Tag: امیر بالاج قتل کیس

  • امیر بالاج کو قتل کرنے والا شوٹر کون تھا ؟ اہم انکشافات

    امیر بالاج کو قتل کرنے والا شوٹر کون تھا ؟ اہم انکشافات

    لاہور : امیر بالاج کو قتل کرنے والے شوٹر مظفر سے متعلق اہم انکشافات سامنے آئے ، شوٹر طیفی بٹ کا قریبی تھا،مظفر بطور گن مین طیفی کے بیٹے تعظیم کی شادی میں شریک رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امیر بالاج قتل کیس کی تفتیش میں مزید پیش رفت سامنے آئی، امیر بالاج کو قتل کرنے والا شوٹر مظفر طیفی بٹ کا قریبی تھا۔

    طیفی بٹ کے بیٹے تعظیم کی شادی کی تصاویر میں مظفر کی نشاندہی ہوگئی ہے ، مظفر بطور گن مین طیفی کے بیٹے تعظیم کی شادی میں شریک رہا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ قتل کی واردات کےفوری بعد مظفرکوگولی مارنےپرتفتیش جاری ہے، شبہ ہے مظفر کو دانستہ طور پر موقع پر ہی قتل کرایا گیا۔

    حکام نے کہا کہ زیر حراست افراد سے مختلف پہلوؤں پر پوچھ گچھ کی جاری ہے ، طیفی بٹ کے بردار نسبتی کابیٹا بلاول بالاج کےقتل ٹیم کا سرغنہ ہے۔

    پولیس نے مزید کہا کہ بلاول کو بیرون ملک سے واپس لانے کیلئے کوششیں کی جاری ہیں۔

    یاد رہے امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے ملک سہیل کو گرفتار کیا تھا، ملک سہیل نے احسن شاہ کی ملاقات طیفی بٹ سے کرائی تھی۔

    ملک سہیل احسن شاہ کو کلمہ چوک سے طیفی بٹ کے گھر اپنی کارمیں لے کرگیا۔ احسن شاہ نے ملاقات پر جاتے ہوئے اپنا موبائل فون بند کردیا تھا۔

    تفتیشی ذرائع نے بتایا تھا کہ احسن شاہ اپنا چہرہ چادر سے ڈھانپ کر ملاقات پرگیا۔ ملک سہیل نے احسن شاہ کی طیفی بٹ سے پہلی ملاقات جنوری میں کرائی۔

  • امیر بالاج قتل کیس: آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے ملک سہیل کو گرفتار کرلیا

    امیر بالاج قتل کیس: آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے ملک سہیل کو گرفتار کرلیا

    لاہور: امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں ایک اور اہم پیشرفت سامنے آگئی، آرگنائزڈ کرائم یونٹ نے ملک سہیل کو گرفتار کرلیا۔

    امیر بالاج ٹیپو کے ہائی پروفائل قتل کیس میں آرگنائزڈ کرائم یونٹ کی جانب سے اہم ملزم ملک سہیل کو حراست میں لے لیا ہے۔ ملک سہیل نے احسن شاہ کی ملاقات طیفی بٹ سے کرائی تھی۔

    ملک سہیل احسن شاہ کو کلمہ چوک سے طیفی بٹ کے گھر اپنی کارمیں لے کرگیا۔ احسن شاہ نے ملاقات پر جاتے ہوئے اپنا موبائل فون بند کردیا تھا۔

    تفتیشی ذرائع نے بتایا کہ احسن شاہ اپنا چہرہ چادر سے ڈھانپ کر ملاقات پرگیا۔ ملک سہیل نے احسن شاہ کی طیفی بٹ سے پہلی ملاقات جنوری میں کرائی۔

    ذرائع کے مطابق طیفی بٹ کی احسن شاہ سے 7 سے 8 ملاقاتیں ہوئیں۔ طیفی بٹ سے 4 سے 5 ملاقاتوں میں ملک سہیل احسن شاہ کے ساتھ تھا۔

    واضح رہے کہ تفتیش کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی کہ ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج کے قتل میں اس کا دوست احسن شاہ ملوث نکلا تھا، پولیس نے احسن سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا تھا۔

    امیر بالاج ٹیپو ٹھوکر نیاز بیگ کے قریب ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں سابق ڈی ایس پی اکبر اقبال کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شریک تھا، وہاں موجود ایک حملہ آور نے فائرنگ کرکے امیر بالاج سمیت تین افراد کو شدید زخمی کردیا تھا۔

    پولیس کے مطابق امیر بالاج ٹیپو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، مقتول امیر بالاج ٹیپوکے محافظوں کی فائرنگ سے حملہ آور بھی موقع پر مارا گیا تھا۔

  • امیر بالاج قتل کیس: تفتیش کے دوران ملزمان کے اعترافی بیانات

    امیر بالاج قتل کیس: تفتیش کے دوران ملزمان کے اعترافی بیانات

    ٹیپو ٹرکاں والا کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کے قتل میں ملوث گرفتار ملزمان کی تفتیش کے دوران اعترافی بیان سامنے  آگئے۔

     سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی(سی آئی اے) نے امیربالاج قتل کیس میں زیرحراست 7 ملزمان کا بیان قلمبند کر لیا، ملزمان نے تفتیش کے دوران اعترافی بیان دیا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ امیر بالاج ٹیپو کو مقدمے میں نامزد ملزم طیفی بٹ نے قتل کروایا، امیربالاج کو قتل کرنے کے لیے 2 شوٹر اور 3 سہولت کار موقع پر موجود تھے۔

    پولیس ذرائع نے بتایا کہ امیربالاج کو قتل کرنے والے شوٹر کو  کس نے قتل کیا اس بات کا تاحال تعین نہیں ہوسکا لیکن ملزم احسن شاہ نے امیربالاج کی اطلاع طیفی بٹ کو دینے کا اعتراف کیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم احسن شاہ کو عدالت پیش کر کے مزید تفتیش کے لیے 6 روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا، پولیس نے اصغر پٹھان، ملک سہیل، احسن شاہ، شوٹر ایاز کو حراست میں لے رکھا ہے۔

    پولیس نے بتایا کہ سہولت کار بلال، ڈرائیور حسنین کو بھی حراست میں لے لیا گیا، ان زیر حراست ملزمان سے تفتیش کے دوران  تانے بانے طیفی بٹ سے ملتے ہیں۔

    واضح رہے کہ 19 فروری کو لاہور ملتان روڈ پر شادی کی تقریب میں فائرنگ سے ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا امیر بالاج ٹیپو جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    امیر بالاج ٹیپو کے گن مینوں کی فائرنگ سے حملہ آور مظفر حسین بھی موقع پر مارا گیا تھا۔ ملزم مظفر حسین نے شاٹ گن کا لائسنس حاصل کر رکھا تھا اور اپنے لائسنس والے ہتھیار سے ہی امیر بالاج کو قتل کیا۔

    امیر بالاج پر فائرنگ شادی کی تقریب سے باہر نکلتے ہوئے کی گئی تھی، حملے کے وقت لوگ امیر بالاج کے ساتھ سیلفیاں بنانے میں مصروف تھے۔