Tag: امریکی محکمہ خارجہ

  • امریکا کا پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیر مقدم

    امریکا کا پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیر مقدم

    واشنگٹن: امریکا نے پاکستان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ دو طرفہ تعلقات ہیں اور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی نائب ترجمان جیلینا پورٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے نتائج کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

    نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی ان الزامات کو مسترد کر چکے ہیں، پاکستان کے ساتھ دیرینہ دو طرفہ تعلقات ہیں اور تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں، ہمیشہ مستحکم، خوشحال اور جمہوری پاکستان کو اہم سمجھتے ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کہا گیا کہ سیکیورٹی اداروں کی تحقیقات کے مطابق کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق خفیہ اداروں نے اعلامیہ کی تحقیقات کی، واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کو ٹیلی گرام موصول ہوا، تمام ترمعلومات اور مراسلوں کی بنیاد پر کمیٹی نے فیصلہ
    کیا کہ غیر ملکی سازش نہیں تھی۔

    قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے جاری اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دوران تحقیقات غیر ملکی سازش کے کوئی ثبوت نہیں ملے۔

  • ‘الہان عمر پاکستان میں بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کر رہیں’

    ‘الہان عمر پاکستان میں بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کر رہیں’

    واشنگٹن : ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے عمران خان اور الہان عمر کی ملاقات پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا الہان عمر پاکستان میں بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کر رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کی ، اس دوران نیڈ پرائس سے عمران خان اورالہان عمر کی ملاقات پر سوالات کئے گئے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ کیا الہان عمر پاکستان میں بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی کر رہی ہیں؟ جس پر نیڈ پرائس نے جواب دیا کہ الہان عمر پاکستان میں بائیڈن انتظامیہ کی نمائندگی نہیں کر رہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ الہان عمر اور عمران خان کی ملاقات سے متعلق کانگریس ویمن کے دفتر سے رابطہ کیا جائے۔

    نیڈ پرائس نے کہا کہ افغانستان میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے۔

    یاد رہے امریکی رکن کانگریس الہان عمر نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی تھی ، جس میں الہان عمر نے کہا تھا کہ میں ایک عرصے سے آپ سے ملاقات کی خواہاں تھی۔

    ملاقات میں بھارت میں ہندوتوا نظریے اور مسلمانوں پر اس کے تباہ کن اثرات پر بھی گفتگو کی گئی، الہان عمر نے اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے عمران خان کی خدمات کو سراہا، اور کہا تھا کہ اسلاموفوبیا کے تدارک کے لیے عمران خان نے قابل قدر قیادت پیش کی ہے۔

  • امریکا نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا

    امریکا نے ایک مرتبہ پھر وزیراعظم عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے وزیراعظم عمران خان کے الزامات کوایک مرتبہ پھرمسترد کردیا اور کہا پاکستان میں حکومت گرانے کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی بریفنگ میں پرنسپل ڈپٹی ترجمان جلینا پورٹر نے پریس بریفنگ میں ایک بار پھروزیراعظم عمران خان کے الزامات کی تردید کردی۔

    پرنسپل ڈپٹی ترجمان جلینا پورٹرکا کہنا تھا کہ دوٹوک الفاظ میں کہتی ہوں پاکستان میں حکومت گرانے کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں۔

    جلینا پورٹر نے کہا پاکستان کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، پاکستان میں آئینی عمل اورقانون کی حکمرانی کی حمایت کرتے ہیں تاہم الزامات میں کوئی سچائی نہیں۔

    یاد رہے ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بھی کہا تھا کہ ہم پر لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں، امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ اصول صرف پاکستان ہی نہیں دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی ہے، کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔

  • امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے: محکمہ خارجہ

    امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے: محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم پر لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں، امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف پاکستان ہی نہیں دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی ہے، کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ امریکا قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصول کو سپورٹ کرتا ہے۔

  • امریکا  کا پاکستان کی سیاسی صورتحال سے لاتعلقی کا اعلان

    امریکا کا پاکستان کی سیاسی صورتحال سے لاتعلقی کا اعلان

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستان کی سیاسی صورتحال سےلاتعلقی کااعلان کردیا اور کہا عمران خان کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈ پرائس کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا پرعائد الزامات میں کوئی حقیقت نہیں ، امریکا نے پاکستان کی سیاسی صورتحال پر کوئی خط جاری نہیں کیا۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کے بیان پر میرے پاس کہنے کو کچھ نہیں ، پاکستان میں جاری صورتحال کاجائزہ لے رہےہیں اور پاکستان کے آئینی عمل کااحترام کرتے ہیں۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس نے بھی عمران خان کے الزامات کو مسترد کردیا، ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے کہا کہ عمران خان کے الزامات میں کوئی حقیقت نہیں۔

    یاد رہے پاکستان نے اندرونی معاملات میں مداخلت پر امریکا سے شدید احتجاج کیا اور قائمقام امریکی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ قائمقام امریکی ناظم الامور کی طلبی قومی سلامتی کمیٹی کی ہدایت پر کی گئی ہے۔

    اس سے قبل قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان کو دھمکی آمیز خط بھیجنے والے ملک کو بھرپور جوابی ردعمل دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے 27 مارچ کو اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف کے جلسے ”امر بالمعروف“ سے خطاب کے دوران ایک خط لہرایا تھا۔

    وزیر اعظم نے خطاب میں کہا تھا کہ پاکستان میں بیرونی مداخلت کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی ہیں، ہمیں بھی ایک ملک نے دھمکی آمیز خط بھیجا ہے۔

  • امریکا نے افغان امن عمل سے ہاتھ اٹھالیے

    امریکا نے افغان امن عمل سے ہاتھ اٹھالیے

    واشنگٹن : امریکا نے افغان امن عمل سے ہاتھ اٹھالیے ، امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نیڈپرائس کا کہنا ہے کہ افغان مذاکرات میں امریکا فریق نہیں ہے، سیاسی حل ہی افغانستان میں امن کاراستہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا افغان تنازع کاکوئی فوجی حل نہیں،سیاسی حل ہی امن کا راستہ ہے، افغان مذاکرات میں امریکا فریق نہیں،معاون کاکرداراداکیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ بندوق کے زور پرحکومت کرنے والوں کو عالمی حمایت حاصل نہیں ہوگی ، طالبان، افغان حکومت میں تصفیہ ہی امن کا واحدراستہ ہے، دنیا افغانستان میں زبردستی کی حکومت قبول نہیں کرے گی۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ طالبان کی جانب سے جاری پُرتشدد کارروائیاں بند ہونی چاہئیں، بندوق کی زورپرآنےوالی حکومت کوعوامی حمایت حاصل نہیں ہوگی تاہم انخلا کے بعد بھی افغان عوام سے شراکت داری جاری رہے گی۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ کابل میں ایک سفارتی احاطے کو برقرار رکھیں گے، سفارت کاروں کی سیکیورٹی کیلئے فوجی موجودرہیں گے، دنیا بھر کے سیکیورٹی معاملات پر ہماری گہری نظر ہے۔

  • امریکا بھارت کی مدد کے لیے آگے آ گیا، بڑا اعلان

    امریکا بھارت کی مدد کے لیے آگے آ گیا، بڑا اعلان

    واشنگٹن: امریکا نے کرونا کیسز اور اموات میں اضافے کی نہایت تشویش ناک صورت حال پر بھارت کی مدد کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کرونا صورت حال تشویش ناک قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ کرونا کے خلاف جنگ میں امریکا بھارت کی اعلیٰ سطح پر مدد کرے گا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ بھارت میں کرونا کی صورت حال دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے، ہم بھارت کو ہر ممکن سہولتیں فراہم کریں گے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا کے 3 لاکھ 46 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جب کہ ایک دن میں کرونا انفیکشن سے 2624 اموات واقع ہوئیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی کرونا وبا سے سب سے ز یادہ متاثر ہے، نئی دہلی میں ایک دن میں ریکارڈ 353 افراد جان سےگئے، جب کہ 27 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے۔

    بھارت میں کرونا کی ہلاکت خیزی، امیر شہری جان بچانے کے لیے ملک سے بھاگنے لگے

    نئی دہلی میں اسپتالوں میں آکسیجن کی قلت بھی شدید ہو گئی ہے جب کہ مریضوں کے لیے بستر بھی کم پڑ گئے ہیں، دارالحکومت کے 3 اسپتالوں نے ایک گھنٹے کی آکسیجن رہ جانے کا بھی اعلان کر دیا تھا۔

    بھارت کی دیگر ریاستوں مہاراشٹرا، کیرالا، اترپردیش، اور کرناٹک میں بھی صورت حال تشویش ناک ہے، ایک دن میں ان ریاستوں میں بھی ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کرونا کی وبا میں خطر ناک حد تک اضافے کے بعد بھارت کے امیر افراد ملک سے نکلنے کی کوششیں کر رہے ہیں، مسافروں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے فضائی سفر کے کرایوں میں ہوش رُبا اضافہ ہو گیا ہے، جب کہ نجی جہازوں کی مانگ بھی بڑھ گئی ہے۔

  • کراچی میں تباہ ہونے والے طیارے میں امریکی شہری بھی موجود تھا

    کراچی میں تباہ ہونے والے طیارے میں امریکی شہری بھی موجود تھا

    کراچی: شہر قائد میں ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہونے والے بد قسمت طیارے میں ایک امریکی شہری بھی موجود تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہونے والے طیارے میں امریکی شہری بھی موجود تھا۔

    امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، اس سلسلے میں مقامی حکام سے رابطے میں ہیں، پاکستان اور امریکا میں ہمارا عملہ قونصلر مدد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    محکمہ خارجہ نے کہا کہ امریکی حکام طیارہ حادثے کے متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

    پی آئی اے کے بدقسمت طیارے کے حادثے کی ابتدائی تحقیقات جاری

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور سے کراچی آنے والا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب آبادی پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 افراد جاں بحق جب کہ حادثے میں بینک آف پنجاب کے سربراہ سمیت 2 افراد معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔

    اب تک 97 میں سے 19 افراد کی شناخت کی جا چکی ہے، 66 لاشیں جناح اسپتال کراچی اور 31 سول اسپتال منتقل کی گئیں، حادثے میں بینک آف پنجاب کے سی ای او ظفر مسعود معجزانہ طور پر محفوظ رہے، محمد زبیر نامی مسافر کی جان بھی بچ گئی، جن کا 31 فی صد جسم جھلس گیا ہے۔

  • امریکا کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا شکر گزار

    امریکا کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا شکر گزار

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے طبی امداد فراہم کرکے جذبہ خیر سگالی کا ثبوت دیا ، کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کےشکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سےامدادی سامان لیکرپاک فضائیہ کاخصوصی طیارہ امریکاپہنچ گیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ کورونا کیخلاف جنگ میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کےشکر گزار ہیں، پاکستان نے طبی امداد فراہم کرکے جذبہ خیر سگالی کا ثبوت دیا.

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ دوست ممالک کیساتھ شراکت کوروناکوشکست دینےمیں مددگارہے، دوست ممالک کےساتھ ملکر خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوں گے۔

    اس سے قبل امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ کورونا سے بچاؤکاحفاظتی سامان بھیجنے پرپاکستان کاشکریہ اداکرتےہیں، پاکستان کی جانب سےماسک،حفاظتی لباس بھیجنا جنگ میں یکجہتی کی علامت ہے، کوروناکے خلاف جنگ میں ہم ایک ساتھ ہیں۔

    یاد رہے پاکستان نے سپر پاور امریکا کو اظہار یکجہتی کے طور پر طبی حفاظتی سامان کا تحفہ بھجوایا، سامان گزشتہ رات اسلام آباد سے سی 130 طیارے کے ذریعے اینڈریو ایئر فورس بیس پہنچا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان کی جانب سے امریکا کو طبی حفاظتی سامان کا تحفہ

    سامان وصولی کے موقع پر امریکا کی جانب سے قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری دفاع سمیت دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے، پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام دونوں ممالک میں دیرینہ اور قریبی تعاون کا مظہر ہے، دونوں ممالک کے عوام اور افواج میں تاریخی تعلقات کو اجاگر کیا، کہا پاکستان اور امریکا کرونا کے خلاف ایک ساتھ مصروف عمل ہیں۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی تعداد سب سے ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 1,418 اموات ہوئیں، جس سے امریکا میں کرونا ہلاکتوں کی تعداد 96,354 ہو گئی ہے، جب کہ 16 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔

  • امریکا کا بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ

    امریکا کا بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ

    واشنگٹن: امریکا نے بھارت سے اقلیتوں کے حقوق کے احترام کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے، امریکا شہریت کے متنازع قانون اور ملکی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، مذہبی آزادی کا احترام اور اقلیتوں سے یکساں سلوک کیا جائے۔

    ادھر بھارت میں شہریت کے متنازع قانون کے خلاف طلبہ کا احتجاج زور پکڑ گیا ہے، آسام، دہلی اور دیگر علاقوں سے 3 ہزار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جامعہ ملیہ کے 3 طالب علم پولیس فائرنگ سے زخمی ہوئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی پولیس اور نیم فوجی دستوں کا مظاہرین پر بدترین تشدد، بڑے پیمانے پر ہلاکتوں کا خدشہ

    مودی سرکار کی جانب سے مغربی بنگال، آسام اور دیگر علاقوں میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بدستور بند ہے، بھارتی سپریم کورٹ نے ہنگاموں اور طلبہ پر تشدد سے متعلق از خود نوٹس لے لیا ہے۔

    بھارتی شہریت کے قانون میں تبدیلی کے خلاف صرف بھارت کے اندر ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی آوازیں بلند ہونے لگی ہیں، آکسفرڈ یونی ورسٹی کے طلبہ نے بھی ترمیم کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا ہے، طلبہ آکسفرڈ یونی ورسٹی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

    خیال رہے کہ مسلمان مخالف شہریت قانون کے خلاف دہلی میں احتجاج میں شدت آ گئی ہے، مودی سرکار نے پولیس کو کھلی چھوٹ دے دی، دو دن قبل پولیس مسلمانوں کے حق میں احتجاج روکنے کے لیے دہلی کی جامعہ ملیہ کے طلبہ پر ٹوٹ پڑی، طلبہ اور طالبات پر وحشیانہ تشدد کیا گیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پولیس گرلز ہاسٹل اور جامعہ ملیہ کی مسجد میں بھی گھس گئی، اور پناہ گزین طالبات کو بری طرح مارا پیٹا گیا، اسکارف پہنی طالبات کو بالوں سے گھسیٹ کر گاڑیوں میں ڈالا گیا، لاٹھیاں چلائی گئیں، آنسو گیس کے شیل فائر کیے گئے۔