Tag: امریکی ڈالر

  • امریکی ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح  سےبھی نیچے آگیا

    امریکی ڈالر ایک سال کی کم ترین سطح سےبھی نیچے آگیا

    کراچی : انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید سستا ہوکر 1سال کی کم سطح 156 روپے سےبھی نیچے آگیا ۔

    تفصیلات کے مطابق ملکی معیشت میں بہتری اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کے بعد ڈالر کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز انٹر بینک میں ڈالر مزید 98 پیسے سستا ہوا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ٹریڈنگ کے دوران ڈالر1سال کی کم سطح 156 روپے سے بھی نیچے گرگیا، امریکی کرنسی 155.74 روپے بند ہوئی۔

    فاریکس ڈیلرز کے مطابق 26 اگست سے اب تک انٹربینک میں ڈالر 12روپے 55 پیسے سستاہوچکا ہے جبکہ 7 ماہ میں انٹر بینک میں ڈالر 168 روپے 43 پیسے سے 155 روپے 74 پیسے تک سستا ہوا۔

    روشن ڈیجیٹل اکاونٹ میں تاحال 67 کرور ڈالر جمع ہوچکے ہیں جبکہ رواں مالی سال 8 ماہ میں ترسیلات زر18 ارب 70 کروڑ ڈالرسے تجاوز کرچکی ہیں ، تاہم برآمدات میں بہتری کے بھی روپے پر مثبت اثرات دیکھے جارہے ہیں۔

    خیال رہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پانچ مارچ تک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی رپورٹ جاری کی گئی تھی، اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ ’پانچ مارچ تک مرکزی بینک کے ذخائر میں تین کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا اضافہ ہوا‘۔

  • امریکی ڈالر کے خلاف روس کا اہم بیان

    امریکی ڈالر کے خلاف روس کا اہم بیان

    ماسکو: روس کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے، یورپ امریکی ڈالر میں تجارت روک دے۔

    روسی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اپنے ایک اہم بیان میں امریکی ڈالر میں تجارت کے خلاف یورپی رد عمل کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صرف امریکی پابندیوں کے شکار ممالک ہی نہیں بلکہ یورپی ملک بھی ڈالر سے اپنی وابستگی ختم کرنا چاہتے ہیں۔

    انھوں نے کہا نہ صرف وہ ممالک جن پر امریکا نے پابندیاں عائد کی ہیں بلکہ یورپی ممالک بھی واشنگٹن کی جانب سے ڈالر سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے سبب ڈالر پر انحصار ختم کرنے کے لیے موقع کی تلاش میں ہیں۔

    سرگئی لاروف نے کہا کہ صرف چین، روس، ایران اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک ہی نہیں، یورپی ممالک بھی ایسے میکنزم پر زیادہ سے زیادہ انحصار کرنا چاہتے ہیں جس کے ذریعے تجارتی لین دین اور سرمایہ کاری کو قومی کرنسی میں انجام دیا جا سکے۔

    انھوں نے کہا اس وقت یورپ بھی ڈالر سے ہر طرح کا انحصار ختم کرنے کا کوئی طریقہ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہے، اس وقت واشنگٹن اور یورپی یونین کے مابین اقتصادی اختلافات میں بھی شدت آ گئی ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں اور خود سر اقدامات پر اکثر یورپی ممالک نے منفی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

  • امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوکر اچانک نیچے آگیا

    امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوکر اچانک نیچے آگیا

    کراچی: امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد اچانک نیچے آگیا، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 169 سے کم ہوکر 165 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ روپے کی بے قدری اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے ،ٹریڈنگ کے آغاز سے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا رجحان دیکھا گیا اور کاروبار ہفتے کے اختتام پر امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔

    بینکوں کے درمیان لین دین میں ڈالر 2 روپے87 پیسہ مہنگاہوا ،جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر 166.13 سے بڑھ کر 169 روپے کا ہوگیا، گزشتہ 4 دن میں ڈالرکی قدرمیں 9 روپے 37 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    ڈالر 169 روپے پر پہنچا تو مرکزی بینک حرکت میں آگیا، زرائع کا کہنا تھا اسٹیٹ بینک نےمارکیٹ میں مداخلت کی اور ڈالر کی قیمت میں اضافہ روکنے کیلئے مارکیٹ میں 25 سے30کروڑڈالر فراہم کئے۔

    جس کے بعد اچانک ڈالر کی قدر میں چارروپے کی کمی ہوئی اور ڈالر 169 سے کم ہوکر 165 روپے کاہوگیا۔

    بینگنگ سیکڑ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی معاشی منظرنامےپرافرا تفری کی صورت حال ہے۔ بیرون ملک پروازیں بند ہونے اورلاک ڈاوان کے باعث روپیہ دباؤکاشکارہے۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق صرف رواں ماہ ہی ٹی بلز سے ایک ارب پچاس کروڑ ڈالر کا انخلاء دیکھنے میں آیا ہے، غیرملکی سرمایہ کاروں نے حکومتی بانڈز میں رواں مالی سال تین ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالرکی قدر میں اضافے سے ملک پر بیرونی قروضوں کےحجم میں بھی خاطرخواہ اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

  • اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر 146 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی :اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور ڈالر دو روپے پچیس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو چھیالیس روپے پچیس پیسے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی ، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2.25 روپے مہنگاہوا، جس کے بعد ڈالر ملکی تاریخ کی بلند سطح 146 روپے25 پیسے پر پہنچ گیا۔

    ٹریڈنگ کے آغاز پر انٹربینک میں روپے کی قدر میں استحکام دیکھنے میں آیا ، انٹربینک میں ڈالر 141روپے 39 پیسے پر ہی ٹریڈ کرتے ریکارڈ کیا گیا۔

    ایکسچینج کرنسی ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ پاکستان کا آئی ایم ایف کے پاس جانا ڈالر کی قیمت میں اضافے کی وجہ ہے۔

    ماہرین معاشیات کا کہنا ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور روپے کی قدر میں ہونے والی مسلسل کمی باعث تشویش ہے کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تصدیق کی تھی کہ پاکستان کا عالمی مالیاتی فنڈ سے معاہدہ طے ہوگیا، آئی ایم ایف تین سال کے لیے پاکستان کو 6 ارب ڈالر دے گا جبکہ عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی تین ارب ڈالرز کا قرض ملنے کا امکان ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پچھلےسال ایکسپورٹ اورامپورٹ میں 20ارب ڈالر کا فرق تھا، پاکستان آئندہ 2سال میں ریزرو 50فیصد گرے، آئی ایم ایف عالمی ادارہ ہےجواپنےرکن ملکوں کی مشکل میں مدد کرتاہے، آئی ایم ایف کے پاس جانے میں فوائد نظرآرہےہیں، مزیداضافی 2سے 3ارب ڈالر کم شرح سود پر ملے تو سرکلرڈیٹ میں بہتری آئے گی۔

    مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت بڑھتی ہے تو 300یونٹ سے کم صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑےگا، 75فیصدصارفین 300یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں، الیکٹرک پر سبسڈی کیلئے 50ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں جبکہ سوشل سیفٹی نیٹ میں 180ارب روپےاضافی رکھے جارہےہیں، سوشل سیفٹی نیٹ میں حکومت کا احساس پروگرام بھی شامل ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد صدرعارف علوی نے ایسیٹ ڈیکلیریشن اسکیم کے آرڈیئننس پردستخط کردیے ہیں۔

  • وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    وزیراعظم کی یقین دہانی ، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر سستا ہوگیا

    اسلام آباد : وزیراعظم کی یقین دہانی نے ڈالر کو بریک لگا دیے، انٹر بینک میں روپے کی قدر 3 روپے 5پیسے بڑھ گئی اور ڈالر 139.05 سے کم ہوکر 137روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تیزی سے اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری ہے، کاروباری ہفتے کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں تین روپے پانچ پیسے تک کا اضافہ دیکھا گیا، ڈالر ایک سو سینتیس روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    بینکوں کےدرمیان لین دین میں روپے کی قدر میں دو فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 136 روپے تک دیکھا گیا۔

    یاد رہے جمعے کو ڈالرکی قدر میں یکایک آٹھ روپے تک کا اضافہ ہوا تھا اور ڈالر ایک سو تینتالیس روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا تاہم کاروبار کے دوران روپے کی قدر زرا بہتر ہوئی اور انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے 50 پیسے پر بھی ٹریڈ ہوتے دیکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 142 روپے کی بلند ترین سطح پر

    ماہرین کاکہنا تھا کہ ڈالر کی قدر میں اضافہ بیرونی ادا ئیگیوں اور رزمبادلہ ذخائر میں کمی کے باعث ہوا ہے، گزشتہ حکومت نے دانستہ طور پر ڈالر کی قدر کو کم رکھا ، ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ متوقع ہے، ڈالر ایک سو پچاس روپے تک کا ہوجائے گا۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا، جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا جبکہ ماہرین اقتصادیات کے مطابق جاری اور تجارتی خسارے روپے پر دباؤ کا باعث بن رہے ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تگا کہ ڈالرکی قیمت بڑھنے سے گھبرانے کی بالکل ضرورت نہیں، ہم وہ قدم اٹھارہے ہیں جس سے آگے ڈالر کے ریٹ نہیں بڑھیں گے۔

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں ڈالر کی قدر میں 13روپے کا اضافہ کے بعد ڈالر 137 روپے کا ہوگیا، جو بعد میں 134 پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ بھونچال آگیا، ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے، کاروبار ہفتے کے دوسرے روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کو 134 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے انٹر بینک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال دیکھنے میں آرہی ہے اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ ریکارڈ کیا جارہا ہے ، انٹربینک میں ایک دن میں ڈالر 9روپے75پیسے مہنگا ہوگیا۔

    ڈیلرز نے کہا کہ ڈالر134روپے پر ٹریڈ ہورہا ہے، کاروبار کے دوران ڈالر 137روپے کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا۔

    گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے مہنگا ہوکر 129 روپے کی سطح پر پہنچ گیا تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے جبکہ زرائع کا کہنا ہے کہ مالیاتی فنڈ نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی شرط عائد کی ہے۔

    ماہرمعاشیات شاہدحسن صدیقی کا کہنا ہے کہ میراخیال ہےآئی ایم ایف کیلئے روپے کی قدرکو گرایا جارہاہے، روپےکی قدرمزیدگرےکی،ڈالرمزیدبڑھےگا، آئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات میں بھی روپے کی قدر پر گفتگوہوگی، ڈالرکےمقابلےمیں روپےکی قدرپردباؤ رہے گا۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی منظوری دی تھی، وزیرخزانہ اسد عمرکا کہنا تھا معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت جو حالات چھوڑکر گئی سب کے سامنے ہیں، مشکل فیصلہ ہے، ایک قوم بن کر سنگیں معاشی بدحالی سے نکلیں گے۔

    یاد رہے جولائی میں امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا اور 130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔

  • امریکی ڈالر 130روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا

    امریکی ڈالر 130روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا

    کراچی : کاروبار ہفتے کے اختتام پر امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا اور 130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹس میں روپے کی بے قدری کا سلسلہ جاری ہے، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور ڈالر کی قیمت بدستور ریکارڈ سطح پر ہے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا جبکہ ڈالر 130 روپے میں خریدا اور 130.50 روپے پر فروخت کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں انٹر بینک میں ایک ڈالر 128 روپے 50 پیسے کا ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز انٹر بینک میں ڈالر کو 128.60روپے کی سطح پر بھی دیکھا گیا تھا۔

    خیال رہے رواں ہفتے کے آغاز میں ایک دن میں ڈالر6.45روپے مہنگا ہوا تھا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔

    تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ پیکج ناگزیر ہونے کا منفی اثر ہے ، اسٹیٹ بینک کے پاس دس ارب ڈالر کے ذخائر بھی نہیں بچے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس دستیاب ڈالر ذخائر دو ماہ کی درآمدات کیلئے بھی ناکافی ہیں۔

    یاد رہے کہ دسمبر سےاب تک ڈالر 20 روپے مہنگا ہوچکا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں اٹھارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    واضح  رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ،  کرنسی ڈیلرزکا ماننا ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر شدید دباوٴ کا شکار ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا ، جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتوں کو پر لگے کیونکہ حکومت نے کرنسی مارکیٹ کو فری کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • امریکی ڈالر کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں850 روپے کا اضافہ

    امریکی ڈالر کے بعد سونے کی فی تولہ قیمت میں850 روپے کا اضافہ

    کراچی : ڈالر مہنگا ہونے کے بعد سونے کی قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ ہوگیا، فی تولہ سونے کی قیمت ساٹھ ہزار روپے کے قریب جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری میں مزید اضافہ سے ڈالر کی قدر میں 6 روپے کا اضافہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں فی ڈالر کی قیمت128تک پہنچ گئی۔

    اس اضافہ کے ساتھ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، اس حوالے سے سونے کے ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ڈالر مہنگا ہونے سے سونے کی قیمتوں پر بھی اثر پڑا ہے۔

    عالمی مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت میں دو ڈالرکا اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں پاکستان میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 850روپے کا اضافہ ہوا۔

    گولڈڈیلرز کے مطابق اب ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت59650روپے ہوگئی ہے،  دس گرام سونا729روپے کے اضافے سے51140روپے کا ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں: سونے کی قیمت 5 سال کی بلند ترین سطح پر ، فی تولہ قیمت 60 ہزار تک جا پہنچی

    خیال رہے کہ دسمبر سےاب تک ڈالر 20 روپے مہنگا ہوچکا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں اٹھارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انٹر بینک میں ڈالر 128 روپے کی ریکارڈ سطح پر

    انٹر بینک میں ڈالر 128 روپے کی ریکارڈ سطح پر

    کراچی : کاروباری ہفتے کے پہلے ہی دن ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اور انٹر بینک میں امریکی ڈالر 128 روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹس میں روپے کی بے قدری میں مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا، صرف آج ہی بینکوں کے درمیاں لین دین میں ڈالر کی قدر میں 6 روپے کا اضافہ ہوا، جس کے باعث انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 128 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوا اور 128روپے50 پیسے کا ہوگیا۔

    انٹر بینک میں ایک دن میں روپے کی قدر میں 6روپے45 پیسے کی ریکارڈ کمی کی گئی۔

    تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے نیا بیل آؤٹ پیکج ناگزیر ہونے کا منفی اثر ہے ، اسٹیٹ بینک کے پاس دس ارب ڈالر کے ذخائر بھی نہیں بچے جبکہ ماہرین کے مطابق پاکستان کے پاس دستیاب ڈالر ذخائر دو ماہ کی درآمدات کیلئے بھی ناکافی ہیں۔

    خیال رہے کہ دسمبر سےاب تک ڈالر 20 روپے مہنگا ہوچکا ہے ، ڈالر مہنگا ہونے سے ملک پرقرضوں کے بوجھ میں اٹھارہ سو ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    جمعے کو کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 121 روپے پر تھی، جس میں اضافے کے بعد روپے کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ رمضان المبارک کے آخری ایام سے ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، اس سے قبل بھی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 125 روپے سے تجاوز کرگئی تھی، جس کے بعد قیمت خرید 124 روپے 50 پیسے جبکہ قیمت فروخت 125 روپے 50 پیسے تک پہنچی تھی۔

    کرنسی ڈیلرزکا ماننا ہے کہ بڑھتے ہوئے تجارتی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے سبب روپے کی قدر شدید دباوٴ کا شکار ہے۔

    کرنسی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا تھا کہ روپے کی قدر گرانے کا فیصلہ نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک کا تھا جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمتوں کو پر لگے کیونکہ حکومت نے کرنسی مارکیٹ کو فری کردیا تھا۔

    ماہرین کے مطابق گرتے زرمبادلہ ذخائر اور بیرونی ادائیگیوں کا دباوٴ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی ڈالرایک سو آٹھ روپے سے تجاوزکرگیا

    امریکی ڈالرایک سو آٹھ روپے سے تجاوزکرگیا

    کراچی : اوپن مارکیٹ میں روپے کی مزید بے قدری سامنے آئی ہے، کرنسی مارکیٹ میں امریکی ڈالر ایک سو آٹھ روپے سے زائد کا ہوگیا۔ ایک ہی دن میں اس کی قیمت میں 10 پیسے کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈالر نے روپے کی پٹائی شروع کردی۔ ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں آج دس پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، کرنسی ڈیلرز کے مطابق رواں ماہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں دو روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر ایک سو آٹھ روپے دس پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔ ڈیلرز کے مطابق مارکیٹ میں ڈالر کی قلت نہیں تاہم ہنڈی حوالہ سے پیسے بھجوائےجانے اور ذخیرہ کئے جانے سے ڈالر مہنگا ہو رہا ہے۔

    دوسری جانب انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی اور اس کی قیمت میں استحکام رہا۔ انٹربینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید 104 روپے 40 پیسے اور قیمت فروخت 104 روپے 60 پیسے پر برقرار رہی ہے۔

    اقتصادی ماہرین کے مطابق امریکی ڈالر 108 روپے پر پہنچنے کے بعد دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔