Tag: اموات

  • خیبرپختونخوا: کرونا سے مزید 14 افراد جاں بحق

    خیبرپختونخوا: کرونا سے مزید 14 افراد جاں بحق

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 14 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    محکمہ صحت خیبرپختونخواہ کے مطابق کرونا وائرس سے 24گھنٹے کے دوران 14 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد صوبے میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 675 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں کرونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 18ہزار 13 ہوگئی۔ترجمان محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں وائرس سے اب تک 4 ہزار 539مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے بتایا کہ پشاور میں کرونا کیسز میں اضافے کے بعد متاثرہ افراد کی تعداد 6 ہزار 306 ہوگئی،صرف پشاور میں کووڈ 19 سے 345 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 825 نئے کیسز رپورٹ

    واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں مزید 81 افراد کرونا انفیکشن کا شکار ہو کر جاں بحق ہو گئے جبکہ 6,825 نئے کیسز سامنے آئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے جاری اَپ ڈیٹ کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 139,230 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 2,632 ہو گئی ہے۔

  • کرونا وائرس سے 24 گھنٹے میں مزید 32 اموات، مجموعی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی

    کرونا وائرس سے 24 گھنٹے میں مزید 32 اموات، مجموعی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی

    اسلام آباد: پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس سے 32 افراد کی اموات کے بعد ملک بھر میں مجموعی اموات کی تعداد 1 ہزار 17 تک جا پہنچی، ملک میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی 48 ہزار 91 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کے باعث اموات کی تعداد 1 ہزار 17 ہوگئی، گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس سے 32 افراد جان سے گئے۔

    پاکستان میں کرونا وائرس کے 32 ہزار 919 مریض زیر علاج ہیں، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 2 ہزار 193 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد پاکستان میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 48 ہزار 91 ہوگئی ہے۔

    ملک بھر میں اب تک کرونا کے 14 ہزار 155 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 15 ہزار 346 کرونا ٹیسٹ کے گئے جبکہ مجموعی طور پر اب تک 4 لاکھ 29 ہزار 600 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صرف سندھ میں کرونا وائرس کے 1 ہزار 7 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جبکہ 12 اموات ہوئی تھیں۔

    گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی قرضوں کے باعث پاکستان جیسے ممالک طبی سہولتوں پر زیادہ خرچ نہیں کر سکتے، ہمیں طبی سہولتوں کی بہتری کے لیے مالی وسائل کی ضرورت ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان اور مغربی ممالک میں کرونا وائرس کی صورتحال بہت مختلف ہے کیونکہ ہمیں غربت کا چیلنج بھی درپیش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے ڈھائی کروڑ خاندان بے روزگار ہوگئے ہیں، کروڑوں لوگوں کو بھوک سے بچانے کے لیے معیشت کو کھولنا ضروری ہے۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 201 تک جا پہنچی

    پاکستان میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 201 تک جا پہنچی

    اسلام آباد: ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 9565 ہوگئی، وائرس سے اب تک 201 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 9565 تک جاپہنچی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 349 مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    سرکاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 9 افراد جاں بحق ہوئے جس کے بعد اموات کی تعداد 201 ہوگئی، وائرس سے صحت یاب مریضوں کی تعداد 2073 ہے۔

    محکمہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق پنجاب میں 4255، سندھ 3052، کے پی میں 1276 کرونا کے مریض ہیں، بلوچستان میں 465، جی بی 281، اسلام آباد 185، آزاد کشمیر میں 51 مریض ہیں۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 5347 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ مجموعی طور پر اب تک 1 لاکھ 11 ہزار 806 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے اب تک سب سے زیادہ اموات خیبرپختونخوا میں سامنے آئی ہیں جہاں 74 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں،سندھ میں 66،پنجاب میں 49، بلوچستان میں 6 جبکہ گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں تین، تین افراد اس وائرس سے جان کی بازی ہار گئے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رواں سال 26 فروری کو صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں سامنے آیا تھا۔

  • پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 8 اموات، ، تعداد143تک پہنچ گئی

    پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 8 اموات، ، تعداد143تک پہنچ گئی

    اسلام آباد: پاکستان میں کورونا سے مزید 8 افراد جان کی بازی ہار گئے ، جس کے بعد اموات کی تعداد 143 تک جا پہنچی ہے جبکہ کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7ہزار481 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں کورونا کے 5ہزار 506 مریض زیرعلاج ہیں، 24گھنٹے کے دوران کورونا کے465 کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 7ہزار481 تک جاپہنچی ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا وائرس کیسز کی تعداد سب سے زیادہ 3391 ، سندھ میں 2217کورونا وائرس کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ خیبر پختونخواہ میں 1077 ، بلوچستان میں 335 ، گلگت بلتستان میں 250 ، اسلام آباد میں 163 اور آزاد کشمیر میں 48 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا تھا کہ ملک میں 24گھنٹےکےدوران 8 نئی اموات رپورٹ ہوئی اور کوروناسےاموات کی تعداد 143 ہوگئی، سندھ میں 47، پنجاب میں 37، کے پی کے میں 50مریض زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ گلگت بلتستان میں 3 اور بلوچستان میں 5مریض اور وفاقی دارلحکومت میں بھی ایک مریض جاں بحق ہوا۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ مجموعی طور پر 38 فیصد کیسز دیگر ممالک سے آئے 62 فیصد مقامی طور پر پھیلے جبکہ کرونا وائرس سے ابتک1832 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 6416افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جبکہ ملک میں اب تک کورونا کے92 ہزار 584 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

  • امریکا میں کروناوائرس سے اموات 20ہزار سے تجاوز کرگئیں

    امریکا میں کروناوائرس سے اموات 20ہزار سے تجاوز کرگئیں

    واشنگٹن: عالمگیر وبائی مرض ’کروناوائرس‘ نے امریکا میں سخت پنجے گاڑ لیے، ملک میں مہلک مرض سے اموات کی تعداد 20ہزار سے تجاوز کرگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین اور اٹلی کے بعد اب امریکا سب سے زیارہ کروناوائرس سے ہلاکتوں کا والا ملک بن گیا۔ اب تک امریکا میں 20 ہزار سے زائد کرونا مریض ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکا میں کرونا کے تشویشناک مریضوں کی تعداد 10ہزار947 ہے۔ ماہرین نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت گھر سے باہر نہ نکلیں، وبائی مرض کے خلاف گھر میں بیٹھ کر لڑا جاسکتا ہے۔

    امریکی ریاست نیویارک میں کرونا کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے، ہزاروں کی تعداد میں اموات کے باعث قبرستان میں لوگوں کو دفنانے کی جگہ کم پڑچکی ہے، انتظامیہ اجتماعی قبریں تیار کرکے مردہ مریضوں کو دفنا رہی ہے۔

    امریکا: کرونا سے ہلاک افراد کی تدفین کے لیے جگہ کم پڑگئی، اجتماعی قبروں کی تیاری

    خیال رہے کہ گزشتہ دونوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معمول کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس کے سلسلے میں اب تک امریکا میں 2 کروڑ ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، امریکی افواج 12 عارضی اسپتال بنا رہی ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کہا کہ لاکھوں امریکی اس مشکل وقت میں قربانیاں دے رہے ہیں، ایک بہترین مستقبل امریکیوں کی راہ دیکھ رہا ہے، مجھے محسوس ہوتا ہے ہماری معیشت جلد بہتر ہوگی، ہم بھرپور طریقے سے واپس آئیں گے، مزید 500 ملین ماسک خرید رہے ہیں، اربوں ڈالرز کی میڈیکل سپلائی ریاستوں کو بھجوا رہے ہیں۔

  • کراچی میں کرونا وائرس کے 2 مریض جان کی بازی ہار گئے

    کراچی میں کرونا وائرس کے 2 مریض جان کی بازی ہار گئے

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کرونا وائرس کے 2 مزید مریض جان کی بازی ہار گئے، کراچی میں اب تک کرونا وائرس سے 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا وائرس سے مزید 2 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، دونوں مریضوں کا انتقال گزشتہ رات ہوا۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ایک مریض کی عمر 70 سال اور دوسرے کی 83 سال تھی۔ ایک مریض جناح اسپتال اور دوسرا ڈاؤ اوجھا کیمپس میں زیر علاج تھا۔

    عذرا پیچوہو کا کہنا ہے کہ حالیہ اموات کے بعد کراچی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہوگئی ہے۔

    صوبائی وزیر اویس شاہ کا قرنطینہ سینٹر کا دورہ

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر صوبائی وزیر اویس شاہ نے سکھر کے قرنطینہ سینٹر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے بتایا کہ سکھر قرنطینہ سینٹر سے 700 سے زائد افراد گھروں کو روانہ ہوچکے ہیں۔

    اویس شاہ کا کہنا تھا کہ سکھر قرنطینہ میں ڈاکٹرز نے بھی خدمت انسانی کی مثال قائم کی، اللہ کا شکر ہے کہ ہمیں اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے منتخب کیا۔ کرونا سے بچاؤ اور متاثرہ افراد کے علاج کے لیے ہر ممکن کوشش کی۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری کامیابی میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف اور سیکیورٹی اداروں کا حصہ ہے۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے حکومتی احکامات پر عمل کریں۔

    خیال رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 15 سو 26 ہوگئی ہے۔

    کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کا کہنا ہے کہ سندھ میں 481، خیبر پختونخواہ میں 188، بلوچستان میں 138، گلگت بلتستان میں 116، اسلام آباد میں 43 اور آزاد کشمیر میں کرونا وائرس کے 2 مریض ہیں۔

    کنٹرول سینٹر کے مطابق پاکستان میں کرونا وائرس کے 11 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، کرونا وائرس کے صحت یاب مریضوں کی تعداد 28 ہے۔

  • اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں کمی ہونا شروع

    اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات میں کمی ہونا شروع

    روم: کرونا وائرس سے چین کے بعد سب سے متاثر ملک اٹلی میں بالآخر اموات میں کمی آنا شروع ہوگئی، اٹلی میں اب تک وائرس سے ہونے والی اموات چین سے بھی زیادہ ہیں۔

    اٹلی کے سول پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ کے مطابق سوموار کے روز اٹلی میں کرونا وائرس سے 600 اموات ہوئیں، اس سے ایک روز قبل 651 اور اس سے قبل 793 اموات ہوئی تھیں۔

    اٹلی میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد بھی 3 ہزار 780 رہی جبکہ ایک روز قبل یہ تعداد 3 ہزار 957 تھی۔

    ایک روز میں صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 480 تھی جس کے بعد اٹلی میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 7 ہزار 432 ہوگئی۔

    اٹلی میں اب کرونا وائرس کا شکار افراد کی تعداد 50 ہزار 418 ہے، جس میں سے 20 ہزار 692 افراد اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ 3 ہزار 204 افراد انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہیں۔

    وائرس کا شکار بقیہ افراد گھروں میں آئسولیٹ ہیں۔

    اٹلی کے ہائیر ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ سلویا براسفرو کا کہنا ہے کہ اس وائرس کی شدت اور کمی کو جانچنے کے حوالے سے رواں ہفتہ بہت اہم ہے۔

    سب سے زیادہ کیسز لمبارڈی کے علاقے میں ہیں جہاں کرونا وائرس کا سب سے پہلا کیس ریکارڈ کیا گیا تھا، براسفرو کا کہنا ہے کہ اٹلی کے جنوبی حصے میں اس وائرس کا اتنا پھیلاؤ نہیں ہے تاہم شمالی حصے سے بہت لوگوں نے وہاں سفر کیا ہے۔

    اٹلی کے 20 علاقوں میں اب تک کرونا وائرس سے کم از کم ایک موت واقع ہوچکی ہے۔

  • کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 افراد ہلاک

    کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 افراد ہلاک

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 ہلاکتیں ہوگئیں، چین میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 16 سو 66 جبکہ وائرس سے متاثر افراد کی تعداد ساڑھے 68 ہزار ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 اموات سامنے آگئیں، مجموعی طور پر چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 16 سو 66 ہوگئی ہے۔

    چین میں کرونا سے متاثر افراد کی تعداد 68 ہزار 500 ہوگئی ہے جبکہ 2 لاکھ سے زیادہ افراد طبی نگرانی میں ہیں۔ چین کے علاوہ 29 ممالک میں بھی کرونا کے مریضوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    فرانس، جاپان اور ہانگ کانگ میں اب تک کرونا وائرس سے 1، 1 ہلاکت سامنے آچکی ہے۔

    چینی شہر چونگ چنگ میں ڈس انفیکشن ٹنل بنادی گئی ہے، 20 سیکنڈ میں لوگ اس کے ذریعے انفیکشن پیدا کرنے والے جراثیم سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ میں کرونا وائرس سے متاثر 9 میں سے 8 مریض صحتیاب ہوگئے جنہیں ڈسچارج کردیا گیا۔

    برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں، برطانیہ میں کرونا وائرس 4 لاکھ افراد کی جان لے سکتا ہے۔

    حکام کے مطابق برطانیہ کرونا وائرس ویکسین کے لیے 40 ملین پاؤنڈز خرچ کر رہا ہے۔

  • ویلی فیور: ریت میں پایا جانے والا خرد بینی کیڑا موت بانٹنے لگا

    ویلی فیور: ریت میں پایا جانے والا خرد بینی کیڑا موت بانٹنے لگا

    ویلی فیور کے سبب امریکا اور دیگر ممالک میں اموات کے بعد طبی تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا کہ یہ ریت میں پائے جانے والے جراثیم میں سے ایک ہے جو ہوا کے ذریعے پھیلتا اور انسانی جسم میں داخل ہو کر اسے بخار میں مبتلا کر دیتا ہے۔

    اس بخار کی ابتدائی علامات میں سینے میں درد اور کھانسی شامل ہے۔ یہ بخار جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق بر وقت تشخیص اور علاج سے اس بیماری پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ یہ زیادہ تر صحرائی علاقوں میں پائی جانے والی بیماری ہے۔

    اس مرض کی دیگر عام علامات میں سردی لگنا، نیند کے دوران پسینے آنا، جسمانی تھکن اور جسم پر سرخ دھبے ظاہر ہونا ہیں۔ مرض بگڑنے کی صورت میں بخار کے ساتھ وزن میں کمی، کھانسی اور بلغم کے ساتھ خون آنے لگتا ہے۔

    یونیورسٹی آف ایریزونا کے ماہرین کی تحقیق کہتی ہے کہ ویلی فیور کی وجہ دراصل ایک قسم کی پھپھوندی ہے جو ریت میں موجود ہوتی ہے۔ ماہرین کے مطابق تعمیراتی شعبے، زراعت اور گلہ بانی سے وابستہ افراد کے اس بیماری میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

    ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ امریکا میں ہر سال اموات کی ایک وجہ ویلی فیور بھی ہے۔ امریکا میں 1995 میں ویلی فیور میں مبتلا افراد کی تعداد پانچ ہزار تھی، جب کہ 2011 میں یہ تعداد بیس ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ طبی محققین کے مطابق ویلی فیور کوئی نئی بیماری نہیں ہے بلکہ اس کے ابتدائی کیسز 50 کی دہائی میں سامنے آئے تھے۔

  • سرخ پشت والا حیوان آسٹریلیا میں‌ دہشت کی علامت بن گیا

    سرخ پشت والا حیوان آسٹریلیا میں‌ دہشت کی علامت بن گیا

    مکڑی بظاہر ایک چھوٹا اور حقیر سا حیوان ہے جس سے شاید ہم میں سے اکثر لوگ خوف زدہ بھی نہیں ہوتے، مگر اس کی بعض اقسام نہایت زہریلی اور خطرناک ہیں۔

    بغیر جبڑے والی یہ مخلوق اپنی آٹھ ٹانگوں اور دو قطعات میں بٹے ہوئے جسم کے ساتھ حرکت کرتے ہوئے چیونٹیاں اور اسی قسم کے دیگر حشرات کا شکار کرکے اپنا پیٹ بھرتی ہے۔ دنیا بھر میں اس کی بے شمار قسمیں پائی جاتی ہیں جو رنگ، وزن، جسامت کے لحاظ سے مختلف ہیں۔ یہ آبی مقامات کے علاوہ صحراؤں میں بھی پائی جاتی ہے اور ان کی غذائی عادات موسم اور جگہ کے اعتبار سے بھی مختلف ہوسکتی ہیں۔

    مکڑیوں کا گھر ان کے لعابِ دہن سے تیار ہوتا ہے۔ اسے ہم جالا کہتے ہیں جسے بننے کی صلاحیت قدرتی طور پر ان مکڑیوں میں موجود ہوتی ہے۔ یہی جالا انھیں شکار بھی پھنسا کر دیتا ہے جیسے چیوٹنیاں، مکھی وغیرہ۔ اس جالے میں آجانے والے چھوٹے کیڑے مکوڑے آسانی سے مکڑی کی خوراک بن جاتے ہیں۔

    ریڈ بیک اسپائڈر یا سرخ پشت والی مکڑی کو آسٹریلیا کی زہریلی ترین مکڑی کہا جاتا ہے جو کسی بھی دوسرے کیڑے سے زیادہ خطرناک مانی جاتی ہے۔ اگر یہ مکڑی کسی انسان کو کاٹ لے اور اس کے جسم میں زہر پھیل جائے تو شدید درد محسوس ہونے کے ساتھ متاثرہ فرد کے پٹھے اکڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق اس مکڑی کا زہر اگر نظامِ تنفس کو نقصان پہنچانا شروع کر دے تو انسان تیزی سے موت کی طرف بڑھنے لگتا ہے۔ طبی ماہرین کے ریکارڈ کے مطابق یہ مکڑی گزشتہ برسوں کے دوران کئی اموات کا سبب بن چکی ہے۔ دنیا کے دیگر خطوں میں پائی جانے والی مکڑیوں کے مقابلے میں انسانی زندگی کو اس مکڑی کے کاٹنے سے زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔ اسے جوکی اسپائڈر اور چند دوسرے ناموں سے بھی پکارا جاتا ہے۔