Tag: امریکی نمائندہ

  • افغام امن عمل: زلمے خلیل زاد قطر پہنچ گئے

    افغام امن عمل: زلمے خلیل زاد قطر پہنچ گئے

    دوحہ: امریکا کے خصوصی نمایندے زلمے خلیل زاد افغان امن عمل کے سلسلے میں دوحہ، قطر پہنچ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق افغان میڈیا نے کہا ہے کہ زلمے خلیل زاد طالبان سے امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز کریں گے، وہ اس سلسلے میں قطر پہنچ چکے ہیں، اس سے قبل انھوں نے کابل کا دورہ کیا تھا، جہاں سے وہ دوحہ پہنچے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے امن مذاکرات 3 ماہ قبل کابل میں حملے میں امریکی فوجی کی موت پر منسوخ کیے تھے۔

    دورۂ کابل میں امریکی نمایندے زلمے خلیل زاد نے افغان قیادت سے ملاقاتوں میں طالبان سے مذاکرات اور افغان امن کی بحالی کے اقدامات پر بات چیت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے: امریکی محکمہ خارجہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوششیں جاری ہیں، زلمے خلیل زاد طالبان سے دوبارہ مذاکرات کریں گے، جس کے لیے وہ دوحہ جائیں گے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان امن سے متعلق نیٹو کے ساتھ بھی مشاورت کی جا رہی ہے۔ افغان امن مذاکرات کی منسوخی پر طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے کہا تھا کہ امن مذاکرات کی منسوخی کا سب سے زیادہ نقصان امریکا ہی کو پہنچے گا۔ یاد رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کی جانب سے کابل حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد امن مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

  • ترقی کیلئے بھارت اورپاکستان کو تعلقات بہترکرنا ہوں گے، ڈینئیل فیلڈمین

    ترقی کیلئے بھارت اورپاکستان کو تعلقات بہترکرنا ہوں گے، ڈینئیل فیلڈمین

    واشنگٹن :امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان اور افغانستان ڈینئیل فیلڈمین نے کہا ہے کہ ترقی کے لئے بھارت اور پاکستان کو تعلقات بہترکرنا ہوں گے، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر کشیدگی تشویش کا باعث ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان اور افغانستان ڈینئیل فیلڈ مین نے اٹلانٹک فورم سےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے اچھے تعلقات مستبقل کے لئے اہم ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکرات کے ذریعے مسائل حل نکالیں، مسائل کے پرامن حل کے لئے اعلی سطح پر رابطہ کیا ہے۔

    فیلڈمین کا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے پاکستانی کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے، آپریشن ضربِ عضب سے دہشت گردوں کارروائیاں متاثرہوئیں، اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ دہشت گردوں کے ٹھکانے دوبارہ نہ بنیں۔

    انکا کہنا تھا کہ امریکی حکومت پاکستان میں جمہوریت کے ساتھ ہے، پاکستانی حکومت توانائی کے بحران کوختم کرنے میں سنجیدہ ہے۔