واشنگٹن: امریکی کانگریس کے رکن ٹونی کارڈیناس کا کہنا ہے کہ کشمیریوں کو اشیائے خوردونوش سمیت پانی، اسکولوں، رابطوں کی رسائی دینا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی کانگریس کے رکن ٹونی کارڈیناس نے اپنے پیغام میں کہا کہ امور خارجہ کی ذیلی کمیٹی کا کشمیر پر اجلاس بلانا خوش آئند ہے۔
I applaud the House Foreign Affairs Committee’s Subcommittee on Asia for holding a hearing on the humanitarian and human rights situation in the Kashmir Valley. Reports of the situation in Kashmir are concerning.
— Rep. Tony Cárdenas (@RepCardenas) September 10, 2019
ٹونی کارڈیناس نے کہا کہ کشمیرسے آنے والی اطلاعات تشویش ناک ہیں، کشمیریوں کو اشیائے خوردونوش سمیت پانی، اسکولوں، رابطوں کی رسائی دینا ہوگی۔
امریکی کانگریس کے رکن نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان، بھارت اور کشمیری مل کر حل کرسکتے ہیں۔
It is important that we understand the severity of the situation. The people of Kashmir need access to clean water, food, and access to information and school.
The dispute over Kashmir will only be solved when India, Pakistan, and the leadership of Kashmir come to the table.
— Rep. Tony Cárdenas (@RepCardenas) September 10, 2019
مقبوضہ کشمیرمیں 38ویں روز بھی کرفیو
مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 38ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ پانچ اگست کو مودی سرکار نے کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اے کو ختم کردیا تھا۔
راجیہ سبھا میں بل کے حق میں 125 جبکہ مخالفت میں 61 ووٹ آئے تھے، بھارت نے 6 اگست کو لوک سبھا سے بھی دونوں بل بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کرالیے تھے۔