Tag: امریکی پابندیاں

  • چین، امریکا: کشیدگی کا سورج، پابندیوں کی دھوپ

    چین، امریکا: کشیدگی کا سورج، پابندیوں کی دھوپ

    اگر آپ عالمی سیاست، بالخصوص امریکا اور چین کے معاملات، تعلقات میں دل چسپی لیتے ہیں تو چند ہفتوں‌ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تناؤ اور کشیدگی سے بھی واقف ہوں گے۔

    خبر گرم ہے کہ چین گیارہ امریکیوں پر پابندی عائد کرنے کا اعلان کرنے والا ہے جن میں سینیٹروں کے علاوہ امریکی ایوانِ نمائندگان کے اراکین بھی شامل ہیں۔ اس سے قبل امریکا نے ہانگ کانگ سے متعلق چینی اقدام کے بعد چین کے حکام پر پابندیاں لگائی تھیں۔ یہی نہیں بلکہ ان ممالک میں الزامات کا سلسلہ بھی زور شور سے جاری ہے۔

    تجارتی اور معاشی میدان میں سخت حریف، تنازعات کے ساتھ ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی دوڑ کے دوران امریکا اور چین میں کشیدگی بڑھتی جارہی ہے اور بظاہر حالات سخت اور نہایت خراب ہیں۔

    اگر آپ بین الاقوامی سیاست اور عالمی سطح پر رونما ہونے والی تبدیلیو‌ں میں‌ دل چسپی رکھتے ہیں تو یہ چند حقائق آپ کی توجہ چاہتے ہیں۔

    کہا جاتا ہے کہ عالمی معیشت کا 40 فی صد انحصار امریکا اور چین پر ہے۔

    امریکا کے بعد چین دوسری بڑی معیشت ہے اور دونوں ممالک جوہری طاقت بھی ہیں۔

    رواں برس امریکا چین کے مابین تجارتی کھینچا تانی میں دونوں‌ ممالک نے ایک دوسرے کی مصنوعات پر اضافی ٹیکسز اور ڈیوٹیاں عائد کی تھیں اور یہ ممالک اربوں ڈالر کا خسارہ برداشت کررہے ہیں۔

    چین سے امریکا کی ناراضی کی ایک بڑی وجہ وہ موبائل کمپنی ہے جو فائیو جی اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس میں دنیا بھر کی کمپنیوں سے آگے نکل چکی ہے۔ اس حوالے سے چین پر جاسوسی کا الزام لگایا جاتا ہے۔ امریکا اور اس کے اتحادیوں کا جو مؤقف ہے اسے چین مسترد کرچکا ہے اور بے بنیاد قرار دیتا ہے۔

    دونوں ملکوں میں جہاں ہانگ کانگ میں‌ چین کے بعض اقدامات یا فیصلے کشیدگی کا سبب بنے، وہیں‌ کرونا جیسی وبا پر بھی الزامات کا تبادلہ ہوا۔

    کووڈ 19 کے معاملے پر ماہرین کا کہنا ہے کہ اسے مخالفت اور کشیدگی کے دوران ایک مہرے کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔

    اسی طرح امریکا کی جانب سے ویزا فراڈ، جاسوسی اور اہم معلومات تک رسائی کے لیے کوششیں کرنے کا بھی الزام لگایا جاچکا ہے۔

    عالمی امور کے ماہرین اور غیر جانب دار تجزیہ کاروں‌ کے مطابق امریکا اور چین عظیم طاقت بننے کا خواب دیکھ رہے ہیں اور موجودہ حالات میں اس کے لیے تجارتی میدان اور جدید ٹیکنالوجی پر مکمل اختیار ان کی اوّلین خواہش ہے۔

  • ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملک میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ امریکا کی معاشی دہشت گردی اب طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وسائل میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر خارجہ ایران نے ٹویٹ میں لکھا کہ ایران میں کرونا وائرس سے لوگ مر رہے ہیں، دنیا مزید خاموش نہیں رہ سکتی، امریکا کی معاشی دہشت گردی طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے ہاتھوں ایران میں اموات کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اب تک 194 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 6,566 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

    دوسری طرف کرونا وائرس دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 420 ہو گئی ہے۔ وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔

  • خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    خود کش بمباروں کے خاندانوں کی کفالت کرنے والے لبنانی بنک پرامریکی پابندیاں

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہےکہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ،لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے لبنان کے ایک بنک جمال ٹرسٹ بنک اور اس کے ماتحت متعدد کمپنیوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، اس بنک پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی معالی معاونت اور معاشی سہولت کاری کا الزام عاید کیا ہے۔

    خیال رہے کہ واشنگٹن کافی عرصے سے لبنان کے ہر اس ادارے، تنظیم اور فرم پر پابندیاں عاید کررہا ہے جو دہشت گردوں کی معاونت میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

    جمال ٹرسٹ بنک پر حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کی مالی معاونت اور ایران میں قائم ‘شہدا فاﺅنڈیشن’ کی مدد کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ لبنانی بنک خود کش بمباروں کے اہل خانہ کی کفالت کررہا ہے۔

    امریکی حکومت نے ایرانی پاسدارا انقلاب کے چار عہدیداروں پربھی پابندیاں عاید کی ہیں جن پر حزب اللہ کے ذریعے فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کو فنڈز کی فراہمی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ جمال ٹرسٹ کا شمار لبنان کے چھوٹے بنکوں میں ہوتا ہے، جمال ٹرسٹ بنک کے کل اثاثوں کی مالیت لبنانی بنکنگ سیکٹر کے اثاثوں کی نسبت صفر اعشاریہ 39 فی صد ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی مالی مدد کرنے والے لبنانی بنک پر تنظیم کو ٹیکنالوجی میں معاونت اور ایران میں قائم شہداءفاﺅنڈیشن کی مالی مدد بھی شامل ہے۔

    امریکی وزارت خزانہ کے سیکرٹری برائے انسداد دہشت گردی سیگل منڈلکر کا کہنا تھا کہ جمال ٹرسٹ بنک جیسے لبنانی مالیاتی ادارے کرپٹ ہیں جو لبنان کی خود مختاری اور اس کے مالیاتی نظام کے لیے خطرہ ہیں۔

  • سابق روسی جاسوس پر حملہ، روس پر مزید امریکی پابندیاں عائد

    سابق روسی جاسوس پر حملہ، روس پر مزید امریکی پابندیاں عائد

    واشنگٹن/ماسکو:روسی قانون ساز نے روس پر پابندیاں عائد کیے جانے پر امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھنے کا عندیہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق روسی جاسوس اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کے معاملے پر روس پر مزید پابندی عائد کردیں،دوسری جانب روس کے قانون ساز نے کہا ہے کہ امریکی فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ماسکو کے خلاف پابندی کے لیے ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس مارچ میں برطانیہ میں رہائش پذیر سابق روسی جاسوس سرگئی اسکریپال اور ان کی صاحبزادی یولیا اسکرپال پر اعصاب شل کردینے والے زہر نووی چوک سے حملہ کیا گیا تھا جس کے بعد ان کی حالات کچھ ہفتوں تک تشویش ناک رہی تھی لیکن بعد میں انہیں طبی امداد کے باعث بچا لیا گیا تھا، اس حملے کے بعد برطانیہ نے حملے کی ذمہ داری روس پر عائد کی تھی۔

    بعدازاں روس اور مغربی ممالک کے مابین سفارتی جنگ، شروع ہوگئی تھی جس میں متعدد سفارتکاروں کو مغربی ممالک سے بے دخل کردیا گیا تھا۔

    روسی سینیٹر فرینڈکس کیلنسویچ نے خبردار کیا کہ ماسکو پر نئی امریکی پابندیاں دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا کریں گی،انہوں نے کہا کہ حقیقت میں یہ عالمی تعلقات کے تناظر میں تازہ حملہ ہے۔

    دوسری جانب کانگریس کے ارکان وائٹ ہاؤس پردباؤ ڈال رہے ہیں کہ ماسکو پر مزید پابندیاں عائد کی جائیں۔

    کانگریس اراکین کے مطابق امریکا کی جانب سے روس پر پہلی مرتبہ عائد کردہ پابندیوں میں شامل تھا کہ اب ماسکو کے ساتھ خارجہ تعاون ختم کردیا جائے جبکہ روسی حکومت کے ساتھ ہتھیار فروخت کا معاہدہ نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس اپریل میں ورلڈ کیمیکل آرمز یا عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے نے سابق روسی جاسوس کو زہر دیے جانے کے برطانوی دعوے کی تصدیق کی تھی۔

    برطانوی سیکریٹری خارجہ نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اب اس بات میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ کس قسم کا زہر استعمال کیا گیا اور اس کا ذمہ دار کون ہے۔

    سائبر حملوں میں روسی خفیہ ایجنسی ’جی آر یو‘ ملوث ہے، برطانیہ کا الزام

    ان کا کہنا تھا کہ صرف روس ہی ہے جس کو اس سے کوئی مطلب، مقصد اور ریکارڈ ہوسکتا ہے۔

    بعدازاں ماسکو سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم عالمی کیمیائی ہتھیاروں کی نگرانی کرنے والے ادارے کے تنائج کو اس وقت تک تسلیم نہیں کریں گے جب تک روسی ماہرین کو اجزا کے نمونے فراہم نہیں کردیئے جائیں۔

  • امریکی پابندیاں اٹھانے کے بدلے ایران کی اہم پیش کش

    امریکی پابندیاں اٹھانے کے بدلے ایران کی اہم پیش کش

    تہران /واشنگٹن : ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے وسیع تر معائنے کو دائمی صورت میں قبول کرسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطا بق ایران نے تجویز پیش کی ہے کہ اگر امریکا تہران پر عائد اقتصادی پابندیوں سے مستقل طور پر دست بردار ہو جائے تو ایران اپنے جوہری پروگرام کے وسیع تر معائنے (اضافی پروٹوکول) کو دائمی صورت میں قبول کر لے گا۔ تاہم امریکا نے اس پیش کش کی سنجیدگی پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔

    برطانوی اخبار نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے حوالے سے بتایا کہ انہوں نے نیویارک میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایران اضافی پروٹوکول پر فوری دستخط کر سکتا ہے جو اقوام متحدہ کے تفتیش کاروں کو ایرانی جوہری پروگرام کے پُرامن ہونے کو یقینی بنانے کے لیے زیادہ راستے فراہم کرے گا تاہم اس کے لیے پہلے امریکا کو ایران پر عائد پابندیاں مستقل طور پر ختم کرنا ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے پہلے ہی مذکورہ پروٹوکول نافذ ہے لہذا یہ واضح نہیں کہ وہ کون سی رعایت ہے جو جواد ظریف اس تجویز میں پیش کر رہے ہیں، دوسری جانب ایک امریکی ذمے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست پر بتایا کہ وہ اس معاملے کو شک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایران پابندیوں میں نرمی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے جب کہ اس کے مقابل کوئی قابل ذکر چیز پیش نہیں کی گئی۔

    امریکی ذمے دار کے مطابق ان (ایرانیوں) کی چال یہ ہے کہ پابندیوں کے حوالے سے کسی بھی ممکنہ نرمی کو حاصل کر لیں جب کہ خود مستقبل میں جوہری ہتھیار کے حصول کی صلاحیت محفوظ رکھیں، ذمے دار نے مزید کہا کہ ایران ایک چھوٹے اقدام کو اس طرح ظاہر کرنے کی کوشش کر رہا ہے گویا کہ وہ ایک بڑی رعائت ہو۔

    انہوں نے واضح کیا کہ ایرانی تجویز سے یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ موقوف نہیں ہو گا اور اس سے یمن ، عراق، شام اور لبنان میں ایران کی اپنے ایجنٹوں کے لیے سپورٹ میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔

    یاد رہے کہ مذکورہ اضافی پروٹوکول پر 1993 میں دستخط کیے گئے تھے۔

    یہ پروٹوکول تفتیش اور دیگر وسائل کے ذریعے جوہری تنصیبات کے پر امن ہونے کو یقینی بنانے کے حوالے سے ایٹمی توانائی کی عالمی ایجنسی کے اختیارات میں اضافہ کرتا ہے۔

    سال 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کے تحت تہران پر یہ بھی لازم ہے کہ وہ اضافی پروٹوکول کو مستقل طور پر قبول کرنے کے لیے کوشش کرے،ایسے وقت میں جب کہ امریکا کی جانب سے تہران پر عائد بہت سی پابندیوں کو حتمی طور پر منسوخ کرنے کے حوالے سے پاسداری کی جا رہی ہو۔

  • وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    وینزویلا بحران، امریکا نے وزراء پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    کراکس: وینزویلا میں سیاسی بحران تاحال برقرار ہے، امریکی حکام نے وینزویلا کے وزیرتوانائی اور نائب وزیر خزانہ کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خزانہ نے وینزویلا کے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینزویلا نے حالیہ امریکی پابندیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔

    وینزویلا نے اپنے سرکاری حکام کے خلاف امریکا کی جانب سے عائد کی گئی نئی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کو بین الاقوامی برادری اور اس کے اداروں کے سامنے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے سخت قدم اٹھائے گا۔

    وینزویلا حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ پابندیوں کا تازہ ترین دور امریکا کا غیر قانونی طریقے سے دوسرے ممالک پر اپنی سیاسی بالادستی حاصل کرنے کا حربہ ہے۔

    وینزویلا بحران، امریکا نے پابندیوں کا فیصلہ کرلیا

    یہ بیان امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے بجلی کے وزیر لوئس موتا ڈومنگوئئز اور ملک کے نائب وزیر خزانہ یوسٹکیو جوس لگو گومیزا کے خلاف پابندیوں کے اعلان کے بعد آیا ہے۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں امریکی مداخلت کے خلاف اس ملک کے عوام نے مظاہرے کیے اور اپنے صدر مادورو کی بھر پور حمایت کا اعلان بھی کیا۔

    امریکی انتظامیہ نے رواں سال اپریل میں وینزویلا کے مرکزی بینک اور اس کے سربراہ الیانا جوزفا روزا تیران پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • امریکی پابندیوں سے ایرانی میڈیا بھی متاثر

    امریکی پابندیوں سے ایرانی میڈیا بھی متاثر

    بیروت : امریکی سے پابندیوں سے متاثر ہونے والے ایرانی نشریاتی اداروں کی انتظامیہ نے بیروت اوردمشق میں اپنے دفاترضم کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کو درپیش اقتصادی بحران کے اثرات نے ایران کے میڈیا سیکٹر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، بالخصوص ایران کا نیوز چینل العالم جس کا دفتر شام کے دارالحکومت دمشق میں ہے، اس کا سربراہ لبنانی صحافی حسین مرتضی تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی نشریاتی ادارے العالم کے سربراہ حسین مرتضی نے دو روز قبل اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔

    باخبر ذرائع نے عرب ٹی وی کوبتایاکہ تہران میں العالم نیوز چینل کی مرکزی انتظامیہ نے کئی ماہ پہلے دمشق اور بیروت میں اپنے دفاتر کو ضم کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ یہ فیصلہ امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد اخراجات میں کمی لانے کی پالیسی کے تحت کیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حسین مرتضی ایرانی ملیشیاؤں اور لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے جُڑے ہوئے میڈیا پرسن کے طور پر جانے جاتےتھے۔

    عرب خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حسین مرتضیٰ کو لبنان کے دارالحکومت بیروت بیورو میں ایران پریس نیوز ایجنسی کی ڈائریکٹر شپ کی پیش کش کی گئی مگر مرتضیٰ نے ایجنسی کے کم مشہور ہونے کے سبب اس پیش کش کو مسترد کر دیا۔

  • امریکا کی نئی پابندیاں، روس نے ایران کی حمایت کردی

    امریکا کی نئی پابندیاں، روس نے ایران کی حمایت کردی

    ماسکو: امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے ردعمل میں روس نے ایران کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے موقف اختیار کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں روکنے کی کوشش کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماسکو حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیوں کا مناسب سدباب کرنے کے لیے اقدامات کریں گے۔

    روسی نائب وزیرخارجہ سرگئی ریابکوف نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکا کی ایران پر نئی پابندیوں کو غیرقانونی قرار دیا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نئی امریکی پابندیوں سے خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی میں اضافہ ہو گا اور واشنگٹن کو ایسی پابندیاں لگانے کے بجائے ایران کے ساتھ مذاکرات کی راہ نکالنا ہوگی۔

    خیال رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ روز ایران پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    ٹرمپ نے ایران پر مزید نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا، ایک روز قبل ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دے کر واپس لیا جس کے بعد صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔

    امریکا نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے مشرق وسطیٰ میں بحری بیڑے اور 1500 فوجی تعینات کر رکھے ہیں جبکہ مزید ایک ہزار اہلکاروں کو بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

  • ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں

    واشنگٹن /تہران : امریکی صدر کے فیصلے کے اثرات دنیا بھر میں ظاہر ہونے لگے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں سنہ 2019 کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں ۔ نئی قیمت 74.25 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی، یورپی یونین نے امریکی صدر کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیدیا

    بین الاقوامی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ایرانی تیل کے خریداروں پر پابندیوں کے اعلان کے بعد عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں چھ ماہ کی بلند سطح پر پہنچیں۔

    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کہا تھا کہ اب وہ ایسے کسی بھی ملک کو پابندیاں عائد کرنے سے استثنا نہیں دیں گے جو ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکہ نے گذشتہ برس نومبر میں ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد ایرانی تیل خریدنے والے ممالک کو آٹھ بار استثنا دیا تھا اور اب دو مئی کو یہ ختم کیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب کی جانب سے امریکی فیصلے کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔

    خبررساں ادارے اے پی کے مطابق ان پابندیوں کی وجہ سے ایران کی سالانہ 50 ارب ڈالر کی آمدن ختم ہو جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ کی جانب سے الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ایران تیل کی آمدن کا بڑا حصہ مشرق وسطی اور خطے میں عدم استحکام پھیلانے کے لیے خرچ کرتا ہے۔ اس وقت چین، انڈیا، جاپان، جنوبی کوریا اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جو ایرانی تیل خریدتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق ایران پر امریکی پابندیوں کے بعد عالمی مارکیٹ میں روزانہ 12 لاکھ بیرل تیل کی کمی ہوجائے گی تاہم اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ کتنے ممالک امریکی اعلان کے باوجود ایران سے تیل کی خریداری جاری رکھتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی فیصلے کو یورپی یونین پہلے ہی تنقید کا نشانہ بناچکا ہے، یورپین کمیشن کے ترجمان ماجا کوسیجانسیک نے امریکی فیصلے کو افسوسناک قرار دیا تھا۔

    میڈیا ذرائع کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے ایران کے ساتھ کیے جوہری معاہدے کو مزید نقصان پہنچے گا۔

    آن لائن تجارت کے ادارے آنڈا کے سینئر اینالسٹ کریگ ارلیم نے خبررساں ادارے اے پی کو بتایا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ کی ایرانی تیل خریداروں پر پابندی کے اعلان سے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔

    ایک اعلی امریکی عہدیدار نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ صدر ٹرمپ پر اعتماد ہیں کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات تیل کی منڈی میں رسد کو برقرار رکھنے کے لیے اپنے وعدے پورے کریں گے۔

    اس سے قبل سعودی وزیر توانائی خالد الفالیح نے کہا تھا کہ ان کا ملک تیل پیدا کرنے والے دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر اقدامات کرے گا تاکہ ‘عالمی مارکیٹ میں تیل کی طلب و رسد کا توازن یقینی بنایا جا سکے۔

  • ایران کی مشکلات میں اضافہ، امریکا نے نئی پابندیاں عائد کردیں

    ایران کی مشکلات میں اضافہ، امریکا نے نئی پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن: ایران کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا، امریکا نے ایک بار پھر ایران پر نئی پابندیاں عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی پابندیوں کے تناظر میں ایرانی معیشت سنگین بحران کا شکار ہوچکی ہے جبکہ موجودہ حکومت سے متعلق بھی عوام میں مایوسی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیاں بدستور جاری رہیں تو ایران مزید تنہا ہوسکتا ہے اور ملکی معیشت تباہ ہوسکتی ہے۔

    امریکا نے ایسے پچیس افراد اور کاروباری اداروں کو ان پابندیوں کا نشانہ بنایا ہے، جو ایران کے ساتھ کاروبار جاری رکھے ہوئے تھے۔

    پابندیوں کا شکار ہونے والی کاروباری شخصیات اور ادارے ایران سمیت ترکی اور متحدہ عرب امارات میں اپنی معاشی اور تجاری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کے بعد ایران مزید دباؤ کا شکار ہوجائے گا، موجودہ حالات میں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے۔

    خیال رہے کہ جن مالیاتی اداروں پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں، ان میں انصار بینک، اطلس ایکسچینج اور ایران کی اطلس نامی ایک کمپنی بھی شامل ہیں۔

    یورپی یونین کا ایران کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور

    رواں سال امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے سے نکلنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں لگانے کے بعد سے یورپی یونین تہران کے ساتھ محتاط انداز میں معاملات چلا رہا تھا۔

    حال ہی میں امریکا یورپی یونین کے کئی ممالک پر دباؤ ڈال رہا تھا کہ وہ بھی ایران پر اپنی جانب سے پابندیاں عائد کریں تاکہ کسی قسم کا کوئی کارروبار جاری نہ رکھا جائے۔