Tag: امریکی وزیر خارجہ

  • غزہ جنگ بندی کا معاہدہ بہت قریب ہے، امریکی وزیر خارجہ

    غزہ جنگ بندی کا معاہدہ بہت قریب ہے، امریکی وزیر خارجہ

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ غزہ جنگ بندی کا معاہدہ بہت قریب ہے جس سے غزہ میں موجود اسرائیلی قیدیوں کی رہائی ممکن ہوسکے گی۔

    پیرس میں اپنے فرانسیسی ہم منصب جین نول بیروٹ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطی میں ہم جنگ بندی اور یرغمالیوں کے حوالے سے ایک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ بندی کے لیے قطر میں اسرائیل اور حماس تحریک کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہو رہے ہیں۔

    قطری وزارت خارجہ نے کل اعلان کیا تھا کہ غزہ جنگ بندی کے مذاکرات تکنیکی سطح پر جاری ہیں اور وفود قاہرہ اور دوحہ میں مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں۔ بعد میں اسرائیل نے فلسطین کی غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے حوالے سے حماس پر نئے الزامات لگائے تھے۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی وزارت خارجہ کے ایک سینئر اہلکار نے حماس کو جنگ بندی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔ وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ایڈن بار ٹال نے کہا کہ کسی معاہدے پر پہنچنے کا واحد راستہ تحریک حماس پر دباؤ ڈالنا ہے۔

    دوسری جانب یہ الزامات حماس کے ایک عہدیدار کی جانب سے گزشتہ اتوار کو اس انکشاف کے بعد سامنے آئے ہیں کہ حماس نے اسرائیل کی طرف سے پیش کی گئی 34 قیدیوں کی فہرست سے اتفاق کیا ہے جن کا تباہ شدہ غزہ کی پٹی میں ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے تحت تبادلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ کوئی بھی معاہدہ غزہ سے اسرائیلی انخلا اور مستقل جنگ بندی سے مشروط ہے۔

  • امریکی وزیر خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن غیر اعلانیہ دورے پر عراق پہنچ گئے جہاں انہوں نے عراقی وزیر اعظم سے ملاقات کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے ملاقات کی، ملاقات میں شام کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ شامی اقلیتوں کی حمایت کرتے ہوئے ملک کے تمام دھڑوں پر مشتمل حکومت کی تشکیل ضروری ہے، عراق کو اپنی خودمختاری کے استحکام پر توجہ دیتے ہوئے داعش کو دوبارہ سر اٹھانے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

     امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ شام کو سابقہ ​​حکومت کے اثرات سے نجات دلانے کے لئے خطے کے ممالک کو اس ملک کے عوام کی مدد کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد انتونی بلنکن مشرق وسطیٰ کے دورے پر ہیں، اور اس دورے میں عراق ان کی آخری منزل تھی۔ قبل ازیں وہ ترکیہ گئے تھے جہاں انہوں نے ترک صدر طیب اردوان سے ملاقات کی تھی۔

    طیب اردوان نے امریکی وزیرخارجہ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ترکیہ ، شام میں داعش کے خلاف جنگ میں کمزور نہیں پڑے گا۔

  • ایران اسرائیل کشیدگی، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    ایران اسرائیل کشیدگی، انٹونی بلنکن کا اہم بیان

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیل ایران کشیدگی روکنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا غزہ کے متاثرین کیلیے 13 کروڑ 50 لاکھ امریکی ڈالرز کی امداد فراہم کرے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے قطر کے وزیراعظم و وزیر خارجہ شیخ محمد کے ساتھ دوحہ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ لبنان میں جنگ کو طول نہ دینے کیلئے اسرائیل پر زور دیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ غزہ سے اسرائیلی فورسز کا انخلا یقینی بنانے کیلئے منصوبہ سازی ضروری ہے۔ موجودہ صورتحال غزہ جنگ کے خاتمے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی واپسی کیلئے سازگار ہے۔

    انہوں نے کہا کہ غزہ میں امدادی سامان کی بروقت تقسیم کیلئے اسرائیل پر زور دیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ میں مقررہ اہداف پالیے ہیں، جنگ رکنی چاہیے، غزہ کے شہریوں کو امدادی سامان کی سخت ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا اسرائیلی کارروائیوں سے 7 اکتوبر 2023 جیسا حملہ دوبارہ ہونے کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں، قطری حکام کے ساتھ غزہ میں فلسطینی حاکمیت اور قیام امن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ لبنان جنگ کے تمام فریق اقوام متحدہ کی قرار داد 1701 کی مکمل پاسداری کریں، صدارتی خلاء کو پُر کرنے کیلئے لبنان کی تمام جماعتوں کی مدد کریں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج نے انسانیت سوز مظالم ڈھاتے ہوئے غزہ کے اسپتالوں پر وحشیانہ بمباری کر دی جب کہ علاج میں مصروف ڈاکٹرز اور طبی عملے کو حراست میں لے لیا۔

    شمالی غزہ کے محاصرے کے دوران اسرائیلی فوج نے کمال عدوان پر براہ راست بمباری کی اور شہریوں کا قتل عام کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے اسپتال میں داخل ہو کر سرجنز اور ڈاکٹرز کو پکڑ لیا۔

    ڈائریکٹراسپتال کے مطابق اسپتال میں موجود زخمیوں کی سرجریز رک گئی کیونکہ ڈاکٹرز نہیں، 15 سے زائد ایسے کیسز ہیں جن کی فوری سرجری کی ضرورت ہے۔

    ٹرمپ کا تارکین وطن کیخلاف خطرناک منصوبہ

    اسرائیلی فوج نے انتہائی نگہداشت یونٹ کو نقصان پہنچایا اور اسپتال کے اطراف میں 2 گھنٹے تک بمباری کی۔ اسرائیل فوج نے اسپتال کے اطراف بمباری کر کے عمارتوں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا۔

  • یوم آزادی : امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانیوں کیلئے مبارکباد کا پیغام

    یوم آزادی : امریکی وزیر خارجہ کا پاکستانیوں کیلئے مبارکباد کا پیغام

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے 77ویں یوم آزادی کے موقع پر تمام پاکستانیوں کو پر مبارکباد پیش کی ہے، ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کی شراکت داری مزید گہری ہوگی۔

    پاکستان کے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر اپنے پیغام میں انٹونی بلنکن نے کہا کہ گزشتہ 77 سال سے ہمارے پاک امریکا عوامی تعلقات دو طرفہ تعلق کی بنیاد رہے ہیں۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ آئندہ آنے والے برسوں میں پاکستان اور امریکا کی شراکت داری مزید گہری ہوگی، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلق کو بڑھایا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں اقوام کی زیادہ خوشحالی کیلئے اقدامات کریں گے، ہم پاکستان سے ایسی شراکت داری چاہتے ہیں جو سیکیورٹی کو زیادہ یقینی بنائے۔

  • حماس سربراہ کو نشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں: امریکی وزیر خارجہ

    حماس سربراہ کو نشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں: امریکی وزیر خارجہ

    امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سنگاپور کے دورے کے دوران نیوز ایشیا سے گفتگو میں کہا کہ اسماعیل ہنیہ کو نشانہ بنانے کے بعد غزہ جنگ بندی لازمی ہے۔

    امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حماس رہنما کونشانہ بنانے میں امریکا ملوث نہیں ہے، امریکا کو حملے سے متعلق کوئی اطلاع نہیں تھی۔

    حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو ایران میں شہید کردیا گیا

    امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ ہم مذاکرات کے جاری رہنے کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، فلسطینیوں کی مشکلات کم کرنے کیلئے مدد کرنا بہت ضروری ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ فوری جنگ بندی کی ضرورت مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کو کم کرنے کا طریقہ ہے، تنازع خطے میں نہ پھیلے اس پر توجہ مرکوز ہے۔

    واضح رہے کہ فلسطین کے سابق وزیراعظم اور حماس کے سربراہ اسمٰعیل ہنیہ کو ایران میں قاتلانہ حملے میں شہید کردیا گیا، حماس نے ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اسمٰعیل ہنیہ کو یہودی ایجنٹوں نے نشانہ بنایا جس کا بدلہ لیا جائے گا۔

    اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سے غزہ تنازع کے مزید بڑھنے کا خدشے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، تجزیہ کاروں نے بھی اسرائیل پر معاملات کو آگے لے جانے کا الزام عائد کردیا ہے۔

  • اسرائیل، حزب اللہ تنازع بڑھنا کسی کے مفاد میں نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    اسرائیل، حزب اللہ تنازع بڑھنا کسی کے مفاد میں نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس بات پر زور دیا ہے کہ لبنان، اسرائیل، حزب اللہ تنازع بڑھنا کسی کے مفاد میں نہیں، مشرق وسطیٰ کے تمام رہنما غزہ تنازع پھیلنے سے روکنا چاہتے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے اسرائیل روانگی سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں کو رکاوٹوں کا اندازہ ہے، سب کو معلوم ہے کہ کچھ بھی راتوں رات نہیں ہوجاتا۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملے رکنے چاہئیں، حملوں کے نتائج ہوں گے، حوثی یہ پیغام سمجھ لیں، حملے روک دیں۔مشرق وسطیٰ کے رہنماؤں سے کی گئی مشاورت کو اسرائیل سے شیئر کروں گا۔

    اپوزیشن لیڈر نیتن یاہو حکومت تبدیل کرنے کو تیار

    انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں گے، اسرائیل سے مستقبل کی صورتحال پر بھی بات ہوگی۔

  • مشرق وسطیٰ میں ہم پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، امریکا

    مشرق وسطیٰ میں ہم پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، امریکا

    امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج پر حملہ کیا گیا تو وہ بھرپور جوابی کارروائی کرے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ اگر اسرائیل اور حماس جنگ کے دوران امریکی فوجیوں کو نشانہ بنایا گیا تو واشنگٹن جوابی کارروائی کے لیے تیار ہے کیونکہ یہ تنازع مشرق وسطیٰ میں پھیلنے کا امکان ہے۔

    قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق این بی سی کے میٹ دی پریس میں ایک انٹرویو کے دوران انٹونی بلنکن نے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ ایران کی شمولیت سے جنگ میں مزید اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہے اگر امریکی اہلکار ایسی کسی بھی مسلح کاروائی کا نشانہ بنے۔ .

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں کہ ہم اپنے لوگوں کا مؤثر طریقے سے دفاع کرسکیں اور اگر ضرورت پڑی تو فیصلہ کن جواب دے سکیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دو طیارہ بردار جنگی جہازوں سمیت اضافی فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔

     

  • امریکی وزیر خارجہ کو سعودی عرب کے بعد مصر اور اردن کا بھی واضح پیغام!

    امریکی وزیر خارجہ کو سعودی عرب کے بعد مصر اور اردن کا بھی واضح پیغام!

    ریاض میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کی مصر اور اردن کے رہنماؤں سے ملاقاتیں، اسرائیل فلسطین معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ سعودی عرب کے بعد مصر پہنچے جہاں انہوں مصری صدر عبدالفتاح السیسی سے ملاقات کی۔

    مصری صدر نے امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے موقع پرغزہ کی سویلین آبادی پر اسرائیلی بمباری کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل دفاع سے کافی آگے بڑھ چکا ہے اب وہ اجتماعی سزا پر اتر آیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن مصری صدر سے ملاقات کے بعد اردن پہنچے جہاں انہوں نے اردن کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں، اس موقع پر اسرائیل فلسطین معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ایران اور علاقائی سلامتی سے لے کر تیل کی قیمتوں تک کے مسائل پر برسوں کے گہرے اختلافات کے بعد ریاض کے ساتھ واشنگٹن کے تعلقات کو مستحکم کرنے کے مشن پر منگل کو سعودی عرب پہنچے تھے۔

    اس موقع پر انہوں نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات اور تعاون پر بات چیت کی گئی، بالخصوص صاف توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر۔

    ایک گھنٹہ چالیس منٹ کی ملاقات میں سوڈان سے امریکیوں کے انخلا کے لیے سعودی عرب کی حمایت، یمن میں سیاسی مذاکرات کی ضرورت اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے امکانات سمیت مختلف موضوعات پر بات ہوئی۔

  • اسرائیل حماس جنگ میں کوئی تیسرا فریق شامل نہ ہو، امریکا کی تنبیہ

    اسرائیل حماس جنگ میں کوئی تیسرا فریق شامل نہ ہو، امریکا کی تنبیہ

    واشنگٹن : امریکا نے کسی بھی تیسرے فریق کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہنے کو کہا ہے۔

    روسی اخبار کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سی این این کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے خاص طور سے حزب اللہ کو یہ پیغام دیا ہے کہ وہ اس جنگ میں مداخلت کی کوشش سے باز رہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسرائیل کو کسی دوسرے محاذ پر مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے یہ بات ایسے وقت کہی ہے جب امریکا خود اسرائیل کے مدد کے لیے خطے میں بحری جہاز اور ہوائی جہاز تعینات اور اسرائیل کو اضافی جنگی ساز و سامان بھیجنے کا اعلان کرچکا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر جوبائیڈ ن نے یہ واضح کیا ہے کہ کسی تیسرے فریق کو اس صورتحال سے فائدہ اٹھانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ ممکنہ طور پر لبنان کی طرف سے بھی اسرائیلی علاقے پر کچھ میزائل فائر کئے گئے ہیں تاہم اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کے بعد یہ سلسلہ رک گیا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکا اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔

  • امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیلیوں کی مدد کیلئے بڑا اعلان

    امریکی وزیر خارجہ کا اسرائیلیوں کی مدد کیلئے بڑا اعلان

    واشنگٹن: اسرائیل اور فلسطین کشیدگی کے معاملے پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے آج سینئر مشیروں سے ملاقات کی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سینئر مشیروں سے ملاقات کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے شہریوں کے تحفظ اور یرغمالیوں کی رہائی کیلئے سامان کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    دوسری جانب حماس کے بھرپور حملے کے بعد امریکا نے اسرائیل کے دفاع اور اس کی مدد کیلئے بحری بیڑہ بھیجنے کا باظابطہ اعلان کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے فلسطینی تنظیم حماس سے نمٹنے کیلئے اپنا جنگی بحری بیڑہ اسرائیل کے نزدیک بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔

    اس حوالے سے امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع کے لیے جو ضرورت ہے وہ موجود ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کی مدد کے لیے جنگی بحری بیڑٖے روانہ کررہے ہیں، اسرائیل کے لوگوں کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی امداد آج سے شروع ہوجائے گی۔

    وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ حماس کا یہ تازہ حملہ اسرائیل اور سعودی عرب کے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کو ممکنہ طور پر متاثر کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔

    لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکی محکمہ دفاع اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع اور شہریوں کو اندھا دھند تشدد اور دہشت گردی سے بچانے کے لیے ضروری دفاعی صلاحیت موجود ہو۔