Tag: امیر ترین افراد

  • دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری، کون بازی لے گیا؟

    دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری، کون بازی لے گیا؟

    امریکی جریدے فوربز کی جانب سے دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست جاری کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس کے مالک ایلون مسک ایک بار پھر دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے ہیں، جن کی مجموعی دولت چار سو پچیس ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔

    امریکی جریدے فوربز کے مطابق ایمازون کے مالک جیف بیزوس کا دوسرا نمبر ہے، جن کی مجموعی دولت دو سو اکتالیس ارب ڈالر ہے، پہلے اور دوسرے نمبر سے اندازہ لگالیں کہ ایلون مسک کے قریب بھی کوئی نہیں۔

    فہرست میں تیسرا نمبر دو سو سترہ ارب ڈالر کے ساتھ میٹا کے مالک مارک زکر برگ کا ہے جبکہ کمپیوٹر سافٹ ویئر کمپنی ’اوریکل‘ کے چیف ٹیکنالوجی آفیسر ایلیسن دو سو نو ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہیں۔

    دنیا کی 10 امیر ترین مسلم شخصیات کون ہیں؟

    آپ نے اب تک دنیا کی امیر ترین شخصیات کے بارے میں جانا ہوگا مگر ہم آپ کو عالمی سطح پر 10 امیر ترین مسلم شخصیات کے بارے میں بتائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا نے دنیا کی 10 امیر ترین مسلمان شخصیات کی فہرست شائع کی ہے۔ اس میں سر فہرست شخصیات کا نام آپ کو ضرور چونکا دے گا کیونکہ ان کا تعلق ایسے ترقی پذیر غریب ملک سے ہے۔

    دنیا کی امیر ترین مسلم شخصیات میں سر فہرست شخصیت کا تعلق پاکستان سے جڑا ہے تاہم وہ پاکستانی نژاد امریکی شہری ہیں۔ مشہور کاروباری شخصیت شاہد خان 13.6 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ دنیا کے امیر ترین مسلمان ہیں۔

    شاہد خان 16 سال کی عمر میں پاکستان سے امریکا ہجرت کی تھی اور اپنی ساری دولت امریکا میں بنائی اور اس وقت مسلمان شخصیات میں دولت کے تناسب میں سب پہلے نمبر پر موجود ہیں۔

    دوسرے نمبر پر بھارت سے تعلق رکھنے والے عظیم ہاشم پریم جی ہیں، جن کی دولت 12 ارب ڈالر ہے اور وہ وائپرو لمیٹڈ کے بانی ہیں۔

    اس فہرست میں روسی مسلم شہری سلیمان کریموف 10.7 ارب ڈالر اور اسکندر مخمدوف 8.3 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کے بھارتی نژاد ایم اے یوسف 7.8 ارب ڈالر جائیداد کے ساتھ پانچویں اور اسی ملک کے حسین سیجوانی 5.1 ارب ڈالر دولت کے ساتھ چھٹے نمبر پر موجود ہیں۔

    ترکی کی معروف کاروباری شخصیت مورات اولکر 5.1 ارب ڈالر کے ساتھ ساتویں، قازقستان کے تیمور کولیبایوف 5 ارب ڈالر دولت کے ساتھ آٹھویں، نائیجیریا کے عبدالصمد رابیو 5.2 ارب ڈالر دولت کے ساتھ نویں نمبر پر ہیں۔

    چین کا امیر ترین شخص کون ہے؟

    دسویں نمبر پر پھر متحدہ عرب امارات سے تعلق رکھنے والے عبداللہ بن احمد الغریر موجود ہیں، جن کے اثاثوں کی مالیت 3.9 ارب ڈالر ہے۔

  • کرونا وبا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    کرونا وبا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    نیروبی: دنیا سے غربت کے خاتمے پر مرتکز بین الاقوامی تنظیم آکسفیم نے کہا ہے کہ دسمبر 2021 تک امیر ترین افراد کی دولت 7 کھرب ڈالر سے بڑھ کر 15 کھرب ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفیم کنفیڈریشن نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں‌کہا گیا ہے کہ وبا کے گزشتہ 2 سال کے دوران دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت دُگنی ہو چکی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایلون مسک، جیف بیزوس سمیت دنیا کے دس امیر ترین آدمیوں کی دولت کرونا وبا سے قبل 700 ارب ڈالرز تھی جو اَب 1500 ارب ڈالرز ہوگئی ہے۔

    فوربز میگزین کے ارب پتیوں کی فہرست سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وبا سے قبل 20 مہینوں میں ٹیسلا موٹرز کے مالک ایلون مسک کی دولت میں 10 گنا اضافہ ہوا اور وہ 294 بلین ڈالرز تک پہنچ گئی۔

    اسی عرصے کے دوران جب وال سٹریٹ پر ٹیکنالوجی کے ذخائر بڑھ رہے تھے، ایمازون کے مالک جیف بیزوس کی دولت 67 فی صد بڑھ کر 203 بلین ڈالر ہو گئی، فیس بک کے مارک زکربرگ کی دولت دگنی ہو کر 118 بلین ڈالر ہو گئی، جب کہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کی دولت 31 فی صد بڑھ کر 137 بلین ڈالر ہو گئی۔

    آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران ہی دوسری طرف دنیا بھر میں عدم مساوات کے باعث نہ صرف غربت بڑھی بلکہ ہر 4 سیکنڈز میں ایک موت بھی واقع ہوئی۔

  • طلاق کے بعد بل گیٹس کی دولت فیس بک کے زکربرگ سے بھی کم ہو گئی

    طلاق کے بعد بل گیٹس کی دولت فیس بک کے زکربرگ سے بھی کم ہو گئی

    واشنگٹن: طلاق کے بعد بل گیٹس کی دولت میں نمایاں کمی آئی ہے، اور وہ امیر ترین افراد کی فہرست میں نیچے چلے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق 27 برس کا ازدواجی تعلق ختم ہونے کے بعد دنیا کی ارب پتی شخصیت بل گیٹس کی دولت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، مائیکروسافٹ کے بانی دنیا کی امیر ترین شخصیات کی فہرست میں پانچویں نمبر پر چلے گئے۔

    امریکی جریدے فوربز کی مرتب کردہ دنیا کی امیر ترین افراد کی فہرست میں بل گیٹس کا نام پانچویں نمبر پر ہے، بتایا جا رہا ہے کہ ارب پتی شخصیات کی فہرست میں بل گیٹس کا نام ٹاپ تین میں نہ ہونے کی بنیادی وجہ ان کی میلنڈا فرنچ گیٹس سے طلاق ہے۔

    بِل گیٹس 1987 کے بعد سے سرفہرست ارب پتیوں میں سے ایک رہے ہیں، فوربز کی فہرست شروع ہونے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب وہ تیسرے نمبر سے نیچے آ گئے ہیں، اس وقت بل گیٹس کے کُل اثاثوں کی مالیت 129 اعشاریہ 6 بلین ڈالر ہے، جب کہ فیس بُک کے بانی مارک زکربرگ 132 بلین ڈالر کے ساتھ فوربز کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں۔

    بل گیٹس اور میلنڈا میں باقاعدہ طور پر طلاق ہو گئی، جائیداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟

    واشنگٹن کے قوانین کے مطابق شادی شدہ زندگی کے دوران ایک جوڑا جو بھی جمع کرتا ہے اس پر دونوں کا برابر کا حق ہوتا ہے، تاہم اگر دونوں فریقین اس پر اتفاق کریں اور عدالت اسے مناسب سمجھے تو علیحدگی کے کانٹریکٹ میں تقسیم کا فیصلہ اس سے ہٹ کر کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ دنیا کے امیر ترین لوگوں میں سے ایک بِل گیٹس، اور ان کی اہلیہ میلنڈا نے تین مہینے پہلے طلاق کا اعلان کیا تھا، اور اب ان کی 27 سالہ شادی شدہ زندگی کا حتمی طور پر اختتام ہوگیا ہے۔

    واشنگٹن کے قوانین کے تحت طلاق کی درخواست دائر کروانے سے لے کر اس پر حتمی فیصلہ سنائے جانے کے درمیان 90 دن کا دورانیہ ہوتا ہے۔ عدالتی ریکارڈز میں بتایا گیا ہے کہ بل گیٹس اور میلنڈا میں سے کوئی بھی اپنا نام نہیں بدلے گا نہ ہی ان میں سے کوئی ایک دوسرے کو مالی معاونت دینے کا قائل ہوگا۔

  • کرونا وائرس نے بھارت کے امیر ترین افراد کے کھربوں روپے ڈبو دیے

    کرونا وائرس نے بھارت کے امیر ترین افراد کے کھربوں روپے ڈبو دیے

    نئی دہلی: کرونا وائرس کے قہر سے بھارت کے امیر ترین افراد بھی نہ بچ سکے،مکیش امبانی سمیت دیگر افراد کھربوں روپے سے محروم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس جہاں پوری دنیا کو اپنے خوف کے حصار میں لیے ہوئے ہیں وہیں بھارتی امیر زادے بھی اس کے شکار ہونے سے نہ بچ سکے، کرونا وائرس کے باعث بھارت کے امیر ترین شخص مکیش امبانی کو 1.8 بلین ڈالر سے ہاتھ دھونا پڑے۔

    کرونا وائرس کے خوف کے اثرات مکیشن امبانی کی کمپنی ریلائنس اینڈسٹریز لمیٹڈ پر واضح نظر آئے، کمپنی کے شیئرز میں 91.6 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    بھارت کے دوسرے امیر ترین شخص رادھا کشن دامانی بھی مالی خسارے سے نہ بچ سکے، انہیں بھی 828 ملین ڈالر نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ رادھا کشن دامانی کی کمپنی ایونیو سپر مارٹس کے شیئرز کی قیمت میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    کرونا وائرس کی جاری لہر کے اثرات بھارتی صنعت کار اور ایچ سی ایل کے بانی شیو نادر کی کمپنی پر واضح نظر آئے۔شیو نادر کو 1.1 بلین ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد ان کی دولت گھٹ کر 13.1 ارب ڈالر رہ گئی۔

    بھارت کے امیر ترین افراد میں شمار کیے جانے والے گوتم اڈانی بھی کرونا وائرس کے قہر سے محفوظ نہ رہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں ان کی کمپنی لکشمی متل کے شیئرز میں نہ صرف کمی ریکارڈ کی گئی بلکہ انہیں بھی 1.5 بلین ڈالر کا خسارہ برداشت کرنا پڑا۔

  • دنیا کے امیر اور مصروف ترین شخص کے یومیہ پانچ گھنٹے کس کام میں صَرف ہو رہے ہیں؟

    دنیا کے امیر اور مصروف ترین شخص کے یومیہ پانچ گھنٹے کس کام میں صَرف ہو رہے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں کہ وارن بفٹ جو روزانہ کئی کمپنیوں کے مالی اور دیگر انتہائی اہم نوعیت کے معاملات کے ذمہ دار ہیں اور ان کمپنیوں کا نفع و نقصان ان کے کسی بھی فیصلے سے جڑا ہوا ہے، دن کے پانچ سے چھے گھنٹے کس کام میں‌ صَرف کرتے ہیں؟

    وارن بفٹ کا شمار دنیا کی امیر ترین شخصیات اور مشہور سرمایہ کاروں میں ہوتا ہے۔ وہ سب سے بڑی ملٹی نیشنل کمپنی کے مالک اور امریکا کی متعدد قابلِ ذکر اور اہم کمپنیوں کے سربراہ ہی نہیں بلکہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں بھی ان کا نام شامل ہے۔

    وارن بفٹ کو کتب بینی کا شوق نہیں بلکہ وہ جنون کی حد تک مطالعے کے عادی ہیں۔ وارن بفٹ نے اپنے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وہ روزانہ پانچ سے چھے گھنٹے تک مختلف مؤقر اخبارات، کتب اور رسائل کا مطالعہ کرتے ہیں۔ وارن کہتے ہیں کہ ان کی عادت آخری سانس تک برقرار رہے گی۔

    کیا آپ اس بات سے اتفاق نہیں کرتے کہ دن کے آٹھ گھنٹے دفتر کو دے کر اپنے گھر لوٹ آنے والا عام آدمی بھی اکثر بہت سے اہم کام نہیں نمٹا پاتا اور وقت کی کمی کا شکوہ کرتا ہے۔ وارن بفٹ کی زندگی اور ان کے شب و روز پر نظر ڈالیں تو معلوم ہو گاکہ کسی بھی شوق کو پورا کرنے یا کام کو انجام دینے کے لیے لگن، محنت اور جنون زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔

  • ارب پتی افراد کی دولت گھٹنے لگی، انکشاف

    ارب پتی افراد کی دولت گھٹنے لگی، انکشاف

    دنیا کی امیر ترین شخصیات اور ارب پتی افراد کے نام، ہر سال ان کے اثاثوں کی مالیت، ان کے کاروبار اور مختلف اداروں کے بارے میں معلومات عالمی ذرایع ابلاغ میں نمایاں جگہ پاتی ہے۔ یہ فہرست ہر خاص و عام کو متوجہ کرتی ہے اور ایسی رپورٹیں سب کی دل چسپی کا باعث ہوتی ہیں۔ تاہم ایک حالیہ رپورٹ نے نہ صرف عام لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے بلکہ ارب پتی افراد اور مختلف کاروباری شخصیات کے لیے پریشان کُن بھی ہے۔

    جرمن میڈیا نے مختلف نیوز ایجنیسوں کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس دنیا بھر میں ارب پتی افراد کی دولت میں مجموعی طور پر کمی ہوئی ہے جس کا سبب امريکا اور چين کے مابین کشيدگی، غیر یقینی سیاسی صورت حال اور بازار حصص ميں بے قاعدگياں بنیں۔

    چین کے بعد امریکی ارب پتی اس سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پچھلے ايک سال ميں دنيا کے امير ترین افراد کی مجموعی دولت ميں کمی کا انکشاف ‘‘يو بی ايس’’ اور ‘‘پی ڈبليو سی’’ نامی اداروں نے اپنی مشترکہ رپورٹ ميں کيا ہے۔

    ارب پتی افراد کی مجموعی دولت ميں ايک سال ميں 388 بلين ڈالر کی کمی نوٹ کی گئی اور ان کی ملکیت میں مجموعی رقوم 8,539 بلين ڈالر بنتی ہيں۔ اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق مختلف خطوں کے لحاظ سے سب سے زيادہ کمی چين کے ارب پتی افراد کی دولت ميں نوٹ کی گئی ہے۔

    دوسرے نمبر پر امريکی ارب پتيوں کی دولت ميں اور تيسرے نمبر پر ايشيا پيسيفک خطے ميں بسنے والے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت ميں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

    اس رپورٹ ميں يو بی ايس کے سربراہ جوزف اسٹيڈلر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 2008 کے بعد يہ پہلا موقع ہے جب جيو پاليٹکس کے سبب ارب پتی افراد کی دولت ميں کمی واقع ہوئی ہے۔

    چين سب سے زيادہ متاثرہ ملک ثابت ہوا۔ ڈالر کی قدر کے حوالے سے ديکھا جائے تو چين کے امير ترين افراد کی مجموعی دولت ميں 12.8 فی صد کمی ہوئی۔ اس کے باوجود جوزف اسٹيڈلر کا کہنا ہے کہ چين ميں ہر دو سے ڈھائی دن ميں ايک نيا شخص ارب پتی افراد کی فہرست ميں شامل ہوجاتا ہے۔