Tag: امکان کم

  • افریقا سے آنے والے چنیوٹ کے شہری میں ایبولا وائرس ہونے کا خدشہ

    افریقا سے آنے والے چنیوٹ کے شہری میں ایبولا وائرس ہونے کا خدشہ

    چنیوٹ : ایک شخص میں ایبولاوائرس کا خدشہ ظاہرکیا جارہا ہے، ذوالفقارنامی شخص کے خون کے نمونے ٹیسٹ کیلئے اسلام آباد بھجوا دیئے گئے۔

    پاکستانی پولیو،خسرہ اورڈینگی جیسے امراض نمٹ نہیں پائے کہ ایبولانے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ افریقا سے آئے ہوئےچنیوٹ کےشہری میں ایبولاوائرس کاخدشہ ظاہرکیاجارہاہے،ایک ماہ پہلے وطن لوٹنے والے ذوالفقار کے خون کے نمونے تشخیص کیلئے اسلام آباد بھجوا دیئے گئے ہیں ۔

    ایم ایس الائیڈاسپتال کاکہناہےذوالفقار ایبولاوائرس کا شکار نہیں، فیصل آباد کے اسپتال میں زیرعلاج ذوالفقار کو آئی سولیشن وارڈ میں منتقل کردیاگیاہے،محکمہ صحت پنجاب نے ابیولا وائرس کے مبینہ مریض کی خبرپرنوٹس لیتے خصوصی احتیاط برتنےکی ہدایت کردی۔

    ایبولاوائرس سے بچاؤ کے اقدامات کاجائزہ لینے کیلئے عالمی ادارہ صحت کی پانچ رکنی ٹیم بھی تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئی ہے۔ جو آج چنیوٹ جائےگی اور مبینہ طورپرمتاثرہ شخص اور اہلخانہ کاٹیسٹ کریں گے، ایبولاوائرس سےجنوبی افریقا سمیت کئی ممالک میں پانچ ہزار سے زائد افراد جان گنواچکے ہیں۔

  • اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کا معاملہ ہے، سائرہ افضل تارڑ

    اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کا معاملہ ہے، سائرہ افضل تارڑ

    اسلام آباد: وزیر مملکت قومی صحت سائرہ افضل تارڑنے کہا ہے اٹھارویں ترمیم کے بعد صحت صوبوں کا معاملہ ہے، تھر کا مسئلہ راتوں رات حل نہیں ہو سکتا ۔

    اسلام آباد میں تھر کے حوالے سے جائزہ اجلاس کے بعد نیوز کانفرنس کے دوران سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا تھر کا مسئلہ راتوں رات حل ہونے والا نہیں ہے تھر کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے پانچ سالہ جامع منصوبہ بنانا ہو گا، وزیر اعظم نے تھر کے حوالے سے جامع رپورٹ طلب کی ہے ۔

    ان کا کہنا تھا تھر کے مسئلے پر پاک فوج سے نہیں بلکہ این ڈی ایم اے سے تعاون لیں گے، ان کا کہنا تھا اٹھارہویں ترمیم کے بعد صحت کا معاملہ صوبوں کا ہے لیکن وفاق تھر کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

  • ایبولا وائرس پاکستان منتقل ہونے کا امکان کم ہیں،سائرہ افضل

    ایبولا وائرس پاکستان منتقل ہونے کا امکان کم ہیں،سائرہ افضل

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ مملکت برائے صحت سائرہ افضل نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ میں تیزی سے پھیلنے والی بیماری ایبولا کی پاکستان منتقلی کے امکانات بہت کم ہیں تاہم حکومت ہرقسم کے حفاظتی اقدامات کررہی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں وفاقی وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایبولا وائرس پھیلنے کے امکانات بہت کم ہیں ۔ مغربی افریقہ کے ایبولا سے متاثرہ ملک لائبیریا میں پاکستانی فوج کی دو بٹالین موجود ہیں جنھوں نے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کر رکھی ہیں۔

    وزیرِمملکت نے کہا کہ ایبولا کی روک تھام کے لئے خارجی اور داخلی پوائنٹس پرعملہ تعینات کردیا گیا ہے، ایبولا سے متاثرہ ممالک سے آنے والے تمام افراد کی اور خصوصاً مشتبہ مریضوں کی تفصیلی طبی ہسٹری لی جائے گی اور ضروری ہوا تو ایسے مسافروں کو اکیس دن تک زیرِ مشاہدہ رکھا جائے گا۔

    عالمی ادارہ صحت نےخبردارکیا ہے کہ ایبولا کے پاکستان میں پھیلنے کی صورت میں اس پرقابو پانا مشکل ہوگا۔