Tag: امریکی قومی سلامتی کے مشیر

  • ‘امریکی بیڑہ حماس کیخلاف نہیں اسرائیل کی حفاظت کیلئے بھیجا گیا ہے’

    ‘امریکی بیڑہ حماس کیخلاف نہیں اسرائیل کی حفاظت کیلئے بھیجا گیا ہے’

    واشنگٹن : امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکی بیڑہ حماس کیخلاف نہیں اسرائیل کی حفاظت کیلئے بھیجا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ امریکی بیڑہ خطے میں دوسرے کرداروں، دیگر ریاستوں اورغیرریاستی عناصر کو پیغام کیلئے بھیجا گیا ہے۔۔

    جیک سلیوان کا کہنا تھا کہ امریکی بیڑہ حماس کیخلاف نہیں اسرائیل کی حفاظت کیلئے بھیجا گیا ہے ، بائیڈن نے ہمیں کسی بھی منظرنامے کیلئے تیاری کاحکم دیا ہے۔

    امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے ایک مرتبہ پھر ایران پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ شروع سےکہہ رہےہیں ایران حماس کےحملےمیں شریک ہے، حماس کے عسکری ونگ کے لیے فنڈنگ ایران فراہم کرتاہے، تصدیق نہیں کرسکتا ایران کو حماس کے حملے کا علم تھا یا نہیں۔

    یاد رہے امریکا نے فلسطینی تنظیم حماس سے نمٹنے کیلئے اپنا جنگی بحری بیڑہ اسرائیل کے نزدیک بھیجنے کا اعلان کیا تھا، اس حوالے سے امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا تھا کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع کے لیے جو ضرورت ہے وہ موجود ہو۔

  • نئی امریکی انتظامیہ کے بعد پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ

    نئی امریکی انتظامیہ کے بعد پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان پہلا اعلیٰ سطح کا رابطہ

    جنیوا : نئی امریکی انتظامیہ کے بعد پاکستان اور امریکی حکام کے درمیان پہلے رابطے میں قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کی، جس میں پاک امریکہ تعلقات سمیت مجموعی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نئی امریکی انتظامیہ کے آنے کے بعد پاکستان اور امریکا کی بڑی بیٹھک ہوئی ، مشیرقومی سلامتی معید یوسف نے امریکی قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات کی، ملاقات سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات سمیت افغانستان اور خطے کی مجموعی صورتحال پر بات چیت ہوئی۔

    خیال رہے جوبائیڈن کی انتظامیہ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب پاکستان اور امریکی حکام کےدرمیان پہلی اعلیٰ سطح ملاقات ہوئی ہے۔

    یاد رہے 14 اپریل کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا ، رابطے میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا تھا اور افغان مفاہمتی عمل کی پیشرفت،باہمی تعاون کے امور پر غور ہوا تھا۔

    آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان عوام کی منشا کے تحت امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا، امن عمل میں فریقین کے باہمی اتفاق رائے کی حمایت کرتے رہیں گے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے خطے میں امن واستحکام کے لیے پاکستانی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

  • جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں، جان بولٹن

    جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں، جان بولٹن

    واشنگٹن: امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا ہے کہ مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں کیونکہ مجھے عربی نہیں آتی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے صحافیوں سے سوال کیا آپ بتائیں مجھے جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ کیوں سننی چاہئے یہاں بیٹھے کتنے افراد کو عربی آتی ہے؟ جب عربی سمجھ ہی نہیں آتی تو سن کر کیا کرنا ہے۔

    دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ کینیڈین انٹیلی جنس نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی ریکارڈنگ سنی ہے۔

    واضح رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ترکی نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ریکارڈنگ امریکا، برطانیہ سمیت کئی ممالک کو فراہم کی ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا، ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہوسکتا ہے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی ولی عہد کو کچھ پتا نہیں ہو تاہم سعودی عرب کی مدد کے بغیر اسرائیل کو بڑی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ہمیشہ سعودی عرب کا اتحادی رہنا چاہتا ہے کیونکہ سعودیہ امریکا، اسرائیل اور دیگر ممالک کے لیے مفید ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔