Tag: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان

  • امریکا کا بھارت میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر حملوں کی مذمت سے گریز

    واشنگٹن : امریکا نے بھارت میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادی پر حملوں کی مذمت سے گریز کیا اور کہا جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اظہار رائے، مذہبی آزادی اور انسانی حقوق اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ کے دوران مودی پر بی بی سی کی دستاویزی فلم پر بھارتی پابندی سے متعلق سوال پر جواب دینے سے گریز کیا۔

    صحافی نے سوال کیا کیا امریکا بھارتی حکومت کی پابندی کو میڈیا، اظہار رائے کی آزادی کا مسئلہ سمجھتا ہے؟ جس پر نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ ہم آزاد صحافت کی حمایت کرتے ہیں، جمہوریت کی مضبوطی کیلئے اظہار رائے، مذہبی آزادی اور انسانی حقوق اہم ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت سمیت دنیا بھر کے ممالک سے آزادی اظہار پر گفتگو ہوتی ہے، بھارت کے ساتھ بھی انسانی حقوق اور آزادی اظہار پر ہمارا یہی موقف ہے۔

  • پاکستان کو200 ملین ڈالر کی امداد پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں گے، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کو 200 ملین ڈالر کی امداد پر چیک اینڈ بیلنس رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امداد کے استعمال کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان کو 200 ملین ڈالرز کی امداد پر چیک اینڈ بیلنس رکھیں گے، امداد کے استعمال کے معاملے کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی امداد کی مانیٹرنگ کیلئے مختلف جگہوں کے دورے کیے جاتے ہیں، امریکی ڈیزاسٹر سینٹر نے پاکستان کے کئی علاقوں کا دورہ کیا، جہاں اقوام متحدہ اور غیر سرکاری تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

    یاد رہے رواں ماہ ہی ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ امریکا پاکستان کو مالی امداد کی فراہمی کیلئے مل کر کام کررہا ہے۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت نے سو ملین ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان کیا ہے، جس کے ساتھ امداد میں ہمارا حصہ دو سو ملین ڈالر سے زائد ہوگیا ہے۔

  • پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا، امریکا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنرہے ،پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنرہے، پاکستانی عوام نے دہشت گرد حملوں میں شدید نقصان اٹھایا۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحد اور افغانستان میں موجود دہشت گرد گروپوں نے بہت سی پاکستانی جانیں لیں، سرحد پارسے تشدد کے نتیجے میں بہت جانی نقصان ہوا۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ دہشت گرد گروپ خطے کے لئے مشترکہ خطرہ بھی ہیں، جسے سنجیدہ لیا جاتا ہے، یہ ہی دہشت گرد امریکا، نیٹو اور افغانستان کے ہمسائیوں کے لئے چیلنج رہا ہے، یہ ہماری مشترکہ تشویش ہے افغانستان سے دہشت گردی ہونے کا خطرہ ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کس قسم کا ایکشن لے سکتا ہے اس بارے میں رائے نہیں دے سکتے، پاکستان وہ کرے گا جو اس کے مفاد میں ہوگا، اپنا دفاع پاکستان کا حق ہے، پاکستان تب ایکشن لے گا جب مناسب لگے گا۔

    افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے انھوں نے کہا طالبان نے افغان سر زمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے دینے کا معاہدہ کیا تھا، ایمن الظواہری افغانستان میں موجود تھا، ہم نے اس کے خلاف بھی کارروائی کی، ہماراعزم ہے خطرے سے نمٹنے کیلئے یک طرفہ کارروائی کی ضرورت پڑی تو کریں گے۔

    نیڈ پرائس نے کسی دہشت گرد گروہ بشمول ٹی ٹی پی کی طرف سے تشدد اور خطرے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور امریکا کا مشترکہ مفاد ہے کہ طالبان وعدوں کو پورا کریں۔

    امریکی ترجمان نے روز دیا کہ طالبان یقینی بنائیں دہشت گرد گروپ خطے کی سیکیورٹی کیلئے خطرہ نہ رہیں۔

  • ‘افغانستان میں امریکی سفارتخانہ ویزاسروس دوبارہ شروع کر رہاہے’

    ‘افغانستان میں امریکی سفارتخانہ ویزاسروس دوبارہ شروع کر رہاہے’

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کا کہنا ہے کہ افغانستان میں امریکی سفارتخانہ ویزاسروس دوبارہ شروع کر رہاہے ، اس وقت 18ہزار ویزا درخواستیں موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا افغان طالبان کی جانب سے تشدد میں اضافہ کیا جارہا ہے، دنیا کسی مسلط کی جانے والی حکومت کو قبول نہیں کرے گی۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ افغان حکومت کےساتھ شراکت برقرار رکھیں گے افغانستان میں اقتدار میں آنے والوں کو عالمی تعاون درکار ہوگا، انسانی حقوق کی پروا نہ کرنے والوں کو تعاون حاصل نہیں ہوگا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کیلئے ترکی کے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں ، افغانستان میں امریکی سفارتخانہ ویزاسروس دوبارہ شروع کر رہاہے، اسپیشل امیگرنٹ ویزا سروس بھی شروع کی جارہی ہے ، اس وقت 18ہزار ویزا درخواستیں موجود ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی مدد کرنے والوں کی ہم پر خاص ذمہ داری ہے، اسپیشل امیگرینٹس ویزوں کیلئے اور ممالک سےبھی بات چیت جاری ہے،امریکا کیلئے اپنے آپ کو خطرے میں ڈالنے والوں کی حفاظت ترجیح ہے۔