Tag: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی

  • امریکی کمیشن  کا بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ

    امریکی کمیشن کا بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ

    واشنگٹن : امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا مودی حکومت ہندوتوا پالیسی پر کام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کمیشن کے نائب چیئرمین فریڈرک ڈیوی نے اے آر وائی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کوتشویشناک ممالک کی فہرست میں شامل نہیں کیاگیا، امریکی محکمہ خارجہ کے فیصلے پر سخت تشویش ہے، 3 سال سے بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔

    فریڈرک ڈیوی کا کہنا تھا کہ مودی حکومت کا مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے رویہ بدسلوک ہے، مودی حکومت بھارت کوہندو ریاست بنانا چاہتی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کو واضح کردیا بھارت کو تشویشناک ممالک میں ڈالنا ہوگا۔

    نائب چیئرمین امریکی کمیشن نے کہا کہ بھارت کےمعاملےپروزیر خارجہ ٹونی بلنکن سےملاقات کی ہے، امریکی حکومت کے بھارت سے مفادات جڑے ہوئے ہیں، مفادات کی وجہ سے امریکا بھارت کیخلاف فیصلے لینے سے ہچکچارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹونی بلنکن کو بتادیا امریکی کمیشن ان کے فیصلے سے اتفاق نہیں کرتا، بھارت کو تشویشناک ممالک میں شامل کرنے سے مفادات متاثر نہیں ہوں گے، ہم یہ معاملہ امریکی حکومت کے سامنے اٹھاتے رہیں گے۔

    فریڈرک ڈیوی نے کہا کہ بھارت مذہبی آزادی کےامریکی کمشنرزکوویزےبھی جاری نہیں کررہا، مودی حکومت ہندوتواپالیسی پرکام کررہی ہے۔

    امریکی کمیشن نے بابری مسجد کی جگہ مندر کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا ، فریڈرک ڈیوی کا کہنا تھا کہ مسجد کی جگہ پر مندر تعمیر کرنامذہبی آزادی کی خلاف ورزی ہے، مودی حکومت کا مسجد پر مندر تعمیر کرنے کا جشن قابل قبول نہیں۔

    نائب چیئرمین امریکی کمیشن نے سوال کیا کہ مودی حکومت نے آئین میں سکھ کمیونٹی کوہندوقراردیا جس پر وہ احتجاج کرتے ہیں، مودی حکومت کسی کمیونٹی پراپنا مذہب مسلط نہیں کر سکتی، اقلیتوں کومحفوظ کرنےکیلئےپاکستان کو موثراقدامات کرنےکی ضرورت ہے، پاکستان میں اقلیتوں پرمظالم کی خبروں پرغمزدہ ہیں۔

  • امریکی کمیشن نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی

    امریکی کمیشن نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی

    واشنگٹن: امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے بھارت پر سخت سفارتی پابندیوں کے اطلاق کی سفارش کردی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے جان بوجھ کر مذہبی آزادی کے خلاف منظم پرتشدد کارروائی کی اجازت دی۔

    امریکی کمیشن کے مطابق بھارت نے بین الاقوامی مذہبی آزادی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں کیں، امریکی کمیشن نے سفارش کی کہ بھارتی حکومت، اداروں، حکام پر سفارتی، انتظامی پابندیاں عائد کی جائیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی آزادی سلب کرنے میں ملوث افراد کے اثاثے منجمد کیے جائیں، مذہبی آزاد سلب کرنے میں ملوث افراد پر امریکا میں داخلہ پر پابندی عائد کی جائے۔

    امریکی کمیشن کا کہنا ہے کہ بھارتی شخصیات کے خلاف کارروائی کے لیے مالیاتی اور ویزا حکام کو پابند بنایا جائے۔

    مزید پڑھیں: بھارت اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، امیت شاہ، راج ناتھ سنگھ پر پابندیوں کے اطلاق کا امکان ہے، بھارتیہ جنتا پارٹی، راشٹریہ سوک سنگھ، پولیس سمیت سرکاری حکام پر پابندیوں کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی پر 2005 میں بحیثیت وزیراعلیٰ گجرات بھی سفری، سفارتی اور ویزا پابندیاں لگ چکی ہیں، نریندر مودی پر گجرات میں مسلم کش فسادات پھیلانے میں کردار پر پابندیاں عائد کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی کمیشن برائے عالمی مذہبی آزادی نے سالانہ رپورٹ جاری کی تھی جس میں بھارت کو اقلیتوں کے لیے خطرناک ملک قرار دیتے ہوئے سی پی سی ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔