Tag: امریکی ڈرون

  • ویڈیو: حوثی ملیشیا نے امریکی ڈرون طیارہ مار گرا دیا

    ویڈیو: حوثی ملیشیا نے امریکی ڈرون طیارہ مار گرا دیا

    صنعا: یمن میں حوثی عسکریت پسندوں نے امریکی ڈرون طیارہ مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے ہفتے کے روز امریکی فوج کے ایک اور MQ-9 ریپر ڈرون کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ہے۔

    حوثی ملیشیا کے میڈیا ونگ کی جاری کردہ ویڈیو میں امریکی ڈرون کو نشانہ بناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    ترجمان حوثی ملیشیا کے مطابق یمنی فضائی حدود میں محو پرواز امریکی ڈرون ایم کیو نائن کو مار گرایا گیا، فوٹیج میں تباہ شدہ ڈرون کا زمین پر بکھرا ملبہ بھی دکھایا گیا ہے۔

    حوثیوں نے کہا ہے کہ انھوں نے ریپر ڈرون کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے مار گرایا، امریکی فضائیہ کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل بائرن مکگرے نے ہفتے کے روز ایسوسی ایٹڈ پریس سے گفتگو میں اعتراف کیا کہ امریکی فضائیہ کا MQ-9 ڈرون یمن میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔

  • امریکی ڈرون گرانے کا واقعہ، یوکرین جنگ پر روس امریکا براہ راست تصادم کا خطرہ

    امریکی ڈرون گرانے کا واقعہ، یوکرین جنگ پر روس امریکا براہ راست تصادم کا خطرہ

    واشنگٹن: بحیرہ اسود میں روسی لڑاکا طیارے سے تصادم میں امریکی ڈرون تباہ ہو گیا، اس واقعے کے بعد یوکرین جنگ پر روس اور امریکا کے درمیان براہ راست تصادم کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی لڑاکا طیارے نے امریکی ڈرون کو روکنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں امریکی ڈرون سمندر میں گِر کر تباہ ہو گیا۔

    امریکی فوج کا کہنا ہے کہ ایک روسی لڑاکا طیارے نے امریکی MQ-9 ریپر ڈرون کے پروپیلر کو کلپ کر دیا، جس سے وہ بحیرہ اسود میں گر کر تباہ ہو گیا، تاہم روس نے امریکی ڈرون سے کسی بھی تصادم کی تردید کر دی ہے، اور کہا ہے کہ امریکی ڈرون خود ہی گر کر تباہ ہوا۔

    امریکی فوج نے رد عمل میں کہا کہ روس نے انتہائی غیر پیشہ ورانہ اقدام کیا ہے، امریکا نے روسی سفیر کو بھی واقعے پر طلب کر لیا، جب کہ کریملن نے اپنے طیارے کے امریکی ڈرون سے ٹکرانے کے امریکی دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق یہ واقعہ یوکرین کی جنگ پر روس اور امریکا کے درمیان براہ راست تصادم کے بڑھتے ہوئے خطرے کو اجاگر کرتا ہے۔ امریکا کا کہنا ہے کہ ڈرون بین الاقوامی فضائی حدود میں معمول کے مشن پر تھا کہ دو روسی طیاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی، جب کہ روس نے کہا کہ ڈرون خود ہی ایک ’تیز چال‘ کے بعد گر کر تباہ ہوا۔

    روسی جیٹ طیاروں نے سست رفتار امریکی ڈرون کے سامنے پہلے کئی مرتبہ چکر لگائے اور اس پر ایندھن بھی پھینکا۔ امریکی فوج نے کہا کہ تقریباً 30 منٹ کی ان ہراساں کرنے والی کارروائیوں کے بعد، روسی طیاروں میں سے ایک نے ڈرون کے پروپیلر کو کلپ کر دیا، جس سے یہ گر کر تباہ ہو گیا۔

    امریکی محکمہ دفاع کے ترجمان جنرل پیٹ رائڈر نے بتایا ’’روسی جیٹ امریکی ایئرکرافٹ سے ٹکرایا، جس سے پروپیلر کو نقصان پہنچا، جس سے وہ ناقابلِ پرواز ہو گیا، اس لیے ہم اسے نیچے لے آئے۔‘‘

    ترجمان نے کہا کہ ڈرون یوکرین کے علاقے سے ’بہت دور‘ تھا، تاہم ترجمان نے اس کی ٹھیک لوکیشن نہیں بتائی۔ انھوں نے ڈرون کی بازیابی کے لیے امریکی کوششوں کے بارے میں بات کرنے سے انکار کیا تاہم یہ کہا کہ روس نے ڈرون نہیں اٹھایا۔

    روسی وزارت دفاع نے یہ بھی کہا کہ MQ-9 ریپر ڈرون اپنے ٹرانسپونڈرز کو بند کر کے اڑ رہا تھا۔ ٹرانسپونڈر مواصلاتی آلات ہیں جن کی وجہ سے ہوائی جہاز کو ٹریک کیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ریپر ڈرون 20 میٹر پروں کے پھیلاؤ کے ساتھ نگرانی کرنے والے طیارے ہیں۔

  • ایران نے خلیج میں امریکی ڈرون کو قبضے میں لے کر چھوڑ دیا

    ایران نے خلیج میں امریکی ڈرون کو قبضے میں لے کر چھوڑ دیا

    تہران: ایران نے خلیج میں امریکی ڈرون کو قبضے میں لے کر چھوڑ دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات کو خلیج فارس میں ایران کے اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) نے ایک امریکی سمندری ڈرون کو قبضے میں لینے کی کوشش کی۔

    امریکی حکام کے مطابق جب امریکی بحریہ کے جنگی جہاز اور ہیلی کاپٹر حرکت میں آ گئے تو ایران نے ڈرون کو چھوڑ دیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ کے ایک سینیئر کمانڈر نے واقعے کو ’شرمناک‘ اور ’بلاجواز‘ قرار دے دیا ہے۔

    رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یہ پہلا واقعہ ہے کہ امریکی بحریہ کے مشرق وسطیٰ میں قائم 5 ویں بیڑے کی نئی ڈرون ٹاسک فورس کو ایران نے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    اگرچہ ڈرون پکڑنے کا واقعہ کسی ناخوش گوار نتیجے پر ختم نہیں ہوا، تاہم یہ واقعہ امریکا اور ایران کے درمیان بڑھتی کشیدگی کے دوران پیش آیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان جوہری معاہدے پر بات چیت کا سلسلہ تاحال معلق ہے۔

    5 ویں بحری بیڑے کے ترجمان کمانڈر ٹموتھی ہاکنز نے بتایا کہ انقلابی گارڈز کے جنگی جہاز شاہد بازیار نے پیر کی رات دیر گئے بین الاقوامی پانیوں میں خلیج کے وسطی حصے میں امریکی سیل ڈرون ایکسپلورر سے ایک لائن منسلک کی، اور اسے کھینچنا شروع کر دیا، یہ سیل ڈرون سمندر کی دور سے نگرانی کے لیے کیمرے، ریڈار اور سینسر کا حامل ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بحریہ کی ساحلی گشتی کشتی USS تھنڈربولٹ اور ایک MH-60 سی ہاک ہیلی کاپٹر فوراً انقلابی گارڈز کے جہاز کے تعاقب کے لیے حرکت میں آ گئے، بحریہ نے شاہد بازیار کو ریڈیو کے ذریعے کال کر کے بتایا کہ ڈرون امریکی ہے، جس کے بعد ایرانی جہاز نے ڈرون کو چھوڑ دیا۔

  • امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    امریکا نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پر پابندیاں عاید کردیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے خلاف مزید سخت پابندیوں کے حکم نامے پر دستخط کر دئیے، اس حکم نامے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای پر پابندیوں کا نفاذ بھی کیا گیا ہے، جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی پابندیوں کی زد میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے ایران کی جانب سے خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والی پالیسیوں کا ذمہ دارایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کو قرار دیا ہے ۔ اوول آفس میں اس حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا ایران پر دباؤ میں اضافہ کرتا رہے گا۔

    انہوں نے ایک مرتبہ پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ ایران کبھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر پائے گا۔ تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے بہتر ردعمل کا مظاہرہ کیا گیا، تو اس کے خلاف پابندیاں فوری طور پر ختم بھی کی جا سکتی

    دوسری جانب امریکی وزیرخزانہ سٹیون منوچن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر پابندیوں کے نئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے کے بعد کہا ہے کہ رواں ہفتے ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف پربھی امریکی پابندیاں عاید کی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سے امریکی فوجی ڈرون مار گرائے جانے کا واقعہ ایران کی ایک دانستہ کارروائی اور سوچا سمجھا منصوبہ تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق امریکی وزیرخزانہ نے کہا کہ ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف پر پابندیاں انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کی گئی ہیں تاہم انہوں نے انٹیلی جنس کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات کے بارے میں مزید کوئی بات نہیں کی۔

    سٹیون منوچن کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیرخارجہ پر عاید کی جانے والی بعض پابندیاں تیاری کی مرحلے میں ہیں اور بعض ایران کی حالیہ سرگرمیوں پرعاید کی جائیں گی۔

    انہوں نے ایران پر دہشت گردی کی پشت پناہی ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ تہران پر نئی اقتصادی پابندیاں گذشتہ جمعرات کو امریکی ڈرون طیارہ مارگراے جانے کا رد عمل ہیں۔

    قبل ازیں امریکی وزارت ِخزانہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا تھا کہ امریکا نے ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے آٹھ سینئر عہدہ داروں پر امریکا نے پابندیاں عاید کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نےچار روز قبل ہی بین الاقوامی فضائی حدود میں ایک امریکی ڈرون کو مار گرائے جانے کے بعد اپنا موقف تبدیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے ردعمل میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران نے شاید غلطی سے امریکا کا ڈرون مار گرایا ہے۔

    اس سے قبل ایران کی جانب سے امریکی ڈرون گرائے جانے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے امریکی ڈرون گرا کر بہت بڑی غلطی کی ہے ۔واضح رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ امریکی ڈرون گرائے جانے کے بعد ٹرمپ نے ایران پر حملے کا حکم دیا تھا لیکن حملے کا فیصلہ اچانک واپس لے لیا۔

  • ایران کا امریکی ڈرون گرانے کا دعویٰ

    ایران کا امریکی ڈرون گرانے کا دعویٰ

    تہران : ایران نے امریکی ڈرون گرانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ امریکا نے ایرانی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کوئی امریکی ڈرون ایران کی فضائی حدود میں موجود نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اورایران کشیدہ تعلقات کے درمیان ایران نے اپنی فضائی حدود میں امریکی ڈرون گرانے کا دعوی ٰ کردیا، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے ایران کے پاسداران انقلاب نے جنوبی صوبے ہرمزگان میں ایرانی فضائی حدودکی خلاف ورزی کرنے والاامریکی ڈرون مارگرایا۔

    دوسری جانب امریکی سینڑل کمانڈ کے ترجمان نے کہا کوئی امریکی ڈرون ایران کی فضائی حدودمیں موجود نہیں تھا۔

    گذشتہ روز امریکا سے شدید تنازعے کے پیش نظر ایرانی صدر نے واضح کیا تھاکہ امریکا سے فوجی سطح پر کسی قسم کی جنگ نہیں ہوگی، امریکا کا مقصد معاشی جنگ کے ذریعے ایران کی معیشت کو نقصان پہنچانا ہے، امریکا سمجھتا تھا کہ وہ ایرانی قوم کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیگا لیکن اس نے دیکھ لیا کہ ایرانی قوم اس کے سامنے کھڑی ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکا سے فوجی سطح پر کوئی جنگ نہیں ہوگی: ایران

    یاد رہے ایران اور امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے امریکا نے اپنے ایک ہزار مزید فوجی اس خطے میں بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا ، جس کے ردعمل میں چین نے متنبہ کیا تھا کہ امریکا کی جانب سے خطے میں مزید 1000 فوجیوں کی تعیناتی سے دنیا میں شرانگیزی کا دروازہ کھل سکتا ہے۔

    اس سے قبل پاسداران انقلاب نے خبردار کیا تھا کہ ایرانی میزائل سمندر میں موجود طیارہ بردار جہازوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    خیال رہے ایران پرامریکی پابندیوں کے بعددونوں ممالک کے تعلقات تناؤ کا شکار ہیں اور امریکی جنگی بحری بیٹرے اور فوجی مشرق وسطی میں موجود ہیں جبکہ امریکا ایران پرآئل ٹینکروں پرحملوں کا الزام بھی عائد کرچکا ہے۔

    ایران نے امریکی الزامات کومکمل مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے جبکہ ایران نے پابندیوں کے جواب میں یورینیم کا ذخیرہ مقررہ حد سے بڑھانے کا اعلان بھی کیا ہے۔

    عالمی برادری نےمشرق وسطی میں کشیدگی میں کمی کےلئےفریقین سے تحمل سے کام لینےکی اپیل کی ہے۔

  • پاک افغان بارڈر پر ڈرون حملہ، اہم کمانڈرسمیت 10 طالبان ہلاک

    پاک افغان بارڈر پر ڈرون حملہ، اہم کمانڈرسمیت 10 طالبان ہلاک

    کابل : پاک افغان بارڈرسے متصل افغان علاقے میں ڈرون حملہ میں کمانڈرسمیت دس طالبان ہلاک ہوگئے۔

    امریکی ڈرون نے پاک افغان کے علاقے دیبالا میں طالبان کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا، امریکی ڈرون نے ایک مکان پر میزائل فائر کئے، حملے میں مکان میں موجود طالبان کے اہم کمانڈر سمیت دس طالبان ہلاک ہوگئے۔

    اب تک مرنے والوں کی شناخت سامنے نہیں آئی ہے۔