Tag: امریکی فیڈرل ریزرو

  • امریکی صدر نے اسٹیفن میران کو امریکی فیڈرل ریزرو کا گورنر مقرر کردیا

    امریکی صدر نے اسٹیفن میران کو امریکی فیڈرل ریزرو کا گورنر مقرر کردیا

    واشنگٹن(8 اگست 2025): چیئرمین کونسل آف اکنامک ایڈوائزرز اسٹیفن میران کو امریکی فیڈرل ریزرو کا گورنر مقرر کردیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چیئرمین کونسل آف اکنامک ایڈوائزرز اسٹیفن میران کو امریکی فیڈرل ریزرو کا گورنر مقرر کردیا۔

    اسٹیفن میران 31 جنوری 2026 تک گورنر فیڈرل ریزرو رہیں گے، فیڈرل ریزرو بورڈ کی یہ نشست سابق گورنر کے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد خالی ہوئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق اسٹیفن میران اس وقت وائٹ ہاؤس کی کونسل آف اکنامک ایڈوائزرز کے چیئرمین کے طور پر بھی فرائض انجام دے رہے ہیں اور انہیں مالی پالیسی، لیبر مارکیٹ اور عالمی اقتصادیات پر گہری نظر رکھنے والے ماہر کے طور پر جانا جاتا ہے۔

  • ٹیرف جنگ، امریکی مرکزی بینک کے سربراہ کا بڑا بیان

    ٹیرف جنگ، امریکی مرکزی بینک کے سربراہ کا بڑا بیان

    امریکی مرکزی بینک کے سربراہ جیروم پاؤل نے ٹرمپ ٹیرف کے نتیجے میں افراط زر کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ٹیرف جنگ امریکی فیڈرل ریزرو کو سخت مشکلات میں ڈال سکتی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی مرکزی بینک کے سربراہ جیروم پاؤل کا کہنا ہے کہ تجارتی جنگ امریکی ریزرو کو ایسے مشکل میں ڈال سکتی ہے جس کا سامنا گزشتہ نصف صدی سے نہیں کیا ہوگا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اب تک اعلان کردہ ٹیرف کی سطح توقعات سے کہیں زیادہ ہے۔ اس ٹیرف کے نتیجے میں قلیل مدت میں افراط زر بڑھنے کا بہت زیادہ خدشہ ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ٹیرف جنگ سے دیرپا نقصانات بھی ہوں گے۔ ملازمتوں پر بھی بُرا اثر پڑے گا۔

    واضح رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ شدت اختیار کرگئی ہے، گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا حکم نامہ جاری کر دیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ چین کی جانب سے جوابی معاشی اقدامات کے ردعمل میں کیا گیا ہے۔ 15 اپریل کو جاری کردہ اس ایگزیکٹو آرڈر میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین کی ”غیر منصفانہ تجارتی پالیسیوں ”کا جواب دینا بنتا تھا۔

    بیان کے مطابق چین کی جانب سے ردعمل نے ہمیں یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا۔ ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ اقدام معاشی و قومی سلامتی دونوں حوالوں سے اہمیت کا حامل ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ٹیرف معاملے پر کشیدگی میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے، تاہم اب امریکا چین کو تنہا کرنے کے لیے ٹیرف مذاکرات کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    ٹیرف مذاکرات کو امریکا کے تجارتی شراکت داروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کیا جائے گا تاکہ وہ چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 70 سے زائد ممالک سے کہا جائے گا کہ وہ چین کو اپنے علاقوں کے راستے سامان کی ترسیل کی اجازت نہ دیں۔

    ایران نے امریکا کا مطالبہ مسترد کردیا

    ان ممالک سے یہ بھی کہا جائے گا کہ امریکی ٹیرف سے بچنا ہے تو اپنے علاقوں میں چینی فرموں کی موجودگی کا خاتمہ کریں۔