Tag: املاک کے نقصان

  • جڑانوالہ واقعے میں کتنے گرجا گھروں اور گھروں کو جلایا گیا؟ تفصیلات  سامنے آگئیں

    جڑانوالہ واقعے میں کتنے گرجا گھروں اور گھروں کو جلایا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    فیصل آباد : جڑانوالہ میں توہین مذہب کے مبینہ واقعے کے بعد 19 گرجا گھر اور 86 گھروں کو جلایا گیا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور چمڑہ منڈی میں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ واقعے کے دوران املاک کے نقصان کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    تحصیلدار جڑانوالہ نے ڈویژنل کمشنر کو ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے، جس میں بتایا ہے کہ 16اگست کو مظاہرین نے 19 چرچ اور 86 گھروں کو جلایا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور محلہ چمڑہ منڈی میں ہوا۔

    محلہ کیمپ ، آبادی ٹیلیفون ایکسچینج ، فاروق پارک بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں جبکہ مہاراں والا ، شہروآنہ ،کموآنہ اورچک 240میں بھی توڑپھوڑکی گئی۔

    گذشتہ روز جڑانوالہ واقعے میں مالی نقصان کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اے ڈی سی ریونیو کی سربراہی میں8 رکنی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔

    ریونیو ، ایکسائز اور میونسپل کارپوریشن کے افسران کمیٹی کے رکن مقررکئے گئے اور کمیٹی کو 3روز میں تخمینے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، کمیٹی گھروں اور دوسری املاک کے نقصان کا جائزہ لے گی۔

  • وزیراعظم کا دوران احتجاج املاک کے نقصان کے ازالے کے لیے بڑا فیصلہ

    وزیراعظم کا دوران احتجاج املاک کے نقصان کے ازالے کے لیے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے دوران احتجاج املاک کے نقصان کے ازالے کے لیے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کہا معاوضہ پیکج وفاقی حکومت کی جانب سے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے آسیہ بی بی کی بربریت کے فیصلے کے بعد ہونے والے احتجاج کے دوران املاک کے نقصان کے ازالے کے لیے بڑا فیصلہ کرلیا۔

    وزیراعظم نے املاک کے نقصان کے ازالے کے لیے پنجاب حکومت کو پیکج تیار کرنے کی ہدایت کردی اور کہا شرپسندوں کے ہاتھوں ہونے والے نقصان کا ازالہ کیا جائے گا، وفا قی حکومت معاوضہ پیکیج دے گی۔

    پنجاب حکومت نے احتجاج کے دوران املاک کے نقصان کا تخمینہ لگانے کا کام شروع کردیا ہے اور ضلعی انتظامیہ سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    گذشتہ روز احتجاج اور دھرنے کے دوران جلاؤ گھیراؤ کے واقعات سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کی گئی تھی، رپورٹ میں بتایا گیا کہ شرپسندی میں ملوث شناخت کیے گئے افراد کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، گرفتاریوں کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت مسلسل صوبائی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شرپسند افراد کی گرفتاری کے لیے وزارت دفاع سے بھی مدد لی جا رہی ہے، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن (پی ٹی اے) کے حکام سوشل میڈیا پر تلاش کا کام کر رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : جلاؤ گھیراؤ کے واقعات سے متعلق ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    رپورٹ کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر خادم رضوی کا اکاؤنٹ بھی معطل ہے۔ شر پسندوں کی شناخت کے لیے ویڈیوز اور تصاویر میڈیا کو جاری کی گئیں۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنا کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس کے بعد وزیراعظم نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی تھی۔

    مختلف شہروں میں ہونے والے دھرنوں اور مظاہروں میں مشتعل افراد نے جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کی تھی، جس کے باعث شہریوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا، ان ہنگاموں میں درجنوں گاڑیاں اور دکانیں جلا کر خوف و ہراس پھیلایا گیا۔

    بعد ازاں وزیرِ اعظم عمران خان نے دھرنے میں سرکاری و نجی املاک کے نقصان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے شر پسندی کے مرتکب افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    وفاقی حکومت نے یکم اور 2 نومبر کو ہنگامہ آرائی پر سخت کارروائی کا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے شرپسندوں کیخلاف کارروائی کیلئے چاروں صوبوں کو مراسلہ بھیج دیا تھا، نوٹیفکیشن کے مطابق نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف ایکشن ہوگا۔

    شر پسندوں کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، تصاویر اور فوٹیج کی مدد سے گزشتہ 2 روزمیں ملک بھر سے ایک ہزار سے زائد افراد گرفتار کر لیے گئے۔