Tag: امریکی محکمہ خارجہ

  • امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی صحافی کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا

    امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی صحافی کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا

    واشنگٹن : بھارت کو ایک بار پھر منہ کی کھانی پڑگئی، امریکی محکمہ خارجہ نے بھارتی صحافی کے پروپیگنڈے  کو مسترد کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ نائب ترجمان ٹامی پگٹ نے بھارتی صحافی کو جواب دے کر خاموش کرا دیا۔

    اس موقع پر بھارتی صحافی کی جانب سے نائب ترجمان ٹامی پگٹ سے پاکستان مخالف جواب لینے کی کوشش کی گئی لیکن امریکی محکمہ خارجہ نے اس کے پروپیگنڈے کو مسترد کردیا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ پاکستان میں جوہری مواد کی لیک کی رپورٹس ہیں، جس پر نائب ترجمان ٹامی پگٹ نے جواب دیا کہ ہم نے ایسی کوئی رپورٹس نہیں دیکھیں۔

    بھارتی صحافی نائب ترجمان ٹامی پگٹ کی پریس بریفنگ میں زہر اگلنے لگے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے کشمیر کے مسئلے پر صدر ٹرمپ کی ثالثی کو مسترد کردیا ہے۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹامی پگٹ نے کہا کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ دنیا میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ٹامی پگٹ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیرمقدم کرتے ہیں، اور اسے قائم رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    ٹامی بگٹ نے کہا کہ امن کاراستہ منتخب کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف اور نریندرمودی کے فیصلے کو سراہتے ہیں، صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ سیزفائر کا فیصلہ طاقت، دانشمندی اور استقامت کی عکاسی کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم دونوں فریقین پر زور دیتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت علاقائی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے براہ راست رابطہ رکھیں، ہماری توجہ جنگ بندی پر ہے،ٹرمپ امن قائم کرنے والے شخص ہیں۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھاکہ امریکا امن کی پیروی کرتے ہوئے تنازعات کا خاتمہ چاہتا ہے، صدر ٹرمپ دنیا بھر کےتنازعات کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور امن کیلئے سب کی مدد کو تیار ہیں۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ کی پاکستان اور بھارت کو ساتھ ڈنر کرانے کی خواہش کا اظہار

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سخت کشیدہ حالات کے دوران حریف ممالک پاکستان اور بھارت کو ساتھ ڈنر کرانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    صدر ٹرمپ جو ان دنوں سعودی عرب کے دورے پر ہیں نے ریاض میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران پاکستان اور بھارت کو ساتھ ڈنر کرانے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے وزیر خارجہ مارکو روبیو کو مخاطب کیا اور کہا کہ مارکو یہ کتنا اچھا ہوگا کہ دونوں (پاکستان اور بھارت) کو باہر ڈنر پر لے جائیں۔ جس کے جواب میں مارکو روبیو مسکرا دیے۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ

    امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانی اور بھارتی وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ پاک بھارت اور خطے میں صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے صدر ٹرمپ کے اقتدار کے پہلے100دن مکمل ہونے پر بریفنگ دی اس موقع پر ملکی اور بیرونی معاملات سے متعلق اقدامات کا ذکر کیا۔

    پاک بھارت تنازع سے متعلق ٹیمی بروس نے کہا کہ امریکا دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ختم کرنے پرکام کررہا ہے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو پاک بھارت ہم منصبوں سے رابطے کررہے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ پاک بھارت اور خطے میں صورتحال کو قریب سے مانیٹر کررہے ہیں، پوری دنیا پاکستان اور بھارت کی صورتحال کو دیکھ رہی ہے۔

    پاکستان اور بھارت سے کہا ہے کہ وہ کشیدگی میں اضافہ نہ کریں، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی پاکستان اور بھارت سے رابطے میں ہیں، امریکا دیگر ملکوں کے وزرائےخارجہ کو بھی پاکستان بھارت سے رابطےکا کہہ رہا ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ سفارت کاری کے ذریعے بیرون ملک درجنوں مغویوں کو ملک واپس لائے، صدرٹرمپ کے دور میں امریکا میں کھربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری آئی۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا جلد روس اور یوکرین کے درمیان تنازعے کا خاتمہ چاہتا ہے، روس یوکرین مذاکرات میں کامیابی نہ ہوئی تو امریکا مذاکراتی عمل سے الگ ہوجائے گا، شمالی کوریا کی جانب سے روسی فوجیوں کی مدد پر تشویش ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ غزہ میں ادویات اور خوراک کی ضرورت ہے، یقینی بنانا ہے کہ دہشت گرد غزہ میں انسانی امداد سے فائدہ نہ اٹھائیں، امریکا کینیڈا میں منتخب نئی قیادت کو مبارکباد دیتا ہے۔

  • ٹرمپ روس یوکرین جنگ کے پاگل پن کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    ٹرمپ روس یوکرین جنگ کے پاگل پن کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس یوکرین جنگ کے پاگل پن کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ امن کیلئے پُرعزم ہیں، وزیرخارجہ مارکو روبیو، خصوصی سفیر وٹکوف اس وقت پیرس میں ہیں، امریکی وفد روس یوکرین جنگ کے خاتمے کےلیے ملاقاتیں کرےگا۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ روس یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے یورپین شراکت داروں سے بھی بات ہوگی، صدرٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ جنگ کبھی شروع ہی نہیں ہونی چاہیے تھی۔

    ترجمان نے بتایا کہ امن کے حوالے سے روس کے ارادے جلد واضح ہوجائیں گے، ایران کےساتھ مذاکرات کا دوسرا دور روم میں آئندہ ہفتے ہوگا، ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیے جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کو سویلین نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی اجازت ہوگی یا نہیں کچھ نہیں کہا جاسکتا، ٹیرف کسی ملک کو سزا دینے کیلئے عائد نہیں کیے جارہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ چین کی کمپنی حوثیوں کو امیج سیٹلائٹ مہیا کرنےمیں ملوث ہے، ہم چین کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت کررہے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ غزہ کی صورتحال کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے، افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پر سوال کیا گیا کہ یمن کی طرز پر افغانستان میں کب فوجی کارروائی کی جائےگی؟

    ٹیمی بروس نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے آپ ہماری کوشش دیکھ رہے ہیں، افغانستان کے حوالے سے کیا آپشن ہوں گے کچھ نہیں کہہ سکتی۔

    انھوں نے کہا کہ دہشت گردی روکنے کےلیے عالمی کوشش جاری ہے، خطے کی اہمیت کے حوالے سے نیٹو کو مضبوط ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں، امریکا کو پوری دنیا میں ہونے والی دہشت گردی سے نمٹنا ہے۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم

    امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ نصف کرنے پر غور، ٹرمپ انتظامیہ کا ایک اور بڑا قدم

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکی محکمہ خارجہ کی فنڈنگ تقریباً نصف کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کا اگلے سال مالی سال کا بجٹ 28.4 کروڑ ڈالر کرنے کی تجویز ہے، محکمہ خارجہ کے فنڈ میں 27 ارب ڈالر یعنی 48 فی صد کٹوتی کی تجویز ہے۔

    دستاویز کی بنیاد پر امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی امن مشنز کے لیے فنڈنگ میں مکمل کٹوتی اور انسانی بنیادوں پر امداد میں 54 فی صد کمی کی تجویز ہے، گلوبل ہیلتھ فنڈنگ میں 55 فی صد کٹوتی کے علاوہ اقوام متحدہ، نیٹو اور 20 دیگر تنظیموں کی فنڈنگ ختم کرنے کی تجویز ہے۔


    ٹیرف کی جنگ پر اقوام متحدہ کا امریکا سے بڑا مطالبہ


    امریکن فارن سروس ایسوسی ایشن نے اپیل کی ہے کہ کانگریس کٹوتی کی تجاویز مسترد کر دے، کیوں کہ اگر فنڈز میں کٹوتیاں ہوئیں تو چین اور روس خلا پُر کر دیں گے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 1946 سے جاری فل برائٹ پروگرام بھی ختم کرنے کی تجویزہے، تجاویز سے بھرے میمو پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کا ردعمل آج آنے کا امکان ہے۔

  • وائس آف امریکا کو کیوں  بند کیا گیا ؟  امریکی محکمہ خارجہ نے بتادیا

    وائس آف امریکا کو کیوں بند کیا گیا ؟ امریکی محکمہ خارجہ نے بتادیا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے وائس آف امریکا بند کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تو وہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے سکتا ہے۔

    تفصیکلات کے تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں صحافی نے وائس آف امریکا بند کرنے سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو حکم نامہ کے تحت وائس آف امریکا چلانے والے ادارے کو بند کردیاہے، وائس آف امریکا سے برطرف صحافیوں کو اپنے ملکوں میں واپس جانے پر خطرات ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ صدرٹرمپ وفاقی بیورو کریسی کو کم کرنے کے لیے منتخب ہوئے ہیں، وائس آف امریکا کو بند کرنے کا فیصلہ دھوکہ دہی اور بدانتظامی کے بارے میں ہے، ایسے سخت فیصلے کرنےپڑتے ہیں۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تووہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دےسکتا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے وائس آف امریکہ (VOA) سمیت سات وفاقی اداروں کے سائز کو کم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کے کئی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔

    ملازمین کو بھیجے گئے سرکاری ای میل میں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، پریس پاس اور دیگر سرکاری املاک واپس کریں اور جب تک مزید اطلاع نہ دی جائے، دفاتر میں داخل نہ ہوں۔

  • سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن : امریکی محکمہ خارجہ  کا اہم بیان آگیا

    سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن : امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان آگیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے واضح کیا سفری پابندیاں لگانے کی ڈیڈ لائن آج نہیں ہے، ویزاپالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان کے بیان کی تردید کر دی، پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے ممکنہ امریکی سفری پابندی کو افواہ قرار دیا تھا۔

    پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے امریکی ترجمان سے کچھ ملکوں پر ممکنہ سفری پابندی پر سوال کرتے ہوئے کہا کیا سفری پابندی جاری کرنے کی آج ڈیڈ لائن ہے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ میں آپ کو تفصیلات نہیں بتاسکتی لیکن یہ آج نہیں ہورہا، امریکا آنے والوں کیلئے ویزا پالیسی کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ اپنے شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے، ویزوں کے ذریعے قومی سلامتی،عوامی تحفظ کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھا جائے گا۔


    مزید پڑھیں : سفری پابندی کی لسٹ، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت کردی


    انھوں نے مزید کہا یقینی بنایا ہے امریکا جانیوالے غیر ملکی مسافر امریکی سلامتی، عوام تحفظ کیلئےخطرہ نہ بنیں، یہ مسئلہ حل کرنا وقت کا تقاضا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل بھی ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا سفری پابندی کے حوالے سے کوئی حتمی لسٹ تیارنہیں کی ، مختلف ممالک کے حوالے سے ویزا پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے۔

  • امریکی محکمہ خارجہ کا بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار

    امریکی محکمہ خارجہ کا بانی پی ٹی آئی سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ کے دوران تحریک انصاف کے بانی سے متعلق سوال کیا گیا۔

    تاہم امریکی ترجمان نے عمران خان سے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا۔

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ دوسرے ملک کے اندرونی معاملات پر بات نہیں ہوگی، معاملے پر چاہیں تو وائٹ ہاؤس سے بھی پوچھ لیں۔

    مزید پڑھیں : سفری پابندی کی لسٹ، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت کردی

    ترجمان نے کہا کہ ٹرمپ اور وزیرخارجہ نے واضح کیا ہے کہ امریکا کو اپنے پڑوسیوں کی پرواہ ہے، ہمیں اس بات کی فکر ہے کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے۔

    اس کے علاوہ امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے امریکا میں داخلے پر پابندی کے لیے ملکوں کی فہرست بنانے کی تردید کر دی اور کہا کئی دنوں سے جس فہرست کا انتظار ہو رہا ہے اس کا کوئی وجود نہیں۔

    عمران خان سے متعلق خبریں

  • تیل کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ایران پر پابندیاں لگائیں، امریکی محکمہ خارجہ

    تیل کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ایران پر پابندیاں لگائیں، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ تیل کی اسمگلنگ روکنے کیلئے ایران پر پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یمنی حوثی سمندری ڈاکو ہیں، صدر ٹرمپ حوثیوں کو واضح پیغام دے چکے ہیں، حوثیوں نے امریکی کمرشل بحری جہازوں پر 175 حملے کیے۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ بزورطاقت امن کے قیام کی امریکی قوت واپس آچکی ہے، ٹرمپ انتظامیہ مختلف خطوں میں امن قائم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ 30 روز کی جنگ بندی کیلئے روس کو تجاویز دے چکے ہیں، سیز فائر کا فیصلہ اب روس نے کرنا ہے، حماس، دیگر کی حمایت کرنے والوں کے ویزے منسوخ کیے جارہے ہیں۔

    حوثیوں کے حملوں کا ذمہ دار براہ راست ایران ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ

    ٹیمی بروس نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے سفیر نے تنقید نہیں نسل پرستی کے الزامات لگائے تھے، سفیر کی ملک بدری امریکی قوم کے احترام کے حوالے سے واضح پیغام ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ سفری پابندی کے حوالے سے کوئی حتمی لسٹ تیار نہیں کی، مختلف ممالک کے حوالے سے ویزا پالیسی کا ازسرنو جائزہ لیا جارہا ہے، ہرملک کو اپنی سرحدیں محفوظ بنانے کا حق ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ طلبہ کی گرفتاری اظہاررائے کا نہیں قانون پر عملداری کا مسئلہ ہے، غزہ میں لوگوں کی تکالیف کی ذمہ دار حماس ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/us-travel-ban-pakistan-among-countries-under-consideration/

  • پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے: امریکا

    پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے غیرملکی صحافیوں سے گفتگو میں  کہا کہ پاکستان میں انتخابی بےضابطگیوں کی بات آتی ہےتوہم نے اس پر بات کی ہے، امریکا نے واضح کیا کسی بھی انتخابی بے ضابطگی کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے، پاکستان میں انتخابی بے ضابطگیوں کا جواب دینے کی ضرورت ہے، بے ضابطگیوں کے جوابات قانون کی حکمرانی کے ساتھ مطابقت رکھنے چاہئیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ بھارت پر زور دیا ہے امریکی شہری کے قتل کی سازش کے جرم میں احتساب ہوتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے بی جے پی کے بھارت کو غیر مستحکم کرنے کے الزامات کو مضحکہ خیز قرار دیا اور کہا کہ بی جے پی نےالزام لگایا کہ امریکی محکمہ خارجہ بھارت کو غیر مستحکم کرنا چاہتا ہے، بی جے پی کے الزامات غلط ہیں، ان میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا بھر کے صحافیوں کو پیشہ ورانہ ترقی کی تربیت فراہم کرتے ہیں، ہم اظہار رائے کی آزادی اور صحافت کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں۔

  • پاکستان میں احتجاجی مظاہروں سے متعلق امریکی عہدیدار کا اہم بیان

    پاکستان میں احتجاجی مظاہروں سے متعلق امریکی عہدیدار کا اہم بیان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کو مظاہرین کے ساتھ احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کہ کیا بائیڈن انتظامیہ اقتدار کی منتقلی سے پہلے پاکستان کو جدید اسلحہ فراہم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر  نے کہا کہ میرے پاس اس وقت اعلان کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، ہم دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کیخلاف جنگ میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے سوال کیا گیا کہ کیا وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی بھارتی ہم منصب سے اڈانی اور بھارتی ایجنٹ پر عائد فرد جرم کے حوالے سے کوئی بات ہوئی؟

    جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں نجی سفارتی بات چیت پر تبصرہ نہیں کروں گا، تاہم ہندوستانی ہم منصبوں کے ساتھ سکھ رہنما کے قتل کی سازش پر باقاعدگی سے بات ہوتی ہے۔

    میتھیو ملر نے پاکستان میں پرتشدد مظاہروں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے پرامن ہونے چاہئیں، حکومت پاکستان کو بھی مظاہرین کے ساتھ احترام کے ساتھ نمٹنا چاہیے۔