Tag: امریکی نمائندہ خصوصی

  • امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے

    اسلام آباد:امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے، ان کا دورہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے پیش نظر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    زلمے خلیل زاد آج دوپہر میں دفتر خارجہ آئیں گے، زلمےخلیل زاد کی وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات شیڈول ہے۔

    ذرائع کے مطابق امریکی عہدیدار کا دورہ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے، زلمے خلیل زاد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر پاکستانی عہدیداران سے اہم مشاورت کریں گے، بعد ازاں وہ اپنا دورہ پاکستان مکمل کرکے دوحہ کے لیے روانہ ہوں گے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان براہ راست بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اقتصادی تعاون پورے خطے کو آگے لے کر جائیں گے۔

    پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں ہے، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچیں گے

    اسلام آباد : امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچیں گے، ان کا دورہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے پیش نظر انتہائی اہمیت کا حامل ہے، وہ ملکی اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچیں گے، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    زلمے خلیل زاد کل دوپہر میں دفتر خارجہ آئیں گے، زلمےخلیل زاد کی وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات شیڈول ہے۔

    ذرائع کے مطابق امریکی عہدیدار کا دورہ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے، زلمے خلیل زاد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر پاکستانی عہدیداران سے اہم مشاورت کریں گے بعد ازاں وہ اپنا دورہ پاکستان مکمل کرکے دوحہ کیلئے روانہ ہونگے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان براہ راست بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اقتصادی تعاون پورے خطے کو آگے لے کر جائیں گے۔

  • پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں: زلمے خلیل زاد

    پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان سے متعلق امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے 2 جون کو افغان مفاہمتی عمل کے تحت پاکستان کا دورہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ زلمے خلیل زاد اور ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر نے مذاکرات میں حصہ لیا، امریکی نمائندہ خصوصی نے افغان امن عمل میں پیش رفت اور آیندہ کے لائحۂ عمل سے آگاہ کیا۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ انھوں نے پاک افغان تعلقات کی بہتری پر بات کی اور کہا کہ پاکستان سے مزید مثبت ممکنہ تبدیلیوں پر بھی بات ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    انھوں نے کہا کہ امریکا افٖغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کا معترف ہے، پاک افغان بہتر تعلقات دیرپا امن کے لیے نا گزیر ہیں، امریکا وسیع تر پاک افغان تعاون میں ہر ممکن تعاون کو تیار ہے۔

    یاد رہے کہ افغان مفاہمتی عمل کی کام یابی کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کل اسلام آباد پہنچے تھے، دوسری طرف ذرایع کا کہنا تھا کہ امریکی حکام ان کی ملاقات وزیر اعظم عمران خان سے کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں تاہم شیڈول میں نہ ہونے کے سبب یہ ملاقات نہیں ہو سکی۔

  • زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    زلمے خلیل زاد کی وزیر اعظم سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم

    اسلام آباد: افغانستان میں دیرپا امن اور مفاہمتی عمل کی کام یابی کے لیے کاوشیں تیز کر دی گئی ہیں، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان مفاہمتی عمل کی کام یابی کے سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اسلام آباد پہنچ گئے ہیں، امریکی حکام ان کی ملاقات وزیر اعظم عمران خان سے کرانے کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد کی تا حال وزیر اعظم عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات طے نہیں ہے، تاہم وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات طے کرانے کے لیے امریکی حکام سرگرم ہو گئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد وزارت خارجہ پہنچ گئے ہیں، وزارت خارجہ میں پاک امریکا دو طرفہ مشاورتی اجلاس بھی شروع ہو گیا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر کر رہے ہیں، جب کہ امریکی وفد کی سربراہی نمائندہ خصوصی امریکا کر رہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بہتر تعلقات پاکستان اور افغانستان کیلئے فائدے مند ہوں گے: زلمے خلیل زاد

    ایڈیشنل سیکریٹری نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا، پاکستان فریقین کو خطے میں محاذ آرائی کے خاتمے کے لیے سیاسی حل کا مشورہ دیتا ہے۔ زلمے خلیل زاد نے کہا کہ خطے میں دیرپا قیام امن کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے۔

    ادھر امریکی وفد میں امریکی محکمہ دفاع و اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے نمائندے بھی شامل ہیں، جب کہ پاکستانی وفد میں وزارتِ دفاع اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام شامل ہیں۔

  • امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    امن معاہدے کا دار و مدار طالبان کی جنگ بندی پر ہے: زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی امن مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان کے حوالے سے کسی بھی امن ڈیل کا دار و مدار طالبان کی جانب سے فائر بندی پر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل میں کسی معاہدے تک پہنچنے کا دار و مدار طالبان کی جانب سے جنگ بندی پر ہے۔

    اتوار کے روز خلیل زاد نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان کو مکمل فائر بندی اور ملک میں طویل عرصے سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرنا چاہیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، دفترخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات

    افغانستان کے ایک نجی ٹی وی چینل سے اپنے انٹرویو میں زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکا کی توجہ دہشت گردی کے خاتمے پر مرکوز ہے اور جب تک طالبان مکمل اور مستقل فائر بندی کا اعلان نہیں کرتے، کوئی بھی امن معاہدہ طے نہیں پا سکتا۔

    خیال رہے کہ آج زلمے خلیل زاد امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز کے ساتھ وفود کی سطح پر پاک امریکا مذاکرات کے لیے پاکستان پہنچے تھے، انھوں نے دفتر خارجہ میں پاکستانی وفد کے ساتھ مذاکرات کیے۔

    پاک امریکا مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن وامان اور افغان مفاہمتی عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خاجہ ایلس ویلز دورے پر کل پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آ رہے ہیں۔

    دونوں رہنما پاکستان میں اہم ملاقاتیں کریں گے، زلمے خیل زاد اور ایلس ویلز کے دورے کا مقصد مشاورت، افغان مفاہمتی عمل اور دو طرفہ روابط کو بہتر بنانا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ انھیں قطر مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی ہوئی ہے، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہو تو ہم مدد کو تیارہیں۔

    افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

  • افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں: زلمے خلیل زاد

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ پاکستان کی جانب سے طالبان رہنماﺅں کو سفری سہولیات دینے پر شکر گزار ہیں، امید ہے پاکستان اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دورۂ پاکستان کے حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے پاکستان کا شکریہ ادا کیا، کہا افغان امن عمل میں حالیہ اقدامات پر پاکستان کے شکر گزار ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لیے پاکستان کا عزم سراہتے ہیں، افغان امن عمل کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

    ہفتے کو زلمے خلیل زاد کے دورۂ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    اعلامیے کے مطابق دورے کے دوران زلمے خلیل زاد نے اعلیٰ سول اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ انھوں نے وزیر خارجہ، سیکرٹری خارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں کیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے کہ پاکستان اس عمل میں اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

  • آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    آرمی چیف سے زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال

    راولپنڈی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی جس میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی، جس میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ فروغ امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل قدر ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی، جس میں افغان مفاہمتی عمل میں ہونیوالی پیش رفت سمیت، باہمی دلچسپی کے اہم دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ سے ملاقات

    خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور افغان امن عمل کے سلسلے میں اپنی حالیہ مصروفیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور افغانستان میں اپنی اہم ملاقاتوں کا احوال گوش گزار کیا۔

    وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے انٹرا افغان مذاکرات کے حوالے سے، پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ افغانیوں کے مابین مذاکرات کا انعقاد افغان مفاہمتی عمل کا اہم جزو ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں سیاسی مصالحت کیلئے نیک نیتی سے اپنا تعاون جاری رکھے گا، پاکستان، دیرپا تعمیر و ترقی کے ایجنڈے پر گامزن ہے، افغانستان میں امن و استحکام پاکستان سمیت پورے خطے کے بہترین مفاد میں ہے۔

  • افغان مفاہمتی عمل :  زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    افغان مفاہمتی عمل : زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج  سے سات ممالک کا دورہ شروع کریں گے، افغان حکومت سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کا دورہ کریں گے، جن میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    اس کے علاوہ زلمے خلیل زاد برطانیہ، بیلجیم، ازبکستان، اردن اور قطر بھی جائیں گے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    مزید پڑھیں: قطر مذاکرات، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے، زلمے خلیل زاد

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان حکومت سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی، زلمے خلیل زاد افغانستان میں امن اور ترقی کیلئے اتحادیوں سے گفتگو بھی کریں گے۔

  • قطر مذاکرات: فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے: زلمے خلیل زاد

    قطر مذاکرات: فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے: زلمے خلیل زاد

    دوحہ: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ قطر میں مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں، تمام فریقین افغان جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قطر میں امریکا طالبان مذاکرات کے پانچویں دور کے اختتام پر زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ افغانستان میں امن کے لیے 4 مسائل پر متفق ہونا ضروری ہے، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اور اتحادیوں سے اس معاملے پر بات کروں گا، توقع ہے کہ طالبان سے دوبارہ بات چیت ہوگی، مکمل متفق ہونے تک کوئی بھی چیز حتمی نہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطر مذاکرات: امریکا کا تمام شرائط منوانے کے لیے اصرار، طالبان کا انکار

    دوسری طرف افغان میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مذاکرات میں امریکا نے تمام شرایط منوانے کے لیے اپنا اصرار برقرار رکھا جب کہ طالبان کی جانب سے انکار ہوتا رہا۔

    طالبان نے امریکی فوجی انخلا کی تاریخ کے اعلان تک کسی بھی یقین دہانی سے انکار کیا، تاہم زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ امریکا فوجی انخلا پر متفق ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ حالیہ امریکا طالبان مذاکرات دوحہ قطر میں 25 فروری کو شروع ہوئے، جس کے لیے پاکستان نے اپنا کلیدی کردار ادا کیا۔ دو دن قبل افغان میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ فریقین میں کچھ معاملات پر اتفاق ہو گیا ہے اور چند معاملات پر ابھی بھی رکاوٹ موجود ہے۔