Tag: امیدوار

  • وائرل ویڈیو: دونوں‌ ہاتھوں سے معذور امیدوار نے انٹر کا پرچہ پیروں سے حل کیا!

    وائرل ویڈیو: دونوں‌ ہاتھوں سے معذور امیدوار نے انٹر کا پرچہ پیروں سے حل کیا!

    دونوں ہاتھوں سے معذور امیدوار نے جاری انٹرمیڈیٹ کے امتحانات میں پیروں سے پرچہ حل کرکے ہمت کی مثال قائم کر دی۔

    دنیا میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو اپنی کسی معذوری کو کمزوری بنانے اور سہارے ڈھونڈنے کے بجائے اسی کمزوری کو طاقت بناتے ہوئے دنیا کے لیے مثال قائم کرتے ہیں۔

    ایسا ہی کیا ہے صوبہ بلوچستان کے ایک طالب علم نے جو دونوں ہاتھوں سے معذور ہونے کے باوجود انٹرمیڈیٹ کے تحریری امتحانات دے رہا ہے۔

    16 سالہ سید رفیع اللہ جو پوسٹ گریجویٹ سائنس کالج کا طالب علم ہے اور اس وقت گیارھویں جماعت کے امتحانات دے رہاہے۔

    یہ نوجوان دونوں ہاتھوں سے معذور ہے۔ لیکن ہمت مرداں تو مدد خدا کی عملی مثال پیش کرتے ہوئے کمرہ امتحان میں پیروں کی مدد سے پرچہ حل کر رہا ہے۔

    یہ ویڈیو جب سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو چیئرمین بورڈ اور ایڈیشنل سیکریٹری کالجز نے مذکورہ طالبعلم سے ملاقات کی اور اس کی تعلیم سے محبت کے جذبہ کو سراہتے ہوئے حکومت کی جانب سے تمام تعلیمی اخراجات برداشت کرنے کا اعلان کیا۔

    دوسوری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر صارفین حیران ہیں اور وہ طالبعلم کی علم سے محبت اور ہمت کی داد دیتے ہوئے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور اس کو پاکستان کے نوجوانوں کے لیے مثال قرار دے رہے ہیں۔

     

  • تاریخی اہمیت کا حامل جامشورو: حلقہ NA-226 کے عوامی مسائل!

    تاریخی اہمیت کا حامل جامشورو: حلقہ NA-226 کے عوامی مسائل!

    ضلع جامشورو پچیس سو سال پرانی تاریخ کا حامل ہے جس کی قومی اسمبلی (نیشنل اسمبلی) کی ایک نشست ہے لیکن ملک بھر کی طرح حلقہ  NA-226 جو پہلے NA-233 کہلاتا تھا، بھی عوامی مسائل سے گھرا ہوا ہے، اس حلقے میں ووٹرز کا جھکاؤ ہمیشہ سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز (PPPP) کی طرف زیادہ دیکھا گیا ہے لیکن  عوامی مسائل پہلے سے زیادہ ہو چکے ہیں۔

    این اے 226 میں کل ووٹرز کی تعداد

    این اے 226 ضلع جامشورو کی کل آبادی 11 لاکھ  17 ہزار 308 ہے جس میں سے صرف 4 لاکھ 77 ہزار 60 افراد ہی الیکشن کمیشن سے رجسٹرڈ ہیں، اس حلقے میں مرد ووٹرز کی تعداد دو لاکھ 88 ہزار 34 ہے جبکہ خواتین ووٹرز 2 لاکھ 18 ہزار 228 ہیں۔

    ضلع جامشورو انتظامی لحاظ سے چار تحصیلوں (تعلقوں) میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں تحصیل کوٹری ، تحصیل مانجھنڈ، تحیصل سیہون، تحصیل تھانہ بولا خان شامل ہیں۔

    2018 میں کامیاب ہونے والے امیدوار

    این اے 233، جو کہ آج کا حلقہ 226 ہے،  2018 کے الیکشن میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سکندر علی راھپوٹو منتخب ہوئے تھے  جنہو ں نے 1,33,492 ووٹ لیکر جی ایم سید کے پوتے سید جلال شاہ جن کا تعلق سندھ یونائٹیڈ پارٹی سے ہے شکست دی تھی۔

    سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے جی ایم سید کے پوتے سید جلال شاہ صرف 4,198 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر رہے تھے۔

    2013 میں بھی اس حلقے سے پی پی نے میدان مارا

    2013 کے الیکشن میں بھی اس حلقے سے پیپلز پارٹی نے ہی میدان مارا تھا، اور پی پی کے عمران ظفر لغاری نے 1,08,110 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    حلقے کے عوام کے مسائل

    این اے 226 کے عوام بھی کئی مسائل کا شکار ہیں، اس حلقے کے زیادہ تر مکین غربت و افلاس کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جو کہ پینے کا صاف پانی، بجلی، گیس اور دیگر بنیادی سہولیات تک سے محروم ہیں۔

    سندھ بھر کی طرح اس حلقے میں بھی ’بے نظیر انکم سپورٹ‘ پروگرام (BISP) کا سلسلہ جاری ہے لیکن برسوں سے اس حلقے میں حکومت کرنے والی پیپلز پارٹی کے نامزد امیدواروں نے آج تک کوئی ایسا نظام قائم نہیں کیا جس سے لوگوں کو مستقل مزاجی کے ساتھ روزگار مل سکے۔

    حلقہ 226 کے اہم مسائل میں سے ایک مسئلہ صحت کا بھی ہے، جہاں لاکھوں ووٹرز کی آبادی کے حامل اس ضلع میں دور دور تک جدید الات سے لیس سرکاری اسپتال موجود نہیں، یہاں کی عوام ایمرجنسی کی صورت میں تقریباً آدھے آدھے گھنٹے کا سفر طے کرکے اسپتال پہنچتی ہے دوسری جانب سڑکوں کا بھی کوئی اتنا اچھا حال نہیں جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ جس کے ساتھ ساتھ سیوریج کا نظام  بھی درہم برہم ہے۔

    اس حلقے میں نوجوان نسل کے مستقبل کی بات کی جائے تو گورنمنٹ اسکولوں کی حالت بدتر ہے کئی اسکول بند جبکہ دیگر میں اساتذہ موجود ہی نہیں ہوتے، جامشورو میں تین جامعہ (Universities) ہیں جن میں، یونیورسٹی آف سندھ ، مہران یونیورسٹی اور لیاقت یونیورسٹی جامشورو شامل ہیں جبکہ سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ جامشورو کا دفتر اور انسٹی ٹیوٹ آف سندھولوجی بھی یہیں موجود ہے۔

     یونیورسٹی اف سندھ، سندھ کی سرکاری یونیورسٹی ہے اس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر کے نکلنے والے کئی  طلباء و طالبات آج ملک بھر میں بڑی پوسٹ پر موجود ہیں لیکن اس یونیورسٹی کی حالت بھی کچھ بہتر نہیں، طالب علم کو پڑھانے کے لیے اساتذہ تو موجود ہیں لیکن اس جدید دور کی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے کوئی بہترین سہولیات موجود نہیں۔

    مزید یہ کہ یہاں کئی علاقوں میں کوئی ڈیجیٹل یا عام کوچنگ سینٹرز بھی موجود نہیں، حلقے کے نوجوان اور بچے کوچنگ کے لیے ہزاروں روپے فیس دے کر دوسرے شہر میں تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

    حلقہ 226 میں برسوں سے انٹر سٹی ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں ہے جبکہ ملک بھر کی طرح اس حلقے میں بھی ڈکیتی کے کئی واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں لیکن آج تک قانونی ادارے مکمل طور پر قابو پانے میں  ناکام رہی ہے۔

    یوں تو اس حلقے میں منچھر جھیل،کوٹری بیراج، کیرسر پہاڑی علاقہ، قلعہ رنی کوٹ، سندھ میوزیم، دراوڑ کا قلعہ، لال شہباز قلندرؒ کا مزار (سیہون شریف) جیسے کئی تاریخی جگہ موجود ہیں لیکن آج کی نسل کے لیے پارک اور بہترین میدان موجود ہی نہیں، جو ہے وہ بھی گندے پانی کے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں۔

    این اے 226 سے کس جماعت نے کس امیدوار کو میدان میں اتارا ہے؟

    پیپلزپارٹی نے عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنے جانے مانے نمائندے ملک اسد سکندر کو چنا ہے، دوسری جانب گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سید منیر حیدر شاہ اس حلقے سے الیکشن لڑیں گے اور تحریک لبیک پاکستان سے عبداللہ جامرو جبکہ آزاد امیداور میں عبدالحکیم چانڈیو شامل ہیں۔

     

    سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کو ووٹ حاصل کرنے کے لیے عوام کے پاس جاتے وقت ان مسائل کا سامنا ضرور کرنا پڑے گا کیونکہ عوام اپنے مسائل حل کرنے والے امیدواروں کو ہی الیکشن میں کامیاب کروائیں گے۔

    عوام بھی 8 فروری 2024 ء کو ہونے والے عام انتخابات کے دن اپنے ووٹ کی طاقت کا صحیح استعمال کریں، جھوٹے اور کھوکھلے نعروں کے فریب کا شکار نہ ہوں، صرف اہل اور حقیقی خیر خواہ امیدوار کے حق میں ووٹ دیں۔

    علاقے میں ووٹ مانگنے کے لیے آنے والے امیدواروں کے ساتھ تصاویر لینے کے بجائے ان سے سوال کریں انہوں نے ان کئی سال سے آپ کے لیے کیا کیا؟ انہوں نے آپ کے مستقبل کے لیے کونسا پلان تیار کیا، اگلے 5 سال تک وہ آپ کے لیے کیا کریں گے؟ 5 سال تک آپ کے علاقے کو بہتر بنانے کے لیے کیا کریں گے؟

    عوام ذرا سوچیں کے ہم کہاں کھڑے ہیں اور اس کی وجہ کیا ہے؟ صرف ہاتھ ملانے خیریت پوچھنے پر ضمیر فروخت مت کریں ووٹ امانت ہے اور امانت کے بارے میں یقینا پوچھا جائے گا اس لیے سوچ سمجھ کر اپنے بچوں کی خاطر، اپنی آنے والی نسلوں کی خاطر ووٹ دیں۔

  • ویڈیو: مسلم لیگ ن کے امیدوار ریلی میں شیر لیکر آگئے

    ویڈیو: مسلم لیگ ن کے امیدوار ریلی میں شیر لیکر آگئے

    فیصل آباد:مسلم لیگ ن کے امیدوار نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی دھجیاں اڑا دیں، خالد پرویز گل ریلی میں شیر لیکر آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں ریلی میں مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد شیر دیکھنے پہنچ گئی، کارکنان شیر کے ساتھ سیلفیاں بناتے رہے جبکہ بچےبھی قریب موجود تھے۔

    شہری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ریلی میں لایا گیا شیر خطرناک بھی ہو سکتا ہے، واضح رہے کہ خالد پرویز گل پی پی 107 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار ہیں جبکہ یہ ریلی سمندری روڈ پر اپنے حلقے پی پی 107 میں نکالی گئی۔

  • سعودی فٹبال فیڈریشن، خاتون نے رکنیت کی درخواست جمع کروا دی

    سعودی فٹبال فیڈریشن، خاتون نے رکنیت کی درخواست جمع کروا دی

    ریاض : سعودی عرب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون نے فٹبال فیڈریشن کی رکینت حاصل کرنے کے لیے درخواست جمع کروا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے اعلیٰ حکام کی جانب سے خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینے کے بعد سے مختلف شعبوں میں نمائندگی دینا شروع کردی ہے، حالیہ دنوں نئی اصلاحات کے تحت سعودی فٹبال فیڈریشن نے خواتین کے لیے دروازے کھول دئیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتون نے فٹبال فیڈریشن کی رکنیت حاصل کرنے کے لیے درخواست جمع کروائی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سعودی فٹبال فیڈریشن کے چیئرمین شپ کے امیدوار قسی الفواز نے کہا ہے کہ فیڈریشن کی رکینیت کے حصول کے لیے سعودی خاتون بھی امیدوار ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ قصی الفواز سعودی فٹبال فیڈریشن کے بلامقابلہ امیدوار ہیں، بورڈ اگلے ماہ فٹبال فیڈریشن کا چیئرمین منتخب کرے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فٹبال فیڈریشن کے امیدوار چیئرمین قصی الفواز نے انتخاب سے قبل ہی لوئی السبیعی فیڈریشن کا سیکرٹری جنرل اور نائب بھی مقرر کرلیا ہے جبکہ برطانوی روجر ڈرابر سمیت دو سعودی شہریوں ڈائریکٹر بورڈ کا رکن نامزد کردیا۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کی حکومت نے ریاست کے سرکاری نشریاتی پر پہلی مرتبہ خاتون نیوز کاسٹر کو خبرنامہ پڑھنے کے لیے متعارف کروا گیا تھا۔

    اس سے قبل ریاستی حکام کی جانب سے پانچ سعودی خواتین کو جنرل اتھارٹی آف سول ایوی ایشن نے سعودی عرب کی ایئر لائن کے جہاز اڑانے کے لیے پائلٹ کا لائسنس دیا تھا۔

    سعودی حکام کی جانب سے وژن 2030 کے تحت خواتین کو گاڑی چلانے کی اجازت دی گئی تھی جس کے بعدد خواتین نے آن لائن ٹیکسی سروس میں خدمات انجام دینا شروع کردی تھی۔

  • صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا

    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان صدارتی انتخاب کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا، اعتراز احسن، ڈاکٹرعارف علوی، امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان میدان میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی آج دوپہر12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی دن ایک بجے جاری کی جائے گی۔

    اس سے قبل گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی تھی جس کے بعد ملک بھر سے جمع کرائے گئے 12 امیدواروں میں سے 4 کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے تھے۔

    کاغذات نامزدگی منظور، عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمٰن مدمقابل

    چیف الیکشن کمشنر نے اعتراز احسن، ڈاکٹرعارف علوی، امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیے تھے۔

    کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے موقع پرپیپلزپارٹی کے اعتراز احسن اور تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی پیش ہوئے تھے جبکہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے عبدالغفور حیدری اور احسن اقبال پیش ہوئے تھے۔

    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

    سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ کے عمل میں حصہ لیں گے جبکہ ارکان صوبائی اسمبلی اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں قائم پولنگ اسٹیشنز پرپولنگ میں حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد امیدوار اعتراز احسن، تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی جبکہ ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے نامزد امیدوار جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں۔

  • پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن نواز  تاحیات نااہل قرار

    پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن نواز تاحیات نااہل قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے این اے 149 سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن کو تاحیات نااہل قرار دے دیا، جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریماکس دیئے کہ واضح طور پر آرٹیکل باسٹھ ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سرابرہی میں دو رکنی بینچ نے پی ٹی آئی کے امیدوار رائے حسن نواز کی نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت کی۔

    جسٹس عظمت سعید ریمارکس دیئے کہ کیس میں تو پہلے ہی واضح تاحیات نااہلی کا فیصلہ دیا گیا ہے ، 5 رکنی بنچ نے صادق اور امین نہ ہونے پرپہلے ہی فیصلہ دیا ہے، واضح طورپر آرٹیکل 62 ون ایف کااطلاق ہوتا ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے فیصلے لکھ لکھ کرتھک جاتے ہیں ،وکلاپڑھنےکی زحمت نہیں کرتے، ایسا تو نہیں ہوسکتا کہ کوئی کہے میں نے اب توبہ کرلی۔

    سپریم کورٹ نے این اے 149 سے پی ٹی آئی کے امیدوار رائے حسن نواز کی نااہلی کیخلاف درخواست مسترد کرتے ہوئے نااہل قرار دے دیا۔

    دوسری جانب سپریم کورٹ نے شیخ وقاص اکرم کواین اے ایک سو پندرہ جھنگ سےالیکشن لڑنےکی اجازت دے دی ، مخالف محمدعمران نےجعلی ڈگری پروقاص اکرم کونااہل کرنےکی درخواست دائرکی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا تمام امیدواروں کوسیکیورٹی دینے کا فیصلہ

    انتخابات 2018: الیکشن کمیشن کا تمام امیدواروں کوسیکیورٹی دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں اور سیاسی قائدین کو سیکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے مراسلہ جاری کیا ہے جس میں احکامات دیے گئے ہیں کہ امیدواروں کے علاوہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کو بھی سیکیورٹی دی جائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے صوبائی حکومتوں کو انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پرجلد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

    الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کے لیے مانیٹرنگ ٹیمیں تشکیل دے دیں

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی مانیٹرنگ کے لیے مجموعی طور پر 592 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کی الگ الگ مانیٹرنگ ٹیمیں ہوں گی۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو الیکشن والے دن ہر پولنگ بوتھ پر فوج تعینات ہوگی جو کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار رہے گی اور سیکیورٹی کے سخت انتظامات ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    الیکشن 2018: امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز

    اسلام آباد : عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری دن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن 2018 کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے اور ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کا وقت بڑھانے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔

    الیکشن کمیشن کے اعدادوشمار کے مطابق 2013ء کے مقابلے میں 2018ء کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    خیال رہے کہ الیکشن کمیشن نے 11 جون تک امیدواروں کے کاغذات نامزدگی وصول کیے تھے جس کے بعد ان کی جانچ پڑتال کا عمل شروع کیا گیا۔

    انتخابی شیڈول کے مطابق ریٹرننگ افسران کے فیصلے پراعتراضات کے لیے اپیلیں 22 جون تک دائر کی جاسکیں گی اور امیدواروں کی نظرثانی شہدہ فہرست 28 جون کو جاری کی جائے گی۔

    ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نادرا سے وضاحت طلب کرلی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز نادرا کی جانب سے ڈیٹا لیک ہونے کے معاملہ پر الیکشن کمیشن نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نادرا کو خط لکھ کر نادرا سے وضاحت طلب کی ہے۔

    واضح رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے لیے بیان حلفی جمع کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گدھا نائب تحصیل دار کا امتحان دے گا؟ ایڈمٹ کارڈ جاری

    گدھا نائب تحصیل دار کا امتحان دے گا؟ ایڈمٹ کارڈ جاری

    سری نگر: جموں کشمیر کے سروس سلیکشن بورڈ نے نائب تحصیل دار کے امتحانات میں گدھے کو بھی ایڈمٹ کارڈ جاری کردیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جموں کشمیر حکومت کے ماتحت چلنے والے سلیکشن بورڈ کی سنگین غلطی ہفتے کے روز اُس وقت سامنے آئی کہ جب سوشل میڈیا پر صارفین نے گدھے کو جاری کیے جانے والے ایڈمٹ کارڈ کی تصویر شیئر کی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ونائب تحصیل دار کے امتحان کے انوکھے امیدوار کے ایڈمٹ کارڈ پر بھورے رنگ کے گدھے کی تصویر جبکہ اُس پر نام کچھور کھر ولد کریہون کھر کا نام درج ہے۔

    مزید پڑھیں: بھارتی تعلیمی ادارے نے ایڈمٹ کارڈ پرطالب علم کی جگہ کتے کی تصویرچھاپ دی

    ایڈمٹ کارڈ پر اجرا کی تاریخ، پرچے کا وقت، امتحانی مرکز بھی واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق نائب تحصیل دار کی ملازمت کے لیے امیدواروں کے امتحانات اتوار کے روز مختلف علاقوں میں ہوں گے اور یہ ایڈمٹ کارڈ ایک روز قبل ہی سامنے آیا جس پر صارفین نے بورڈ کی غلطی کا بہت مزاق بنایا۔

    جموں کشمیر کے وزیرتعلیم سید محمد الطاف بخاری نے مؤقف اختیار کیا کہ ’میرے خیال سے یہ کسی نے شرارت کی، سلیکشن بورڈ اس طرح کی سنگین غلطی نہیں کرسکتا کیونکہ امیدواروں کو کمپیوٹر ائزڈ ایڈمٹ کارڈ جاری کیے جاتے ہیں‘۔

    یہ بھی پڑھیں: آگرہ یونیورسٹی کی سنگین غلطی، سلمان خان کی تصویر والی ڈگری جاری

    اُن کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو تعین کرے گی، اگر اس حوالے سے بورڈ کی غلطی سامنے آئی تو ذمہ داران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا اور چیئرمین کو فوری معطل کردیں گے‘۔

    واضح ہے کہ اس سے قبل بھی مقبوضہ کشمیر کا تعلیمی بورڈ گائے کو امتحان کا ایڈمٹ کارڈ جاری کرچکا جبکہ مغربی بنگال کے بورڈ نے کتے کو بھی امتحان کا امیدوار بنایا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ الیکشن: امیدواروں کےکاغذات نامزدگی واپس لینےکا آخری دن

    سینیٹ الیکشن: امیدواروں کےکاغذات نامزدگی واپس لینےکا آخری دن

    اسلام آباد : سینیٹ الیکشن کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آج آخری دن ہے، امیدوار شام 4 بجے تک کاغذات واپس لے سکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا آج آخری روز ہے اور امیدواروں کی حتمی فہرست بھی آج ہی جاری کی جائے گی۔

    الیکشن کمشنر پنجاب کا کہنا ہے مسلم لیگ ن کے امیدوار اسحاق ڈار نے جنرل نشست پرکاغذات نامزدگی واپس لیے ہیں اور وہ پنجاب سے سینیٹ کی ٹیکنوکریٹ نشسٹ پرامیدوار برقرار ہیں۔


    سینیٹ انتخابات: اسحاق ڈارنےجنرل نشست پرکاغذات نامزدگی واپس لےلیے


    اسلام آباد اورفاٹا کے آراوزکے فیصلوں کے خلاف ٹریبونلزآج اپیلیں نمٹائیں گے جبکہ اسلام آباد اورفاٹا کے امیدواروں کی حتمی فہرست کل جاری کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ 52 سینیٹرز اپنی 6 سالہ مدت پوری کرکے 11 مارچ کو ریٹائر ہوجائیں گے جبکہ 12 مارچ کو نئے سینیٹرز حلف اٹھائیں گے۔

    واضح رہے کہ 104 میں سے 52 نشتوں پر انتخابات 3 مارچ 2018 کو ہوں گے جس کا باقاعدہ اعلان 2 فروری کو کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں