Tag: امریکی کمپنیوں

  • امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم

    امریکی کمپنیاں چین کو مصنوعات فروخت نہ کریں، ٹرمپ انتظامیہ کا حکم

    امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کو چین کو مصنوعات فروخت کرنے سے روک دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کوچین کومصنوعات فروخت کرنے سے روکا ہے۔

    برطانوی اخبار فنانشل ٹائمزکا کہنا ہے ٹرمپ انتظامیہ نے چین کو سیمی کنڈکٹر ڈیزائن کرنے والے سافٹ ویئر کی فروخت پر مؤثر طور پر پابندی عائد کردی ہے۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹس کے مطابق چین کو جیٹ انجن ٹیکنالوجی اور کچھ مخصوص کیمیکلز کی فروخت بھی روک دی گئی ہے۔

    ترجمان امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے چین کو اسٹریٹجک اہمیت کی برآمدات کا جائزہ لے رہے ہیں، کچھ کمپنیوں کے ایکسپورٹ لائسنس میں اضافی شرائط شامل کی ہیں۔

    اس سے قبل امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے ایران امریکا مذاکرات کے دوران دباؤ بڑھانے کے لئے بعض ایرانی تیل کی شپنگ کمپنیوں، آئل ٹینکرز پر پابندیاں لگائی گئی تھیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ امریکا کی نئی پابندیوں میں چائنہ میں کام کرنے والی آزاد چھوٹی آئل ریفائنریز شامل ہیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے بیان کے مطابق چائنہ میں کام کرنے والی آئل ریفائنریز 1 ارب ڈالر سے زائد کے ایرانی خام تیل کی خریداری میں شامل ہیں۔

    چین نے 4 ممالک کے لیے ویزا فری انٹری کی اجازت دے دی

    خبرایجنسی کے مطابق چین ایرانی تیل کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے، چائنہ ایران پر امریکی پابندیوں کو تسلیم نہیں کرتا، چین اور ایران کے درمیان تجارت زیادہ تر ڈالر کے بجائے چینی کرنسی میں کی جاتی ہے۔ دونوں ممالک دو طرفہ تجارت درمیانی افراد کے نیٹ ورک کے ذریعے کرتے ہیں۔

  • ٹیرف تنازع پر ٹرمپ کا امریکی کمپنیوں کو چین سے واپسی حکم

    ٹیرف تنازع پر ٹرمپ کا امریکی کمپنیوں کو چین سے واپسی حکم

    واشنگٹن:امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی جانب سے مصنوعات کی درآمد پر 75 ارب ڈالر کا نیا ٹیرف عائد کرنے کے فیصلے کے بعد امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر بیجنگ سے واپسی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چین کے ٹیرف کے حوالے سے تازہ فیصلے پر جواب دینے سے قبل اپنی تجارتی ٹیم سے ملاقات کی،ٹرمپ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے ملک نے کئی برسوں سے چین کے ساتھ بے وقوفی میں کھربوں ڈالرز ضائع کردیے،۔

    انہوں نے ہماری جائیداد کو ایک سال میں سیکڑوں اربوں ڈالر کی قیمت میں چوری کیا اور وہ اس کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن میں ایسا نہیں ہونے دوں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں چین کی ضرورت نہیں ہے اور ان کے بغیر ہمارے لیے اچھا ہوگا، چین نے دہائیوں سے ہر سال بعد امریکا سے بڑی تعداد میں پیسے بنائے اور چوری کیے، جس کو روک دیا جائے گا۔

    امریکی کمپنیوں کو چین سے واپسی کا حکم دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری عظیم امریکی کمپنیوں کو فوری طور پر چین کا متبادل تلاش کریں، جبکہ اپنی کمپنیاں گھر واپس آکر امریکا میں مصنوعات تیار کریں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں چین کے ٹیرف پر جواب دوں گا، یہ امریکا کے لیے بھی عظیم موقع ہے، میں فیڈ ایکس، ایمازون، یو پی ایس اور پوسٹ آفس سمیت تمام ذیلی کمپنیوں کو بھی حکم دیتا ہوں کہ وہ تلاش شروع کریں اور چین سے فنٹنیل کی وصولی سے انکار کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ اس کو روکنا ہوگا لیکن ایسا نہیں ہوا، ہماری معیشت گزشتہ ڈیڑھ سے دو برس کے دوران منافع کے باعث چین کے مقابلے میں وسیع ہے اور ہم اس رفتار کو اسی طرح جاری رکھیں گے۔

  • ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    ہواوے کو دوبارہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ تجارت کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن : امریکی حکومت نے چین کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ’ہواوے‘ پر عائد پابندیوں میں نرمی کا اعلان کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاﺅس کے اقتصادی مشیر لاری کوڈلو نے کہا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی امور پر مذاکرات امریکی کمپنیوں کو ہواوے کی مصنوعات کی فروخت کے لائسنس جاری کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    لاری کوڈلو کا کہنا تھا کہ چین کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ پر عائد کردہ پابندیوں میں نرمی عام معافی نہیں، چینی کمپنی پر بعض پابندیاں بدستور برقرار رہیں گی۔

    اقتصادی مشیر کا بیان ایسے وقوت میں سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز چینی اور امریکی صدور نے دونوں ملکوں کے درمیان جاری معاشی جنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، بات چیت کے دوران امریکی حکومت نے چینی مصنوعات پر نئے ٹیکس عائد نہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان جاری تجارتی محاذ آرائی کے جلو میں چینی صدر سے جاپان میں ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لچک دار رویہ اپنایا۔

    امریکی حکومت نے چینی ٹیکنالوجی کمپنی ‘ہواوے’ کی مصنوعات کی خرید وفروخت کی اجازت دے دی ہے اور باور کرایا ہے کہ چینی مصنوعات امریکا کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں بنیں گی۔

    وائٹ ہاﺅس کے مشیر نے انٹرویو میں کہا کہ چین کے ساتھ تجارت کے لیے بہترین موقع ہے، وزیر تجارت ویلبر روس کو چاہیے کہ وہ پرمٹ جاری کرنے کا دروازہ کھول دیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے رواں سال چینی ٹیکنالوجی کمپنی ہواوے کے موبائل فون کی خریداری پر یہ کہہ کر پابندی عاید کر دی تھی کہ ان موبائلوں میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی جاسوسی کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔

    ‘ہواوے نے امریکا کی طرف سے جاسوسی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ واشنگٹن کے پاس ہواوے کے خلاف جاسوسی کے حوالے سے دعوے کا کوئی ٹھوس ثبوت یا دلیل نہیں۔

    امریکی کانگرس کے بعض ارکان جن میں ری پبلیکن کے ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو بھی شامل ہیں کو خدشہ ہے کہ اگرہواوے کو امریکا میں مکمل آزادی کے ساتھ کام کی اجازت دی جاتی ہے یہ کمپنی امریکا کی حساس ٹیکنالوجی یا مارکیٹ پر غیر معمولی انداز میں اثر انداز ہو سکتی ہے۔

  • نواز شریف کا لابنگ کےلئے قومی خزانے کے استعمال کا انکشاف ، وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا

    نواز شریف کا لابنگ کےلئے قومی خزانے کے استعمال کا انکشاف ، وزیراعظم عمران خان نے نوٹس لے لیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے نوازشریف کی جانب سے لابنگ کے لئے امریکی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے پر قومی خزانے سے خطیر رقم کی ادائیگی کا نوٹس لے لیا اور متعلہ اداروں سے ادائیگیوں کا مکمل ریکارڈ اور تفصیلات طلب کرلی ہے جبکہ بیرون ملک قانونی مقدمات پر اٹھنے والے اخراجات کے آڈٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگی حکومت کی قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کی ایک اور کہانی سامنے آگئی، سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ذاتی اور حکومتی لابنگ کے لئے امریکی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے کا انکشاف ہوا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے سابق دور حکومت میں نوازشریف نے دو امریکی کمپنیوں کیمبرج اینالیٹکا اور روبیٹو گلوبل کی خدمات حاصل کیں، جس کی ادائیگی پر قومی خزانے سے خطیر رقم خرچ کی گئی۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ نواز شریف نے کمپنیوں کی مدد سے عالمی سطح پر ذاتی اور حکومتی لابنگ کی، مختلف قسم کے سرویز کروائے گئے جن میں سابقہ حکومت کی کارکردگی کا گراف دیگر سیاسی جماعتوں سے اوپر دکھایا گیا بات صرف یہی تک نہیں رکی ۔

    وزیراعظم عمران خان نے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے امریکی کمپنیوں کو کی گئی ادائیگیوں کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا جبکہ ہدایت کی کہ سابقہ دور حکومت میں جن غیر ملکی کمپنیوں کو رقم کی ادائیگی کی گئی ان کی تمام تفصیلات پیش کی جائیں۔

    وزیراعظم نےبیرون ملک قانونی مقدمات پر آئے اخراجات کے آڈٹ کا بھی فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک قانونی مقدمات پر اٹھنے والے اخراجات کے آڈٹ کا بھی حکم دے دیا۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے مقدمات کی پیروی کرنے والے وکلاء کی فہرست اور فیس کی مد میں رقم کی ادائیگوں کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ سال  اگست میں نواز دور میں شریف خاندان کے سرکاری ہیلی کاپٹرکا بے دریغ استعمال کا انکشاف ہوا تھا، نوازشریف کے بچوں کے ہیلی کاپٹر اور سرکاری جہاز کے استعمال پر پونے دو کروڑ روپے خرچ ہوئے جبکہ سابق وزیراعظم کا کھانا بھی ہیلی کاپٹر سے مری پہنچایا جاتا تھا۔

    واضح رہے وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا تھا کہ حکمرانی کرنے والوں کے رہن سہن سے آپ سب کو بچانا چاہتا ہوں، پاکستان میں وزیراعظم ہاؤس کے 524 ملازم ہیں، وزیراعظم ہاؤس 1100کینال پر واقع ہے، وزیراعظم کیلئے33بلٹ پروف سمیت 80گاڑیاں ہیں، ہم ان کو نیلام کرکے اس پیسے کو قوم کے استعمال میں لائیں گے۔