Tag: اموات

  • سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 15058 ہوگئی

    سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 15058 ہوگئی

    کراچی: ملک بھر میں ڈینگی وائرس نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 15058 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق دینگی سرویلینس سیل کا کہنا ہے کہ صوبے میں ڈینگی مچھروں کے کاٹنے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، کراچی میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد14011ہوگئی۔

    کراچی میں ڈینگی کے مزید 107کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، سندھ کے دیگر اضلاع میں ڈینگی کے 8کیسز سامنے آئے، جبکہ شہرقائد میں ڈینگی سے اب تک 40اموات ہوچکی ہیں۔

    ڈینگی سرویلینس سیل کی جانب سے تاحال ڈینگی لاروے کو تلف کرنے اور اسپرے اور فیومیگیشن کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ سرد موسم کے باوجود ڈینگی کیسز کی تعداد میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔

    خیال رہے ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رواں سال ملک میں ڈینگی کے پچاس ہزار پچاس کیسز رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ ڈینگی کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے جبکہ وفاقی دارالحکومت سے رواں برس 13200 کیس سامنے آئے۔

    رواں برس ملک میں ڈینگی سے 80 سے زائد اموات ہوچکی ہیں، جس میں 40 اموات سندھ میں ہوئیں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی سے 22اموات ہوئیں۔

  • گورنر سندھ کا تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہارافسوس

    گورنر سندھ کا تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہارافسوس

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفت سے ہوئے جانی نقصان پر غمزدہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے چیئرمین پی ڈی ایم اے سے رابطہ کر کے متاثرین کو فوری امداد کی فراہمی اور مالی نقصان کے ازالے سے متعلق ہدایت کی۔ گورنر سندھ نے چیف سیکرٹری سندھ کو مقامی انتظامیہ کو متحرک کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    عمران اسماعیل نے تھرمیں آسمانی بجلی گرنے سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ قدرتی آفت سے ہوئے جانی نقصان پر غمزدہ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی ڈی سی کی نگرانی میں ریسکیو کاعمل تیز کیا جائے، وفاق مشکل گھڑی میں ہرممکن تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔

    تھرپارکرسمیت صوبہ سندھ کے مختلف اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 26 ہوگئی، سب سے زیادہ نقصان ضلع تھرپارکر میں ہوا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بلدیاتی اداروں اور محکمہ صحت کو متحرک ہونے کی ہدایت کردی۔

    یاد رہے رواں سال جون میں گلگت بلتستان کے شہر اسکردو میں آسمانی بجلی گرنے سے 5 افراد جاں بحق جبکہ 7 سے زائد مکانات جل گئے تھے، یہ واقعہ اسکردو کے ضلع شگر کے نواحی گاؤں میں پیش آیا تھا۔ جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل تھے۔

  • بارشوں میں 40 اموات ہوئیں، سسٹم ٹھیک نہیں کیا، تو لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے: وسیم اختر

    بارشوں میں 40 اموات ہوئیں، سسٹم ٹھیک نہیں کیا، تو لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے: وسیم اختر

    کراچی: میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے  کہ حالیہ بارشوں میں 40 افراد کی اموات ہوئیں، یہ نظام ٹھیک کرنا ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا۔ میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہم  نے کوشش کی کہ ایف آئی آرز کٹوائیں اور ہم کامیاب ہوئے۔

    وسیم اختر کے مطابق درخشاں تھانے میں والدین نے ایف آئی آر درج کرائی، خوشی ہے کہ کم از کم نیپرا نے کے الیکٹرک کے خلاف تحقیقات کیں۔

     اجتماعی قتل کامقدمہ کھلی عدالت میں چلایا جائے، کسی کے خلاف نہیں، کراچی کا سسٹم ٹھیک کرنا چاہتا ہوں، جب تک نظام ٹھیک نہیں ہوگا، لوگ یوں ہی مرتے رہیں گے۔

    مزید پڑھیں: بارشوں سے سندھ میں 3 ہزار 871 ہیکٹر فصلیں تباہ

    میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا تھا کہ بچے گٹر میں گر کرمر رہے ہیں، انفرااسٹرکچرتباہ ہوگیا ہے، لیکن کہیں سنوائی نہیں ہے۔

    وسیم اختر کے مطابق ہمیں کراچی کے لیے الزامات کی سیاست سے نکلنا ہوگا، عوام رل رہے ہیں، کراچی کو فنڈز کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ حالیہ بارشوں میں کراچی کے عوام کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔ نشیبی علاقوں میں کئی کئی روز تک پانی بھرا رہا، عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی۔

  • زمین سے بلیاں ختم ہوگئیں، تو کیا انسانی اموات میں اضافہ ہوجائے گا؟

    زمین سے بلیاں ختم ہوگئیں، تو کیا انسانی اموات میں اضافہ ہوجائے گا؟

    ذرا تصور کیجیے، اگر زمین سے تمام بلیاں یک دم ختم ہوجائیں، تو کیا ہوگا؟ کیا اس سے انسانی زندگی پر کوئی فرق پڑے گا؟

    شاید آپ اس کا جواب نفی میں دیں. یہ سوچا جاسکتا ہے کہ بلیاں ختم ہونے سے دنیا پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا، زندگی کا سفر یوں ہی رواں دواں رہے گا، کاروبار حیات جاری رہے گا، مگر ٹھہرے، یہ سچ نہیں.

    زمین سے بلیوں‌ کا خاتمہ انتہائی مہلک اثرات مرتب کرسکتا ہے، اس کے نتیجے میں‌ بڑی تعداد میں انسانوں کی اموات ہوسکتی ہیں، اس جانور کے ہمارے نظام زندگی سے اخراج کی صورت میں‌ قحط کا خطرہ بھی پیدا ہوسکتا ہے.

    سیارہ زمین میں‌ ہر زندگی کسی نے کسی انداز میں‌ دوسری زندگی سے جڑی ہوئی ہے، انسان، چرند، پرند، پودے، سب ایک لڑی میں‌ پروے ہوئے ہیں.

    اس لڑی سے کسی نوع کے اخراج کی صورت میں‌ یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ زندگی ختم ہوجائے گی، مگر اس پر گہرے اثرات ضرور مرتب ہوں گے.

    انسانوں کی شہری آبادیوں میں جو جانور سہولت سے جگہ بنا لیتا ہے، ان میں‌ بلیاں سر فہرست ہیں. یہ عام طور سے بارہ سے سولہ گھنٹے سوتی ہیں، باقی وقت یہ شکار میں‌ صرف کرتی ہیں.

    یہ امر حیرت انگیز ہے کہ بلیاں 32 فی صد معاملات میں اپنے شکار کو گرفت کرنے میں کامیابی رہتی ہیں، یہ تعداد ببر شیر کی کامیابی کی شرح سے زیادہ ہے.

    بلیوں کا اصل شکار چوہے ہوتے ہیں. بلیاں‌ ہر سال کروڑوں چوہوں‌ کا خاتمہ کرتی ہیں. یہ چوہوں‌ کی ہلاکتوں کا سب سے بڑا سبب ہیں.

    اگر بلیاں نہ تو ہوں، تو چوہوں کی افزائش میں اس تیزی سے اضافہ ہو کہ چند ہی برس میں ان سے جان چھڑانا مشکل ہوجائے. یہ زمین پر ہر طرف پھیل جائیں.

    چوہوں کے جسم میں ایسے کئی جراثیم ہوتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں، یہ طاعون جیسی وبا کو جنم دے سکتے ہیں، اس لیے ان کی تعداد کا ایک حد میں رکھنا ضروری ہے. اس ضمن میں بلیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں.

    چوہے غذائی اجزا کو بھی خراب کرسکتے ہیں، اگر زرعی فارمز پر بلیاں نہ پالی جائیں، تو چوہے گوداموں میں پڑے مال کو تباہ و برباد کر دیں.

    مذکورہ عوامل کے پیش نظر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر ہمارے سیارے سے بلیاں ختم ہوئیں، تو بہت جلد انسانی اموات میں اضافہ ہوجائے گا، جس کا ایک سبب بیماریاں ہوں گی اور  دوسرا قحط.

  • کراچی: کرنٹ لگنے سے اموات کی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش

    کراچی: کرنٹ لگنے سے اموات کی رپورٹ آئی جی سندھ کو پیش

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرنٹ لگنے سے 13 افراد جاں بحق ہوئے، کے الیکٹرک کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہونے والی اموات سے متعلق رپورٹ انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کو پیش کردی گئی ہے۔

    اے آئی جی آپریشنز سندھ کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 29 جولائی سے 13 اگست تک شہر میں بارشیں ہوئیں، بارشوں کے دوران کرنٹ سے مجموعی طور پر 13 افراد جاں بحق ہوئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرنٹ سے ہونے والی اموات کے بعد کراچی کے علاقوں درخشاں، پاپوش نگر، تیموریہ، شارع نور جہاں، اجمیر نگری، گلبہار، سائٹ، سپر ہائی وے اور بغدادی میں مقدمات درج ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ ملیر سٹی میں درج مقدمات کی تعداد 2 ہے، جبکہ کرنٹ لگنے سے مجموعی طور پر درج مقدمات کی تعداد 10 ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی میں ہونے والی مون سون کی تباہ کن بارشوں میں دو ہفتے کے دوران متعدد افراد کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    ہلاکتوں کے بعد مرنے والوں کے لواحقین نے کے الیکٹرک کے خلاف کیسز درج کروانے شروع کردیے تھے۔

    2 روز قبل نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے بھی کراچی میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات پر کے الیکٹرک کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے غفلت برتنے کے الزامات کی باضابطہ تحقیقات کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیپرا کے سینئر افسران کے الیکٹرک حکام سے تحقیقات کر کے 15 دن کے اندر رپورٹ جمع کروائیں گے۔

  • پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات

    پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ حکومت نے شعبہ صحت کا بجٹ ماضی کی نسبت دگنے سے زائد کر دیا، پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے انتخابی منشور میں عوام سے کیا ایک اور وعدہ پورا کر دیا، حکومت نے شعبہ صحت کا بجٹ ماضی کی نسبت دگنے سے زائد کر دیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ سگریٹ پر ٹیکس محصولات شعبہ صحت کے لیے مختص کرنا تاریخی ہے، وزیر اعظم نے سگریٹ پر ٹیکس بڑھانے کی بھر پور حمایت کی۔ سگریٹ پر ایف ای ڈی میں اضافے سے حاصل رقم شعبہ صحت پر خرچ ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے سنہ 2020 تک شعبہ صحت کا بجٹ دگنا کرنے کا وعدہ کیا تھا، سگریٹ پر ٹیکس محصولات سے رواں برس شعبہ صحت کا بجٹ دگنے سے زائد ہوگا۔ ٹیکس محصولات کے شعبہ صحت پر خرچ کرنے کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ حالیہ بجٹ میں سگریٹ پیکٹ پر کم سے کم ٹیکس 25 سے 33 روپے رکھا ہے، سگریٹ کے پہلے ٹیئر پر ٹیکس 90 سے بڑھا کر 140 روپے کر دیا۔ سگریٹ کے تھرڈ سلیب کے خاتمے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ سگریٹ کے تھرڈ سلیب کی وجہ سے محصولات میں کمی ہوئی تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں، پاکستان میں 6 تا 15 برس کے 12 سو بچے یومیہ تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں، تمباکو نوشی سے ملک کو سالانہ 143.208 بلین روپے نقصان ہو رہا ہے۔

  • کراچی: ایک ماہ میں کانگو بخار سے 3 اموات کا انکشاف

    کراچی: ایک ماہ میں کانگو بخار سے 3 اموات کا انکشاف

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں جون کے مہینے میں کانگو بخار سے 3 افراد کی اموات کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت سندھ کے حکام نے کراچی میں کانگو بخار سے ایک ماہ میں 3 افراد کی اموات کی تصدیق کردی۔ تینوں مریضوں کا انتقال گلشن اقبال کے نجی اسپتال میں ہوا۔

    قربانی کے جانور کراچی آجانے کے بعد کانگو کے وبائی صورت اختیار کرنے کا خدشہ ہے جس کے تحت بلدیہ کراچی کے سینئر میڈیکل ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز نے الرٹ جاری کردیا۔

    یہ وائرس مویشیوں کی کھال سے چپکی چیچڑوں میں پایا جاتا ہے۔ چیچڑی کے کاٹنے سے وائرس انسان میں منتقل ہوجاتا ہے، قومی ادارہ صحت کے مطابق نیرو نامی وائرس انسانی خون، تھوک اور فضلے میں پایا جاتا ہے جو انسانوں میں گانگو بخار پھیلاتا ہے۔

    کانگو بخار کی علامات میں تیز بخار، کمر، پٹھوں اور گردن میں درد، قے، متلی، گلے کی سوزش اور جسم پر سرخ دھبے شامل ہیں۔

  • شارک حملوں سے زیادہ اموات سیلفی کے شوق میں ہوئیں، رپورٹ

    شارک حملوں سے زیادہ اموات سیلفی کے شوق میں ہوئیں، رپورٹ

    نئی دہلی : رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ روس میں زیادہ تر ہلاکتیں بلند و بالا عمارتوں اور یا پھر کسی پل سے سیلفی لینے کے شوق میں ہوئیں جبکہ امریکا میں بلند و بالا پہاڑوں پر سلیفی کا شوق موت کا باعث بنا۔

    تفصیلات کے مطابق پوری دنیا میں سیلفی لینے کے شوق میں سب سے زیادہ بھارت کے باشندے اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ اس فہرست میں دوسرا نمبر روس کا ہے، تیسرے نمبر پر امریکہ اور چوتھے پر پاکستان ہے۔

    جرمن نشریاتی ادارے کا کہنا تھاکہ اکتوبر 2011 سے نومبر 2017 تک کے درمیانی عرصے میں کم از کم 259 افراد سیلفی لیتے ہوئے ہلاک ہوئے جب کہ اسی عرصے کے دوران خطرناک ترین قرار دی جانے والی شارک مچھلی کے حملے میں صرف 50 افراد نے اپنی زندگیوں کی بازی ہاری تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ لوگوں کی اتنی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کے باعث بھارتی حکومت نے متعدد ایسے علاقوں اور مقامات پہ سیلفی لینے پر پابندی عائد کردی ہے جو دیگر کی نسبت زیادہ خطرناک تصور کیے جاتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساحلی شہر ممبئی میں 16 ایسے مقامات ہیں جہاں سیلفی لینے پر پابندی عائد ہے۔

    دستیاب اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روس میں زیادہ تر ہلاکتیں بلند و بالا عمارات اور یا پھر کسی پل سے سیلفی لینے کے شوق میں ہوئیں جب کہ امریکہ میں زیادہ تر ہلاکتیں بلند پہاڑوں پر سے سیلفی لینے کے سبب ہوئیں۔

  • وزیراعظم کا بارشوں سے ہونے والی اموات پرافسوس کا اظہار

    وزیراعظم کا بارشوں سے ہونے والی اموات پرافسوس کا اظہار

    اسلام آباد: ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان گندم کی فصل کوپہنچنے والے نقصان سے آگاہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بارشوں سے ہونے والی اموات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان وزیراعظم کا کہنا ہے کہ وزیراعظم گندم کی فصل کوپہنچنے والے نقصان سے آگاہ ہیں، اس ضمن میں حکومت اورمتعلقہ ادارے اپنا ہرممکن کردار ادا کریں گے۔

    ترجمان وزیراعظم ندیم افضل چن نے کہا کہ حکومت متاثرین کے غم میں برابر کی شریک ہے۔

    بارشوں کے حالیہ سلسلے نے پنجاب میں گندم کی فصل کو شدید متاثر کیا ہے، کٹائی میں تاخیر اور پیداوار میں ممکنہ کمی پرکاشتکار پریشان ہیں۔

    رواں سال پنجاب میں گندم کی فصل ایک کروڑ سڑسٹھ لاکھ ایکڑ پرکاشت کی گئی جس سے دو کروڑ ٹن پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا۔

    کاشت کاروں کا کہنا ہے کہ گندم کی فصل کے نقصان کو صرف اس صورت میں پورا کیا جاسکتا ہے اگر حکومت متاثرہ علاقوں میں ریلیف فراہم کرے۔

    دوسری جانب ملک کے بیشترعلاقوں میں موسلادھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورت حال کا سامنا ہے۔

    حادثات اور چھتیں گرنے کے واقعات میں اموات کی تعداد 39 سے تجاوز کرگئی ہے جبکہ 135 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کی تعداد کم ہورہی ہے:عالمی ادارہ صحت

    لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کی تعداد کم ہورہی ہے:عالمی ادارہ صحت

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کی تعداد کم ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ برائے صحت کی جانب سے شایع کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں برس7کروڑ30لاکھ لڑکوں جبکہ 6کروڑ80لاکھ لڑکیوں کی پیدائش متوقع ہے، مردوں کی اموات شرح خواتین کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ16برس کے دوران متوقع اوسط عمر میں ساڑھے 5سال کا اضافہ ہوا، 2016 میں پیداہونے والے بچے 72سال کی عمر تک جینے کی توقع کرسکتے ہیں، گزشتہ 16برس کے دوران کم عمر بچوں کی اموات میں ڈرامائی کمی ہوئی۔

    متوقع اوسط عمر میں اضافے کی وجہ ایڈز پر قابوپانے میں نمایاں کامیابی ہے، 1990 کے عشرے میں ایڈز کو موت کے پروانے کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امیر اور غریب ملکوں کے افراد کی عمروں میں واضح فرق بدستوربرقرار ہے، امیر اور غریب ملکوں کے باشندوں کے درمیان 18برس کا نمایاں فرق ہے، 2030میں اوسط عمر 92 سال پہنچنے کا امکان ہے۔

    امیر ملکوں میں زیادہ تر اموات عمر رسیدہ افراد کی ہوتی ہیں، غریب ملکوں میں مرنے والا ہر تیسرا فرد 5 سال سے کم عمر کا بچہ ہوتا ہے۔

    افریقہ میں اوسط عمر53سال، سوئٹرلینڈ میں83 اور جاپان میں 84 سال ہے، لمبی عمر پانے والوں میں خواتین کی تعداد مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے، جنگ کے باعث شام میں متوقع اوسط عمر میں 10 سال کی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔