Tag: امریکی ڈالر

  • قیام پاکستان کے وقت روپیہ کتنا تگڑا اور امریکی ڈالر کتنا سستا تھا؟

    قیام پاکستان کے وقت روپیہ کتنا تگڑا اور امریکی ڈالر کتنا سستا تھا؟

    اس وقت پاکستانی روپے کی قدر انتہائی گر چکی ہے اور ایک امریکی ڈالر 280 روپے کے لگ بھگ ہے قیام پاکستان کے وقت یہ تناسب کیا تھا۔

    پاکستانی روپے کی قدر میں آنے والی گراوٹ کی وجہ سے عوام شدید ترین مہنگائی کا بوجھ برداشت کیے ہوئے ہیں۔ یوں تو زباں زد عام یہ ہے کہ پٹرول کی قیمت بڑھنے سے ہر چیز کی قیمت میں آگ لگ جاتی ہے مطلب بڑھ جاتی ہے مگر درحقیقت مہنگائی کا دارومدار عالمی کرنسی ڈالر پر منحصر ہوتا ہے۔

    آج اگر آپ کی جیب میں 280 روپے ہیں تو سمجھ لیں کہ آپ ایک امریکی ڈالر کے مالک ہیں لیکن قومی کرنسی کی یہ بے قدری ہمیشہ سے نہیں تھی۔ قیام پاکستان کے وقت پاکستانی روپے ڈالر کے مقابلے میں بہتر پوزیشن میں تھا۔

    پاکستان 14 اگست 1947 کو قائم ہوا۔ اس وقت ایک امریکی ڈالر کی پاکستانی کرنسی میں مالیت 3 روپے 31 پیسے تھی۔ وہ نوجوان نسل جو ہر گھنٹے بعد ڈالر کی قیمت بڑھتے دیکھتی ہے۔ اس کے لیے یہ بات کسی حیرت سے کم نہ ہوگی کہ ڈالر کی قیام پاکستان کے وقت کی مالیت تقریباً ڈیڑھ دہائی تک برقرار رہی۔

    سال 1960 میں امریکی ڈالر کی قیمت 4 روپے 76 پیسے رہی جب کہ 10 سال بعد 1970 میں ایک ڈالر 9 روپے 52 پیسے کا ہو گیا تھا۔ ایک اور حیرت انگیز امر کہ 1970 سے 1980 تک ایک دہائی کے دوران ڈالر کی مالیت میں صرف 38 پیسے کا ہی اضافہ ہوا اور 1980 میں ایک ڈالر 9 روپے 90 پیسے میں دستیاب تھا۔

    1990 میں ڈالر بڑھ کر 21.71 روپے کا ہو گیا۔ 1998 میں پاکستانی ایٹمی تجربات کے بعد لگنے والی پابندیوں کے باعث ڈالر کی قیمت تیزی سے بڑی اور نئے ہزاریے کے آغاز 2000 میں ایک امریکی ڈالر کی مالیت 51 روپے 90 پیسے کے برابر ہو گئی۔

    2010 میں یہی ڈالر 85 روپے 50 پیسے جب کہ 2020 میں 160 روپے 50 پیسے تھا۔ تاہم اس کے بعد اگلے دو سال میں ڈالر کی قدر میں اتنی تیز رفتاری سے اضافہ ہوا کہ 2022 میں یہ 300 روپے پاکستانی کے لگ بھگ پہنچ چکا تھا۔ تاہم پھر حکومتی اقدامات کے باعث اب ڈالر 278 روپے 96 پیسے ہے۔

    ماہرین معاشیات قیام پاکستان کی ابتدا میں روپے کی قدر میں استحکام کی ایک بڑی وجہ پاکستانی روپے کی قدر برطانوی پاؤنڈ سے منسلک ہونے کو قرار دیتے ہیں۔ جس

    کی وجہ سے لگ بھگ چوتھائی صدی تک اس کی قدر میں بہت زیادہ اضافہ نہیں ہوا۔
    اس کی دوسری بڑی وجہ ماہرین یہ بتاتے ہیں کہ اس وقت پاکستان کی معیشت آج کی طرح غیر ملکی کرنسی پر انحصار نہیں کرتی تھی۔

     

  • پاکستانی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کتنے کا ہوگیا؟

    پاکستانی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کتنے کا ہوگیا؟

    کراچی : پاکستانی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر میں اضافہ ہوا، جس کے بعد ڈالر 279 روپے 15 پیسے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق آج انٹر بینک میں ڈالر 19 پیسے مہنگا ہوا۔

    جس کے بعد کاروباری ہفتےکے چوتھے روز انٹر بینک میں ڈالر 279 روپے 15 پیسے پر بند ہوا جبکہ گزشتہ روز ڈالر 278 روپے 96 پیسے پر بند ہوا تھا۔

    فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی خرید و فروخت کی شرح بالترتیب 279.60 روپے اور 281.10 روپے رہی۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بتایا کہ یورو کی قیمت گزشتہ روز 288.02 روپے کے بند ہونے کے مقابلے میں 1.73 روپے اضافے سے 289.75 روپے پر بند ہوئی۔

    جاپانی ین 03 پیسے بڑھ کر 1.82 روپے پر بند ہوا جب کہ برطانوی پاؤنڈ کی شرح تبادلہ میں 1.86 روپے کا اضافہ دیکھا گیا جو گزشتہ روز کے 346.31 روپے کے بند ہونے کے مقابلے میں 348.17 روپے پر ٹریڈ ہوا۔

    اس کے علاوہ اماراتی درہم اور سعودی ریال کی شرح تبادلہ 06 اور 05 پیسے اضافے سے بالترتیب 76.00 روپے اور 74.42 روپے پر بند ہوئی۔

  • امریکی ڈالر 140.89 روپے  کا ہوگیا؟ اصل حقیقت کیا؟

    امریکی ڈالر 140.89 روپے کا ہوگیا؟ اصل حقیقت کیا؟

    دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کے معروف ترین انٹرنیٹ سرچ انجن نے امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر حیرت انگیز طور پر بڑھا دی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف سرچ انجن گوگل پر پاکستانی روپے کی قدر میں ڈرامائی اضافہ دیکھا گیا اور امریکی ڈالر کے علاوہ یورو، ریال اور اماراتی درہم سمیت دیگر غیر ملکی کرنسیوں کے ریٹس غلط دکھائے گئے

    سرچ انجن پر روپے کے مقابلے میں کینیڈین ڈالرصرف 97 روپے67پ یسے کارہ گیا جبکہ ایک پاکستانی روپے کی قیمت سعودی ریال 37.56 دکھانے لگا۔

    گوگل پر امریکی ڈالر میں بھی روپے کے مقابلےمیں کافی حد تک گراوٹ دیکھی گئی اور سرچ انجن امریکی ڈالر 140.89 روپے اور یورو 145.61 پیسے کا دکھانے لگا۔

    غلطی کے بعد سوشل میڈیا پر اس موضوع پر غیر معمولی پوسٹیں نظر آئیں ، تاہم الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر خبریں چلنے کے چند گھنٹے بعد گوگل کی جانب سے غلطی درست کرلی گئی۔

    سب سے پہلے امریکی ڈالرکی روپے کے مقابلے میں قدر کو مارکیٹ کےمطابق درست کیا۔

    گوگل گراف میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی حیران کن گراوٹ کو بدستور دیکھا جاسکتا ہے جبکہ دیگرممالک کی کرنسیوں کی قدرمیں بھی گراوٹ کو گراف میں بدستور برقرار ہے۔

    خیال رہے پاکستانی روپے کی قیمت مختلف عوامل کے تحت طے ہوتی ہے، جن میں طلب اور رسد، افراط زر، شرح سود، تجارتی توازن، سیاسی اور معاشی استحکام، اور عالمی مالیاتی منڈیاں شامل ہیں۔

    Currency Rates in Pakistan Today- پاکستان میں آج ڈالر کی قیمت

    پاکستانی روپے کے علاوہ پاکستانی ڈالر، ریال اور اماراتی درہم کے ریٹ اس لیے چیک کرتے ہیں کیونکہ پاکستان ان ممالک کے ساتھ تجارت کرتا ہے، بہت سے پاکستانی ان ممالک میں رہتے اور کام کرتے ہیں، کچھ پاکستانی ان ممالک میں سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

    اس کے علاوہ بہت سے پاکستانی ان کرنسیوں کو افراط زر سے تحفظ کے ذریعے کے طور پر استعمال کرتے ہیں، کیونکہ ان کی پاکستانی روپے کے مقابلے میں قدر زیادہ مستحکم ہے۔

  • غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، ہزاروں امریکی ڈالر برآمد

    غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار، ہزاروں امریکی ڈالر برآمد

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اینٹی کرپشن نے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل کراچی نے کارروائی کرتے ہوئے غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    ایف آئی اے ترجمان کے مطابق ملزم محمد ہارون کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے قریب سے گرفتار کیا گیا، ملزم حوالہ ہنڈی اور غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ چھاپے کے دوران ملزم کے قبضے سے 4000 امریکی ڈالر برآمد ہوا، ملزم کے موبائل فون سے حوالہ ہنڈی سے متعلق ریکارڈ بھی برآمد ہوا ہے۔

    ایف آئی اے کے مطابق ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم کا تعلق گجرات سے ہے، ملزم گجرات سےکرنسی فروخت کرنے آیا تھا۔

    ایف آئی اے ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ملزم بغیر لائسنس کرنسی ایکسچینج میں ملوث ہے، جس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزم برآمد ہونے والی کرنسی کے حوالے سے حکام کو مطمئن نہ کر سکا۔

  • آئی ایم ایف قرض کی منظوری ، امریکی  ڈالر کتنا سستا ہوا؟

    آئی ایم ایف قرض کی منظوری ، امریکی ڈالر کتنا سستا ہوا؟

    کراچی : آئی ایم ایف بورڈ کی سات ارب ڈالر قرض کی منظوری کے بعد امریکی ڈالر 277.84 روپے سے گھٹ کر 277.64 روپے پر بند ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ڈالر اور دیگر کرنسی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کردی گئی ، جس میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف بورڈ کی سات ارب ڈالر قرض کی منظوری کے بعد روپے کی قدر میں بہتری ہوئی۔

    ایک ہفتے میں انٹر بینک میں ڈالر 20 پیسے سستا ہوا اور ڈالر 277.84 روپے سے گھٹ کر 277.64 روپے پر بند ہوا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 55 پیسے سستا ہوکر 289.15 روپے کا ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے بتایا گیا کہ ایک ہفتے میں اسٹیٹ بینک کے زخائر 2.40 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا اور اسٹیٹ بینک کے زخائر 7 جولائی 22 کے بعد 9 ارب 50 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    کمرشل بینکوں کے ذخائر 2.30 کروڑ ڈالر اضافے سے 5.30 ارب ڈالر ہوگئے جبکہ ملکی مجموعی ذخائر میں 4 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا اور ملکی مجموعی ذخائر 15 جولائی 22 کی بلند سطح 14 ارب 90 کروڑ ڈالر سے تجاوز کرگئے۔

    ایک ہفتے میں اوپن مارکیٹ میں یورو 41 پیسے کمی سے 311.11 روپے ہوگئی جبکہ برطانوی پاونڈ 1.87 روپے مہنگا ہو کر 373.72 پیسےپر پہنچ گیا

    ایک ہفتے کے دوران یو اے ای درہم 12 پیسے کمی سے 76.08 روپے اور سعودی ریال 12 پیسے کمی سے .74.28 پیسے کا ہوگیا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • امریکی ڈالر کی قیمت 235 روپے؟: ماہر معاشیات کا بڑا بیان آگیا

    امریکی ڈالر کی قیمت 235 روپے؟: ماہر معاشیات کا بڑا بیان آگیا

    اسلام آباد : ماہر معاشیات اشفاق تولہ کا امریکی ڈالر کی قیمت کے حوالے سے بڑا بیان آگیا، جس میں انھوں نے بتایا حقیقت میں ڈالرکی قیمت کتنے روپےہونی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر مملکت و ماہر معاشیات اشفاق تولہ نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘اعتراض ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف اپنے پروگرام پر2 نظرثانی جائزے ایک ساتھ کرنا چاہ رہا تھا، پاکستان نومبر میں آئی ایم ایف پروگرام پرایک رویوکرانےپرتیارتھا اور آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہوچکا تھا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ 26.6 ارب ڈالر میں 16.6 ارب ڈالر رول اوور ہونےہیں، رہ جانےوالے10ارب ڈالر میں سے ایک ارب ڈالر قرض واپس کرچکے ہیں ، اکتوبر میں آئی ایم پروگرام کی قسط ، ورلڈبینک اور دیگر سے ملا کر ساڑھے3 ارب ڈالر آئیں گے اور 2 ارب ڈالر کا کمرشل لون لینے کا کہا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرا م لیکر غلطی کی ہےخمیازہ بھگتنا پڑے، قرضوں کارول اوور بغیر آئی ایم ایف کےمل جاتاتو اچھے طریقے سے مینیج کرسکتے تھے۔

    سابق وزیر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ میکرواستحکام کی غریب عوام نےبہت بڑی قیمت اداکی ہے، حقیقت میں ڈالر کی قیمت 235 روپے ہونی چاہیے ، 9فیصد مہنگائی کی شرح قوم کو تحفے میں دیکر میکرو استحکام حاصل کی گئی ہے۔

    ماہر معاشیات نے بتایا کہ پاکستان پر رواں مالی سال 26ارب ڈالرکا قرضہ واجب الادا ہے، جس میں ساڑھے 16  ارب ڈالر کے لگ بھگ قرضہ رول اوور کردیاجائےگا اور پاکستان کو رواں مالی سال تقریباً 10ارب ڈالر قرضے کی ادائیگی کرنا ہے۔

    انھوں  نے مزید کہا کہ حکومت 7 ارب ڈالر تک کی رقم کا انتظام کرلےگی، ساڑھے3ارب ڈالر تک کامعاملہ ہے جو دیگر اداروں سے حاصل کیاجاسکتاہے، میری رائے میں آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کی ضرورت نہیں تھی، مشکل ہوگی، آئی ایم ایف پروگرام کے بغیر ہم زیادہ بہتر طور پر ملک چلا سکتےتھے۔

  • آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد …. امریکی ڈالر کی قیمت کے حوالے سے اہم خبر

    آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد …. امریکی ڈالر کی قیمت کے حوالے سے اہم خبر

    اسلام آباد: آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد روپے کی قدر مزید بڑھنے اور امریکی ڈالر کی قدر کم ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر میں اضافے سے متعلق وزارت خزانہ نے رپورٹ جاری کردی۔

    جس میں آئی ایم ایف پروگرام کی منظوری کے بعد زرمبادلہ ذخائر اور روپے کی قدر مزید بڑھنے کا امکان ظاہرکیا گیا ہے۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ ایک سال میں زرمبادلہ ذخائر میں ایک ارب 59 کروڑ 80لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا جبکہ ایک سال میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر 21 روپے 13 پیسے بڑھ گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر ایک سال میں ایک ارب 53کروڑڈالرزبڑھ گئے اور کمرشل بینکوں کے ذخائر میں 6 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ریکارڈ ہوا۔

    وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کےمجموعی ذخائر 14 ارب 77 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز ہوچکے جبکہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9 ارب 40 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز پر پہنچ گئے اور کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 37 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز کے ذخائر ہوچکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایک سال قبل زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 13 ارب 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز تھے اور اسٹیٹ بینک کے پاس ایک سال پہلے 7 ارب 87 کروڑ 30 لاکھ ڈالرز اور کمرشل بینکوں کے پاس 5 ارب 30 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے ذخائر تھے۔

    وزارت خزانہ نے مزید بتایا کہ ایک ڈالر 278 روپے 51 پیسے پر آگیا جبکہ یک سال قبل 299 روپے 51 پیسے کا تھا۔

  • ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ تاریخ کی نچلی ترین سطح پر آگیا

    ڈالر کے مقابلے میں بھارتی روپیہ تاریخ کی نچلی ترین سطح پر آگیا

    امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی کرنسی نیچے گرتے ہوئے تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی، روپے کی قدر دن بہ دن گرنے کے سبب ایسا ہوا۔

    بھارتی کرنسی اب تک کی سب سے نچلی سطح پر پہنچ چکی ہے یعنی ایک ڈالر اب 83.62 بھارتی روپے کے برابر ہوگیا ہے۔ آج جب شیئر مارکیٹ کا کاروبار بند ہوا تو امریکی ڈالر کے مقابلے میں بھارتی کرنسی کو دھچکا لگا اور یہ گراوٹ کا شکار ہو کر تاریخ کی کم ترین سطح پر آیا۔

    پیر کو جب بھارتی اسٹاک مارکیٹ کا اختتام ہوا تو ایک ڈالر کے مقابلے میں بھارتی کرنسی کی قدر 83.62 روپے تھی جو کہ مودی سرکار کی تیسری حکومت میں کافی کم ہے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق شیئر بازار میں تیزی کے باوجود 15 جولائی کو بھارتی کرنسی شروع سے ہی گراوٹ کے ساتھ کاروبار کر رہی تھی۔

    پیر کو شیئرز مارکیٹ میں صبح روپیہ 4 پیسے گراوٹ کے ساتھ کھلا اور پھر 11 پیسے گراوٹ کے ساتھ بند ہوا، تاہم فاریکس ٹریڈرز کا کہنا ہے کہ شیئر بازار میں مثبت رجحان ہے، جس سے لوگوں کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔

    شیئر مارکیٹ انڈیکس آل ٹائم ہائی پر پہنچ گئی ہے جبکہ بیرون ملک فنڈز کے انفلو کی وجہ سے روپے نے اس ذیلی سطح کو چھوا ہے۔

    انٹر بینک فارن کرنسی مارکیٹ میں بھارتی روپیہ 83.53 پر کھلا اور 83.62 پر بند ہوا جو گزشتہ روز کے مقابلے 11 پیسے کی گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے، جمعہ کے روز ڈالر کے مقابلے روپیہ 83.51 پر بند ہوا تھا۔

    ریسرچ اینالسٹ انوج چوہدری نے بتایا کہ مثبت امریکی ڈالر اور بڑھتی گھریلو مہنگائی کے سبب روپے کی قدر میں گراوٹ آئی ہے۔

  • امریکی ڈالر کی قیمت سے متعلق بڑی پیشگوئی سامنے آگئی

    امریکی ڈالر کی قیمت سے متعلق بڑی پیشگوئی سامنے آگئی

    کراچی : سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پیش گوئی کی ہے کہ ڈالر کی قدر جولائی تک کچھ بڑھ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘ہر لمحہ پرجوش’ میں گفتگو کرتے ہوئے ڈالر کی قیمت کے حوالے سے کہا کہ ڈالر کی قدر جولائی تک کچھ بڑھ جائے گی۔

    مفتاح اسماعیل نے پیٹرول کی قیمت سے متعلق کہا کہ عالمی سطح پر قیمتیں نہ بڑھیں تو پیٹرول کی قیمت برقرار رہے گی۔

    سابق وزیرخزانہ نے بتایا کہ نوازشریف کے ساتھ کام کیا ہے میری سوچ مختلف ہے، میری اور شاہدخاقان عباسی کی سوچ ملتی ہے، پاکستان میں بنیادی اصلاحات اورراہ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

    ایم کیوایم کی سیٹوں سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ میں نے سنا ہےایم کیوایم کو نیشنل اسٹیڈیم کی بھی6،7 نشستیں ملنےوالی تھیں، ایم کیوایم کےساتھ جو گزشتہ الیکشن میں ہاتھ ہوااس بارسود سمیت واپس لیا ہے۔

    معاشی صورتحال کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ معاشی اعشاریے بہترہیں،مہنگائی مزید نہیں بڑھے گی، جنوری سے مہنگائی بڑھنے کی شرح رک گئی ہے،م مجھے یقین نہیں ہےکہ حکومت 5سال پورے کرے گی۔

  • امریکی ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ جاری، روپیہ مستحکم

    امریکی ڈالر کی گراوٹ کا سلسلہ جاری، روپیہ مستحکم

    انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا سلسلہ گزشتہ کئی روز سے جاری ہے، آج بھی پاکستانی روپے نے اپنا استحکام برقرار رکھا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر آج بھی مزید گراوٹ کا شکار رہا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق آج انٹربینک میں ڈالر 6 پیسے سستا ہوا۔

    مرکزی بینک کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹربینک میں کاروبار کے اختتام پر امریکی ڈالر کا بھاؤ 281 روپے 22 پیسے ہے جبکہ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر12 پیسے سستا ہوکر281 روپے 28 پیسے پر بند ہوا تھا، اس سے قبل جمعہ کو ڈالر 281 روپے 40 پیسے پر بند ہوا تھا۔