Tag: امپورٹرز

  • ڈالر کی اونچی اڑان : بینکوں کی من مانیوں کی وجہ سے امپورٹرز رل گئے

    ڈالر کی اونچی اڑان : بینکوں کی من مانیوں کی وجہ سے امپورٹرز رل گئے

    کراچی : بینکوں کی من مانیوں کی وجہ سے امپورٹرز رل گئے، ملکی تاریخ میں پہلی بارآئل مارکیٹنگ کمپنی نے ایل سی248 روپے پر کلیئر کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 240 روپے پر پہنچ گیا اور بینکس ایل سی کیلئے 248 روپے میں ڈالر فروخت کرنے لگے۔

    بینکوں کی من مانیوں کی وجہ سے امپورٹرز رل گئے، ملکی تاریخ میں پہلی بار آئل مارکیٹنگ کمپنی نے ایل سی 248 روپے پر کلیئر کرائی، 64 ملین ڈالر کی ادائیگی 248 روپے فی ڈالر کے حساب سے کی گئی۔

    دیگر امپورٹرز کو بھی انٹر بینک کی قیمت میں ڈالر ملنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    امپورٹرز کا کہنا ہے کہ مختلف خام مال کی ایل سی کلیئر کرانے کیلئے 244 روپے تک ادا کرنے پڑ رہےہیں، بر وقت ایل سی کلیئرنہ کرائے تو جرمانہ بھی ڈالر کی صورت میں ہی اداکرناپڑتا ہے۔

    امپورٹرز نے کہا کہ اس صورت حال میں کاروبار کرنا ممکن نہیں رہا ہے،مہنگائی کا طوفان آئے گا۔

    خیال رہے کاروباری ہفتے کے آخری دن اوپن مارکیٹ میں ڈالر پانچ روپے بڑھ کر دو سو پچاس روپے پر پہنچ گیا جبکہ انٹربینک میں ڈالر 57 پیسے سستا ہوکر 239 روپے 73 پیسے پر آگیا۔

  • پاکستان کے امپورٹرز، ایکسپورٹرز کے لیے اچھی خبر

    پاکستان کے امپورٹرز، ایکسپورٹرز کے لیے اچھی خبر

    کراچی: حکومت نے ملک کے بندرگاہوں کے چارجز کم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی ہدایت پر کراچی پورٹ ٹرسٹ کے صدر دفتر میں منعقدہ اجلاس میں بندرگاہوں کے چارجز کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے ملک کے درآمد اور برآمد کنندگان کو فائدہ ہوگا۔

    وفاقی کی جانب سے بندرگاہوں کے نرخ ریشنلائز کرائے جانے کے حوالے سے اجلاس بلانے کی ہدایت کی گئی تھی، جس میں چیئرمین کے پی ٹی، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی، چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن، سی ای او PICT خرم عزیز اور چیئرمین PSAA محمد راجپر نے شرکت کی۔

    اجلاس میں پورٹ چارجز کو ریجن کی دیگر بندرگاہوں کے مساوی لانے پر غور کیا گیا، اور اس حوالے مختلف موجودہ ذرائع پر گفتگو کی گئی۔

    میٹنگ میں شریک تمام ممبران اس امر متفق تھے کہ پورٹ کسٹمرز جو چارجز ادا کرتے ہیں، ان میں کمی لانی پڑے گی، انھوں نے اس پر اتفاق کیا کہ بندرگاہوں اور جہاز رانی سیکٹرز کے لیے اس معاملے کو یکساں طور پر دیکھنا ہوگا۔

    یاد رہے کہ رواں برس کے پہلے مہینے کے پی ٹی حکام نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ 4 ماہ میں درآمدی گندم کے 36 بحری جہاز کراچی پورٹ پر آئے، اور اس دوران 21 لاکھ میٹرک ٹن درآمدی گندم کی ہنڈلنگ کی گئی، گندم کے علاوہ 4 ماہ میں 2 کروڑ 75 لاکھ ٹن کارگو 13 جنوری تک ہینڈل کیا گیا، اور کےپی ٹی کے کارگو ہینڈلنگ میں 13 جنوری تک 19 فی صد اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ کراچی پورٹ ٹرسٹ کو سٹی اسٹیشن سے بذریعہ ریل نیٹ ورک جوڑنے کے منصوبے پر بھی کام جاری ہے، جس میں مختلف یارڈ، 12 لیول کراسنگ، 2 پل آ رہے ہیں۔