Tag: امریکی وزیر دفاع

  • ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کر دیا، دنیا کو ٹرمپ کی بات ماننا ہوگی، امریکی وزیر دفاع

    ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کر دیا، دنیا کو ٹرمپ کی بات ماننا ہوگی، امریکی وزیر دفاع

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگیستھ نے دعویٰ کیا ہےکہ ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کر دیا دنیا کا امریکی صدر ٹرمپ کی بات سننا ہوگی۔

    واشنگٹن پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایئرفورس جنرل ڈین کین کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کر دیا۔ دنیا کو امریکی صدر کی بات سننا ہوگی۔ اگر ایران نے امریکا پر حملہ کیا تو اس کی کسی بھی مزاحمت کا پہلے سے بھرپور جواب دیں گے۔

    امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ صدر ٹرمپ متعدد بار کہہ چکے کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا۔ ایران کے جوہری عزائم کو خاک میں ملا دیا ہے۔ اسرائیل کو تمام اتحادیوں کی حمایت حاصل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا نے صرف ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کیے۔ آپریشن میں کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نقصان نہیں پہنچا۔ صدر ٹرمپ امن چاہتے ہیں اور ایران کو اس راستے پر چلنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ شب ایرانی کی 3 جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا کے لیے ایران کا جوہری خطرہ ختم کر دیا۔ اسرائیل اب زیادہ محفوظ ہے۔

    دوسری جانب امریکی حملے کے بعد ایران کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے ہم سے دھوکا کیا اور شب امریکا نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کر کے ریڈ لائن کراس کی۔

    انہوں نے متنبہ کیا کہ امریکی حملے کے بعد ایران کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے اور ہم اپنے عوام کے دفاع پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ امریکی حملے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    دوسری جانب پاکستان، روس، ترکیہ سمیت دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے امریکا کے ایران پر حملوں کی شدید مذمت کی جا رہی ہے اور اس کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

  • امریکی وزیر دفاع نے پھر جنگی معلومات سوشل میڈیا چیٹ گروپ میں ڈال دیں

    امریکی وزیر دفاع نے پھر جنگی معلومات سوشل میڈیا چیٹ گروپ میں ڈال دیں

    واشنگٹن : امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے پھر جنگی معلومات سوشل میڈیا چیٹ گروپ میں ڈال دیں، اس سگنل گروپ میں پیٹ ہیگسیتھ کی اہلیہ، بھائی اور ذاتی وکیل بھی شامل تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگستھ نے پندرہ مارچ کو یمن میں حوثی اہداف پر متوقع فضائی حملوں کی حساس معلومات ایک نجی سگنل گروپ میں شیئر کیں۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے چار باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کیا ہے، اخبار میں کہا کہ اس سگنل گروپ میں پیٹ ہیگسیتھ کی اہلیہ، بھائی اور ذاتی وکیل بھی شامل تھے، جن کو حساس معلومات تک رسائی کی اجازت نہیں۔

    سیکرٹری دفاع کی جانب سے سگنل گروپ میں شیئر کی گئی تفصیلات میں حملے کے لیے امریکی لڑاکا طیاروں کی پروازوں کے اوقات بھی شامل تھے۔

    وزیر دفاع نے رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا اور کہا میڈیا گمنام ذرائع کا سہارا لے کر ان کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے.

    پچھلےماہ بھی دی اٹلانٹک میگزین کی رپورٹ نےہنگامہ برپا کردیا تھا، قانون سازوں نے یہ لاپروائی قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دی، تحقیقات اب تک جاری ہیں، پینٹاگون تین عہدیداروں کوجبری رخصت پر بھیج چکا ہے۔

    واضح رہے کہ یہ وہی معلومات تھیں جو پیٹ ہیگستھ نے اسی روز ایک علیحدہ سگنل چیٹ میں بھی شیئر کی تھیں، جس میں غلطی سے دی اٹلانٹک میگزین کے ایڈیٹر کو بھی شامل کر لیا گیا تھا۔

  • عراق میں امریکی اہلکاروں پر حملے، امریکی وزیر دفاع کا اہم بیان

    عراق میں امریکی اہلکاروں پر حملے، امریکی وزیر دفاع کا اہم بیان

    امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکا مشرق وسطیٰ میں امریکی اہلکاروں پر حملے کسی صورت برداشت نہیں کرے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ عراق میں امریکی فوجیوں پر حملے کے پیچھے ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کا ہاتھ تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز عراق کی الاسد ایئر بیس پر راکٹ حملہ کیا گیا جس میں متعدد اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

    دوسری جانب پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ لبنان میں مقیم تمام پاکستانی شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ لبنان چھوڑ دیں۔

    لبنان میں پاکستانی شہریوں کے لیے دفترخارجہ کی جانب سے ایڈوائزری جاری کی گئی ہے، حکومت پاکستان نے شہریوں کو لبنان کے سفر سے گریز کا مشورہ دے دیا ہے، پاکستانی حکومت نے اپنے شہریوں کو لبنان چھوڑنے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل اور لبنانی حزب اللہ گروپ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا نے بھی اپنے شہریوں کو لبنان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

  • ایران کا درجنوں ڈرونز اور کروز میزائلز سے اسرائیل پر حملہ

    ایران کا درجنوں ڈرونز اور کروز میزائلز سے اسرائیل پر حملہ

    ایران نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لینے کیلئے اسرائیل پر درجنوں ڈرون اور کروز میزائل فائر کردئیے۔

    ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے 200 سے قریب میزائل اور ڈرونز فائر کردیئے۔

    ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے جس کی تصدیق ایرانی پاسدران انقلاب نے بھی کی جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے ایران کے متعدد ڈرون گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران سے اس حملے میں گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

    ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے کو خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی دفاعی نظام نے کچھ ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ہے، اسرائیلی فوج نے امریکا اور برطانیہ کی مدد سے 100 سے زائد ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود کے باہر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    اسرائیل کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب

    ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج (اتوار) شام مقامی وقت کے مطابق 4 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔

    اردن، شام، لبنان اور عراق کی فضائی حدود بند

    اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد اردن، شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں، اردن نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی طیارے کو مار گرائیں گے۔

    دوسری طرف ایرانی وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ ایران کیخلاف اسرائیلی حملے کیلئے فضائی حدود کھولنے والے ملک کو نشانہ بنائیں گے۔

    اسرائیل کی صورتحال

    دوسری جانب ایران سے داغے گئے ڈرون اور کروز میزائل گرانے کیلئے اسرائیلی فضائیہ نے دفاعی نظام کو متحرک کردیا، اس کے علاوہ ایران کا فضائی حملہ شروع ہوتے ہی اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بج اٹھے، اسرائیلی فوج نے رہائشیوں کو بم شیلٹرز کے قریب رہنے کی ہدایت کردی۔

    ایران کے ڈرون حملوں کے بعد اسرائیل میں خوف کی فضا چھائی ہوئی ہے، وزیر دفاع نے سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا جبکہ سرحدی شہر حیفہ میں پناہ گاہیں کھول دی گئیں اور تمام تعلیمی درسگاہوں سمیت نجی ادارے بند کردئیے گئے ہیں۔

    ایرانی وزارت خارجہ کا بیان

    اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دمشق حملے کے بعد اسرائیل پر حملہ اپنے دفاع میں کیا، دمشق میں صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدام پر ایران نے ردعمل دیا، ایرانی افواج یواین چارٹر کے آرٹیکل 5 کے تحت حق دفاع استعمال کر رہی ہیں۔

     وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ صیہونی حکومت کی بار بار جارحیت اور مشیروں کی شہادت پر جوابی حملہ کیا گیا، ایران کے فوجی مشیر شام کی حکومت کی دعوت پر کام کر رہے تھے، ضرورت پڑنے پر ایران مزید دفاعی اقدامات سے گریز نہیں کرے گا۔

    حملے پر اسرائیلی وزیراعظم کا بیان

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم ایرانی حملے کیلئے تیار ہی، ہمارا دفاعی نظام بہت مضبوط ہے اور ہم کسی بھی ممکنہ حملہ سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔

    اسرائیلی قوم سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایران نے براہ راست ڈرون حملوں کا آغاز کردیاہے، اسرائیلی دفاعی نظام ایرانی ڈرون اور میزائل مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    حملے پر امریکی صدر کا ردعمل

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو صاف بتادیا کہ ایران پر جارحانہ آپریشن میں حصہ نہیں لیں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے سینیئر حکام کے مطابق صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کو کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ایران پر حملے کی مخالفت کرے گا۔

    صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کو فون کیا اورر ایرانی حملوں کی مذمت کی، صدر بائیڈن نے کہا اسرائیل پر داغے گئے تقریباً تمام ایرانی ڈرون اور میزائل امریکی مدد سے مار گرائے۔

    اقوم متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن کا ردعمل

    اقوم متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن کا کہنا ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کے ردعمل میں اسرائیل پر جوابی کارروائی کی گئی۔

    سفارتی مشن نے کہا کہ ایران نے حملہ دفاع کے بنیادی حق سے متعلق یواین چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت کیا، معاملےکو اب ختم سمجھا جائے لیکن اب اگر اسرائیلی حکومت نے ایک اور غلطی کی تو مزید سخت ردعمل دیا جائے گا۔

    ایرانی سفارتی مشن نے امریکا کو تنازع سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی۔

    امریکی وزیر دفاع کا حملے پر بیان

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ ایران سے تنازع نہیں چاہتا لیکن ہم اسرائیل کے دفاع اور اپنی فورسز کی حفاظت کی خاطر کارروائی میں نہیں ہچکچائیں گے۔

    ایران نے اسرائیلی بحری جہاز قبضے میں  لے لیا

    اس حملے سے قبل گزشتہ روز ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی بحری جہاز قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پرتگال کے جھنڈے کے حامل اسرائیلی بحری جہاز ’ایم ایس سی‘ ایریز ویسل کو انقلابی گارڈز کے ذریعے قبضے میں لیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کی بحری فورسز کے خصوصی ہیلی کاپٹر کو بحری جہاز پر اتار کر اس پر قبضہ کیا گیا۔

    واضح رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی قونصل خانے پر میزائل حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔

    اس حملے کے بعد ایرانی فوجی سربراہ جنرل حمد حسین بغیری نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • امریکی فورسز پر حملوں کو برداشت نہیں کریں گے، امریکی وزیر دفاع

    امریکی فورسز پر حملوں کو برداشت نہیں کریں گے، امریکی وزیر دفاع

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکی فورسز پر حملوں کو برداشت نہیں کریں گے، امریکی فوجیوں کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اردن میں امریکی فوجی اڈے پر ڈرون حملے کے بعد اپنے بیان میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پر افسوس ہے۔

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کہنا تھا کہ صدر بائیڈن اور میں امریکی فورسز پر حملوں کو کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے، امریکا اور امریکی فورسز کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات اُٹھائیں جائیں گے۔

    یاد رہے کہ اردن میں اتوار کے روز امریکی فوج کے اڈے پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک جبکہ 30سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    سرمایہ کاروں کو صدارتی انتخابات میں میری جیت نظر آرہی ہے، ٹرمپ کا دعویٰ

    امریکا کی جانب سے فوجیوں کی ہلاکت کا الزام ایران پر عائد کیا گیا تھا، تاہم ایران نے امریکی الزامات کو مسترد کردیا تھا۔

  • لائیڈ آسٹن کو آئی سی یو منتقل کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی

    لائیڈ آسٹن کو آئی سی یو منتقل کرنے کی اصل وجہ سامنے آگئی

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے اسپتال میں داخل ہونے کے حوالے سے اصل حقیقت سامنے آگئی ہے۔ ڈاکٹروں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ لائیڈ آسٹن کو پروسٹیٹ کینسر سرجری کی وجہ سے آئی سی یو داخل کرایا گیا تھا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع کے معمول کے طبی معائنے کے دوران کینسر کی تشخیص ہوئی تھی۔

    امریکی وزیر دفاع کی 22 دسمبر کوسرجری ہوئی، وہ اگلے دن گھر منتقل ہوگئے تھے، کچھ پیچیدگیوں کے باعث لائیڈ آسٹن کو یکم جنوری کو دوبارہ اسپتال داخل ہونا پڑا۔

    اسرائیلی فوج کی بربریت، فلسطینی کو شہید کرکے لاش پر گاڑی چڑھا دی

    وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر کو وزیر دفاع کے کینسر سے متعلق دو ہفتے سے زائد عرصے تک لاعلم رکھا گیا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لائیڈ آسٹن کا پروسٹیٹ کینسر ابتدائی اسٹیج میں تھا، وہ تیزی سے صحت یاب ہورہے ہیں۔

  • امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے اسپتال داخل ہونے کی خبر کیوں چھپائی گئی؟

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے اسپتال داخل ہونے کی خبر کیوں چھپائی گئی؟

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بیمار پڑ گئے ہیں لیکن ان کی بیماری اور اسپتال داخل ہونے کی خبر کئی دن بعد سامنے لائی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن طبی پیچیدگیوں کے سبب رواں ہفتے اسپتال میں داخل رہے، پینٹاگون نے جمعہ کو بتایا کہ لائیڈ آسٹن کو یکم جنوری کو والٹر ریڈ نیشنل ملٹری میڈیکل سینٹر میں داخل کروایا گیا تھا۔

    لائیڈ آسٹن کے علاج معالجے سے متعلق پنٹاگون ترجمان نے کسی قسم کی کوئی تفصیلات نہیں بتائیں، کہ آیا وہ پہلے بھی بے ہوش ہو چکے تھے یا نہیں، تاہم صرف اتنا کہا گیا کہ لائیڈ آسٹن اب رو بہ صحت ہیں، اور امید ظاہر کی گئی کہ وہ آج اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔

    واضح رہے کہ 70 سالہ لائیڈ آسٹن چین آف کمانڈ میں امریکی صدر کے بعد آتے ہیں۔ سی این این کے مطابق پینٹاگون نے بتایا کہ سیکریٹری دفاع کو ایک ایسی سرجری کے لیے داخل کیا گیا تھا جو ضروری تو تھی لیکن انھوں نے اسے ملتوی کر رکھا تھا جس کی وجہ سے پیچیدگی ہو گئی تھی۔

    پینٹاگون نے آسٹن کو ابتدائی طور پر داخل کیے جانے کے 4 دن بعد اس کا اعلان کیا، جب کہ پینٹاگون کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ رائڈر نے جمعرات کو ایک نیوز بریفنگ میں اسپتال میں داخل ہونے کا کوئی ذکر نہیں کیا تھا۔

    یہ پوچھے جانے پر کہ پینٹاگون نے آسٹن کے اسپتال میں داخل ہونے کے بارے میں عوام کو مطلع کرنے کے لیے چار دن انتظار کیوں کیا؟ پریس سیکریٹری رائیڈر نے بتایا کہ صورت حال بار بار بدل رہی تھی، اور پھر طبی مسائل اور ذاتی راز داری سمیت کئی عوامل تھے جس کی وجہ سے ایسا کرنا پڑا۔

  • شام میں ایران کے حامی گروپس کو نشانہ بنایا ہے، امریکی وزیر دفاع

    شام میں ایران کے حامی گروپس کو نشانہ بنایا ہے، امریکی وزیر دفاع

    امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے دعویٰ کیا ہے امریکی افواج نے مشرقی شام میں ایران کے پاسداران انقلاب اور دیگر ملیشیا گروپس کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا ہے، ان گروپس کی جانب سے عراق اور شام میں ہماری افواج پر حملے کئے جارہے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’یہ فضائی حملے البو کمال شہر میں ایک تربیت مرکز اور مایادین شہر میں ایک سیف ہاؤس پر کیے گئے۔‘

    واشنگٹن کے مطابق شام میں موجود عسکرپت پسند گروپوں کی جانب سے عراق اور شام میں امریکی افواج پر 17 اکتوبر کے بعد سے 45 حملے کئے جاچکے ہیں، جن میں درجنوں اہلکار زخمی ہوئے۔

    حالیہ ہفتوں میں امریکی فوجیوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ ان حملوں کا براہ راست تعلق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ سے ہے۔

    واضح رہے کہ تقریباً 2500 امریکی فوجی عراق میں موجود ہیں جبکہ شام میں داعش گروپ کے احیا کو ناکام بنانے کے لیے تقریباً 900 امریکی فوجی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔

  • امریکی وزیرخارجہ کے بعد وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بھی اسرائیل پہنچ گئے

    امریکی وزیرخارجہ کے بعد وزیر دفاع لائیڈ آسٹن بھی اسرائیل پہنچ گئے

    امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اسرائیل کے دورے کے صرف 24 گھنٹے بعد پینٹاگون کے سربراہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے بھی اسرائیل پہنچ گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر اعلیٰ اسرائیلی عہدیداروں سےغزہ میں حماس کے ساتھ جاری جنگ پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ لائیڈ آسٹن کا دورہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے اسرائیل کے دورے کے اگلے دن ہو رہا ہے،  اس دورے میں وہ اسرائیلی دفاع اور ہنگامی سرکاری عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    امریکی ہتھیاروں کی پہلی کھیپ اسرائیل پہنچ گئی

    جبکہ دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ  آج فلسطینی صدر محمود عباس سے  ملاقات کرینگے، اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی تھی۔

    بعد ازاں تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے پریس کانفرنس کی تھی۔

    فوج اسرائیل بھیجنے سے متعلق امریکا کا کیا منصوبہ ہے؟

    پریس کانفرنس میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ےجا اسرائیل فلسطین کشیدگی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے خطے کے ممالک سےتعاون جاری ہے۔

  • ایران کے ساتھ جنگ شروع نہیں کرنا چاہتے، امریکی وزیر دفاع کا ایرانی حملوں کے بعد بیان

    ایران کے ساتھ جنگ شروع نہیں کرنا چاہتے، امریکی وزیر دفاع کا ایرانی حملوں کے بعد بیان

    واشنگٹن: بغداد میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی حملوں کے بعد امریکی وزیر دفاع نے کشیدگی کم کرنے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ایرانی حملوں کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ شروع نہیں کرنا چاہتے، امریکا ایران کے ساتھ کشیدگی کم کرنے کا خواہاں ہے۔

    وزیر دفاع مارک ایسپر کا کہنا تھا کہ اگر جنگ کی گئی تو امریکا اسے ختم کرنے کے لیے تیار ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز مارک ایسپر نے عراق سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا عراق سے فوجی انخلا کا ہمارا کوئی منصوبہ نہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد ایک خط بریگیڈیئر جنرل ولیم سیلی کی جانب سے عراقی فوج کو لکھا گیا تھا، جس میں فوجی انخلا کا اشارہ دیا گیا تھا۔ اس خط کے منظر عام پر آنے کے بعد امریکی وزیر دفاع نے اس پر رد عمل دیا اور کہا امریکا کا ایسا کوئی منصوبہ نہیں۔

    خیال رہے کہ ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    عراق سے فوجی انخلا کا کوئی منصوبہ نہیں ، امریکی وزیر دفاع

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔