Tag: امریکی فوجی

  • شریف اللہ، افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث تھا، ڈائریکٹر ایف بی آئی

    شریف اللہ، افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث تھا، ڈائریکٹر ایف بی آئی

    واشنگٹن: ڈائریکٹر ایف بی آئی کیش پٹیل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ شریف اللہ، افغانستان میں امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث تھا۔

    ڈائریکٹرایف بی آئی کیش پٹیل نے امریکیوں کے خلاف دہشتگرانہ کارروائی میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے بعد ایکس پر اپنے پیغام میں کہا گرفتاردہشت گرد شریف اللہ امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہے، شریف اللہ کو گزشتہ رات گرفتار کیا گیا۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کا امریکی صدر ٹرمپ سے جوابی اظہار تشکر

    کیش پٹیل نے کہا کہ امریکی انصاف کا سامنا کرنے کیلئے ملزم پہنچ چکا ہے، ہمارے شراکت داروں اور ایجنسی کے بہادر اہلکاروں کا شکریہ۔

    گرفتار دہشت گرد شریف اللہ کو ورجینیا کی عدالت میں پیش کیا گیا، شریف اللہ کو ابتدائی سماعت کیلئے پیش کیا گیا، تفصیلی سماعت پیر کو ہوگی۔

    اس سے قبل امریکی صدرٹرمپ نے کانگریس سے خطاب میں پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان میں 13 امریکیوں کو ہلاک کرنیوالے داعش کے دہشت گرد کو ہم نے پکڑلیا ہے مدد دینے پر پاکستان کے شکرگزار ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث دہشت گرد کو امریکا لایا جارہا ہے، امریکیوں کو یقین دلاتا ہوں، دہشتگرد امریکی نظام انصاف کی تلوار کا سامنا کرے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-thanks-pakistan-for-help-in-arrest-of-terrorist-involved-in-us-troops-killing-in-afghanistan/

  • اسامہ بن لادن کو مارنے والا امریکی فوجی اب کیا کر رہا ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں

    اسامہ بن لادن کو مارنے والا امریکی فوجی اب کیا کر رہا ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں

    اسامہ بن لادن کو 2011 میں ایک خفیہ آپریشن میں مارنے والا امریکی نیوی ٹیم کا ایک رکن آج کل کیا کر رہا ہے جان کر حیران رہ جائیں گے۔

    امریکی فوج کی ایک ٹیم نے 2011 میں ایبٹ آباد میں خفیہ آپریشن میں سانحہ نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کو قتل کر دیا تھا۔ اس ٹیم کا حصہ رابرٹ اونیل بھی تھے جو فوج سے ریٹائرمنٹ کے بعد اب چرس فروخت کر رہے ہیں۔

    جی ہاں امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کے مطابق سابق امریکی نیوی سیل کمانڈو رابرٹ اونیل نے میری جوانا (چرس کی ایک قسم) فروخت کرنے کی کمپنی کھول لی ہے اور وہ شہر کی ڈسپنسریوں میں اپنی سرکاری لائسنس یافتہ میری جوانا کا برانڈ فروخت کرنا چاہتے ہیں۔

    رابرٹ کے مطابق میری جوانا دباؤ والے پیشوں میں کام کرنے والے افراد کو سکون پہنچاتی ہے اور وہ شراب یا سکون آور دواؤن کا بہتر نعم البدل ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ فوج میں اپنے تجربے اور فوجیوں کو پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس میں مبتلا ہوتے دیکھنے کے بعد ہی میں نے میری جوانا کاروبار شروع کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی تھی۔

    واضح رہے کہ رابرٹ او نیل نیوی سیل ٹیم 6 کا حصہ تھے اور وہ 2011 میں ایبٹ آباد میں ہونے والے ایک خفیہ آپریشن میں نائن الیون کے ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن کو گولی مار کر ہلاک کرنے کی وجہ سے مشہور ہوئے تھے۔

  • امریکی فوج کا طیارہ گر کر تباہ، 4 افراد ہلاک

    امریکی فوج کا طیارہ گر کر تباہ، 4 افراد ہلاک

    جنوبی فلپائن میں امریکی سرویلنس طیارہ گر کر تباہ ہو گیا، جس میں سوار کم از کم 4 افراد ہلاک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق فلپائن میں امریکی سرویلنس طیارہ گر کر تباہ ہوگیا، حادثے میں ایک امریکی فوجی سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے، حادثے کا شکار طیارہ کنٹریکٹ پر امریکی فوج کے زیر استعمال تھا۔

    رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں تین امریکی وزارتِ دفاع کے کنٹریکٹرز شامل ہیں، طیارہ فلپائن کی درخواست پر انٹیلیجنس نگرانی اور جاسوسی کے لیے مختص تھا۔

    فلپائن کے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ طیارہ گرنے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، طیارہ گرنے سے کھیت میں موجود ایک بھینس بھی ہلاک ہوگئی۔

    مقامی حکام کے مطابق طیارہ گرنے سے کھیت میں موجود ایک بھینس بھی ہلاک ہوگئی۔

  • غزہ میں مظالم کیخلاف خود سوزی کرنے والا امریکی فوجی دم توڑ گیا

    غزہ میں مظالم کیخلاف خود سوزی کرنے والا امریکی فوجی دم توڑ گیا

    اسرائیل کی جانب سے غزہ میں ہونے والے بدترین مظالم کے خلاف احتجاجاً خودسوزی کرنے والا امریکی فضائیہ کا ایئرمین 25 سالہ اہلکار آرون بشنیل دم توڑ گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا میں اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے اتوار کی رات امریکی فوجی نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے جنگی جرائم میں شہریوں کے قتل عام اور نسل کشی کے خلاف خود سوزی کی تھی۔

    یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ امریکی فوجی اس موقع پر فلسطین آزاد کرو کے نعرے بھی لگاتا رہا اور یہ بھی کہہ رہا تھا کہ وہ نسل کشی کے اقدام میں مزید شریک نہیں ہوسکتا۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی نے غزہ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف احتجاجاً خود کو آگ لگائی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے عالمی عدالت انصاف میں فلسطینیوں کو مسلح جدوجہد کا حق کا بیان دینے پر چین کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے آئی سی جے میں ”چینی قانونی مشیر کے بدقسمتی سے بیان پر افسوس کا اظہار کیا جس کے مطابق مسلح جدوجہد فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کا حصہ ہے اور آزادی کے حصول کے لیے ایک جائز ہتھیار ہے۔

    اردنی طیاروں نے فضا سے غزہ میں امداد گرائی

    لیور ہیات نے کہا کہ جنگ کے قوانین عام شہریوں کے خلاف منظم اور ٹارگٹڈ حملے اور شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔

  • غزہ پر اسرائیلی مظالم کیخلاف امریکی فوجی نے خود کو آگ لگالی

    غزہ پر اسرائیلی مظالم کیخلاف امریکی فوجی نے خود کو آگ لگالی

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی فوجی نے غزہ میں اسرائیل کی بڑھتی ہوئی جارحیت کے خلاف احتجاجاً خود کو آگ لگائی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 7 اکتوبر سے اسرائیل فوج کی جانب سے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا۔ جس کے نتیجے میں اب تک 30ہزار کے لگ بھگ فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہید ہونے والوں میں 90 فیصد خواتین اور بچے شامل ہیں۔جبکہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی اور صحت کی صورتحال تباہ ہونے سے غزہ ڈیتھ زون میں تبدیل ہوچکا ہے۔

    دوسری جانب او آئی سی کی جانب سے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے قتل عام کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق او آئی سی نے غزہ میں مزید جانی نقصان کو روکنے کے لئے ایک بار پھر غیر مشروط جنگ بندی کامطالبہ کیا ہے۔

    امریکہ اور برطانیہ کی یمن میں 18 مقامات پر فضائی بمباری

    او آئی سی اعلامیے کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے، خطے میں امن وسلامتی کا واحد راستہ فلسطینی عوام کے حقوق کا تحفظ ہے، مشرقی بیت المقدس کیساتھ فلسطینی ریاست کا قیام امن کا واحد راستہ ہے۔

  • یوکرین میں پکڑے جانے والے امریکی فوجیوں کی سزائے موت کا امکان

    یوکرین میں پکڑے جانے والے امریکی فوجیوں کی سزائے موت کا امکان

    ماسکو: روسی صدارتی ترجمان نے یوکرین میں پکڑے جانے والے سابق امریکی فوجیوں کی سزائے موت کا عندیہ دے دیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ روس اس بات کی ضمانت نہیں دے سکتا کہ یوکرین میں پکڑے گئے سابق امریکی فوجیوں کو سزائے موت کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

    روسی صدارتی ترجمان نے کہا کہ میں کسی چیز کی ضمانت نہیں دے سکتا، یہ تحقیقات پر منحصر ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں 2 سابق امریکی فوجی الیگزینڈر ڈروک اور اینڈی ہیون کو خارکیو کے قریب سے پکڑا گیا تھا، امریکی محکمہ خارجہ نے 16 جون کو کہا کہ وہ یوکرین میں جنگ میں حصہ لینے والے امریکی شہریوں کے حوالے سے روس کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

    اس سے قبل یوکرین میں 2 برطانوی اور ایک شامی فوجی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جنہیں عدالت نے سزائے موت سنائی ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بار پھر امریکی شہریوں کو یوکرین جانے کے خلاف سختی سے روکا ہے۔

  • افغان جنگ میں‌ کتنے امریکی مارے گئے، تمام تفصیلات جاری

    افغان جنگ میں‌ کتنے امریکی مارے گئے، تمام تفصیلات جاری

    واشنگٹن: افغانستان میں امریکی جنگ کے 20 برسوں میں کیا کھویا اور کیا پایا، غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی جانب سے ایک تفصیلی تحقیقی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق افغان جنگ پر 22 کھرب ڈالر سے زائد اخراجات کیے گئے، جب کہ 20 برسوں میں 2 لاکھ 41 ہزار افراد ہلاک ہوئے، ان اموات میں امریکی بھی شامل ہیں۔

    افغان جنگ میں 71 ہزار 344 عام شہری ہلاک ہوئے، 2 ہزار 442 امریکی فوجی اہل کار ہلاک ہوئے، دیگر ہلاک اتحادی فوجیوں کی تعداد 1,144 ہے، نیٹو میں امریکا کے بعد سب سے زیادہ نقصان برطانیہ کا ہوا، برطانیہ کے 455 فوجی اس جنگ میں ہلاک ہوئے۔

    کابل ایئرپورٹ چھوڑتے ہوئے امریکی فوج کی عجیب و غریب حرکت

    رپورٹ کے مطابق افغان جنگ میں 3 ہزار 846 امریکی کنٹریکٹر بھی ہلاک ہوئے، ہلاک افغان سیکیورٹی اہل کاروں کی تعداد 78 ہزار 314 ہے، 444 امدادی کارکن اور 72 صحافی بھی مارے گئے، افغان جنگ میں 84 ہزار 191 مخالفین کی ہلاکتیں بھی شامل ہیں۔

    خبر ایجنسی کے مطابق جنگ پر امریکا کے 22 کھرب 60 ارب ڈالرز خرچ ہوئے، جنگ کی ابتدا میں افغانستان میں 98 ہزار امریکی فوجی تعینات تھے، فروری 2020 تک افغانستان میں 14 ہزار امریکی فوجی رہ گئے تھے، یکم مئی 2021 امن معاہدے کے بعد افغانستان میں نیٹو کے 9500 فوجی تھے، ان میں سب سے زیادہ امریکی فوجیوں کی تعداد 2500 تھی۔

    رپورٹ کے مطابق صرف 20-2009 کے دوران 38 ہزار شہری ہلاک ہوئے، 20-2009 کے دوران 70 ہزار افراد زخمی ہوئے، سب سے زیادہ شہریوں کی ہلاکتیں 2018 میں ریکارڈ ہوئیں۔

    افغان وزارت کے مطابق گزشتہ 3 سال 3 لاکھ 95 ہزار سے زائد افراد نے ملک سے نقل مکانی کی۔

  • امریکی فوجی جاتے جاتے اپنے کتے بھی لے گئے لیکن …

    امریکی فوجی جاتے جاتے اپنے کتے بھی لے گئے لیکن …

    کابل: امریکی فوجی افغانستان کے دارالحکومت کابل سے انخلا کے دوران جاتے جاتے اپنے کتے بھی لے گئے ہیں تاہم مدد کرنے والے افغان شہریوں‌ کو بھول گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ایسی تصاویر سامنے آ گئی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکی فوجی اپنے پالتو کتوں کے ساتھ کابل ایئر پورٹ پر جہاز میں سوار ہو کر واپس جا رہے ہیں۔

    یہ منظر بہت سے افغان شہریوں کے لیے نہایت دکھ کا باعث بنا ہے، کیوں کہ انھوں نے اتحادی افواج کی افغانستان میں موجودگی کے دوران ان کی بہت مدد کی، لیکن جاتے جاتے وہ اپنے کتے تو لے گئے اور مدد کرنے والوں کو بھول گئے۔

    ایئر پورٹ پر کتوں کو دیکھ کر افغان شہری دہائی دیتا رہا کہ امریکا اپنے کتوں کو لے کر جا رہا ہے لیکن ہمیں نہیں، ہم نے امریکی فوج کی مدد کی لیکن ہمیں لاوارث چھوڑ دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس وقت کابل ایئر پورٹ امریکی فوج کے کنٹرول میں ہے، امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ نے آج سینئر طالبان رہنماؤں سے ملاقات کی، جس میں انھوں نے مطالبہ کیا کہ کابل سے امریکیوں کے انخلا میں مداخلت نہ کی جائے۔

    آج ہی کابل ایئر پورٹ پر اپنی نوعیت کا ایک نہایت ہی افسوس ناک واقعہ پیش آیا، امریکی فوجی طیارہ جب ایئر پورٹ سے ٹیک آف کرنے لگا تو مقامی افغان شہری طیارے پر چڑھنے کی کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    طیارے سے لٹک کر افغانستان چھوڑنے کی کوشش، شہری زمین پر آگرے (کمزور دل افراد ویڈیو نہ دیکھیں)

    ایک طرف امریکی فوجیوں کی فائرنگ سے پانچ شہری جاں بحق ہوئے، دوسری طرف افغان شہریوں نے جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے رن وے پر دوڑتے طیارے پر چڑھنے کی کوشش کی اور اس کے پروں اور ٹائرز سے لٹک گئے، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ فضا میں اڑان بھرتے ہی تین افغان شہری بلندی سے نیچے رن وے پر گر کر جاں بحق ہو گئے۔

  • ایران سے مقابلہ، ایک لاکھ سے زائد امریکی فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا نیا منصوبہ تیار

    ایران سے مقابلہ، ایک لاکھ سے زائد امریکی فوجی مشرق وسطیٰ بھیجنے کا نیا منصوبہ تیار

    واشنگٹن: امریکا نے ایران سے مقابلہ کرنے کے لیے مشرق وسطیٰ میں ایک لاکھ 20 ہزار فوجیوں کو بھیجنے کا منصوبہ بنالیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ نیا امریکی منصوبہ قائم مقام سیکریٹری دفاع پیٹرک شین ہین نے تیار کیا ہے اور اس پر صدر ٹرمپ کے سینئر سیکیورٹی افسران کے ساتھ مشاورت بھی کی ہے۔

    امریکی سیکریٹری دفاع کی جانب سے تیار کردہ منصوبے میں کہا گیا ہے کہ اگر ایران امریکی افواج پر حملہ کرتا ہے اور یا وہ اپنے جوہری ہتھیاروں پر کام کی رفتار بڑھاتا ہے تو ایک لاکھ 20 ہزار امریکی فوجیوں کو وسطی ایشیا بھیجا جاسکتا ہے۔

    امریکی اخبار کی اس خبر نے جہاں دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کی وہیں خود امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بھی بیان جاری کرنا پڑ گیا۔

    مزید پڑھیں: جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے منصوبے نہیں بنائے ہیں لیکن ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہم نے ایسا کیا تو اس کے لیے کہیں زیادہ فوجی بھیجیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ طے پانے والے تاریخی جوہری معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے کے بعد تہران پر دباؤ ڈالنے اور اس کے گرد معاشی حصار قائم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

    امریکا اور ایران کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد خلیج فارس میں امریکا نے اپنے دو طیارہ بردار جنگی بحری بیڑے تعینات کیے ہیں، واشنگٹن کے احکامات پر جدید دفاعی میزائل سسٹم پیٹریاٹ بھی جنگی بحری بیڑوں کے ساتھ جا ملا ہے۔

  • داعش کی معاونت کرنے پر امریکی فوجی کو عمر قید کی سزا

    داعش کی معاونت کرنے پر امریکی فوجی کو عمر قید کی سزا

    واشنگٹں : امریکی عدالت نے انتہا پسند تنظیم داعش کی مدد کرنے کے جرم امریکی فوجی کو 25 برس قید کی سزا سنادی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی کی مقامی عدالت میں منگل کے روز امریکی فوجی ایرک کانگ کے عالمی شدت پسند تنظیم داعش کے لیے نرم گوشہ رکھنے، معاونت کرنےکے کیس کی سماعت ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے امریکی فوجی کو داعش کی مدد کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عدالت میں ملزم کے خلاف پیش کیے گئے شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ فوجی اہلکار سنہ 2016 سے داعش کےلیے متحرک تھا اور باقاعدگی سے داعش کی فلمائی گئی ویڈیوز دیکھتاتھا۔

    عدالتی دستاویزات کے مطابق ایرک کانگ نے گذشتہ برس امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کے خفیہ اہلکار سے داعش کے سہولت کار ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے داعش کو افرادی قوت سمیت اسلحہ فراہم کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    امریکی فوجی اہلکار نے بتایا تھا کہ وہ داعشی دہشت گردوں کو متعدد اہم معلومات فراہم کرچکا ہے۔

    عدالت میں پیش کیے گئے ثبوتوں سے واضح ہوتا ہے کہ 35 سالہ امریکی فوجی عوامی مقامات سمیت فوجی پریڈ پر حملے کی تیاری کررہا تھا جبکہ مسلسل داعش کی معاونت کےلیے منصوبہ کرتا رہتا تھا۔

    دوسری جانب سے ملزم نے عدالت کے سامنے خود پر عائد الزامات کا عتراف کیا جس کی بناء پر امریکی ریاست کی مقامی عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزاسنا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پولیس نے داعش کے سہولت کار کو تقریب کے دوران شدت پسند تنظیم میں شمولیت کا اعلان کرنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فوجی اہلکار ایرک کانگ کے والد ذہنی مریض ہیں اور ایرک کے اہل خانہ کے درمیان ذاتی تنازعات کے باعث جھگڑا ہوتا رہتا ہے جبکہ امریکی فوجی خود بھی پُرتشدد مزاج کا حامل ہے۔