Tag: امریکی محکمہ خارجہ

  • اسرائیلی فوج لبنان میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے، امریکا

    اسرائیلی فوج لبنان میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر واضح کردیا ہے کہ لبنان میں عام شہریوں کو نشانہ نہ بنائے۔

    واشنگٹن میں مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی پر پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا لبنان میں عام شہریوں، انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنتے نہیں دیکھنا چاہتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر امریکا کی گہری نظر ہے، مشرق وسطیٰ میں قیام امن کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ حماس نے جنگ بندی سے متعلق مذاکرات میں شامل ہونے سے انکار کردیا ہے، مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں، امن کیلئے مسلسل کوششیں کررہےہیں۔

    اس موقع پر امریکی ترجمان سے سوال کیا گیا کہ ’’بلاول بھٹو نے شہباز شریف پر سیلاب متاثرین کی رقم کھانے کا الزام عائد کیا ہے ‘‘ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے یہ بھی پوچھا گیا کہ کیا امریکا امداد کیلئے دی جانے والی رقم کے غلط استعمال پرنظر رکھتا ہے؟

    جس کے جواب میں میتھیو ملر نے بتایا کہ امریکا ایسی اطلاعات کو سنجیدگی سے لیتا ہے، دنیا میں جہاں بھی امریکی ٹیکس دہندگان کے ڈالراستعمال ہوتے ہیں سنجیدہ معاملہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یو ایس ایڈ کے ذریعے امداد کی فراہمی کی نگرانی کا ایک سخت نظام استعمال کیا جاتا ہے، غلط استعمال ہو تو امریکا امداد بند کردیتا ہے۔

  • غزہ جنگ سے متعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان

    غزہ جنگ سے متعلق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا اہم بیان

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ غزہ میں انسانی جانوں کا ضیاع ہمارے لیے کسی بھی صورت میں ناقابل قبول ہے۔

    یہ بات ترجمان ویدانت پٹیل نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر نمائندہ اے آر وائی نیوز نے غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے سوال کیا کہ ایسا لگتا ہے کہ جیسے امریکا دفاع کے نام پر غزہ جنگ میں بےگناہوں کے قتل عام کی حمایت کر رہا ہے؟

    جس کے جواب میں ویدانت پٹیل نے کہا کہ میں اس سوال کو مجموعی طور پر مسترد کرتا ہوں، غزہ جنگ میں حماس شہریوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ ہم اپنے آپ کو ایسے منظر نامے میں پاتے ہیں جہاں حماس جیسا جنگجو موجود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حماس شہری انفراسٹرکچر کو استعمال کرتی رہتی ہے، شہری سہولیات کو محفوظ پناہ گاہ کے طور پر محفوظ کیا جانا چاہیے، امریکی روایتی ہتھیاروں کی منتقلی کی پالیسی کے تحت ہے۔

    ویدانت پٹیل نے بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے الزامات سے متعلق سوال پر کہا کہ شیخ حسینہ کے استعفیٰ میں امریکا کے ملوث ہونے کا الزام سراسر غلط ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حالیہ ہفتوں میں بہت ساری غلط معلومات دیکھی ہیں اور ہم معلومات کو تقویت دینے اور دیانت داری کو مضبوط بنانے پر زور دیتے ہیں۔

  • امریکی ترجمان کا گرفتار پاکستانی سے متعلق اہم بیان

    امریکی ترجمان کا گرفتار پاکستانی سے متعلق اہم بیان

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی منصوبہ بندی کے پاکستانی ملزم پر عائد فرد جرم سے متعلق اہم بیان جاری کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران میڈیا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ اس ملزم گرفتاری پر پاکستان سے کس نوعیت کی بات چیت ہورہی ہے؟

    جس کے جواب میں ترجمان میتھیو ملر نے گرفتار پاکستانی ملزم آصف مرچنٹ سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے ایک فرد جرم پر بات کرنے کیلئے محکمہ انصاف سے رجوع کرنے کا کہوں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں امریکی ترجمان نے کہا کہ میرے پاس اس مسئلے پر گفتگو کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ اپنے لوگوں بشمول سابق عہدیداروں کو خطرات بچانے کیلئے جو ضروری ہوگا کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران سے آنے والے خطرات سے بچنے کیلئے جو ضروری ہے کرتے رہیں گے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو محکمہ انصاف کی طرف لے جانا چاہیے۔

    میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان کے ذریعے ایران کو کوئی پیغام بھیجا گیا ہے؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ آپ مجھ سے قانونی معاملے سے متعلق پوچھ رہے ہیں جو محکمہ انصاف کا موضوع ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ اس معاملے پر فی الحال ابھی کوئی بات نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکا کی عدالت میں ایک پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس نے گرفتار پاکستانی ملزم کی ٹرمپ پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آصف مرچنٹ کا قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں۔

  • امریکا کا بنگلادیش کی صورتحال پر اہم بیان

    امریکا کا بنگلادیش کی صورتحال پر اہم بیان

    بنگلہ دیش میں حسینہ واجد حکومت کے خاتمے اور فوج کے عارضی طور پر ملک کا نظم ونسق سنبھالنے کے بعد امریکا کی جانب سے اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا بنگلادیش کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ بنگلادیش میں تمام فریقین مزید تشدد سے باز رہیں۔ بنگلادیش میں عبوری حکومت کے قیام کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بنگلادیش میں احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں پر شدید افسوس ہے۔ اقتدار کی منتقلی بنگلادیش کے آئین کے مطابق ہونی چاہیے۔

    دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ امور کی سربراہ جوزپ بوریل نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں رونما ہونے والے واقعات پر گہری نظری ہے اور ہم فریقین سے پُر سکون رہنے اور تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

    جوزپ بوریل نے کہا کہ بنگلہ دیش میں انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کا مکمل احترام کیا جائے اور جمہوری طور پر منتخب حکومت کی طرف منظم اور پُر امن منتقلی اقتدار کو یقینی بنایا جائے۔

    یورپی یونین نے بلاجواز حراست لیے گئے افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بنگلہ دیش میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا احتساب ضروری ہے۔

    واضح رہے کہ سخت عوامی احتجاج اور دباؤ کے بعد شیخ حسینہ واجد وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوکر بہن کے ہمراہ بھارت فرار ہوگئی تھیں۔

    بنگلہ دیش میں فوج نے عارضی طور پر ملک کا نظم ونسق سنبھالا ہوا ہے اور جلد مخلوط عبوری حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آرمی چیف نے گزشتہ روز قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ اب بنگلہ دیش کے تمام فیصلے فوج کرے گی۔

    بنگلہ دیشی فوج کا ملک سے کرفیو اٹھانے کا اعلان

    سیاسی صورتحال تبدیل ہونے کے بعد بنگلہ دیش کے صدر نے سابق وزیراعظم خالدہ ضیا سمیت تمام سیاسی رہنماؤں اور بے گناہ افراد کی فوری رہائی اور فوج کو شرپسندوں سے سختی سے نمٹنے کا حکم دیا ہے۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتے ہیں: امریکا

    پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتے ہیں: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ امریکا بھارت اور پاکستان کے درمیان براہ راست بات چیت کی حمایت کرتا ہے۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے وزیر اعظم شہباز شریف کی بھارتی وزیر اعظم مودی کو مبارکباد کے سوال پر بریفنگ کے دوران جواب دیا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات کی رفتار اور دائرہ کار کا تعین انہیں خود کرنا ہے، ہم پاکستان اور بھارت دونوں کیساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے کہا کہ علاقائی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے میں امریکا اور پاکستان کا مشترکہ مفاد ہے، پاکستان کیساتھ انسداد دہشت گردی ڈائیلاگ کے ذریعے سیکیورٹی سے متعلق پر بات کر رہے ہیں۔

    میتھیو ملر نے مزید کہا کہ پاکستان کیساتھ مذاکرات میں انسداد دہشت گردی صلاحیت سازی کے کئی پروگرام شامل ہیں، امریکا پاکستان ملٹری ٹو ملٹری مصروفیات کے سلسلے کی حمایت کرتے ہیں۔

  • سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل

    سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کے بریت کے فیصلے سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر سے ایک مقامی صحافی نے بانی پی ٹی آئی کے سائفر کیس میں بریت سے متعلق سوال کیا۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی سے متعلق سوالات کا پہلے بھی کئی بار جواب دے چکے ہیں۔

    امریکی ترجمان نے واضح الفاظ میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی کیخلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ پاکستانی عدالتوں کو ہی کرنا ہے، ہم مختلف ممالک کے بارے میں اپنے فیصلے کرنے میں حالات مدنظر رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے دونوں کو مقدمے سے بری کردیا ہے۔

    اس سے قبل سائفر کیس کی سماعت کے آغاز میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ ایف آئی اے پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی عدالت میں غیر حاضر تھے۔

    یاد رہے کہ سائفر کیس میں عدالت نے بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمودقریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

    ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوا تھا، جس پر خصوصی عدالت نے کہا تھا کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کیلئے ٹھوس ثبوت موجود تھے۔

  • امریکا انسداد دہشت گردی معاملات پر پاکستانی رہنماؤں سے باقاعدہ رابطے میں ہیں، ویدانت پٹیل

    امریکا انسداد دہشت گردی معاملات پر پاکستانی رہنماؤں سے باقاعدہ رابطے میں ہیں، ویدانت پٹیل

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکا انسداد دہشت گردی معاملات پرپاکستانی رہنماؤں سےباقاعدہ رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی معاملات پر پاکستانی رہنماؤں سےباقاعدہ رابطے میں ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی پر پاکستان کے ساتھ دو طرفہ مشاورت جاری ہے، ہم علاقائی امور پر پاکستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں گے.

    سکھ رہنما پر حملے کی سازش کے حوالے سے سوال پر امریکی ترجمان نے کہا کہ سکھ رہنما پر حملے کی سازش میں ملوث بھارتی شہری کی امریکا منتقلی پر محکمہ انصاف بات کرسکتا ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں امریکا نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک کے مشترکہ سیکیورٹی مفادات ہیں۔

    ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے امور پر پاکستان کے ساتھ ہماری شراکت داری ہے اور اس شراکت داری میں انسداد دہشتگردی کی صلاحیت کی مالی اعانت شامل ہے۔ انسانی حقوق کے تحفظ کے فروغ کیلیے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں اور ایسے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں جس سے قانون کی حکمرانی کو فروغ ملے۔

  • ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکا

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے۔

    واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کی اس موقع پر امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر سوالات کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے سوال کیا کہ امریکی سینٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر نے پاکستانی سفیر سے ملاقات کی ہے، چک شومر نے سفیر کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے۔

    تو کیا امریکی محکمہ خارجہ بھی یہی کہتا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی حفاظت امریکا کی اولین ترجیح ہے؟ جس کے جواب میں امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ محکمہ خارجہ اور سینیٹر شومر کے درمیان بات چیت سے متعلق میں نہیں جانتا۔

    میتھیو ملر نے کہا کہ اس طرح کی بات چیت یقینی طور پر ممکن ہے، ہم پاکستان سمیت دنیا میں کہیں بھی ہر قیدی کی حفاظت دیکھنا چاہتے ہیں، دنیا کا ہرشخص اور ہر قیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانون کے تحت تحفظ کا حقدار ہے۔

    امریکی ترجمان سے امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے ملاقات کے حوالے سے کیے گئے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ امریکی سفیر نے عمر ایوب اور اپوزیشن کے دیگر ارکان سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم امور پر بات چیت کی گئی۔

    ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں معاشی اصلاحات، انسانی حقوق اور علاقائی سلامتی پر بات چیت ہوئی، پاکستان کے معاملات پر ہمارا مؤقف وہ ہے جو ہم پہلے بھی بیان کرچکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں انتخابات سے متعلق کوئی پوزیشن نہیں رکھتے، اور پاکستان میں کسی خاص سیاسی جماعت سے متعلق بھی کوئی پوزیشن نہیں لیتے، ہم بنیادی انسانی حقوق کو برقرار رہتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں امریکی ترجمان سے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ممکنہ دورہ پاکستان پر کیے جانے والے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیشہ شراکت داروں کے درمیان سفارتی تعلقات کی حمایت کرتے ہیں، تاہم میرے پاس سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرمزید تبصرہ نہیں ہے۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ سفارتی مصروفیات معمول کی بات ہے جس کی حمایت اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں، ایران کی بات آتی ہے تو یقیناً علاقائی تناؤ کے خاتمے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے مزید کہا کہ ہم نے ایران اور پاکستان کے درمیان محدود پیمانے پر تنازعات دیکھے، خطے میں مسلسل عدم استحکام کے رویے کے پیش نظر ایران کے ارادوں پر شکوک و شبہات ہیں۔

  • کینیڈا میں سکھ  رہنما کے قتل کے معاملے پر امریکا کا رد عمل

    کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کے معاملے پر امریکا کا رد عمل

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے گزشتہ دنوں کینیڈا میں ہونے والے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کے قتل میں ملوث بھارتی شہریوں کی گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

    واشنگٹن میں کی جانے والی پریس کانفرنس میں اے آر وائی نیوز کے نمائندے جہانزیب علی نے میتھیو ملر سے کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں ملوث بھارتی شہریوں کی گرفتاری پر سوال کیا۔

    امریکی ترجمان سے امریکا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نِجر کی قتل کی سازش میں بھارت کے ملوث ہونے پر بھی سوال کیا گیا، جس کے جواب میں میتھیو ملر نے کہا کہ کینیڈا میں حالیہ گرفتاریوں پر میں آپ کو کینیڈا کے حکام سے رجوع کرنے کا کہتا ہوں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے متعلق محکمہ انصاف تفصیل سے بات کرسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت کو ان معاملات کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے الزامات کی تحقیقات کرنی چاہیے اس معاملے پر کمیٹی کی تفتیش جاری ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم بھارتی تفتیش کے نتائج دیکھنے کا انتظار کریں گے، معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہیں اور بھارت کو بھی یہ معاملہ سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

    ہردیپ سنگھ نجر

    سکھ رہنما کے قتل میں گرفتار بھارتیوں کی شناخت

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کینیڈا میں بھارت کے گھناؤنے کھیل کے کردار پکڑے گئے، کینیڈا پولیس نے خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے الزام میں تین بھارتی شہریوں کو گرفتار کیا ہے۔

    گزشتہ روز رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ ملزمان کی شناخت کرن پریت سنگھ اور کمل پریت سنگھ کے نام سے کی گئی ہے، گرفتار تیسرے بھارتی شہری کی شناخت کرن برار کے طور پر ہوئی ہے۔

  • پاکستان کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی پرکام کررہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی پرکام کررہے ہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ مل کر قابل تجدید توانائی پرکام کر رہے ہیں، امریکا کا پاکستان کیلئے 10 ہزار میگاواٹ شمسی توانائی کا منصوبہ ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے کئے گئے ٹویٹ کے مطابق ہمارا ہدف پاکستان کو 2030 تک 60 فیصد قابل تجدید توانائی فراہم کرنا ہے۔

    ہر تیسرے پاکستانی گھرانوں کو شمسی توانائی سے بجلی فراہم کی جاسکے گی، پہلے ہی لاکھوں پاکستانیوں کو ہزاروں میگاواٹ کلین انرجی فراہم کررہے ہیں۔

    پاکستان خطے میں سب سے اہم شراکت داروں میں سے ایک ہے، امریکا

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق الیکٹرک گاڑیوں کی تحقیق و ترقی پر لمز کو دی گئی 5 لاکھ ڈالر کی گرانٹ سے کام چل رہا ہے، یوایس ایڈ نے پاکستانی کلائمیٹ فنڈ کیلئے تقریباً 100 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔