Tag: امریکی محکمہ خارجہ

  • افغانستان میں بات چیت کے لیے پاکستانی قیادت کے ساتھ رابطہ ہے، امریکا

    افغانستان میں بات چیت کے لیے پاکستانی قیادت کے ساتھ رابطہ ہے، امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں بات چیت کے لیے پاکستانی قیادت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ انسدادِ دہشت گردی اور دیگر معاملات پر مشاورت جاری ہے، علاقائی استحکام اور خطرات سے نمٹنے کے لیے پاک امریکا مفادات مشترکہ ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ دہشت گرد گروپوں سے نمٹنے کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، قانون کی حکمرانی کے تحت شہریوں کی حفاظت یقینی بنانی چاہیے۔

    پاکستان میں عبوری وزیراعظم کے عہدہ سنبھالنے پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکا عبوری وزیراعظم اور ٹیم کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔

    نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت انتخابات کی تیاری کررہی ہے، باہمی دلچسپی کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔

    ویدانت پٹیل نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام، خوشحالی اور سلامتی چاہتے ہیں، پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات چاہتے ہیں، پاکستان میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔

  • امریکا کا  چیئرمین پی ٹی آئی  کے حوالے سے اہم بیان

    امریکا کا چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے اہم بیان

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے حوالے سے آج بھی بیان مختلف نہیں ہوگا، ان کی گرفتاری پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف کے حوالے سے آج بھی بیان مختلف نہیں ہوگا۔

    میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کامعاملہ پاکستان کااندرونی معاملہ ہے، پاکستان میں جمہوری اصول، انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی و احترام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    گذشتہ روز ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بیان میں کہا تھا کہ ابھی یہ طےنہیں ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف بے بنیاد الزامات پر کارروائی ہورہی ہے تاہم حکومت پاکستان سےانسانی حقوق اورلااینڈآرڈرکےحوالےسےرابطےمیں ہیں۔

    یاد رہے کہ اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید، ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنا کر اور پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے کر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے تھے۔

    عدالت کی جانب سے سزا کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • امریکی محکمہ خارجہ نے ایک مرتبہ پھر سائفر سے متعلق الزامات بے بنیاد قرار دے دیے

    امریکی محکمہ خارجہ نے ایک مرتبہ پھر سائفر سے متعلق الزامات بے بنیاد قرار دے دیے

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک مرتبہ پھر سائفر سے متعلق الزامات کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سائفر سے متعلق سوال کا میں ایک ہی جواب دے سکتا ہوں کہ یہ الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان یا کسی دوسرے ملک کی سیاسی جماعتوں کا ساتھ نہیں دیتے اور نہ ہی ہم پاکستان میں کسی سیاسی جماعت یا رہنما کے ساتھ ہیں، میتھیو ملر نے واضح کیا کہ امریکا خود کو کسی ملک کی سیاست میں شامل نہیں کرتا۔

    سائفر ڈرامہ : چیئرمین پی ٹی آئی کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے تہلکہ خیز انکشافات

  • خواتین کو زبردستی حجاب پہنانے پر امریکا کی ایران پر تنقید

    خواتین کو زبردستی حجاب پہنانے پر امریکا کی ایران پر تنقید

    واشنگٹن: ایرانی پولیس کی جانب سے خواتین اور بچیوں کو زبردستی حجاب پہنانے پر امریکا نے ایران پر تنقید کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پریس بریفنگ میں کہا کہ امریکا کو ایرانی پولیس کی رپورٹس پر تشویش ہے، انھوں نے کہا حجاب پہننے کے لیے زبردستی پابند کیا جا رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ لگتا ہے ایرانی حکومت نے حالیہ احتجاج سے کچھ نہیں سیکھا، خواتین اور بچیوں کو مرضی سے حجاب پہننے کی اجازت ہونی چاہیے۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے افغانستان کے حوالے سے کہا کہ طالبان کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے ملک کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں۔

  • پاکستان ایک قابل قدر شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    پاکستان ایک قابل قدر شراکت دار ہے، امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کو ایک قابل قدر شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے قانونی امور نے رکن کانگریس ایلیسا سلوٹکن کو خط لکھ کر کہا ہے کہ کانگریس کے ساتھ ہمارا کام امریکی مفادات کو فروغ دینے کے لیے اہم ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے باہمی تعلقات کے فروغ کی کوششوں کے شکر گزار ہیں، خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکی مفادات کے لیے اہم ہے۔

    پاکستانی حکام سے کہا ہے خدیجہ شاہ کو قونصلر رسائی دی جائے: امریکا

    خط میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان ایک قابل قدر شراکت دار ہے، اور امریکی محکمہ خارجہ حکومت پاکستان کے ساتھ قریبی رابطہ رکھتا ہے۔

  • امریکا کی شام میں ترک آپریشن کی مخالفت

    امریکا کی شام میں ترک آپریشن کی مخالفت

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ شمالی شام اور عراق میں ترک آپریشن کی مخالفت کرتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ امریکا شام میں حالات کو غیر مستحکم کرنے والی کسی بھی فوجی کارروائی کی مخالفت کرتا ہے۔

    امریکی ترجمان نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے انقرہ کو شام میں کرد باغیوں  سے لڑنے کیلئے اس طرح کے حملے کے اثرات کے متعلق اپنے شدید تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں؛ ترک فورسز کی شام میں کرد باغیوں پر حملہ، 31 افرد ہلاک

    ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے ترکی سے کہا ہے کہ وہ ایسی کارروائیاں نہ کرے، ہم نے اپنے شامی شراکت داروں سے بھی کہا کہ وہ ایسے حملے اور جارحیت کا ارتکاب نہ کریں۔

    واضح رہے ایک ہفتہ قبل استنبول میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اس کے بعد ترکیہ کی وزارت دفاع نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ کی فضائیہ نے شمالی شام اور شمالی عراق میں کرد ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں ان کے 89 اہداف کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

  • عمران خان کیخلاف مقدمہ: امریکا کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا

    عمران خان کیخلاف مقدمہ: امریکا کی جانب سے اہم بیان سامنے آگیا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ عمران خان کیخلاف مقدمہ پاکستان کا قانونی اورعدالتی معاملہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس بریفنگ کے دوران تحریک انصاف کے چیئرمین پر مقدمات کے حوالے سے کہا ہم عمران خان پر الزامات کے بارے میں رپورٹس سے واقف ہیں۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ پاکستان کے قانونی اور عدالتی نظام کا معاملہ ہے، یہ براہ راست ریاست ہائے متحدہ کا معاملہ نہیں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا ہمارا کسی ایک سیاسی امیدوار پر موقف نہیں ہے، ہم پاکستان اور دنیا بھر میں جمہوری، آئینی اور قانونی اصولوں کو پر امن طور پر برقرار رکھنے کی حمایت کرتے ہیں۔

    یاد رہے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کےخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کےتحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے ایڈیشنل سیشن جج کو ڈرایا دھمکایا آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی کو دھمکی دی عمران خان نےتقریرمیں کہاتمہارےاوپرکیس کرناہے مجسٹریٹ صاحبہ آپ تیار ہوجائیں آپ کے اوپر بھی ایکشن لیں گے آپ سب کو شرم آنی چاہیے۔

    متن کے مطابق عمران خان کے ان الفاظ اورتقریر مقصد پولیس کے اعلی حکام اورعدلیہ کو دہشت زدہ کرنا تھا عمران خان کے اس انداز اورڈیزائن میں کی گئی تقریر سے پولیس حکام،عدلیہ اورعوام میں خوف و ہراس پھیلا۔

  • طارق فاطمی کی امریکی محکمہ خارجہ میں ملاقات کی تصدیق

    طارق فاطمی کی امریکی محکمہ خارجہ میں ملاقات کی تصدیق

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ملاقات کی تصدیق کردی، ملاقات میں اقتصادی و تجارتی تعلقات اور صحت سے متعلق تعاون پر بات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ملاقات کی تصدیق کردی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ طارق فاطمی نے 21 جولائی کو نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کی، ملاقات میں امریکا اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کا ذکر کیا گیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ملاقات میں اقتصادی و تجارتی تعلقات اور صحت سے متعلق تعاون پر بات ہوئی۔ امریکا پاکستان تعلقات کو بڑھانے کے لیے مشترکہ اہداف کی توثیق کی گئی۔

    طارق فاطمی سے ملاقات میں افغانستان اور علاقائی استحکام پر بھی بات ہوئی، یوکرین حملوں پر دنیا بھر میں غذائی تحفظ پر تباہ کن اثرات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے گزشتہ روز طارق فاطمی کی ملاقات پر تبصرہ کرنے سے اجتناب کیا تھا۔

  • اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے پاک امریکا منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا: امریکا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاک امریکا منصوبوں پر اسلام آباد میں حکومت کی تبدیلی سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ہیلتھ ڈائیلاگ کے موقع پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے سینئر اہل کار نے کہا کہ پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے واشنگٹن کا تعاون جاری رہے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ خوش حال اور جمہوری پاکستان امریکا کے مفاد میں ہے، ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتے ہیں، پاکستان میں حکومت کی تبدیلیوں کا مشترکہ منصوبوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں، پاکستان میں کوئی بھی حکومت کرے امریکا کا تعاون جاری رہے گا، ہم پاکستان وومن اکنامک کونسل کو مضبوط ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ واشنگٹن میں پہلے پاک امریکا ہیلتھ ڈائیلاگ کا انعقاد امریکی محکمہ خارجہ میں ہوا، جس میں وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کی قیادت میں پاکستانی وفد نے شرکت کی، ہیلتھ ڈائیلاگ میں فریقین نے مختلف شعبوں میں مشترکہ اہداف تک پہنچنے کے لیے ایکشن پلان تشکیل دیا۔

    امریکا نے پاکستانی بچوں کے لیے کرونا ویکسین کی 16 ملین ڈوز دینے کا اعلان بھی کیا۔

  • بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر امریکا کا اظہار تشویش سے گریز

    بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر امریکا کا اظہار تشویش سے گریز

    واشنگٹن: روس کے ساتھ کاروبار کرنے پر عالمی سطح پر پابندیاں عائد کرنے والا امریکا بھارت کے روس سے تیل خریدنے پر اظہار تشویش سے گریز کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس سے پریس کانفرنس کے دوران ایک پاکستان صحافی نے جب سوال کیا کہ بھارت بڑی مقدار میں روس سے تیل خرید رہا ہے، کیا آپ کو تشویش ہے؟ تو اس پر انھوں نے اظہار تشویش سے واضح طور پر گریز کیا۔

    نیڈ پرائس نے جواب میں کہا بھارت سے اس معاملے پر متعدد مرتبہ گفتگو ہوئی ہے، لیکن ماسکو کےساتھ ہر ملک کا اپنا تعلق ہے، ہم بھارت سے ایسی شراکت داری نہیں بنا سکے جیسی اس کی روس کے ساتھ ہے۔

    ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے بھارت کو واضح کیا جا چکا ہے کہ ہم ان کی مدد اور ان کے ساتھ شراکت داری کے لیے تیار ہیں۔

    پاکستانی صحافی کے اس سوال پر کہ کیا موجودہ پاکستانی حکومت کے ساتھ کیا امریکا کے رابطے ہو رہے ہیں؟ نیڈ پرائس نے جواب دیا پاکستانی حکومت کے ساتھ متعدد رابطے ہوئے ہیں، وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی پاکستانی ہم منصب سے نیویارک میں ملاقات ہوئی، اور پاک امریکا وزرائے خارجہ کے درمیان کئی معاملات پر تفصیلی تعمیری گفتگو ہوئی ہے۔

    انھوں نے کہا روس کا یوکرین پر حملہ بھی پاک امریکا وزرائے خارجہ کی گفتگو کا حصہ رہا، پاکستان امریکا کا ایک شراکت دار ہے، پاکستان سے شراکت داری کو بڑھانے کے لیے مشترکہ مفادات پر کام کر رہے ہیں۔

    دوسری طرف امریکی ترجمان نے بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبیا کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بی جے پی کے جارحانہ بیانات کی مذمت کرتے ہیں، انسانی حقوق اور مذہبی آزادی کے معاملے پر بھارتی حکام سے رابطے میں ہیں، انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے لیے بھارت کی حوصلہ افزائی کریں گے۔

    نیڈ پرائس نے کہا وزیر خارجہ ٹونی بلنکن ان معاملات پر بھارتی حکام سے بات کر چکے ہیں، ہم وقار، احترام، مذہبی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، انسانی احترام کسی بھی جمہوریت کے بنیادی اقدار میں سے ہے، ہم ان معاملات پر دنیا بھر میں بات کرتے رہیں گے۔