن پارٹی کے پلیٹ فارم سے صدارتی عہدے تک پہنچے۔ اس وقت وہ ستّر سال کے ہونے کو تھے۔ امریکا کے صدر بننے کے دو مہینے بعد ان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ریگن محفوظ رہے۔

    ریگن کو سویت یونین کا سخت مخالف سمجھا جاتا تھا، لیکن بعد میں سویت راہ نما گوربا چوف سے ان کی مفاہمت اور ایک تاریخی معاہدہ دنیا میں جوہری اسلحہ کی تخفیف کا سبب بنا جسے امریکی صدر کی حیثیت سے ریگن کی بڑی کام یابی کہا جاتا ہے۔

    Dark Victory ، All American اور Kings Row بحیثیت اداکار رونالڈ ریگن کی وہ فلمیں‌ تھیں‌ جو 1943ء میں بہترین فلموں کے زمرے میں‌ اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نام زد ہوئیں۔

    انھوں نے ہیرو کے روپ میں‌ فلم کے شائقین کی توجہ اور نوجوانوں‌ میں مقبولیت ضرور حاصل کی، لیکن فنِ اداکاری میں انھیں خاص مقام حاصل نہیں‌ ہوسکا۔

    چالیس اور پچاس کی دہائی میں ریگن نے Love Is on the Air ،Accidents Will Happen، The Bad Man، Desperate Journey، The Killers، Hong Kong جیسی فلموں‌ کے علاوہ ٹیلی ویژن کی کئی سیریز میں‌ بھی کام کیا۔

    وہ سنہ 1937میں اسکرین پر پہلی بار نظر آئے تھے اور انھیں اپنے وقت کے مشہور و معروف آرٹسٹوں اور اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا تھا۔

    ‘ریگن: اے لائف اِن لیٹرز‘ وہ کتاب ہے جس میں‌ سابق صدر نے ذاتی خطوط عوام کے سامنے رکھے ہیں۔ یہ کتاب ایک ہزار خطوط کا مجموعہ ہے جس سے ریگن کی شخصیت ہمارے سامنے آتی ہے۔ یہ خطوط ان کے افکار و خیالات، ان کی دل چسپی اور توجہ کے معاملات کو جاننے کا موقع دیتے ہیں۔ ریگن کو عمر کے آخری برسوں‌ میں‌ الزائمر کے مرض نے گھیر لیا تھا۔ الزائمر کا شکار ہونے سے پہلے وہ آپ بیتی لکھنے کا آغاز کرچکے تھے۔

    خوش مزاج اور بذلہ سنج ریگن نے لاس اینجلس میں‌ 5 جون 2004ء کو یہ دنیا چھوڑ دی تھی۔ ان کے دور میں امریکا نے امیر اور غریب کے درمیان خلیج بھی دیکھی۔

  • امریکی صدر کو بھی ’جمہوریت‘ خطرے میں نظر آنے لگی

    امریکی صدر کو بھی ’جمہوریت‘ خطرے میں نظر آنے لگی

    میری لینڈ: امریکی صدر جو بائیڈن کو بھی وسط مدتی انتخابات میں ’جمہوریت‘ خطرے میں نظر آنے لگی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں وسط مدتی الیکشن میں پولنگ شروع ہونے سے قبل صدر جو بائیڈن کو بھی جمہوریت خطرے میں نظر آنے لگی ہے، انھوں نے کہا کہ یہی وقت ہے کہ جمہوریت کو بچایا جائے۔

    اے ایف پی کے مطابق ریاست میری لینڈ میں اپنے حامیوں کی ایک ریلی سے خطاب میں صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ ہماری جمہوریت خطرے میں ہے اور ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ یہی وقت ہے جب آپ نے اس کو بچانا ہے۔‘

    جو بائیڈن نے پیر کو متنبہ کیا کہ ریپبلکن کی جیت ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کر سکتی ہے، دوسری طرف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر اشارہ دیا ہے کہ وہ ایک ہفتے بعد دوبارہ صدر بننے کے لیے انتخاب لڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق بائیڈن کا بیان 8 نومبر کے انتخابات سے قبل ریاستہائے متحدہ میں گہری سیاسی تقسیم کی عکاسی کرتا ہے، جس میں ریپبلکن کانگریس کے ایک یا دونوں ایوانوں کا کنٹرول جیت سکتے ہیں۔

    غیر جانب دار انتخابی پیشین گوئی کرنے والوں نے پیش گوئی کی ہے کہ 435 نشستوں والے ایوان نمائندگان میں ریپبلکنز تقریباً 25 نشستیں حاصل کر سکتے ہیں، جو کہ اکثریت حاصل کرنے کے لیے کافی سے زیادہ ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق حالیہ برسوں میں یہ سب سے زیادہ بے تابی سے دیکھے جانے والے وسط مدتی انتخابات ہیں۔ اس الیکشن میں لاکھوں امریکی قومی، ریاستی اور کاؤنٹی کے عہدیداروں کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ کاسٹ کریں گے، 36 ریاستوں کے گورنرز کا بھی انتخاب ہوگا۔

    ریاست ایریزونا کے کچھ علاقوں میں ری پبلکنز اور ڈیمو کریٹس میں سخت مقابلہ ہے، حکام کی جانب سے یہاں پولنگ اور ووٹوں کی گنتی کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔

    یہ وہی علاقہ ہے جہاں سے برتری حاصل کرنے کے بعد 2020 کے صدارتی انتخاب میں جو بائیڈن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست سے دوچار کر دیا تھا، اس کاؤنٹی کی آبادی 44 لاکھ سے زائد ہے۔

  • پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی: شیریں مزاری نے امریکی صدر کو آئینہ دکھادیا

    پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی: شیریں مزاری نے امریکی صدر کو آئینہ دکھادیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی پر جوبائیڈن کو جواب دیتے ہوئے کہا امریکا جوہری صلاحیت سے لیس غیرذمہ دارسپرپاور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کیخلاف ہرزہ سرائی پر تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے امریکی صدر کو آئینہ دکھا دیا۔

    ڈاکٹرشیریں مزاری نے کہا کہ بائیڈن کی پاکستان کےخلاف ہرزہ سرائی توغیرمتوقع نہیں، امریکا یہ سب باقاعدگی سے کرنے کاعادی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن!آپ پاکستانی قوم سےمعافی مانگیں، تبدیلی سازش ناکام ہونے پر ایسے شر انگیز خیالات اُگلے جا رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دنیا کیلئے اصل خطرہ جوہری امریکا ہے، جوبائیڈن آپ کا اپنے جوہری ہتھیاروں پر کوئی کنٹرول نہیں۔

    شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ امریکا جوہری صلاحیت سےلیس غیرذمہ دارسپرپاور ہے، بائیڈن صاحب آپ کے تو شہری تک محفوظ نہیں۔

  • امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پر عمران خان  کا بھرپور جواب

    امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان پر عمران خان کا بھرپور جواب

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر کے پاکستان مخالف بیان کی مذمت کرتے ہوئے سوالات پوچھ لئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر امریکی صدر جوبائیڈن کے پاکستان مخالف بیان پر ردعمل دیا۔

    عمرا ن خان نے کہا کہ امریکی صدر کے بیان پرمیرے 2سوالات ہیں، امریکی صدرکس معلومات پرہماری جوہری صلاحیت پراس غیرضروری نتیجے پرپہنچے ؟ وزیر اعظم رہنے کے بعد جانتا ہوں ہمارا سب سے محفوظ جوہری کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم ہے، امریکا دنیا بھر میں جنگوں میں ملوث رہا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے سوال کیا کہ پاکستان نے نیوکلیئرائزیشن کے بعد کب جارحیت کامظاہرہ کیا؟

    ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن کے بیان سے امپورٹڈ حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی ظاہرہوتی ہے ، امپورٹڈ حکومت کا امریکا کے ساتھ تعلقات کی بحالی سےمتعلق دعویٰ کی قلعی کھل گئی۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ کیا یہ ہوتی ہے تعلقات کی بحالی ؟اس حکومت نے نااہلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں، مجھے اس حکومت سے متعلق ایک پریشانی ہے، یہ حکومت معاشی تباہی توکرہی رہی ہےقومی سلامتی سےبھی مکمل طور پر سمجھوتا نہ کر لے۔

  • بم اور میزائل حملے سے بھی محفوظ امریکی صدر کی مہنگی ترین گاڑی

    بم اور میزائل حملے سے بھی محفوظ امریکی صدر کی مہنگی ترین گاڑی

    واشنگٹن: امریکی صدر کے زیر استعمال کار، دنیا کی مہنگی ترین گاڑی ہے، یہ بم پروف ہے جس پر نہ میزائل حملہ اثر کرتا ہے نہ ہی اس کو دھماکے سے اڑایا جا سکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی صدر کی مشہور زمانہ گاڑی کا نام بیسٹ ہے اور یہ دنیا کی مہنگی اور محفوظ ترین کار ہے۔

    اس گاڑی کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ بم پروف ہے جس پر نہ میزائل حملہ اثر کرتا ہے نہ ہی اس کو دھماکے سے اڑایا جا سکتا ہے۔

    یہ کار 6 طاقت ور سلنڈروں کے ساتھ زمین پر ایک قسم کا چلتا پھرتا جہاز بھی ہے، اس گاڑی کی تیاری پر کم و بیش 1.5 ملین ڈالر کے اخراجات بتائے جاتے ہیں۔

    جو بائیڈن امریکا کے 46 ویں صدر ہیں اور اسی مناسبت سے گاڑی کی نمبر پلیٹ پر بھی 46 لکھا گیا ہے۔ یہ گاڑی کیڈلک کمپنی کی تیار کردہ ہے جس میں 7 افراد سوار ہو سکتے ہیں۔

    گاڑی میں تاریکی میں دیکھنے کے لیے خصوصی کیمروں کے علاوہ کیمیائی حملوں سے محفوظ رکھنے والے خصوصی انتظامات بھی ہیں، اس کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کے ٹائر فائرنگ سے نہیں پھٹ سکتے جبکہ دروازوں کی موٹائی 20 انچ ہے۔

  • ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، امریکی صدر

    ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، امریکی صدر

    جدہ: امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے دورے کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے جدہ میں عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی، جس میں امریکی صدر نے ایران، سعودی عرب مذاکرات کی میزبانی کی عراقی پیشکش کا خیر مقدم کیا ہے

    ملاقات کے بعد عراقی وزیراعظم مصطفی الکاظمی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ عراق میں جمہوریت کی حمایت کرتے ہیں، چاہتا ہوں آپ اور میڈیا یہ بات جان لیں کہ ہم مددگار بننا چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کی مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں جوبائیڈن نے گزشتہ سال اسرائیل، حماس جنگ بندی میں مصر کے کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ مصر کے ساتھ تمام ایشو پر کام کرنے کیلئے تیار ہیں، ایران کو جوہری توانائی حاصل کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، ایران کی جوہری سرگرمیاں خطے کی امن وسلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

  • امریکی صدر بائیڈن نے فلسطینی عوام کا حق تسلیم کر لیا

    امریکی صدر بائیڈن نے فلسطینی عوام کا حق تسلیم کر لیا

    بیت لحم: امریکی صدر بائیڈن نے فلسطینی عوام کا حق تسلیم کر لیا، انھوں نے کہا میں مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق بیت لحم میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں امریکی صدر نے کہا فلسطینی عوام علیحدہ ریاست کا حق رکھتے ہیں۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی ٹرمپ کی پالیسی کی تائید کرتے ہوئے کہا موجودہ صورت حال میں دو ریاستی حل بہت دور دکھائی دیتا ہے لیکن ہم امن قائم کرنے کی کوششوں کو جاری رکھیں گے۔

    فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ دو ریاستی حل کا موقع آج موجود ہے، اس کا مستقبل کیا ہوگا ہم نہیں جانتے، دو ریاستی حل سے ہماری سرزمین پر اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ہو جائے گا۔

    محمود عباس نے فلسطینی علاقوں میں غیر قانونی آبادکاریاں روکنے اور مشرقی بیت المقدس میں امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا مطالبہ کیا۔

    انھوں نے کہا صدر بائیڈن کے ساتھ دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا، اور ان سے امن کے حصول سے متعلق بات ہوئی، بائیڈن کے دورے سے امن میں امریکی دل چسپی کا اظہار ہوتا ہے۔

    محمود عباس نے کہا کہ انھوں نے مشرقی یروشلم میں امریکی قونصل خانہ دوبارہ کھولنے کا بھی مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ غیر قانونی آبادکاریوں کو روکنے کے لیے امریکی کوششوں کے منتظر ہیں۔

    فلسطینی صدر نے کہا اسرائیل اپنے آپ کو قانون سے بالاتر نہیں سمجھ سکتا، دو ریاستی حل آج کے لیے اہم موقع ہے لیکن مستقبل میں کیا ہو، ہم نہیں جانتے۔

  • پاکستانی نژاد شہری خضر خان کو جوبائیڈن کے ہاتھوں بڑا امریکی ایوارڈ

    پاکستانی نژاد شہری خضر خان کو جوبائیڈن کے ہاتھوں بڑا امریکی ایوارڈ

    واشنگٹن: پاکستانی نژاد امریکی شہری خضر خان کو صدر جوبائیڈن نے میڈل آف فریڈم کا ایوارڈ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں پاکستانی نژاد شہری خضر خان کو فریڈم ایوارڈ سے نوازا۔

    صدر جوبائیڈن نے اس موقع پر خطاب میں خضر خان کی فوج اور ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے خدمات کو سراہا۔

    یاد رہے کہ خضر خان نے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کو امریکی آئین کی کاپی دکھانے سے شہرت پائی تھی، خضر خان کے بیٹے ہمایوں خاں امریکی فوج میں کیپٹن تھے۔

    ہمایوں خان نے 2004 میں عراق جنگ کے دوران سینکڑوں فوجیوں کی جان بچاتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا تھا، خضر خان فیملی کو امریکا کا ایک اور بڑا اعزاز گولڈ اسٹار فیملی کا درجہ بھی حاصل ہے۔

    2016 میں ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کے دوران خضر خان نے نہ صرف ٹرمپ پر تنقید کی تھی بلکہ جو بائیڈن کی حمایت کا بھی اعلان کیا تھا، اس تقریر سے انھیں دنیا بھر میں شہرت ملی۔

  • سپریم کورٹ کا فیصلہ عقل اور آئین دونوں سے متصادم ہے: صدر بائیڈن

    سپریم کورٹ کا فیصلہ عقل اور آئین دونوں سے متصادم ہے: صدر بائیڈن

    واشنگٹن: امریکی صدر نے اسلحے کی اجازت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو عقل اور آئین سے متصادم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر جو بائیڈن نے امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ عقل اور آئین دونوں سے متصادم ہے، فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے امریکی صدر بائیڈن کی گن کنٹرول کی کوششوں کو بڑا دھچکا پہنچا ہے، امریکی سپریم کورٹ نے عوامی مقامات پر بھی اسلحہ لے جانے کی اجازت دے دی ہے۔

    امریکی سپریم کورٹ نے اسلحہ ساتھ رکھنے پر پابندی ختم کر دی

    امریکی سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ شہری اپنے دفاع کے لیے عوامی مقامات پر اسلحہ لے جا سکتے ہیں، اس فیصلے کے حق میں سپریم کورٹ کے 6 قدامت پسند ججوں نے ووٹ دیا، جب کہ گن کنٹرول کے حامی سپریم کورٹ کے 3 لبرل ججز نے فیصلے کی مخالفت کی۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے اس پر رد عمل میں کہا کہ انھیں سپریم کورٹ کے فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی، یہ فیصلہ عقل اور آئین دونوں سے متصادم ہے، اس پر سب کو تشویش ہونی چاہیے۔

    بائیڈن کا کہنا تھا کہ شہری گن سیفٹی کے لیے آواز بلند کریں، امریکی شہریوں کی زندگیاں داؤ پر لگی ہوئی ہیں۔ یاد رہے کہ امریکا میں گزشتہ روز حکومت اور اپوزیشن کا گن کنٹرول کے لیے قانون سازی پر اتفاق ہوا تھا۔