Tag: امریکی نائب صدر

  • فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، امریکی نائب صدر

    فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں، امریکی نائب صدر

     واشنگٹن(8 اگست 2025): امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔

    امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور امریکا دنیا میں مزید امن لانے کے لیے بہت کچھ کر سکتے ہیں، مشرق وسطیٰ میں مقاصد کے حصول کے طریقہ کار پر ہمارا برطانیہ سے اختلاف ہو سکتا ہے۔

    جے ڈی وینس نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنا کیا معنی رکھتا ہے، جب وہاں کوئی حکومت ہی موجود نہیں ہے، غزہ کے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کا بنیادی ہدف اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ حماس کبھی بھی اسرائیلی شہریوں پر دوبارہ حملہ نہیں کر سکے گی، ہمارے اہداف بہت واضح ہیں۔ ہم اسے بنانا چاہتے ہیں تاکہ حماس معصوم لوگوں پر حملہ نہ کر سکے۔ ہم غزہ میں انسانی مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں۔”

    اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے اعلان سے متعلق وانس نے کہا کہ میں ایسی بات چیت میں نہیں جانا چاہتا لیکن توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کے منصوبے پر "اپنے ردعمل کے بارے میں میڈیا سے کسی وقت بات کریں گے”۔

    واضح رہے کہ برطانیہ، آسٹریلیا، جرمنی، اٹلی، نیوزی لینڈ نے غزہ پر اسرائیلی قبضے کے منصوبے کی مذمت کی ہے۔ پانچوں ملکوں کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں غزہ میں مزید بڑے فوجی آپریشن کے اسرائیلی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے دو ریاستی حل پر عملدرآمد پر زور دیا ہے۔

  • ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ ہوگئیں یا نہیں، امریکی نائب صدر کا تصدیق سے گریز

    ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ ہوگئیں یا نہیں، امریکی نائب صدر کا تصدیق سے گریز

    امریکی صدر ٹرمپ اور وزیر دفاع کے برعکس امریکی نائب صدر نے ایران کی جوہری تنصیبات مکمل تباہ ہونے کی تصدیق سے گریز کیا ہے۔

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے این بی سی کے میٹ دی پریس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی جنگ ایران سے نہیں بلکہ اس کے جوہری پروگرام سے ہے۔ ایران میں زمینی افواج اتارنے میں دلچسپی نہیں رکھتے، تاہم ایران جوابی حملہ کرتا ہے تو امریکا اس کیلیے تیار ہے۔

    اس موقع پر ان سے سوال کیا گیا کہ کیا ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل تباہ کر دیا گیا ہے، تو امریکی نائب صدر نے اس کی واضح تصدیق نہیں کی اور کہا کہ ایران کی جوہری ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت کو کافی حد تک روک کر جوہری پروگرام کو بہت لمبے عرصہ کے لیے پیچھے کر دیا ہے۔ اب ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے میں تاخیر ہوگی۔

    جے ڈی وینس نے کہا کہ ہم اس معاملے کو لمبا نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی اس کو اس سے زیادہ بنانا چاہتے ہیں جتنا یہ پہلے سے بنایا گیا ہے۔ ہم ان کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایرانیوں سے یہاں ایک طویل المدتی تصفیے کے بارے میں بات کرنا چاہتے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹرمپ کا اقدام ان کے صدارتی اختیارات سے بالاتر نہیں اور انہوں نے اس مشن کو ہلکا نہیں لیا اور ایران کو بات چیت اور تعلقات بحال کرنے کا موقع دیا۔ ایرانی میزائل پروگرام ناکام ثابت ہو گیا۔ آنے والے سالوں میں ایران کے جوہری پروگرام کے مکمل خاتمے کے لیے کام کریں گے۔

    امریکی نائب صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا کو ایران کی طرف سے بالواسطہ پیغامات ملے تھے۔ امریکی انٹیلی جنس نے امریکا کو ایران کے خلاف کارروائی کی ترغیب دی اور حتمی فیصلہ اسی وقت ہوا، جب ایران پر حملہ کیا گیا۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    واضح رہے کہ امریکا نے ہفتہ اور اتوار کی درمیان شب ایران کی تین ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔

    اس حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے تینوں تنصیبات مکمل تباہ اور دنیا کے لیے ایران کے جوہری خطرہ ختم کرنے کا دعویٰ کیا۔ امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے بھی پینٹاگان میں پریس کانفرنس میں ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-israel-us-air-force-chief-of-staff-general-dan-keene/

  • امریکی نائب صدر بھارتی نژاد اہلیہ کے ہمراہ دہلی پہنچ گئے

    امریکی نائب صدر بھارتی نژاد اہلیہ کے ہمراہ دہلی پہنچ گئے

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اپنی بھارتی نژاد اہلیہ اُوشا اور 3 بچوں کے ہمراہ بھارت کے دورے پر دہلی پہنچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا فیملی کے ہمراہ پالَم ٹیکنیکل ایئر پورٹ پہنچنے پر یونین وزیر اشونی ویشنو نے استقبال کیا۔

    امریکی نائب صدر کے دونوں بیٹوں نے دورہ بھارت کے دوران کرتا پاجامہ جبکہ بیٹی انارکلی سوٹ میں ملبوس تھی، جو بھارتی ثقافت سے جڑے ان کے احترام اور محبت کا اظہار تھا۔

    امریکی نائب صدر کا یہ دورہ بھارت اور امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا مظہر ہے۔

    اس سے قبل چین نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی جانب سے چینی شہریوں کو”گنوار“ کہنے کے بیان کو جاہلانہ قرار دے دیا۔

    امریکی ٹی وی پر انٹرویو میں وینس نے کہا تھا کہ بین الاقوامی معیشت نے امریکا کو سمجھ کیا رکھا ہے، امریکا بہت زیادہ قرض لے کر وہ چیزیں خریدے جو دوسرے ممالک ہمارے لیے بناتے ہیں۔

    امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہم چین کے گنواروں سے رقم ادھار لیتے ہیں تاکہ وہ چیزیں خرید سکیں جو چین کے گنوار تیارکرتے ہیں۔

    روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    چین نے امریکا کے نائب صدر کے بیان کو جاہلانہ قرار دیتے ہوئے کہا امریکی نائب صدر کے تبصرے حیران کن اور افسوسناک ہیں۔

  • امریکہ کا سب سے بڑا دشمن چین نہیں ایران ہے : کملا ہیرس کا انکشاف

    امریکہ کا سب سے بڑا دشمن چین نہیں ایران ہے : کملا ہیرس کا انکشاف

    امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے امریکی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ چین نہین بلکہ ایران امریکہ کا سب سے بڑا دشمن ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار  نے یہ بات ایران کی جانب سے اسرائیل پر حالیہ بیلسٹک میزائل حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہی۔

    گزشتہ رات سی بی ایس ٹیلیویژن نیٹ ورک کو دیے گئے ایک انٹرویو میں جب ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کملا ہیرس سے پوچھا گیا کہ وہ امریکہ کے سب سے بڑے دشمن کے طور پر کس ملک کو دیکھتی ہیں تو ان کا جواب تھا کہ ’ظاہر ہے ایران‘۔ کیونکہ ایران کے ہاتھوں پر امریکی خون ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ایران کبھی بھی جوہری طاقت بننے کی صلاحیت حاصل نہ کرے صدر منتخب ہونے کے بعد یہ میری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔”

    امریکی ویب سائٹ ’’پولیٹیکو‘‘ کے مطابق واشنگٹن میں قومی سلامتی اور سیاسی میدان کے کچھ لوگ کملا ہیرس کی اس رائے سے متفق نہیں ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کملا ہیرس کے تبصرے غزہ میں جاری جنگ کے پس منظر میں مشرق وسطیٰ کے امریکہ کی اولین ترجیحات میں شامل ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

    قومی سلامتی کے تجزیہ کاروں کے مطابق چین کے پاس امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے زیادہ ترقی یافتہ معیشت اور فوج ہے، امریکہ میں سب سے بڑی جاسوسی کی کارروائیاں عوامی طور پر دستیاب معلومات کی بنیاد پر کی جاتی ہیں۔

    چین کی بڑھتی ہوئی بحریہ امریکی بحریہ کی بڑی حریف ہے۔ اسی طرح چین کا ایٹمی ہتھیاروں کا تیزی سے پھیلتا ہوا پروگرام آنے والی دہائیوں میں امریکہ کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔

    واضح رہے کہ کملا ہیرس کا یہ دعویٰ بائیڈن، ہیرس انتظامیہ کی 2022 کی قومی سلامتی کی حکمت عملی سے بھی متصادم ہے جس میں چین کو امریکہ کا سب سے اہم جغرافیائی سیاسی چیلنج قرار دیا گیا ہے۔

    اس حکمت عملی میں چین کا تذکرہ 50 سے زیادہ بار اور ایران کا صرف آٹھ بار ہوا تھا۔ یہ حکمت عملی 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے حملوں سے ایک سال پہلے بھی شائع ہوئی تھی۔

    مشرق وسطیٰ کے ماہرین بھی اس اتفاق رائے سے متفق ہیں کہ ایران نہیں بلکہ چین واشنگٹن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

  • امریکی نائب صدر کا حماس سے جنگ بندی کا مطالبہ

    امریکی نائب صدر کا حماس سے جنگ بندی کا مطالبہ

    امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی پر راضی ہوجائیں، امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے اسرائیل کو غزہ میں امداد کی ترسیل پر بھی پر زور دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب صدر کاملا ہیرس نے کہا کہ انہوں نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر چھ ہفتے کی جنگ بندی پر رضامند ہوجائیں۔

    امریکی نائب صدر کاملا ہیرس کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو تباہ شدہ علاقوں میں امداد کی ترسیل بڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے، غزہ میں بے گناہ لوگ انسانی تباہی کا شکار ہیں۔

    امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ غزہ میں لوگ بھوک سے مررہے ہیں، وہاں کے حالات غیرانسانی ہیں، اسرائیلی حکومت کو بغیر کسی بہانے کے امداد کی ترسیل میں نمایاں اضافہ کرنا ہوگا۔

    بھارت: ہسپانوی سیاح کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے 3 ملزمان گرفتار

    انہوں نے کہا کہ اس وقت میز پر ایک معاہدہ موجود ہے، حماس کو اس معاہدے پر رضامندی کی ضرورت ہے۔ غزہ میں قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد وہاں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔

  • امریکا کے ساتھ معاہدہ: ترکی نے شام میں 120 گھنٹے کے لیے جنگ بند کر دی

    امریکا کے ساتھ معاہدہ: ترکی نے شام میں 120 گھنٹے کے لیے جنگ بند کر دی

    انقرہ: شمالی شام میں جنگ بندی کے لیے ترکی کے ساتھ امریکی معاہدے کے بعد ترکی نے شام میں 120 گھنٹے کے لیے جنگ بند کر دی، ترک وزیر خارجہ نے بھی شام میں فوجی آپریشن روکنے کی تصدیق کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کرد فورسز 120 گھنٹے میں علاقہ چھوڑ دیں، آپریشن ختم نہیں کر رہے ہیں، عارضی طور پر روک رہے ہیں۔

    امریکی نائب صدر مائیک پنس نے کہا ہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان شمالی شام میں عارضی جنگ بندی کا معاہد ہوا ہے، معاہدے کے تحت ترکی وائے پی جی کو انخلا کی اجازت دے گا، ترکی پر مزید پابندیاں عائد نہیں کریں گے، مستقل جنگ بندی پر حالیہ پابندیاں بھی اٹھالی جائیں گی۔

    نائب امریکی صدر نے مزید کہا کہ ترکی اور امریکا شمالی شام سے داعش کے مکمل خاتمے پر متفق ہیں۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے شمالی شام میں ترک آپریشن روکنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی سے اچھی خبریں آ ر ہی ہیں، صدر اردوان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، لاکھوں جانیں بچ جائیں گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  طیب اردوان نے ٹرمپ کا دھمکی آمیز خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا

    واضح رہے کہ آج غیر ملکی خبر رساں ادارے نے کہا تھا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کا دھمکی آمیز خط ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا تھا، ترک صحافی کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا خط ملنے کے دن ہی طیب اردوان نے آپریشن شروع کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

    امریکی صدر نے خط میں غیر سفارتی زبان استعمال کرتے ہوئے ترک صدر کے لیے احمق کے ساتھ ساتھ اکھڑ جیسا لفظ بھی استعمال کیا۔ امریکی صدر نے شام میں کارروائی سے روکنے کے لیے لکھا کہ اگر تم نے غلطی کی تو تاریخ تمھیں ایک شیطان کے طور پر دیکھے گی، احمق اور اکھڑ مت بنو۔

  • دہشت گردوں کو پناہ دینےسےپاکستان کوبہت کچھ کھونا پڑے گا‘ مائیک پنس

    دہشت گردوں کو پناہ دینےسےپاکستان کوبہت کچھ کھونا پڑے گا‘ مائیک پنس

    کابل: امریکی نائب صدرمائیک پنس کا کہنا ہے کہ امریکہ کی شراکت داری سے پاکستان کو بہت کچھ حاصل ہوگا جبکہ دہشت گردوں کو پناہ دینے سے پاکستان کو بہت کچھ کھونا پڑے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نائب امریکی صدر مائیک پنس نے افغانستان کا غیراعلانیہ دورہ کیا اور افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

    امریکی نائب صدر مائیک پنس نے افغان صدر سے ملاقات سے متعلق کہا کہ افغان الیکشن کمیشن 2018 کے پارلیمانی انتخابات کی تیاری کررہا ہے۔

    مائیک پنس کا کہنا تھا کہ یقین ہے کہ ہم افغانستان میں فتح سے زیادہ قریب ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کو درپیش خطرے کے خاتمے تک امریکی فورسز افغانستان میں رہیں گی۔


    امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    اس موقع پر امریکی نائب صدر مائیک پنس کا کہنا تھا دہشت گردوں کو پناہ دینے کے دن ختم ہوگئے، پاکستان کو امریکہ کی شراکت داری سے بہت کچھ حاصل ہوگا لیکن پاکستان کو دہشت گردوں کو پناہ دینے سے بہت کچھ کھونا پڑے گا۔


    پاکستان کوبتادیادہشتگردوں کےخلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی،ٹرمپ


    خیال رہے کہ 3 روز قبل امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سالانہ کروڑوں ڈالر امداد دیتے ہیں، پاکستان کو بتا دیا دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنا ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ کو بتادیا کہ طالبان کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں ہیں، خواجہ آصف

    امریکہ کو بتادیا کہ طالبان کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں ہیں، خواجہ آصف

    نیویارک : وزیرخارجہ خواجہ آصف نے برکس اعلامئے کو ہارٹ آف ایشیا سے تعبیر کردیا، خواجہ آصف نے کہا کہ امریکی نائب صدر سے کہہ دیا ہے کہ طالبان کے محفوظ ٹھکانے افغانستان میں ہیں انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کی جو ہمارے لئےناگوار ہوتی۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیراعظم شاہد خاقان کی امریکی نائب صدر سے ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے امریکا کو بتا دیا ہے کہ طالبان کے محفوظ ٹھکانے وہاں ہیں جہاں سے پاکستان مخالف کارروائیاں ہوتی ہیں۔

    پاکستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کے الزامات بھی سراسر بے بنیاد ہیں، پاکستان نے ملک میں امن و امان کی بحال کیا ہے اور اس کے لئے اپنا معاشی نقصان بھی کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے امریکا پر واضح کردیا کہ افغانستان کا چالیس فیصد علاقہ طالبان کے پاس ہے، امریکہ طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے حوالے سے ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرے تاکہ ہم ان کے خلاف کارروائی کر سکیں۔

    امریکا سے سوال کیا کہ امریکہ ہمیں اربوں ڈالر ز دینے کے دعوے کرتا ہے، بتایا جائے کہ پاکستان کو اربوں ڈالرکہاں اور کب دیئے؟ پاکستان نے خطے میں بحالی امن کیلئے کام کیا ہے۔

    امریکی نائب صدرنے کہا کہ خطے میں امن کیلئے پارٹنربنیں۔ خواجہ آصف ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ نے پاکستان کے مؤقف کو دلجمعی سے سنا اور کہا کہ امریکہ پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، آپ نے جو بیانیہ پیش کیا ہے امریکہ اس کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ سمجھداری کا ثبوت دیں‘جوبائڈن

    ڈونلڈ ٹرمپ سمجھداری کا ثبوت دیں‘جوبائڈن

    واشنگٹن: امریکی نائب صدر جو بائڈن نے نومنتخب امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سمجھداری کا ثبوت دیں۔

    تفصیلات کےامریکہ کےنائب صدر جو بائڈن نےنومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو نشانہ بنانے پر کہا ہےکہ انٹیلی جنس ایجنسیوں پر یقین نہ کرنا سراسر بیوقوفی ہے۔

    امریکی نائب صدر جو بائڈن کا کہناہےکہ ’نومنتخب امریکی صدر کے لیے دفاعی انٹیلی جنس سے لے کر سی آئی اے تک کی اتنی بڑی تعداد میں خفیہ ایجنسیوں پر اعمتاد نہ کرنا اور ان کی باتوں پر توجہ نہ دینا قطعی طور پر بلاجواز ہے۔‘

    انہوں نے انٹرویوکے دوران کہاکہ’یہ خیال کہ آپ خفیہ اداروں سے بھی زیادہ جانتے ہیں، یوں کہنا ہے کہ مجھے اپنے پروفیسر سے زیادہ فزکس کا علم ہے،میں نے کتاب نہیں پڑھی ہے بس میں جانتا ہوں، زیادہ جانتا ہوں۔‘

    امریکی نائب صدر کا کہناتھاکہ انہوں نےخفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ پڑھی ہے اور اس سے واضح ہوتا ہے کہ ’روس نے باضابطہ پالیسی کے طور پر امریکی انتخابی عمل کو متاثر کرنے اور اسے بدنام کرنے کی کوششیں کی۔‘

    جو بائڈن نے کہا کہ ہیکنگ ہلیری کلنٹن کو کمزور کرنے کے لیے روس کی جانب سے ہونے والی ایک مستقل مہم کا حصہ تھی اور جس سطح پر سمجھا گیا، اس سے کہیں بڑے پیمانے پر ہیکنگ کی گئی۔

    مزید پڑھیں:پینتیس روسی سفارتکاروں نے امریکہ چھوڑ دیا
    یاد رہےگزشتہ ہفتے صدر براک اوباما نے ان 35 روسی سفارتکاروں کو امریکہ سے نکل جانے کا حکم دیا تھا جن پر شک تھاکہ وہ امریکہ میں روس کے لیے جاسوسی کر رہے تھے۔

    مزید پڑھیں:ہیکنگ سے متعلق معلومات جلد منظرعام پر لاؤں گا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ چار روز قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ امریکی صدارتی انتخابات میں مبینہ مداخلت کے حوالے سے جلدحقائق سامنےلاؤں گا۔

  • واشنگٹن: ہیلری کلنٹن کا نائب صدر کے امیدوار کے لیے ٹم کین کا انتخاب

    واشنگٹن: ہیلری کلنٹن کا نائب صدر کے امیدوار کے لیے ٹم کین کا انتخاب

    واشنگٹن : امریکہ میں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے ریاست ورجینیا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ٹم کین کو اپنا نائب صدارتی امیدوار منتخب کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے سینیٹر ٹم کین کا نائب صدارتی امیدوار کے لیے انتخاب کرلیا،ہیلری کلنٹن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پیغام میں اپنے فیصلے کا اعلان کیا وہ ہفتے کو اس کا باضابطہ اعلان کریں گی.

    58 سالہ ٹم کین معتدل رہنما ہیں اور ہیلری نے انھیں ایسے امیدواروں پر ترجیح دی ہے جن کا جھکاؤ بائیں بازو کی جانب زیادہ ہے،ٹم کین اسقاطِ حمل کے خلاف ہیں اور وہ آزادانہ تجارت کے معاہدوں کے حامی ہیں.

    یاد رہے کہ نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ورجینیا کو اہم میدانِ جنگ قرار دیا جا رہا ہے.

    واضح رہے کہ کین ہسپانوی زبان روانی سے بولتے ہیں اور وہ ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف انتخابی مہم کے دوران ہسپانوی امریکی ووٹروں کی حمایت حاصل کر سکتے ہیں.