ایرنی صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں کا ہرگز مطلب برادر، پڑوسی ملک قطر سے تصادم نہیں ہے۔
قطر میں امریکی اڈے پر میزائل حملے کے بعد مسعود پزشکیان کی جانب سے پہلی بار امیرقطر شیخ تمیم بن حمدالثانی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا گیا، مشرق وسطیٰ کے کشیدہ صورتحال کے تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ امریکی اڈوں پر حملوں کا ہرگز مطلب بھائی، پڑوسی ملک قطر سے تصادم نہیں۔
ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملوں کے جواب میں قطر میں موجود امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، ایرانی صدر نے قطری حکومت کے دوستانہ اقدامات کا بھی خیرمقدم کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف کا قطر اور سعودی عرب کے سفیروں سے ہنگامی رابطہ
امیرقطر نے ایرانی حملے پر احتجاج کیا اور اسے خودمختاری اور فضائی حدود کی خلاف ورزی قراردیا، امیرقطر نے کہا کہ حملہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
خبرایجنسی نے بتایا کہ گفتگو میں امیرقطر نے ایران پر مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر زور دیا، ایرانی صدر نے اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا قطر یا اس کےعوام حملے کا ہدف نہیں تھے۔
ایرانی حملے کے بعد جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، قطر کا اعلان
ایرانی صدر نے کہا کہ قطر نے ہمیشہ ایران سے مکالمے اور سفارتی کوششوں کی حمایت کی ہے، ایرانی صدر نے بحران کے خاتمے اور خطے کے تحفظ کےلیے قطر کی کوششوں کوسراہا
امیرقطر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ دوحہ کا امریکی اڈا ایران پر حملے کےلیے استعمال نہیں ہوا، ایران کے ساتھ برادرانہ تعلقات میں مزید وسعت چاہتے ہیں۔
اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا تھا کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق حق دفاع کے تحت کیا۔
ترجمان ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ حق دفاع کے اس عمل کا ہمارے دوست اور پڑوسی ملک قطر سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور مضبوط تعلقات ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ قطر و دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی پالیسی کیلیے پوری طرح پرعزم ہیں۔
https://urdu.arynews.tv/saudi-arabia-strongly-responds-iranian-aggression-against-qatar/