Tag: امریکی وزیر خارجہ

  • ایران کو جوہری اسلحہ بنانے کی اجازت نہیں ملے گی، امریکا

    ایران کو جوہری اسلحہ بنانے کی اجازت نہیں ملے گی، امریکا

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ روز اسرائیل نواز لابی گروپ سے گفتگو میں کہا کہ اسرائیل کی سلامتی کے حوالے سے امریکی عزم پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔

     امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگر ایران سفارت کاری کا راستہ ترک کرتا ہے تو جیسا کہ صدر بائیڈن کئی بار واضح کر چکے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام متبادل موجود ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کر سکے۔

    ایرانی ہائپرسونک میزائل ’الفتح‘ کی رونمائی

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کا معاملہ واشنگٹن کے لیے انتہائی اہم ہے۔

     انھوں نے کہا کہ اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانا امریکا کے قومی سلامتی کے مفاد میں ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایران نے ایران نے اپنے پہلے ہائپرسونک میزائل ’الفتح‘ کی رونمائی کی ہے، ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے میزائل کے نام کا انتخاب کیا ہے۔

  • امریکی وزیر خارجہ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد

    امریکی وزیر خارجہ کی دنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد

    واشنگٹن : امریکی وزیرخارجہ نے دنیا بھر کے مسلمانوں کو عیدالاضحیٰ کی مبارکباد دیتے ہوئے تمام حجاج کرام کو بھی مبارک باد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پردنیا بھر کے مسلمانوں کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عید انسانی ہمدردی اورغریبوں کی مدد کا درس دیتی ہے۔

    انٹونی بلنکن کی جانب سے تمام حجاج کرام کو بھی مبارکباد دی گئی۔

    خیال رہے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت کئی ممالک میں عیدالاضحی منائی جارہی ہے اور کروڑوں مسلمان سنت ابراہیمی کی پیروی میں قربانی کررہے ہیں۔

    کورونا وبا کے دو سال بعد سعودی عرب کی تمام مساجد میں بھی عیدالاضحی کے اجتماعات ہوئے جبکہ عیدالاضحیٰ کی خوشی میں مکہ کلاک ٹاور کو سبز روشنی سےسجادیاگیا۔

    امریکا، کینیڈا اور برطانیہ میں بعض افراد آج اور بعض اتوار کو عیدالاضحیٰ منائیں گے۔

  • کیا امریکا کو عمران خان کے لگائے الزامات پر فکر ہے؟ صحافی کے سوال پر نیڈ پرائس نے کیا جواب دیا؟

    کیا امریکا کو عمران خان کے لگائے الزامات پر فکر ہے؟ صحافی کے سوال پر نیڈ پرائس نے کیا جواب دیا؟

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے الزامات پر ردِ عمل ظاہر کر دیا، انھوں نے الزامات کو پروپیگنڈا اور جھوٹ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس سے پریس کانفرنس کے دوران صحافی نے سوال کیے کہ کیا امریکا کو عمران خان کے لگائے الزامات پر فکر ہے؟ اور کیا عمران خان کے الزامات سے تعلقات میں دراڑ آ رہی ہے؟

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے جواب میں کہا ہم پروپیگنڈے اور جھوٹ کو باہمی تعلقات کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ہم پاکستان کے ساتھ تعلقات کی قدر کرتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ ٹونی بلنکن کی نئے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے گفتگو ہوئی ہے، جس میں امریکا کے ساتھ تعلقات کی 75 ویں سالگرہ پر بات کرنے کا موقع ملا، بلاول اور بلنکن کے درمیان دو طرفہ تعاون کو آگے بڑھ کر مضبوط بنانے پر بات ہوئی۔

    نیڈ پرائس کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان ایک وسیع البنیاد دو طرفہ تعلق ہے، بلنکن اور بلاول نے افغان استحکام اور دہشت گردی سے نمٹنے پر بھی بات کی، دونوں وزرائے خارجہ نے امریکا اور پاکستان کے پُر عزم تعاون پر زور دیا۔

    ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا کہ ٹونی بلنکن اور بلاول بھٹو کے درمیان یہ ایک وسیع گفتگو تھی۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ تعلیم کا تبادلہ تعلقات کا ایک بنیادی عنصر ہے، خوش قسمت ہیں کہ پاکستانی یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ہمارے پاس ایسے امریکی طلبہ ہیں جنھیں پاکستان میں تعلیم کا موقع ملا ہے، اس قسم کے تبادلے ہمیشہ مدد گار اور قیمتی ہوتے ہیں۔

  • پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں: امریکی وزیر خارجہ

    پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن / اسلام آباد: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ پاک امریکا تعلقات کے 75 برس مکمل ہونے کے موقع پر پاکستان سے تجارت بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو سے بات ہوئی ہے، اس برس پاک امریکا تعلقات کے 75 برس مکمل ہو رہے ہیں، پاکستان سے تعلقات اور تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام اور انسداد دہشت گردی تعاون بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں جبکہ پاکستان سے تجارت بڑھانے کےعزم پر بھی قائم ہیں۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ امریکی و پاکستانی وزرائے خارجہ کے درمیان افغان استحکام، دہشت گردی سے نمٹنے اور توانائی تک رسائی کو بہتر بنانے پر تبادلہ خیال ہوا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ دوران گفتگو زرعی تجارت کو بڑھانے اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تعاون کو فروغ دینے پر بھی اتفاق ہوا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو کو فون کیا تھا جس کے بارے میں بلاول بھٹو نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ تعلقات اور خطے کی صورتحال پر اہم بات چیت ہوئی۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کہ گفتگو میں باہمی فائدہ مند اور وسیع البنیاد تعلقات کی مضبوطی پر تبادلہ خیال ہوا، امن، ترقی اور سلامتی کے فروغ پر بات چیت ہوئی اور اتفاق کیا گیا کہ باہمی احترام پر مبنی تعلقات ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

  • اشرف غنی نے 14 اگست کی رات کیا کیا؟ امریکی وزیر خارجہ نے راز کھول دیا

    اشرف غنی نے 14 اگست کی رات کیا کیا؟ امریکی وزیر خارجہ نے راز کھول دیا

    واشنگٹن: سابق افغان صدر اشرف غنی سے متعلق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے راز افشا کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے پہلے تو طالبان کے خلاف موت تک لڑنے کا وعدہ کیا اور اگلے ہی دن ملک سے فرار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ 14 اگست کی رات کو ان کی اشرف غنی سے فون پر گفتگو ہوئی تھی، انھوں نے طالبان سے مرتے دم تک لڑنے کا وعدہ کیا۔

    امریکی ٹی وی کو حال ہی میں ایک انٹرویو میں افغانستان کے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ کابل حکومت کو گرنے سے بچانے کے لیے امریکی انتظامیہ اور بھی بہت کچھ کر سکتی تھی۔

    اس حوالے سے انٹونی بلنکن سے پوچھا گیا کہ کیا انھوں نے غنی کو کابل میں رہنے کے لیے ذاتی طور پر اصرار کیا تھا، امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ انھوں نے ہفتے کی رات کو سابق افغان صدر پر زور دیا تھا کہ وہ کابل میں طالبان کی ایسی حکومت کو قبول کریں، جس میں افغان معاشرے کی تمام طاقتوں کی شمولیت ہو۔

    ‘اشرف غنی کا انخلا اور فوج کی شکست’ امریکا نے معلومات پوشیدہ رکھی

    بلنکن نے کہا کہ اس کے جواب میں اشرف غنی نے کہا کہ وہ ایسا کرنے کے لیے تیار ہیں، اور اگر طالبان نے ایسا نہیں کیا، تو وہ مرتے دم تک ان کے ساتھ لڑیں گے، لیکن اگلے ہی دن وہ افغانستان سے فرار ہو گئے۔

    انٹونی بلنکن نے کہا کہ میں اشرف غنی کے ساتھ کئی ہفتوں، کئی مہینوں تک مصروف رہا ہوں، محکمہ خارجہ ہر اس کام کا جائزہ لے رہا ہے جو امریکا نے 2020 کے بعد سے کیا، جب ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے لیے طالبان کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ اس جائزے میں وہ اقدامات شامل ہوں گے جو ہم نے اپنی انتظامیہ کے دوران کیے کیوں کہ ہمیں پچھلے دو برسوں سے ہر ممکن سبق سیکھنا ہے، اور پچھلے 20 سالوں سے بھی۔

  • طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ سو سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ویزہ ہولڈر افغانوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خطرے کے سائے میں انخلا کا آپریشن مکمل کیا گیا، افغانستان میں فوجی مشن ختم اور سفارتی مشن شروع ہو چکا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی سفارت کار افغانستان سے جا چکے ہیں، دوحہ میں امریکی سفارت کار طالبان سے رابطہ کریں گے۔ 1 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کو بحفاظت افغانستان سے منتقل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 100 سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ہم طالبان سے کہہ رہے ہیں افغان عوام کو آزادی سے انخلا کا موقع دیں، ویزہ ہولڈرز کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی سفارتی موجودگی ختم کر کے قطر منتقل کردی ہے، خطے میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیت برقرار رکھیں گے۔ انخلا میں مدد کرنے والے ممالک کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان کے بجائے دیگر اداروں کے ذریعے افغان عوام تک امداد پہنچائیں گے، افغانستان میں امریکا کا کام جاری ہے۔ افغانستان میں امن برقرار رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھیں گے، افغانستان کے ساتھ امریکی تعلقات کا نیا باب شروع ہوچکا ہے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

  • پاکستان افغان عوام کی منشا کے تحت امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا، آرمی چیف

    پاکستان افغان عوام کی منشا کے تحت امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا، آرمی چیف

    راولپنڈی : آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی وزیر خارجہ سے ٹیلی فونک رابطے میں کہا کہ پاکستان افغان عوام کی منشا کے تحت امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا۔

    پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور امریکی وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ، رابطے میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا اور افغان مفاہمتی عمل کی پیشرفت،باہمی تعاون کے امور پر غور ہوا۔

    آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان افغان عوام کی منشا کے تحت امن عمل کی حمایت کرتا رہے گا، امن عمل میں فریقین کے باہمی اتفاق رائے کی حمایت کرتے رہیں گے۔

    امریکی وزیرخارجہ نے خطےمیں امن واستحکام کے لیے پاکستانی کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔

    اس سے قبل جاپانی سفیر نے جی ایچ کیو راولپنڈی کا دورہ کیا ، جہاں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی  وتعاون،علاقائی سیکیورٹی پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دوران ملاقات آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان جاپان سےتعلقات کوخصوصی اہمیت دیتا ہے ، علاقائی استحکام کے لیے جاپان کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔

    ترجمان کے مطابق اس موقع پر جاپانی سفیر کا کہنا تھا کہ خطےمیں امن واستحکام کےلیےپاکستان کاکردارقابل قدرہے، افغان مفاہمتی عمل کے لیے پاکستان کی کوششیں لائق تحسین ہیں۔

     

  • شاہ محمود کا امریکی وزیر خارجہ کو فون، ڈینئل پرل کیس پر گفتگو

    شاہ محمود کا امریکی وزیر خارجہ کو فون، ڈینئل پرل کیس پر گفتگو

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی وزیر خارجہ کو فون کر کے منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کو وزیر خارجہ پاکستان نے امریکی وزیر خارجہ انتونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، شاہ محمود نے کہا ڈینئل پرل کیس میں قانونی تقاضوں کی مکمل پاسداری دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔

    فون پر گفتگو میں وزیر خارجہ نے اس کیس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے امریکی ہم منصب کو آگاہ کیا۔

    امریکی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا، انتونی بلنکن نے کہا دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے مواقع موجود ہیں۔

    ٹیلی فونک گفتگو میں پاک امریکا وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ، اہم علاقائی و عالمی امور پر مشترکہ کاوشوں پر اتفاق کیا۔

    دریں اثنا، دونوں رہنماؤں کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور دیگر شعبہ جات میں تعاون کے فروغ کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خارجہ شاہ محمود نے امریکی وزیر خارجہ کو منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی، اور کہا امریکا کے ساتھ جامع شراکت داری کے قیام کے لیے پُر عزم ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان معاشی شراکت داری کے قیام، علاقائی روابط کے فروغ کا حامی ہے، ہم امریکا مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے متمنی ہیں، افغان مسئلے کے پر امن سیاسی حل کے لیے افغانستان میں پُر تشدد واقعات میں کمی لائی جائے۔

    شاہ محمود نے کہا پاکستان قیام امن کے لیے امریکا کی کاوشوں میں شرکت کا خواہاں ہے، پاکستان نے مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کیا، آئندہ بھی اپنا کردار نبھاتا رہے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے امریکی ہم منصب کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں اور دہشت گردی کی بیخ کنی کے لیے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا، انتونی بلنکن نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو سراہا۔

  • امریکا کی افغانستان میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت

    امریکا کی افغانستان میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت

    واشنگٹن: امریکا نے افغانستان میں دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کر دی، امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے نومولود سمیت بے گناہ لوگوں کی جانیں لیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان میں دہشت گرد حملوں کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ معصوم لوگوں پر کسی بھی قسم کا حملہ ناقابل معافی ہے۔

    مائیک پومپیو نے کہا دہشت گرد اپنے مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، رمضان کے مقدس مہینے اور کرونا وبا کے وقت پر حملے خاص طور پر خوف ناک ہیں، طالبان نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا، انھوں نے بھی حملوں کو گھناؤنا قرار دیا۔

    افغانستان: جنازے میں خودکش حملہ، 25 افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    امریکی وزیر خارجہ نے خدشے کا اظہار کیا کہ مفاہمتی عمل میں پیش رفت تک افغانستان دہشت گردی کا شکار رہ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا افغان عوام دہشت گردی سے پاک مستقبل کے مستحق ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز افغان صوبے ننگرہار میں خود کش حملے میں 26 افراد جاں بحق جب کہ 68 زخمی ہوئے تھے۔ یہ حملہ ایک جنازے کے دوران کیا گیا۔ ادھر کل ہی کابل کے مغرب میں سرکاری میٹرنٹی ہوم پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوئے۔

    پاکستان نے بھی افغانستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، پاکستان ننگرہار میں جنازے پر ہونے والے حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

  • امریکا نے افغانستان کی امداد میں کمی اعلان کا کر دیا

    امریکا نے افغانستان کی امداد میں کمی اعلان کا کر دیا

    واشنگٹن: امریکی حکومت کی جانب سے افغانستان کو دی جانے والے امداد میں کمی کا اعلان کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق انتطامی مسائل اور دہشت گردی کے مسئلے سے دور چار افغانستان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا. امریکا کی جانب سے افغان سرکار کو ملنے والی امداد کم کر دی گئی.

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ افغان حکومت کرپشن کے خلاف موثر اقدامات نہیں کررہی.

    امریکی وزیرخارجہ کے مطابق افغانستان کے لئے امریکی امداد میں 16 کروڑ ڈالر کی کمی کی گئی ہے، انھوں‌ نے واضح کیا کہ افغان حکومت کرپشن کے خلاف واضح عزم ظاہر کرے، تب ہی امداد بحال ہوسکتی ہے.

    مزید پڑھیں: افغانستان میں انٹیلیجنس ایجنسی کے دفتر پر خودکش دھماکا، 10 افراد ہلاک 85 زخمی

    امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان کے ساتھ ہی امریکا نے انسداد کرپشن کے افغان ادارے کے ساتھ مشترکہ سرگرمی معطل کرنے کا اعلان کر دیا ہے.

    تجزیہ کاروں‌کے مطابق امریکا کا یہ اعلان افغان حکومت کی مشکلات میں‌اضافے کا سبب بن سکتا ہے.

    خیال رہے کہ افغان طالبان اور امریکا کے درمیان امن مذاکرات معطل ہونے کے بعد افغان فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے.