Tag: امریکی نائب صدر جے ڈی وینس

  • امریکی نائب صدر نے کہا پاکستان بھارت پر بہت بڑا حملہ کریگا، جے شنکر

    امریکی نائب صدر نے کہا پاکستان بھارت پر بہت بڑا حملہ کریگا، جے شنکر

    جے شنکر نے اعتراف کیا ہے کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے آپریشن بنیان مرصوص کے دوران کہا تھا کہ پاکستان بہت بڑا حملہ کریگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کا کہنا تھا کہ جے ڈی وینس نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو براہ راست ٹیلی فون کال کی تھی اور انھیں بتایا تھا بھارت نے کچھ باتیں نہ مانیں تو پاکستان ایک بڑا حملہ کرے گا۔

    بھارتی وزیر خارجہ نے مزید بتایا کہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے مودی کو 9 مئی کی رات پاکستان کی جانب سے ممکنہ طور پر بڑے پیمانے پر ہونے والے حملے سے متعلق خبردار کیا تھا۔

    پاک بھارت جنگ بندی میں ٹرمپ کا کوئی کردارنہیں ہے، مودی سرکار کا نیا موقف

    انھوں نے دعویٰ کیا کہ جے ڈی وینس نے وزیراعظم سے گفتگو میں بھارت پر زور دیا تھا کہ وہ کشیدگی کو روکنے کے لیے کچھ شرائط قبول کرے۔

    جے شنکر نے بتایا کہ امریکی نائب صدر نے 9 مئی کی رات وزیراعظم مودی سے بات کی تو میں بھی کمرے میں موجود تھا۔

    نریندر مودی کو متنبہ کیا گیا تھا کہ اگر ہم نے بعض باتوں کو قبول نہ کیا تو پاکستان کی طرف سے بھارت پر بہت بڑا حملہ کیا جائے گا، پھر اس رات پاکستان نے بڑے پیمانے پر حملہ بھی کیا۔

    خیال رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد دونوں جوہری طاقتوں پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اتنی بڑھی تھی کہ وہ جنگ تک جاپہنچی تھی، بالآخر امریکا کی مداخلت کے بعد 4 دن بعد جنگ بندی ہوئی تھی۔

    امریکا، جاپان، آسٹریلیا اور بھارت پر مشتمل اسٹریٹجک گروپ "کواڈ” نے حال ہی میں مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے ایک مشترکہ بیان جاری کیا مگر اس میں پاکستان کا نام کہیں بھی نہیں لیا گیا۔

    https://urdu.arynews.tv/rahul-asking-jaishankar-how-many-indian-planes-pakistan-shoot-down/

  • امریکا میں موجود گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے بری خبر

    امریکا میں موجود گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے بری خبر

    امریکا میں موجود گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے بھی خطرے کی گھنٹی بج گئی، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے گرین کارڈ ہولڈرز کو امریکا میں مستقل رہائش کا حق حاصل نہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا کہنا ہے کہ آئندہ مہینوں میں بڑی تعداد میں غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی متوقع ہے۔

    جے ڈی وینس کا امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ حکومت کسی کو ملک بدر کرنے کا فیصلہ کرے تو اسے رکنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں ہو گا، گرین کارڈ ہولڈرز امریکی شہریوں جیسے حقوق کے مالک نہیں ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ میرے نزدیک یہ معاملہ بنیادی آزادی اظہار کا نہیں بلکہ قومی سلامتی کا ہے، امریکی شہری ان لوگوں سے مختلف حقوق رکھتے ہیں جو گرین کارڈ ہولڈر یا اسٹوڈنٹ ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق انھوں نے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں 95 فیصد کمی کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ اسٹوڈنٹ ویزے کے حامل افراد پر بھی سختی کی جائے گی۔

    اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے فلسطین کے حامی مزید طلبہ کے ویزا منسوخی کا اشارہ دے دیا۔

    الجزیرہ کے مطابق روبیو کا کہنا ہے کہ امریکا آنے والے دنوں میں مزید اسٹوڈنٹ ویزا منسوخ کر سکتا ہے۔ سکریٹری آف اسٹیٹ کے ریمارکس کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی گرفتاری اور نظربندی کے بعد آئے ہیں جنہیں امریکی انتظامیہ ان کی فلسطین نواز سرگرمی پر ملک بدر کرنا چاہتی ہے۔

    روبیو نے G7 وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ آنے والے دنوں میں، آپ کو توقع کرنی چاہیے کہ مزید ویزے منسوخ کیے جائیں گے کیونکہ ہم ایسے لوگوں کی نشاندہی کررہے ہیں جنہیں ہمیں کبھی داخلے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے تھی۔

    رپورٹ کے مطابق عدالت نے کولمبیا یونیورسٹی کے طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری پہلے ہی روک دی تھی، امیگریشن پولیس نے محمود خلیل کو ڈی پورٹیشن کیلئے نیوجرسی سے لوزیانا منتقل کردیا۔

    محمود خلیل کے مقدمیکی سماعت کرنے والیجج جیسی فرمین یہودی ہیں، جیسی فرمین نے ہی فلسطینی طالب علم محمود خلیل کی ملک بدری کیخلاف فیصلہ دیا تھا۔

    ایفل ٹاور نے حجاب کیوں کرلیا؟ حقائق سامنے آگئے

    سماعت کے موقع پر وکلاء کا مؤقف تھا کہ گرفتار طالب علم سے رابطے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، ان کو سماعت کے دوران ویڈیو لنک کے ذریعے بھی سامنے نہیں لایا جارہا، جمعرات کو عدالت میں اپ ڈیٹ پٹیشن داخل کریں گے۔

    عدالت نے امیگریشن حکام کو ہفتے میں 2 دن طالب علم کو وکلاء سے رابطے کا حکم جاری کردیا، سماعت کے دوران عدالت کے باہر سیکڑوں مظاہرین اور ٹرمپ کے حمایتی افراد میں جھڑپ بھی ہوئی۔