Tag: امریکی وزیر خارجہ

  • طالبان نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو مذاکرات سے پیچھے ہٹ جائیں گے، امریکی وزیر خارجہ

    طالبان نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو مذاکرات سے پیچھے ہٹ جائیں گے، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ طالبان نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو ہم مذاکرات سے پیچھے ہٹ جائیں گے، ہمیں سخت فیصلوں سے بتانا ہے کہ کسی دباؤمیں نہیں آئیں گے۔

    یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہی، امریکی وزیرخارجہ نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا طالبان سے مذاکرات کی معطلی کا فیصلہ درست ہے۔

    طالبان نے تشدد کا راستہ نہ چھوڑا تو ہم مذاکرات سے پیچھے ہٹ جائیں گے، طالبان نے حالیہ حملے میں ایک امریکی فوجی کو ہلاک کیا ہے۔

    مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ افغان طالبان کے ایسے رویے پر انہیں نوازا نہیں جاسکتا، افغان امن عمل میں اچھی پیش رفت ہوچکی تھی، مذاکراتی عمل کے ساتھ ہمیں امریکی مفادات کابھی تحفظ کرناہے، ہمیں سخت فیصلوں سے بتانا ہے کہ کسی دباؤمیں نہیں آئیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی کے سخت چیلنجز کا سامنا ہے، افغانستان میں پرتشدد کارروائیوں کو روکنا ہوگا، دہشت گردی میں افغان سرزمین کے استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی، ہمیں دیکھنا یہ ہے کہ طالبان اپنے وعدوں پر کس طرح عمل کرتے ہیں۔

    مائیک پومپیو نے کہا کہ افغانستان سے صرف امریکی فوجیں نکالنا ہی ہمارا مقصد نہیں، امریکا کی قومی سلامتی یقینی بنانا اولین ترجیح ہے، مذاکراتی شرائط سے امریکی محفوظ نہیں بنتے تو معاہدہ نہیں کریں گے، طالبان کا رویہ ٹھیک ہونے تک ان پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔

  • امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے، جواد ظریف

    امریکی وزیر خارجہ کو ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا سامنا ہے، جواد ظریف

    تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکی وزیر خارجہ کو کھوکھلی اور دکھاوے کی تجاویز کے بجائے ایرانی ذرائع ابلاغ کے سنجیدہ سوالات کا جواب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے ایک ٹوئٹ میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کھوکھلی اور دکھاوے کی تجاویز پیش کرنے کے بجائے امریکی حکام سے انٹرویو کرنے کے لئے ایرانی صحافیوں کی بے شمار درخواستوں کا جواب دیں۔

    محمد جواد ظریف نے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ نے اب تک انٹرویو کے لئے ایرانی صحافیوں کی تمام درخواستوں کو مسترد کیا اس لئے کہ انہیں معلوم ہے کہ اسے سنجیدہ سوالات کا سامنا کرنا ہوگا جیسا کہ میں امریکی ذرائع ابلاغ کا سامنا کرتا ہوں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکی حکام ایک ایسی صورتحال میں ایرانی عوام پر دہشت گردی کا الزام لگاتے ہیں جب خود انہوں نے اپنی پیروکار حکومتوں کی خوشامد اور چاپلوسی کے لئے خلیج فارس کے تاریخی نام کو تحریف کیا۔

  • پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پاکستان ہاؤس، واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے سیاسی حل کی امید سے خطے میں امن کی راہ ہم وار ہو رہی ہے، پُر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے لیے ناگزیر ہے.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان، امریکا کے درمیان گہرے روابط کی ضرورت ہے۔

    ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر اظہار اطمینان کیا اور کہا کہ مشترکہ مفادات کے لیے پاکستان اور امریکا کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی ہم امداد چاہتے ہیں، عمران خان

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا مضبوط تعلقات خطے میں امن، استحکام اور خوش حالی کی ضمانت ہے، نیز ہم امریکا سے تعلقات میں مختلف شعبوں میں توسیع چاہتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، دریں اثنا، وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو حکومتی کام یابیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں امن کی کوششوں کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا، کہا گیا کہ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات پاکستان کی خواہش ہے، نیز پاکستان نے مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے بھارت سے تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات پر بھی بات کی، کہا گیا کہ پر امن ہمسائیگی سے جنوبی ایشیا میں امن ،ترقی اور خوش حالی ہوگی۔

  • امریکی صدر نے اپنی بیٹی کو حسینہ اور وزیر خارجہ کو درندہ کہہ دیا

    امریکی صدر نے اپنی بیٹی کو حسینہ اور وزیر خارجہ کو درندہ کہہ دیا

    سیئول: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شرارت سے باز نہ آٗئے، اپنی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کو حسینہ اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو درندہ کہہ دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی کوریا میں امریکی فوجی اڈے پر اپنے فوجیوں سے خطاب کے لیے پہنچے تھے اس موقع پر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی پہنچے۔

    امریکی صدر نے مشہور ہالی ووڈ فلم بیوٹی اینڈ دی بیسٹ کا نام استعمال کرتے ہوئے مائیک پومپیو کا تعارف کے لیے بیسٹ اور اپنی بیٹی کے لیے بیوٹی کا لفظ استعمال کیا۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو جو خوشی سے آگے کی جانب بڑھ رہے کہ ٹرمپ کے اس جملے کے استعمال پر جھینپ گئے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کوریا کے سربراہ کی دعوت پر جنوبی اور شمالی کوریا کے غیرفوجی علاقے میں پہنچے تھے، وہ پہلے امریکی صدر ہیں جنہوں نے شمالی کوریا میں قدم رکھا ہے۔

    شمالی کوریا کےچیئرمین کم جون ان نے ٹرمپ کو جنوبی اور شمالی کوریا کے درمیان واقع غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی دعوت دی تھی جسے ٹرمپ نے قبول کرتے ملاقات کی تھی۔

    شمالی کوریا کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’دوبارہ ملاقات کرکے خوشی ہوئی، امید نہیں تھی کہ اس مقام پر ملیں گے‘۔

    اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ’یہ بہت مثبت اور اچھی ملاقات ہے، یہ بات زیادہ اہمیت کی حامل ہے کہ ہم دونوں روز اوّل سے ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں‘۔

  • امریکا نے خلیج عمان میں‌ ہونے والے حملوں‌ کا ذمہ دار ایران کو قرار دے دیا

    امریکا نے خلیج عمان میں‌ ہونے والے حملوں‌ کا ذمہ دار ایران کو قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ خلیج عمان میں آئل ٹینکروں پر حملے میں ایران ملوث ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ امریکا کی جانب سے اندازہ لگایا گیا ہے کہ خلیج عمان میں دو آئل ٹینکروں پر حملے میں ایران ملوث ہے، یہ اندازہ انٹیلی جنس، مہارت اور استعمال شدہ ہتھیاروں کی بنا پر لگایا گیا ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ کے مطابق اس سے قبل بھی خطے میں بحری جہازوں پر کیے گئے ایرانی حملوں میں ایسے ہی شواہد ملے ہیں، خطے میں کوئی پراکسی گروہ سرگرم نہیں جو اتنی مہارت سے حملہ کرسکے۔

    دوسری جانب ایران نے اس واقعے پر اپنے کسی بھی قسم کے کردار سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعے کے بعد وہاں موجود ایرانی بحری جہازوں نے دونوں آئل ٹینکروں کے عملے کو باحفاظت بچایا ہے۔

    مزید پڑھیں: خلیج عمان میں 2 تیل بردار بحری جہازوں پر حملہ، آگ بھڑک اُٹھی

    ایرانی میڈیا کے مطابق 44 ملاحوں اور عملے کو ایرانی صوبے ہرموزگان میں باحفاظت پہنچایا گیا تھا اور یہ عمل انسانیت اور خیرسگالی کے تحت کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز خلیج عمان میں دو تیل بردار بحری جہازوں حملہ ہوا تھا جس کے بعد ایک بحری جہاز میں آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جہاز پر سوار عملے کے 23 ارکان کو قریبی دوسرے بحری جہاز پر منتقل کردیا گیا تھا، عملے کے زیادہ تر افراد کا تعلق روس، جارجیا اور فلپائن سے ہے.

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل بھی خلیج عمان میں اسی طرح کے حملے میں 4 بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آئیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خاجہ ایلس ویلز دورے پر کل پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور ایلس ویلز کل پاکستان آ رہے ہیں۔

    دونوں رہنما پاکستان میں اہم ملاقاتیں کریں گے، زلمے خیل زاد اور ایلس ویلز کے دورے کا مقصد مشاورت، افغان مفاہمتی عمل اور دو طرفہ روابط کو بہتر بنانا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل واشنگٹن میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا تھا کہ انھیں قطر مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی ہوئی ہے، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہو تو ہم مدد کو تیارہیں۔

    افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے تھے، ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پر قطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

  • ہم نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری کی، پومپیو کا اعتراف

    ہم نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری کی، پومپیو کا اعتراف

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اعتراف کیا ہے کہ ہم نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے ٹیکساس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں سی آئی اے کا ڈائریکٹر تھا تو میں نے جھوٹ بولا، دھوکا دیا اور چوری بھی کی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی آئی اے میں یہ سب تربیتی کورس کا حصہ ہے، یہ امریکی تجربے کی شان کی یاد دلاتا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ جب ہم کیڈٹ ہوتے ہیں تو ہمیں سکھایا جاتا ہے کہ آپ جھوٹ، چوری اور دھوکا دہی سے کام نہیں لیں گے لیکن جب میں سی آئی کا ڈائریکٹر بنا تو سب کچھ اس کے برعکس ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈپلومیسی اور فوجی طاقت ہاتھ میں ہاتھ ملا کر رہتی ہے، ہر کوئی ایک دوسرے پر انحصار کررہا ہوتا ہے۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ سی آئی اے کے تمام آپریشن میں ملکی مفاد شامل ہوتا ہے، سی آئی اے حکومت کے کہنے پر بھی مخصوص علاقوں میں آپریشن میں حصہ لیتی ہے۔

    واضح رہے کہ لاطینی امریکا میں آپریشن کے دوران 60000 افراد مارے گئے تھے جن میں 30000 ارجنٹینا کے شہری شامل تھے، 4 لاکھ افراد کو جیلوں میں قید کردیا گیا تھا۔

    ان تمام آپریشن کے پیچھے سی آئی اے ملوث تھی یا نہیں اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہوسکا ہے۔

  • پاکستان کا ایٹمی پروگرام امریکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، مائیک پومپیو کی ہرزہ سرائی

    پاکستان کا ایٹمی پروگرام امریکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے، مائیک پومپیو کی ہرزہ سرائی

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام خامریکی سلامتی کو درپیش دنیا کے پانچ بڑے خطرات میں سے ایک ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے خدشات ہیں، ایٹمی پروگرام امریکی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری اثاثوں کی حفاظت کا انتظام ہر لحاظ سے عالمی معیار کا ہے اس پر کوئی دو رائے نہیں ہیں بین الاقوامی ادارے اس پر رپورٹ بھی دے چکے ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دعویٰ کیا کہ ہم نے پاکستان کے خلاف جو ایکشن لیے ہیں ہم سے پہلے کسی حکومتی نے نہیں لیے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے مسئلے کو بہت سنجیدگی سے لیتے ہیں کیونکہ ہم نے خود اپنے دوستوں کو اس لڑائی میں کھویا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی: دونوں ممالک کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کررہے ہیں، مائیک پومپیو

    مائیک پومپیو نے کہا کہ ہم نے گیارہ ستمبر کے حملوں سے بہت کچھ سیکھا ہے اور ہم نے اس سلسلے میں مزید اقدامات کرنے کے لیے زور ڈالا ہے۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹر لِنڈے گراہم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ مشترکہ ملٹری آپریشن گیم چینجر ثابت ہوسکتا ہے، عبوری سے اسٹریٹجک تعلقات کی طرف جانا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی سرحد کے اطراف فینسنگ ایک اچھا اقدام ہے اور سرحد محفوظ کرنے کی پاکستان کے پاس حکمت عملی بھی ہے لیکن کاش ایسا افغانستان میں بھی ہوتا۔

  • سعودی عرب اہم اتحادی ہے، تنہا نہیں چھوڑ سکتے، امریکی وزیر خارجہ

    سعودی عرب اہم اتحادی ہے، تنہا نہیں چھوڑ سکتے، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ سعودی عرب اہم اتحادی ہے تنہا نہیں چھوڑ سکتے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سعودیہ خطے میں امریکا کا اہم اتحادی ہے اور اسے تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔

    مائیک پومپیو نے استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ خاشقجی کیس کی وجہ سے ہم سعودی عرب پر دباؤ نہیں ڈال سکتے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ملوث ہونے کے امکانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ولی عہد کے بارے میں جتنی رپورٹس سامنے آئی ہیں ان میں کوئی سچائی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خاشقجی کیس کے باوجود امریکا سعودی ولی عہد کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں: امریکی سینیٹ نے سعودی ولی عہد کو جمال خشوگی کےقتل کاذمہ دار ٹھہرادیا

    مائیک پومپیو نے کہا کہ محمد بن سلمان کی اقتدار پر گرفت مضبوط ہے اور وہ امریکا کے اتحاد کے لیے بہت اہم ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے کہ جب امریکی سینیٹ میں قرارداد پاس ہوئی ہے جس میں خاشقجی قتل کا ذمہ دار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو قرار دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث نہیں، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان ملوث نہیں ہیں، ایسے ثبوت نہیں ملے کہ سعودی ولی عہد واقعے میں براہ راست ملوث ہوں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ تمام انٹیلی جنس رپورٹس جو میری نظروں سے گزری ہیں سعودی ولی عہد اور جمال خاشقجی کے ترکی میں سعودی قونصلیٹ میں قتل کے درمیان براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انہوں نے کانگریس میں سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کی کوششوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ وقت سعودی عرب کے خلاف قانون سازی کے لیے موزوں نہیں ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تعلقات میں کمی امریکا اور ہمارے اتحادیوں کی قومی سلامتی کے لیے ایک بڑی غلطی ہوگی، ہمیں اس وقت ایران کی طرف سے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے کسی اتحادی کے خلاف ایسے اقدامات سے گریز کرنا ہوگا جس سے ہماری مشترکہ جنگ متاثر ہو۔

    مزید پڑھیں: جمال خاشقجی کی آڈیو ٹیپ نہیں سنی اور نہ ہی سننا چاہتا ہوں، جان بولٹن

    مائیک پومپیو نے یمن جنگ کے حوالے سے کہا کہ یمن کی لڑائی میں اگر امریکا سعودی عرب کی مدد نہ کرے تو اس کے خاتمے کی جلد نوبت نہیں آئے گی۔

    امریکی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا کہ امریکا میں بعض حلقے جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ خاشقجی کی وجہ سے ٹرمپ پر تنقید کررہے ہیں دراصل یہ وہی لوگ ہیں جو ایران کی حمایت میں سابق صدر اوباما کے ساتھ تھے یہ لوگ خاشقجی کے قتل کی منصفانہ تحقیقات کے بجائے درپردہ ایران کی حمایت کررہے ہیں۔