Tag: امریکی ٹیرف

  • امریکی وزیر خزانہ نے جوابی ٹیرف لگانے والوں کو خبردار کردیا

    امریکی وزیر خزانہ نے جوابی ٹیرف لگانے والوں کو خبردار کردیا

    واشنگٹن : امریکی وزیرخزانہ اسکاٹ بیسنٹ امریکی ٹیرف پر دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ٹیرف عائد کیے جانے کیخلاف ممالک انتقامی کارروائی سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ٹیرف پر جوابی ٹیرف لگانے والوں کو امریکا نے خبردار کردیا۔

    امریکی وزیرخزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ٹیرف عائد کیے جانے کیخلاف ممالک انتقامی کارروائی سے گریزکریں، میرا ہر ملک کو مشورہ ہے جوابی کارروائی نہ کریں کیونکہ امریکی ٹیرف کے خلاف جوابی کارروائی سے کشیدگی بڑھے گی۔

    یاد رہے امریکا نے ٹیرف جنگ کو دنیا بھر میں پھیلا دیا اور یورپی یونین سمیت سو ملکوں پر بھاری ٹیکس عائد کردیا ، جس میں پاکستان سمیت پچیس ملکوں پر جوابی ٹیرف لگایا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    صدر ٹرمپ کا پاکستان پر انتیس فیصد، بھارت پر چھبیس فیصد، برطانیہ پر دس، یورپی یونین پر بیس، چین پر چونتیس، جاپان پر چوبیس، اسرائیل پرسترہ، سعودی عرب، قطر اورافغانستان پر دس دس فیصد ٹیرف عائد کیا۔

    بعد ازاں امریکی ٹیرف کے جواب میں دنیا بھر نے شدید ردعمل دیا، یورپ نے امریکی ٹیرف کو تجارتی جنگ قرار دے دیا۔۔ یورپی یونین کا جوابی اقدامات کا اعلان کیا جبکہ چین نے بھی اسے بلیک میلنگ قرار دیتے ہوئے جوابی اقدامات کے عزم کا اظہار کیا۔

  • نئی تجارتی جنگ کا خدشہ، امریکی ٹیرف پر عالمی برادری کا سخت ردِعمل

    نئی تجارتی جنگ کا خدشہ، امریکی ٹیرف پر عالمی برادری کا سخت ردِعمل

    امریکی صدر کے ٹیرف پر دنیا بھر کے ممالک نے شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے تجارتی جنگ قرار دے دیا، جس کے باعث نئی تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے جوابی ٹیرف کے بعد نئی تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہوگیا، بین الاقوامی سطح پر سخت ردعمل سامنے آرہا ہے۔

    چین نے اسے بلیک میلنگ قرار دیا اور جوابی اقدام کا عزم ظاہر کیا، چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے اس سے بین الاقوامی تجارت، اقتصادی ترقی اور ترسیلات کو خطرہ ہوگا۔ یورپ نے امریکی ٹیرف کو تجارتی جنگ قرار دے دیا۔

    یورپیئن کمیشن کی صدر نے امریکی ٹیرف کو بین الاقوامی معیشت پر بڑا حملہ قرار دیا، یورپی یونین نے جوابی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو مزید جوابی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    اطالوی اور آئرش کے وزرائےاعظم نے کہا امریکی ٹیرف غلط ہے، اس کا مناسب جواب دینا چاہیے جبکہ ہسپانوی وزیراعظم مائیکل مارٹن کا کہنا تھا کہ اس سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔

    آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی نے بھی شدید ناراضی کا اظہارکرتے ہوئے کہا یہ کسی دوست کا کام نہیں جبکہ جرمن کیمیکل انڈسٹری نے افسوس کا اظہار کیا۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    کینیڈین وزیراعظم نے کہا صدرٹرمپ کےاقدامات سے بین الاقوامی تجارت پرمنفی اثرات پڑیں گے جبکہ جاپانی وزیراعظم نے کہا امریکا میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری کے باوجود ٹوکیوپرٹیرف پر حیرانی ہوئی۔

    جاپانی وزیرتجارت یوجی موٹو نے کہا امریکا سے کہیں گے جاپان کو ٹیرف سے مستثنیٰ کرے۔

    اس کے علاوہ ملائیشیا، تائیوان اورجنوبی کوریا نے بھی امریکی ٹیرف پرشدیدردعمل کا اظہارکیا ہے جبکہ میکسیکن صدر کلاڈیا شین بام نے امریکی ٹیرف کے جواب میں جامع پروگرام لانے کا اعلان کیا ہے۔

    یاد رہے صد ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی درآمدات پر جوابی ٹیرف لگادیا ہے، پاکستان پر انتیس فیصد، بھارت پر چھبیس فیصد،برطانیہ پر دس، یورپی یونین پر بیس، چین پر چونتیس، جاپان پر چوبیس، اسرائیل پرسترہ، سعودی عرب، قطر اورافغانستان پر دس دس فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔

  • امریکی ٹیرف کے جواب میں چین کا بڑا فیصلہ

    امریکی ٹیرف کے جواب میں چین کا بڑا فیصلہ

    امریکا کے چینی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے اعلان کے بعد چین کی جانب سے بھی رد عمل سامنے آگیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹیرف کے جواب میں چین نے امریکا سے ایل این جی اور کوئلے کی درآمدات پر 15 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ امریکا سے خام تیل کی درآمدات پر 10 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    چینی وزارت کامرس کا کہنا ہے کہ امریکا سے درآمد زرعی مشینوں اور پک اپ ٹرک پر بھی 10 فیصد ٹیرف لگایا جائے گا، امریکی ٹیرف کے اقدامات ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے قوانین کی سنگین خلاف ورزی کے زمرے میں آتے ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 روز قبل بڑے تجارتی شراکت داروں چین، کینیڈا اور میکسیکو پر نئے ٹیرف لگادیئے تھے۔

    دوسری جانب امریکا کی پڑوسیوں سے تجارتی جنگ کا خطرہ ٹل گیا، صدر ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا پراضافی ٹیرف 30 دن کیلئے روک دیا۔

    ٹرمپ کا کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور میکسین صدر کلاڈیا سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے، میکسیکو اور کینیڈا نے غیر قانونی تارکین وطن اور منشیات روکنے کیلئے اقدامات کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    امریکا کی پڑوسیوں سے تجارتی جنگ کاخطرہ ٹل گیا

    میکسیکو نے امریکی سرحد پر نیشنل گارڈز کے 10 ہزار اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کردیا ہے، واضح رہے کہ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اضافی ٹیرف لگا دیا تھا، جس پر پڑوسیوں نے جوابی ٹیرف عائد کر دیا تھا۔

  • چینی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،آئی ایم ایف

    چینی مصنوعات پر امریکی ٹیرف سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا،آئی ایم ایف

    نیویارک:عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے سربراہ اقتصادیات نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی مصنوعات پر ٹیرف لگانے سے تجارتی خسارے کا مسئلہ حل نہیں ہوگا اور نہ ہی شرح سود میں کمی سے امریکی ڈالر کمزور ہوگا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق آئی ایم ایف کے چیف اقتصادیات گیتا گوپینات نے کہا کہ امریکی پالیسی کی سمت متضاد سمت میں ہے، جس کی وجہ سے پسندیدہ نتائج کا حصول ممکن نہیں ہے۔

    انہوں نے اپنے بلاگ میں خبردار کیا کہ دوطرفہ ٹیرف میں اضافے سے مجموعی تجارت میں عدم توازن کا امکان نہیں ہے کیونکہ دونوں ممالک اپنی تجارت کا رخ دیگر ممالک کی طرف موڑ دیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک اپنی مقامی صنعت کو نقصان پہنچائیں گے،انہوں نے واضح کیا کہ صارفین اور صنعت سازوں کے لیے قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کاروباری اعتماد، سرمایہ کاری اور عالمی سپلائی نظام بری طرح متاثر ہوگا۔

    آئی ایم ایف کے ماہر اقتصادیات نے کہا کہ کسی بھی ملک کا اپنی ہی کرنسی میں کمی کا منصوبہ گراں بار اور کارگر ثابت نہیں ہوگا،عالمی ادارے کے چیف اکنامسٹ نے کہا کہ سینٹرل بینک پر دباؤ سے طے شدہ مقاصد حاصل نہیں ہوسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ کسی کو اس نظریہ پر زیادہ توجہ نہیں دینی چاہیے کہ مالیاتی پالیسی میں نرمی سے ملک کی کرنسی کمزور ہوسکتی ہے اور اس کے نتیجے میں تجارتی توازن میں پائیدار بہتری ممکن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگلے 12 ماہ کے عرصے میں مطلوبہ نتائج کے حصول کے لیے محض مالیاتی پالیسی میں مستقل کرنسی کی قدر میں کمی کا کوئی امکان نہیں ہے۔