Tag: امیر جماعت اسلامی سراج الحق

  • حکومت میں شامل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آنکھیں بند کرلیں، سراج الحق

    حکومت میں شامل ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آنکھیں بند کرلیں، سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ہم خیبرپختونخوا کی مخلوط حکومت میں شامل ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ آنکھیں بند کرلیں۔

    یہ بات انھوں نے اے آر وائی کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں کہی، انھوں نے کہا کہ سیاسی معاملات میں پی ٹی آئی بھی آزاد ہے اور ہم بھی جمہوری جماعت ہونے کے ناطے اپنے فیصلوں میں آزاد ہیں، انھوں نے پاناما معاملے پر دھرنے کا فیصلہ کیا تو ہم نے ساتھ نہیں دیا۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پرویزخٹک ذمہ دار آدمی ہیں، انھوں نے جو وضاحت کی ہے، ان کی بات کا اعتبار کرنا  چاہیے، میں بھی پرویز خٹک صاحب کی بات پر اعتماد کررہا ہوں۔ اوپر سے میرا مطلب عمران خان ہی تھا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا پرویز خٹک نے سختی سے یہ الزام مسترد کردیا تھا کہ کوئی اوپر سے مجھے آرڈر دیتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے سوا کوئی مجھے حکم نہیں دے سکتا۔‘

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چیئرمیں نے خود اعلان کیا ہے کہ ان کے ارکان بکے ہیں، اب الیکشن کمیشن کو بھی چاہیے کہ ان ارکان کو بلا کر پوچھے۔

    انھوں نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں خود کو عوامی نمائندہ سمجھتا ہوں، اب تک جو کچھ ہوا ہے وہ سب عوام کو بتانے کی ضرورت ہے۔ عام انتخابات سے قبل معاملات ٹھیک نہیں ہوتے تو سیاست ایسی ہی چلتی رہے گی۔

    عمران خان کے سوا کوئی مجھے حکم نہیں دے سکتا، پرویز خٹک

    سراج الحق نے کہا کہ پاناما کیس ہم عدالت لے کر گئے اور ایک وزیر اعظم نااہل ہوا، میں اسٹیٹس کو کے مقابلے میں اسلامی نظام کا علم بردارہوں، موجودہ نظام سرمایہ داروں کا ہے، آئندہ انتخابات ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے لڑیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سینیٹ الیکشن میں اراکین اسمبلی کی مارکیٹ سجے گی، سراج الحق

    سینیٹ الیکشن میں اراکین اسمبلی کی مارکیٹ سجے گی، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اپنے الیکٹورل ووٹ بینک سے زیادہ امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹس دینے والی سیاسی جماعتیں ہارس ٹریڈنگ کا ارادہ رکھتی ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر تحریر کردہ اپنے ایک پیغام میں کیا، امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ روکنے کے لیے چیف جسٹس از خود نوٹس لیں اور اس گھمبیر ہوتی صورت حال کو قابو میں کریں.

    انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے اپنے الیکٹورل بینچ سے زیادہ امیدوار کھڑے کیے ہیں جس سے لگتا ہے کہ ایسی جماعتیں اراکین اسمبلی کو خرید کر کے اپنے امیدواروں کو کامیابی دلوائیں گے جو کہ جمہوری اقدار کے منافی عمل ہے.

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پیسے دے کر سینیٹ کے رکن منتخب ہونے والےعوام کے لیے قانون سازی کے بجائے اپنے آقاؤں کی خوشنودی کے لیے کام کریں گے جس سے ایوان بالا کا مجروح ہوگا اور لوگوں کا جمہوریت سے اعتبار اُٹھ جائے گا.

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ جو سیاسی جماعتیں سینیٹ الیکشن میں پیسے کا استعمال کر رہی ہیں وہ قبل از انتخاب دھاندلی کی مرتکب ہو رہی ہے جس پر چیف الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہیے تاکہ شفاف انتخابات کے ذریعے ایوان بالا کے وقار کو مزید بلند کیا جائے.

    خیال رہے کہ سنجیدہ حلقے بلوچستان میں ان ہاؤس تبدیلی اور کراچی میں ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی کے تتربتر ہونے سے سینیٹ الیکشن میں اراکین اسمبلی کی وفاداری خریدنے کے لیے منڈی سجنے کا کے خدشے کا اظہار کررہیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، سراج الحق

    ایم ایم اے انتخابی اتحاد ہے، دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کریں گے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ متحدہ مجلس عمل بحال ہو چکی ہے اور یہ اتحاد الیکشن کے لیے ہے جس میں دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کارکنان کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر امیر جماعت سے اپنے سابقہ مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپرز میں شامل تمام افراد کا ٹرائل کیا جائے، انتخابات وقت پر کرائے جائیں تاہم کرپٹ سیاست دانوں کو الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے قانون سازی کی جائے.

    انہوں نے مزید کہا کہ کار حکومت کس نااہلی سے چلایا جا رہا ہے اس کی مثال سانحہ ماڈل ٹاؤن ہے جہاں 14 افراد کو جن میں بزرگ، بچے اور خواتین بھی شامل تھے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا اور قاتلوں کو ٹی وی پر براہ راست دیکھا گیا لیکن پھر بھی انصاف نہیں ملا اور انصاف کیسے ملتا کہ قاتل حکومتی صفوں میں سے ہیں.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ نوازشریف وکیلوں کو پیسے دے دے کر کر تھک جانے کا گلہ کررہے ہیں جب کہ خود تیس برسوں سے حکومت کر رہے ہیں اور انصاف کی سہولتوں کے فقدان کا رونا بھی رو رہے ہیں جس کے ذمہ دار وہ خود ہیں اسی طرح اسکولوں میں تعلیم اور اسپتالوں میں علاج نہ ہونے کے ذمہ دار بھی اُن کی حکومت ہی ہے.

    سراج الحق نے سندھ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عجیب حکومت ہے جو امور مملکت بھی چلارہی ہے اور احتجاج بھی کررہی ہے، صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث سندھ کے عوام نے بہت زیادہ تکالیف برداشت کی ہیں تاہم اگر ایم ایم اے کی حکومت بنتی ہے تو سندھ کے مسائل کے ازالہ پہلی ترجیح ہوگا.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب کے دعوے بہت ہیں لیکن عملآ کچھ نہیں ہو رہا ہے، سراج الحق

    چیئرمین نیب کے دعوے بہت ہیں لیکن عملآ کچھ نہیں ہو رہا ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ عدالتوں کو کرپشن سے متعلق مقدمات کو تیزی سے چلانا چاہیئے تاکہ کرپٹ حکمرانوں کا بے رحم احتساب کیا جا سکے اور ملک سے اس ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے.

    وہ لاہورمیں واقع جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں شعبہ ترتیب کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب تیز ترین احتساب کی بات کرتے ہیں لیکن عملاً کچھ کرکے دکھانے کو تیار نہیں ہیں.

    سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ اسے شہادت کا مرتبہ حاصل ہو جائے لیکن اس بار حکومت کی آرزو پوری نہیں ہو گی اور اُسے کڑے احتساب سے گزرتے ہوئے اپنی بد اعمالیوں کا حساب دینا ہوگا اور حکمراں اس داغ سے نجات حاصل نہیں کر پائیں گے.

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سابق وزیراعظم عدالتوں کو پارٹی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اداروں پر تنقید کرتے ہوئے اپنی کرپشن کو عدالتی فیصلے کے پیچھے چھپانا چاہتے ہیں لیکن اب یہ ڈرامہ نہیں چلے گا کیوں کہ عوام نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کرپٹ ٹولے کو ووٹ کی طاقت سے شکست دیں گے.

     

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ انتخابات کا وقت پر انعقاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے اور قومی و ٹیکنو کریٹ حکومت محض ایک مفروضہ ہے جس کا حقیقیت سے کوئی تعلق نہیں اور ایسے تجربے اکثر ناکام ہی ہوتے ہیں تاہم انتخابات سے پہلے انتخابی اصلاحات کے نفاذ کو یقینی بنایا جائے.

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ انتخابی اصلاحات میں پاناما اور قرضے ہڑپ کرنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیئے اور کسی بھی کرپٹ شخص کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کے لیے قانون تشکیل دیا جانا چاہیئے.

  • معاشرے کا اصل دفاع سیاست دان نہیں بلکہ دین کرتا ہے، سراج الحق

    معاشرے کا اصل دفاع سیاست دان نہیں بلکہ دین کرتا ہے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معاشرے کو سیاست دان یا اسلحہ نہیں بچا سکتے ہیں بلکہ معاشرے کا اصل دفاع دین اور مضبوط خاندانی نظام ہے.

    امیرجماعت اسلامی لاہور میں اپنے مرکزی دفتر میں علماء و مشائخ کو دیئے گئے عشایئے سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ مسئلہ الیکشن کی جیت کا نہیں اس امت کی بقا کا ہے.

    سراج الحق نے کہا کہ امت مسلمہ اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے اور استعماری اور طاغوتی قوتیں آپس میں متحد ہو کر امریکا کے زیر سایہ مسلمانوں پر حملہ آور ہو چکے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ دین کی کچھ قوتیں ایم ایم اے میں شامل ہوچکی ہیں کیوں کہ ظالم سرمایہ داروں کے مقابلے کے لیے متحد ہونا بہت ضروری ہے جس کو مد نظر رکھتے ہوئے ایم ایم کی بحالی کےعمل میں تیزی سے گامزن ہیں.

    سراج الحق نے کہا کہ دین ی قوتیں امانتدار اور شفاف قیادت کے ذریعے ملک کے دریرنہ مسائل کو حل کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں جس سے حقیقی انقلاب برپا ہوگا.

    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے 17 دسمبر کو کراچی میں ملین مارچ کیا جائے گا اور عوام کی بھرپور قوت بیت المقدس پر امریکی موقف کو تبدیل کرنے پر مجبور کردے گی.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ او آئی سی ایشو بیت المقدس کے معاملے پر امریکا کا بائیکاٹ کرے اور اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بھی چاہیئے کہ امریکا سے اسلحہ خریدنا بند کر دیں جب عوام الناس امریکا کی تمام مصنوعات کا مکمل بائیکاٹ کریں.

  • امریکی فیصلے کے خلاف اسلامی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ کریں گے، سراج الحق

    امریکی فیصلے کے خلاف اسلامی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ کریں گے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے متنازعہ امریکی فیصلے کے خلاف ملک بھر میں ملین مارچ کریں گے جوعالم اسلام کی تاریخ کا سب سے بڑا مارچ ہوگا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ امریکا نے خطے میں قیام امن کی کوششوں کو سبوتاژ کر کے مشرق وسطیٰ میں آگ لگا دی ہے جسے قبول نہیں کیا جائے گا۔

    سنیٹر سراج الحق نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اسرائیل کو دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر قائم رہے تو معاشی تعلقات منقطع کر دینے چاہئیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کامسئلہ اہم ہے جس کے لیے عالم اسلام کے حکمرانوں پر بڑی ذمے داری بنتی ہے اس لیے عالم اسلام کے حکمرانوں سے اپیل ہے کہ ترکی کے مؤقف کی تائید کریں۔

    امیر جماعت اسلامی نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی کارکردگی درست نہیں ہے جنہوں نے قوم کو دہشت گردی اور مہنگائی کا تحفہ دیا ہے اور اپنی کرپشن اور نااہلی کے باعث نوازشریف نااہل، اسحاق ڈاراشتہاری اور زاہد حامد مستعفی ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک صورت حال ہے جس میں کارِ مملکت کو رواں رکھنا ناممکن ہو گیا ہے دوسری جانب تاحال ہمارے کرپٹ حکمرانوں نے کبھی پارلیمنٹ کو اہمیت نہیں دی چنانچہ اس افسوسناک صورت حال کا حل صرف اور صرف بروقت انتخابات ہیں۔

    امیر جاعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے گی کیوں کہ ہمارا ماننا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کرسکتا۔

    اس موقع پر امیرجماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ جتنے سیاست دانوں کے مقدمات زیر التواء انہیں فوری طور نمٹایا جائے اور کرپٹ شخص کے انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی جائے تاکہ پارلیمنٹ تک صرف صادق اور امین افراد پہنچ سکیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ قبائلی عوام کا خیبرپختونخواہ کے ساتھ انضمام سے متعلق مطالبہ منظورکیا جائے جس کے لیے  قبائلی عوام کا لانگ مارچ کل اسلام آباد میں ہوگا اس لیے قبائلی عوام کی دل شکنی کے بجائے اُن کے مطالبات منظور کئے جائیں۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی انکوائری رپورٹ سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ جسٹس باقر نجفی رپورٹ میں جسے ذمے دار قرار دیا گیا ہے اسے سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ ایسے سانحات دوبارہ رونما نہ ہوں۔

  • جماعت اسلامی کے آفاقی نظریے میں پاکستان کے مسائل کا حل ہے، سراج الحق

    جماعت اسلامی کے آفاقی نظریے میں پاکستان کے مسائل کا حل ہے، سراج الحق

    لاہور : امیرِ جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قرضے معاف کرانے اور دولت بیرون ملک منتقل کرنے والوں کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے تاہم الیکشن پر بے یقینی کے بادل منڈلا رہے ہیں اور کچھ لوگ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت 2018 کے انتخابات کو ملتوی کروانا چاہتے ہیں.

    وہ منصورہ میں صحافیوں کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہم بروقت الیکشن کے خواہش مند ہیں تاکہ ملک میں جمہوریت کا پہیہ چلتا رہے لیکن جاگیردار، سرمایہ دار اور حکمران ٹولہ حقیقی جمہوریت کی راہ میں سب سے بڑی رکاو ٹ ہیں.

    سراج الحق نے کہا کہ مارشل لاء دور میں سیاست دان آمر کے دست و بازو بن جاتے ہیں اور نام نہاد جمہوری حکومتوں کے دور میں بھی یہی سیاست دان تمام اختیارات سمیٹے ہوتے ہیں اور ایسے سیاستدان محض جھنڈے اور پارٹیاں بدلتے ہیں مگر سب کا مقصد قومی خزانہ لوٹنما اور اپنے مفاد پورے کرنا ہوتا ہے.

    سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ وسائل کی کمی ملک کا مسئلہ نہیں بلکہ حقیقی مسئلہ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم ہے جس کی وجہ سے قوم کو غربت ، جہالت اور لوڈشیڈنگ کے اندھیروں کا سامنا ہے اگر یہ لوٹ مار ختم ہوجائے تو ملک میں اسپتالوں کا جال بچھ جائے اور لوڈ شیڈنگ صفر ہو جائے.

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ہماری جماعت ملک کی واحد نظریاتی، جمہوری، اور ترقی پسند جماعت ہے جس کے پاس مراعات یافتہ طبقے کے مقابلے میں ایک موثر متبادل نظام اور قیادت موجود ہے جس کا حصہ زیادہ تر متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ایماندار اور صالح لوگ ہیں.

    انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے وہ آفاقی نظریہ رکھتی ہے جس کی بنیاد پر پاکستان قائم ہوا تھا اور یہی وہ ترقی و خوشحالی کا منصوبہ ہے جس میں تعلیم ، روزگار اور چھت سے کوئی محروم غریب آدمی نہیں رہے گا.

    انہوں نے اپنے مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ تمام ملکی مسائل کا حل نظام مصطفےٰﷺ کے نفاذ میں ہے جس کے ذریعے ملک سے سودی نظام کا خاتمہ اور زکوة کا پاکیزہ نظام رائج کیا جائے گا اور یوں تو قوم لیٹروں کے چنگل سے نکل آئے گی اور آج نہیں تو کل ضرور جماعت اسلامی کی جدوجہد میں شامل ہوگی.

  • سود کی ہتھکڑی توڑ کرملک کوعالمی طاقتوں کےشکنجےسےآزادی دلانا چاہتے ہیں، سراج الحق

    سود کی ہتھکڑی توڑ کرملک کوعالمی طاقتوں کےشکنجےسےآزادی دلانا چاہتے ہیں، سراج الحق

    لاہور : امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں تبدیلی کسی ایک وزیر کا منصوبہ نہیں ہوسکتی بلکہ حکومت نے ابھی تک اس کام میں ملوث دیگر لوگوں کے بارے میں قوم کو نہیں بتایا بلکہ وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو بھی عوام کے دباؤ کی وجہ سے مستعفی ہونا پڑا تھا.

    وہ منصورہ میں سیرت النبی کے جلسے سے خطاب کر رہے تھے، امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے ذمہ داروں کو حکومت تحفظ فراہم کرہی ہے اگر کسی وزیر نے استعفیٰ دیا ہے تو وہ بھی عوام کے دباؤ پر دیا ہے ناکہ حکومت نے تحقیقات کے بعد ان سے استعفیٰ لیا ہے.

    امیرجماعت اسلامی نے کہا کہ ربیع الاول کے مہینے میں کروڑوں مسلمانوں نے نبی آخری الزمان حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنی محبت کا اظہار کیا اور پاکستان میں بھی یہ مبارک دن مکمل جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا جو کہ حکومت کے لیے نوشتہ دیوار ہے کہ عاشقان رسول نظام مصطفیٰ کے نفاذ کے لیے بے تاب ہیں.

    سراج الحق نے کہا کہ 70 سال گزر گئے ہیں لیکن ایک دن بھی پاکستان میں اسلامی نظام نہیں دیکھا بلکہ ملک میں 35 سال مارشل لا اور آمریت رہی اور جمہوری حکومتوں نے بھی صرف کرپشن کو دوام بخشا اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے کوئی مثبت کام نہیں کیا.

    انہوں نے کہا کہ سود کی ہتھکڑیوں کو توڑنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان عالمی طاقتوں کے شکنجے سے باہر نکلے جنہوں نے سود در سود کے نظام میں پاکستان کو جکڑا ہوا ہے اور اس کے پیچھے اپنے مذموم مقاصد کو مسلط کرتے ہیں.

    امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ کرپشن میں ملوث سیاسی وغیرسیاسی لوگوں کا احتساب ہونا چاہیے اور قوم کو لوٹنے والوں کو ہتھکڑیاں لگنی چاہئیں کیوں کہ جب قوم کو لوٹنے والے اڈیالہ جیل میں ہوں گے تب ہی کرپشن ختم ہوپائے گی جس کے لیے سپریم کورٹ سوموٹو لے اور مجرموں کا چہرہ قوم کے سامنے پیش کرے.

  • بلا تفریق احتساب کے عمل کو تیز تر کیا جائے، سراج الحق

    بلا تفریق احتساب کے عمل کو تیز تر کیا جائے، سراج الحق

    لاہور : امیرجماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ احتساب کے عمل کو مزید تیز کیا جائے اور احتساب کا عمل بلا تفریق و امتیاز کے کیا جائے.

    ان کا خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق نے شکوہ کیا کہ ابھی درست طریقے سے احتساب شروع نہیں ہوا، بہت سا کام کرنا باقی ہے چنانچہ احتساب کےعمل کو تیز کیا جائے اور اس کا دائرہ کار پاناما پیپرز اور پیرا ڈائز لیکس میں آنے والے تمام ناموں تک پھیلایا جائے.

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار طویل عرصے سے وفاقی وزیر خزانہ تھے اس لیے بہت سی حقیقتوں سے واقف بھی ہے اور وہ احتساب سے بالا تر نہیں ہیں اس لیے اسحاق ڈار کو واپس آنا چاہیئے اور مقدمات کا سامنا کرتے ہوئے خود کو عدالت سے کلیئر کروانا چاہیے اس کے بغیر انہیں بہ طور وفاقی وزیر قبول نہ کیا جائے.

    سراج الحق نے کہا کہ اس وقت چوہے بلی کا کھیل چل رہا ہے اس لیے قوم چاہتی ہے کہ سب کا احتساب ہو اور بلا تفریق و امتیاز ہو اور ملک کی دولت کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں کھڑا کیا جائے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • سپریم کورٹ حکمرانوں کی بیرون ملک بینکوں میں موجود رقم واپس لائے، سراج الحق

    سپریم کورٹ حکمرانوں کی بیرون ملک بینکوں میں موجود رقم واپس لائے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے لوٹ مار کر کے پیسے بیرون ملک منتقل کر رکھے ہیں سپریم کورٹ از خود نوٹس لیتے ہوئے وطن عزیز کا پیسا واپس لائے.

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، سراج الحق نے کہا کہ پاناما لیکس میں 436 پاکستانیوں کا نام آیا ہے چنانچہ کسی ایک کو مشق سخن بنائے کے بجائے تمام کرداروں کو عدالت کے کٹہرے تک لایا جائے اور اس حوالے سے دائر جماعت اسلامی کی پٹیشن پر فوری سماعت شروع کی جائے.

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جب تک بیرونی بینکوں میں موجود پاکستانی حکمرانوں کی دولت کو واپس نہیں لایا جاتا تب تک احتساب ادھورا رہے گا اور یہ قوم کبھی اسی ناسور سے نجات حاصل نہیں کر پائے گی.

    سراج الحق نے مطالبہ کیا کہ یہی نہیں بلکہ پاناما کے ساتھ ساتھ اب پیراڈائز لیکس کے کرداروں کو بھی پکڑا جائے اور ان سے بھی جائیداد و اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کر کے غیر قانونی طور پر بنائے گئے اثاثہ جات ضبط کیے جائیں اور قرار واقعی سزا دی جائے.

    انہوں نے کہا کہ قوم نیب فائلوں میں دبے کرپشن کے 150 اسیکنڈلز کے کُھلنے کی منتظر ہے اور اگر یہ مالی اسیکنڈلز سامنے نہ آسکے اور کرپٹ لوگوں احتساب نہ ہوا تو عوام سمجھیں گے کہ نیب بااثرلوگوں کے دباؤ میں ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔